اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 20:25
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ
Advertisements

میر بشیر سلطان کشفی

مضمون نگارمختلف اخبارات میںخدمات انجام دیتے رہے ہیں۔ ان دنوں ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہے ہیں اور مختلف قومی و بین الاقوامی موضوعات پر لکھتے ہیں۔[email protected]

Advertisements

ہلال اردو

کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے

اپریل 2024

کشمیر کا نام سنتے ہی کانوں میں جلترنگ بجنے لگتا ہے۔ کشمیر جہاں اپنے حسن و جمال، رنگ و رعنائیوں کی بدولت دنیا بھر میں فردوس بریں یعنی روئے زمین پر جنت کہلاتا ہے وہاں اس کے باسیوں کی مظلومیت اور غلامی کی داستان بھی ہماری تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔ آخر وہ بھی زمانہ تھا جب کشمیر کی عظمت کے پرچم دور دور تک لہراتے تھے اور حسن کی یہ دیوی علم و ہنر میں یکتا تھی اور یہ دن بھی آئے کہ کشمیر غلامی کی نہ ٹوٹنے والی زنجیروں میں جکڑاہے اور اس کے فرز ند ظلم و بربریت کی چکی میں پس رہے ہیں۔ پونے دو سو سال سے زائد عرصے پر محیط کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی مختلف نشیب و فراز سے گزرنے کے باوجود پوری شد و مد کے ساتھ جاری و ساری ہے۔  



