اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 06:32
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ
Advertisements

ہلال اردو

بحالی ٔ معیشت اور نوجوان

جنوری 2024

کرونا کے بعد پوری دنیا کے معاشی حالات میں تبدیلی ہوتی نظر آئی اور یورپی ممالک سمیت برطانیہ اور کینیڈا جیسے ممالک بھی دبائو کا شکار نظر آئے ۔ دنیا کی سب سے بڑی اکانومی امریکہ کے اندر بھی واضح انفلیشن دکھائی دی ۔ حتی کہ امریکہ کو مزید قرضے لینے کی لیے قرضے کی حد میں اضافے کے لیے اپنے متعلقہ اداروں سے قانون پاس کروانا پڑا ۔ 



یہ ممکن نہیں تھا کہ پاکستان جیسا پہلے سے ہی کمزور معیشت رکھنے والا ملک ساری  دنیا کو لپیٹ میں لے لینے والے اس معاشی بحران کے اثرات سے بچ سکتا ۔ پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں اور گیس ،  بجلی کے بلوں میں اضافے اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی نے ریکارڈ مہنگائی پیدا کی اور ہر طرف شور مچ گیا کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا بلکہ یہ آوازیں بھی سنای دے رہی تھیں کہ پاکستان ڈیفالٹ کرچکا ہے لیکن بتایا نہیں جا رہا ۔  بہرطور ریاست کی بروقت کارروائی ، محنت اور حکمت عملی نے بازی پلٹ دی اور سپہ سالا جنرل عاصم منیر کے فوری اور مؤثر اقدامات  کے اثرات نظر آنا شروع ہوگئے ۔ آج ایک تسلسل سے پیٹرول کی قیمت میں مسلسل کمی دیکھی جارہی ہے اور روپے کی قدر میں اضافہ نظر آ رہا ہے ۔ سپہ سالار کے یہ اقدامات فوری نوعیت کے اقدامات تک محدود نہیں بلکہ خوش آئند بات یہ ہے کہ ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے نہ صرف  طویل مدتی حکمت عملی وضع کی گئی ہے بلکہ اس پر عمل درآمد کا بھی آغاز ہوچکا ہے ۔ اس حکمت عملی کا سب سے خاص عنصر یہ ہے کہ ملکی تعمیر و ترقی کے دھارے میں نوجوانوں کو خصوصی طور پر شامل کرنے اور ہر شعبے میں ان کے لیے مواقع پیدا کرنے کی حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے جو کہ  نہایت امید افزا ہے ۔ خاص طور پر زراعت ، معدنیات اور آئی ٹی کے شعبوں کو تربیت یافتہ نوجوانوں کے ذریعے ملک کی معیشت کا نصیب بدلنے کا منصوبہ امید کا وہ ستارہ ہے  جو پاکستان کے تابناک مستقبل کی نوید سنا رہا ہے ۔ 
  جس طرح تاجر کسی ملک کی معیشت کے حوالے سے ریاست کی ریڑھ کی ہڈی  کی طرح ہوتے ہیں اسی طرح کسی ملک و قوم کے نوجوان ریاست کا مستقبل ہوتے ہیں جو ریاست کے ہاتھ بن کر اس کی تعمیر کرتے ہیں اور پاؤں بن کر کٹھن اور مشکل راستوں پہ چل کے وطن کو  بلند اور عظیم منزلوں کی طرف لے کے چلتے ہیں ۔ بقول شاعر 
نوجوانوں کے ہاتھوں میں تعمیر ہے 
اور پیروں تلے راستے 
منزلوں تک پہنچتے ہوئے راستے 
نوجواں عزم و ہمت کے کوہسار ہیں 
عظمت و دامیت کے آثار ہیں 
نوجوانوں کی آنکھوں میں صبحِ چمن 
دیکھ کر بھی اگر ہم نے اس گیت کو 
گنگنایا نہیں ، کچھ بھی پایا نہیں 
یہ جو نوکِ قلم ، یہ جو تلوار ہے 
سوچیے آج کیوں خود سے بیزار ہے 
راز تیری سمجھ میں بھی آیا نہیں 
راز میری سمجھ میں بھی آیا نہیں 
کوئی ہے جو تدبر سے بھی کام لے ؟
ڈوبتی نائو کو تھام لے تھام لے   
اور کنارے پہ لے آئے امید کے 