کشمیری عوام ہر سال 26 جنوری کو بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔ اس کا مقصد بھارتی سامراج کے زیر تسلط مقبوضہ علاقے کے عوام کی حالت زار کی طرف اقوام عالم کی توجہ مبذول کرانا ہے۔ امسال بھی مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر ،آزادکشمیر اور پوری دنیا میں مقیم کشمیری عوام نے یہ دن یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ مظلوم کشمیری عوام بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منا کر آزادی پسند اور جمہوریت نواز ممالک اور اقوام عالم کے سامنے نام نہاد بھارتی جمہوریت اور سیکولرازم کا اصل چہرہ بے نقاب کرنا چاہتے ہیں۔ کشمیری عوام کا یہ یوم سیاہ منانے کا مقصد دنیا پر یہ ثابت کرنا ہوتا ہے کہ نام نہاد جمہوریت کا علمبردار بھارت مظلوم کشمیری عوام پر بہیمانہ ظلم و ستم اور ناروا تشدد روا رکھ کر اور علاقے پر اپنی بالادستی اور چودھراہٹ قائم کرنے کے مذموم عزائم اور بے جا ضد و ہٹ دھرمی کے ذریعے عالمی اقدار اور اخلاقیات کی نہ صرف دھجیاں بکھیر رہا ہے بلکہ اقوام عالم کا منہ چڑا رہا ہے جو پرامن ماحول میں اپنے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کوشاں ہیں۔ بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوریت پسند اور سیکولر ملک ہونے کا دعویدار ہے لیکن اس نے 27 اکتوبر 1947 کو سرزمین کشمیر پر اپنی درندہ صفت فوج اتار کر نہ صرف ایک آزاد اور خودمختار قوم کا حق آزادی سلب کر لیا بلکہ طاقت کے بل بوتے اور عالمی سامراج کی اشیر باد سے تمام عالمی قواعد و ضوابط کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری قوم کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑ لیا۔
5 فروری کو پاکستان سمیت آزاد کشمیر بھر میںغاصب بھارتی سامراج کے خلاف برسرپیکار کشمیری عوام کے ساتھ یوم یکجہتی منایا جاتا ہے۔ مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر میں بھارتی درندہ صفت اور انسانی اخلاق سے عاری بزدل اور سفاک فوج نہتے اور بے یارومددگار مظلوم کشمیری عوام پر جو ظلم و ستم اور بہیمانہ تشدد روا رکھے ہوئے ہے وہ انسانیت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔لیکن ان تمام تر وحشیانہ اور ظالمانہ انسانیت سوز مظالم کے باوجود کشمیری عوام کے پایۂ استقلال میں ذرہ بھربھی لغزش نہیں آئی اور وہ پوری استقامت ،جوش و جذبے اور دلولے کے ساتھ بھارتی چنگل سے نجات کی جدوجہد جاری و ساری رکھے ہوئے ہیں۔مقبوضہ کشمیر کے مظلوم، نہتے اور بے یارومددگار کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کر کے پاکستانی ا ور آزادکشمیر کے عوام دنیا کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ وہ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں اپنے مظلوم و مقہور کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
ریاست جموں و کشمیر برصغیر کی تقسیم کے بنیادی اصول کے تحت پاکستان کا حصہ ہے کیونکہ ریاست میں مسلمانوں کی غالب اکثریت ہے ۔ریاست کی سرحدیں پاکستان کے ساتھ ملتی ہیں، ریاستی عوام اسلام کے ابدی رشتے کے ناطے پاکستان کے ساتھ منسلک ہیں اور ریاست اقتصادی ، جغرافیائی لحاظ سے پاکستان کا جزو لاینفک ہے۔ کشمیر کے بارے میں افغانستان، ایران اور دوسرے ہمسایہ اسلامی ممالک کا حوالہ دے کر اصل مسئلہ کی حقیقت کو نہیں چھپایا جا سکتا، اس لیے کہ بھارت اور پاکستان دو ریاستی ںہیں، جو ایک مسلمہ اصول کے تحت معرض وجود میں لائی گئی ہیں،اور یہ اصول ریاست جموں و کشمیر پر بھی اسی طرح لاگو ہوتا ہے جس طرح بلوچستان، خیبر پختونخواہ اور مشرقی بنگال و پنجاب کے علاوہ دوسری ریاستوں پر لاگو ہوا۔لیکن بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کے باعث کشمیر ایک ایسا مسئلہ بن گیا ہے جو گذشتہ 76 برسوںسے تصفیہ طلب چلا آ رہا ہے۔ جونا گڑھ، مناودر اور حیدرآبادپر ہندو حکمرانوں کا بہانہ بنا کر قبضہ کرنے والے بھارت نے کشمیر پر پاکستان کے حق کو تسلیم نہ کر کے اسے اب ایک بین الاقوامی مسئلہ بنا دیا ہے۔ یہ مسئلہ سوا کروڑ سے زائد کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا مسئلہ ہے جس کو تمام جمہوری اور آزادی پسند ممالک نے عالمی ادارے اقوام متحدہ کے ذریعے تسلیم کر رکھا ہے  اور انفرادی طور پر بھی بھارت نے دونوں حیثیتوں سے کشمیری عوام کے اس حق کو تسلیم کیا ہوا ہے۔ ایک تو کشمیری عوام کو حق خودار ادیت دینے کا وعدہ کر کے پاکستان اور اقوام متحدہ کو یہ یقین دلایا کہ اس نے صرف قیام امن کے لیے اپنی فوجیں کشمیر میں داخل کی ہیںاوراقوام متحدہ کا یہ فیصلہ تسلیم کر کے کہ کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا آپ فیصلہ کرنے کا حق ہے ۔ اس کے علاوہ بھارت اقوام متحدہ کے منشور پر دستخط کر کے اس بات کا پابند ہے کہ کشمیری عوام کو حق خودارادیت دیا جائے۔
مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جو تحریک پورے شد و مد کے ساتھ جاری ہے اس کا بنیادی سبب بھی یہی حقیقت ہے کہ کشمیری عوام نے بھارت کے جابرانہ ،بزدلانہ اور غاصبانہ فوجی تسلط کو کبھی تسلیم نہیں کیا ہے ۔ وہ چاہتے ہیں کہ انہیں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ ماحول میں اپنی قسمت کا خود فیصلہ کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔اگر بھارتی حکمرانوں کے نزدیک سقوط ڈھاکہ کی وجہ سے ود قومی نظریہ ختم ہو چکا ہے تو ان کو بلا چوںچرا مغربی بنگال، ڈھاکہ کی انتظامیہ کے حوالے کر دینا چاہیے تھا۔ مغربی بنگال کا الگ وجود اس حقیقت کا آئینہ دار ہے کہ دو قومی نظریہ اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ قائم و دائم ہے کیونکہ مغربی بنگال بھی دو قومی نظریہ کے تحت ہی معرض وجود میں آیا ہے، لہٰذا سقوط ڈھاکہ کی سا زش کشمیر کے مسئلہ پر اثر انداز نہیں ہو سکتی ۔ کشمیر کا تنازع دو قومی نظریے کو تسلیم کرنے سے معرض وجود میں آیا ہے اور بین الاقوامی اصول حق خود ارادیت نے اسے دو آتشہ بنا دیا ہے ، لہٰذا اس مسئلے کی اہمیت میں اس وقت تک کوئی فرق نہیں آ سکتا جب تک کشمیری عوام کوغیر جانبدارانہ اورآزادانہ ماحول میں اپنے مستقبل کا آپ فیصلہ کرنے کا موقع نہیں ویا جاتا۔ بدلتے عالمی حالات میں بھارت کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی کا رنگ دے کر مذموم چال چل رہا ہے  لیکن اس میں بھی اس کو منہ کی کھانا پڑ رہی ہے۔ 
پاکستان جس ثابت قدمی کے ساتھ سفارتی، سیاسی اور اخلاقی محاذ پر کشمیری عوام کے نصب العین کی بھرپورحمایت کر رہا ہے وقت گزرنے کے ساتھ اس میں مزید پختگی آتی جا رہی ہے۔ پاکستان مسئلہ کشمیرپر اپنے اصولی مؤقف سے کبھی دستبردار نہیں ہو گا۔ اس تنازع کے آبرومندانہ حل میں ناکامی کی صورت میں  جنوبی ایشیا میں ایٹمی جنگ چھڑنے کا خدشہ ہے ۔ علاقے میں روایتی یا ایٹمی جنگ کی صورت میں عالمی  سامراج اور بین الاقوامی برادری کے مفادات بری طرح متاثر ہوں گے اور ایسی صورت میں پوری دنیا کے امن کو خطرہ لاحق ہو گا۔ 


 مضمون نگارمختلف اخبارات میںخدمات انجام دیتے رہے ہیں۔ ان دنوں ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہے ہیں اور مختلف قومی و بین الاقوامی موضوعات پر لکھتے ہیں۔
[email protected]

مضمون 505 مرتبہ پڑھا گیا۔

میر بشیر سلطان کشفی

مضمون نگارمختلف اخبارات میںخدمات انجام دیتے رہے ہیں۔ ان دنوں ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہے ہیں اور مختلف قومی و بین الاقوامی موضوعات پر لکھتے ہیں۔[email protected]

Advertisements