جس جگہ صبحِ نو منتظر ہو 
اجالے نویدِ سحر کی خبر دیں 
نئے اور نرالے زمانے کا آغاز ہو 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج پوری دنیا اس راز کو جان چکی ہے کہ کسی بھی ملک و قوم کا سب سے بڑا اثاثہ ، سب سے بڑی طاقت اس کا نوجوان طبقہ ہوتا ہے اور جدید اصطلاح میں اسے ہیومن کیپیٹل قرار دیا گیا ہے ۔ پاکستان کو قدرت نے  زمینی خزانوں کی طرح اس انسانی خزانے سے بھی مالا مال کر رکھا ہے ۔ پاکستان کی تیرہ کروڑ کی آبادی 35 سال سے کم عمر یعنی جوانوں پر مشتمل ہے جس کی اہمیت سے واقف ہونے کے باوجود اور اعداد و شمار اکٹھے کرکے وعدے وعید کرنے کے باوجود اس پوٹینشل کو آج تک مناسب طریقے سے چینلائز کیا ہی نہیں گیا تھا ۔ مختلف سیاسی پارٹیوں کی گزشتہ حکومتوں نے اگرچہ اس ضمن میں مختلف پراجیکٹس شروع کیے لیکن بغیر کسی لانگ ٹرم ویژن کے جن میں سے شاید ہی کوئی پایۂ تکمیل تک پہنچا ہو ۔ یہی وجہ ہے کہ کامن ویلتھ کے اعداد و شمار کے مطابق یوتھ گلوبل ڈویلپمینٹ انڈیکس 2013 میں  پاکستان کی پوزیشن 89 کی تھی جو اب مزید خراب ہو چکی ہے۔ یہی وہ حقاق تھے جس نے ریاست کو اپنی توجہ بھرپور طور پر نوجوانوں پر مرکوز کرنے پر مائل بھی کیا اور قائل بھی ۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کے ویژن کی بدولت پاکستان کی زراعت کو جدید انداز میں ایکسپلائیٹ کرنے کے منصوبے کے لیے ، ایگری سیکٹر ، آئی ٹی سیکٹر ، انجینئرنگ سیکٹر ، ٹرانسپورٹیشن اور درجنوں دیگر شعبوں میں لاکھوں نئی جابز کے دروازے کھل رہے ہیں ۔پاکستان کی زرعی اور انجینئرنگ یونیورسٹیاں خاص طور پر میدانِ عمل میں آ چکی ہیں ۔ وزارت ِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو جنگی بنیادوں پر کام کرنے کے احکامات دیے جاچکے ہیں۔  اسی طرح منسٹری آف مائننگ اینڈ منرلز اور آئی ٹی کے شعبوں میں تیزی سے کی جانے والی پیش رفت سے نوجوانوں کے لیے ملازمتوں کے اجرا ء کے نئے عہد کا آغاز ہونے جا رہا ہے ۔  
ایک اور اہم پہلو کی طرف اشارہ کرنا بھی بہت ضروری ہے کہ ریاست کی طرف سے پاکستانی نوجوانوں کو سوشل میڈیا کا شعور بخشنے کی پالیسی بنائی جا رہی ہے تاکہ پاکستان کا نوجوان سوشل میڈیا کے منفی اثرات سے بچ کر اس سے مالی اور تعلیمی استفادہ کرنے کا اہل ہو سکے ۔ یہ کہنا ہرگز مبالغہ نہیں ہوگا کہ ریاست کی طرف سے نوجوانوں کو سوشل میڈیا سے تعمیری کام لینے کا شعور دینے کی سوچ ملک و قوم کی تعمیر ِ نو میں کلیدی قدم اٹھانے جیسا ہے ۔ ریاست کے اس قدم کو جتنا بھی سراہا جائے کم ہے۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ سوشل میڈیا کی نوجوانوں کے ذہنوں پر یلغار کے باعث  پہلے ہم یہ گلہ کرتے تھے کہ نوجوانوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کی بھی ضرورت  ہے جس کا حق ادا نہیں ہو پا رہا لیکن اب تو تعلیم اور تربیت کے ساتھ ساتھ تہذیب و ترتیب کی بھی ضرورت پیدا ہوگئی ہے ۔ پچھلے کچھ عرصے سے منتشر اذہان کی مالک اور شخصی بے ترتیبی کی شکار جو نسل سامنے آئی ہے اس میں نوجوانوں کا نہیں بلکہ ہم بزرگوں کی نسل کا قصور ہے ۔ پچھلے پچھتر سالوں میں اگر ہر پہلی نسل آنے والی نسل کے لیے کوئی پختہ راہِ عمل متعین کر گئی ہوتی تو آج پاکستانی نوجوان پہلے سے کئی گنا بڑھ کر سر ِ افلاک جگمگا رہے ہوتے۔ تمام تر نامساعد حالات کے باوجو اگر ہمارا نوجوان کھیل کے میدان سے لیکر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی تک اور فنون ِ لطیفہ سے لے کر آئی ٹی تک دنیا پر اپنی قابلیت ثابت کر کے دھاک بٹھاتا آیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ سرزمینِ پاک کی مٹی نم بھی ہے اور زرخیز بھی۔ اب یہ دہقان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مٹی سے کس طرح کی فصلیں حاصل کرتا ہے ۔ 
 یہ بات مسلمہ امر ہے کہ نوجوان ہی کسی ملک و ملت کے مقدر کا ستارہ ہوتا ہے ۔ مضبوط اعصاب ، کچھ کر دکھانے کے جذبے سے سرشار اور زندگی کی جنگ میں فتوحات کے جھنڈے گاڑنے کے عزم صمیم سے بھرا ہوا ہوتا ہے ۔ اس قوت اور جذبے کو سمت دکھاناہوتی ہے، پھر یہ اپنی رفتار سے آگے بڑھتا ہے اور چوٹیاں سر کرتا چلا جاتا ہے ۔ 
قائداعظم نے لاہور میں طلبا ء سے 30 اکتوبر 1937کو  خطاب کرتے ہوئے فرمایا :'' تعمیرِ پاکستان کی راہ میں مصائب اور مشکلات کو دیکھ کر نہ گھبرائیں۔ نومولود اور تازہ وارد اقوام کی تاریخ کے متعدد ابواب ایسی مثالوں سے بھرے پڑے ہیں کہ ایسی قوموں نے محض قوتِ ارادی، توانائی، عمل اور عظمت ِکردار سے کام لے کر خود کو بلند کیا۔ آپ خود بھی فولادی قوت ارادی کے مالک اور عزم وارادے کی دولت سے مالا مال ہیں۔ مجھے تو کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ تاریخ میں وہ مقام حاصل نہ کریں جو آپ کے آباؤ اجداد نے حاصل کیا تھا۔ آپ میں مجاہدوں جیسا جذبہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔''
قائدِاعظم نوجوان نسل کی اہمیت اور قدر و قیمت سے بخوبی واقف تھے ۔انہوں نے جہاں ریاست کے لیے نوجوانوں کی نگہداشت کی ضرورت کو اجاگر کیا وہاں نوجوانوں کو اپنی قوت اور اپنے جذبے کو سنوار کر وطن کی تعمیر و ترقی کا سبق بھی دیا ۔ اگرچہ نوجوانوں میں  مجاہدوں جیسا جذبہ پیدا ہوا اور ہوتا رہا ہے لیکن  درمیان درمیان سے یہ سلسلہ ٹوٹتا بھی رہا یا توڑا جاتا رہا۔ لیکن خدا کا شکر ہے کہ اس کا احساس بہت جلد کر لیا گیا ہے ۔ اس ضمن میں پاکستان کے موجودہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کے ویژن اور کوشش کی داد نہ دینا بخل سے کام لینے کے مترادف ہوگا ۔
  الحمدﷲ یہ امر اپنی جگہ بہت اہم ہیکہ پاکستان اپنی تاریخ کے شدید ترین معاشی بحران سے نکل کر استحکام اور ترقی کے نئے راستے پر گامزن ہوچکا ہے جس کی باگ ڈور پاکستان کے قابل ، محبت وطن اور قومی جذبے سے سرشار نوجوانوں کے ہاتھوں میں سونپنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور بفضل ِ تعالی نوجوان یہ فریضہ انجام دینے کے لیے تیار ہیں ۔ پاکستان کی طرف میلی نظر سے دیکھنے والے دشمن ایک  دفعہ پھر مایوسی کا شکار ہیں کیونکہ وہ جان چکے ہیں کہ روشن ، مستحکم اور طاقتور  پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے مضبوط اور محفوظ  ہاتھوں ہے ۔


 مضمون نگار معروف شاعر، مصنف اور تجزیہ کار ہیں
[email protected]
 

 

مضمون 1169 مرتبہ پڑھا گیا۔