اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 18:27
اداریہ۔ جنوری 2024ء نئے سال کا پیغام! اُمیدِ صُبح    ہر فرد ہے  ملت کے مقدر کا ستارا ہے اپنا یہ عزم ! روشن ستارے علم کی جیت بچّےکی دعا ’بریل ‘کی روشنی اہل عِلم کی فضیلت پانی... زندگی ہے اچھی صحت کے ضامن صاف ستھرے دانت قہقہے اداریہ ۔ فروری 2024ء ہم آزادی کے متوالے میراکشمیر پُرعزم ہیں ہم ! سوچ کے گلاب کشمیری بچے کی پکار امتحانات کی فکر پیپر کیسے حل کریں ہم ہیں بھائی بھائی سیر بھی ، سبق بھی بوند بوند  زندگی کِکی ڈوبتے کو ’’گھڑی ‘‘ کا سہارا کراچی ایکسپو سنٹر  قہقہے اداریہ : مارچ 2024 یہ وطن امانت ہے  اور تم امیں لوگو!  وطن کے رنگ    جادوئی تاریخ مینارِپاکستان آپ کا تحفظ ہماری ذمہ داری پانی ایک نعمت  ماہِ رمضان انعامِ رمضان سفید شیراورہاتھی دانت ایک درویش اور لومڑی پُراسرار  لائبریری  مطالعہ کی عادت  کیسے پروان چڑھائیں کھیلنا بھی ہے ضروری! جوانوں کو مری آہِ سحر دے مئی 2024 یہ مائیں جو ہوتی ہیں بہت خاص ہوتی ہیں! میری پیاری ماں فیک نیوزکا سانپ  شمسی توانائی  پیڑ پودے ...ہمارے دوست نئی زندگی فائر فائٹرز مجھےبچالو! جرات و بہادری کا استعارہ ٹیپو سلطان
Advertisements

قرۃالعین خرم ہاشمی

قرۃالعین خرم ہاشمی

Advertisements

ہلال کڈز اردو

  جادوئی تاریخ

مارچ 2024

ریحان ساتویں جماعت کا ایک عام ساطالب علم تھا۔ وہ سکول میں کسی بھی مقابلے میں حصہ لینے سے گھبراتا تھا۔ شاید اسی وجہ سے اس کا کوئی دوست بھی نہیںتھا۔
’’ میرا کوئی دوست نہیں کیونکہ میں خاص نہیں ہوں۔ میں زندگی میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔ ‘‘ لائبریری میں داخل ہوتے ہوئے اس نے اداس لہجے میں خود کلامی کی تو اس کے کلاس ٹیچر چونک گئے ۔
’’اگر تم جاننا چاہتے ہو کہ تمہاری اصل پہچان کیا ہے تو اپنی تاریخ پڑھو ۔ہمارے عظیم قائدین نے اپنے اعتماد اورجرا ت سے یہ وطن حاصل کیا تھا۔ اس زمین کی مٹی میںلاکھوں شہیدوں کا لہو شامل ہے ۔ اس کی آنے والے نسلیں کبھی کمزور نہیں ہو سکتیں۔‘‘
ریحان نے سر ہلاتے ہوئے کتاب تھام لی جس میں پاکستان کی تاریخ روشن لفظوں میں لکھی تھی۔چند دن بعدیومِ پاکستان کی تقریب تھی جس میںبچوںکو مختلف پروگراموں میں حصہ لیتے دیکھ کر وہ پھر اداس ہوگیا تھا۔
’’ واقعی میں عام سا بچہ ہوں۔ دیکھو! یہ سب بچے کیسے اعتماد سے اسٹیج پر اُتر اور چڑھ رہے ہیں اور ایک میں...‘‘ وہ یہ سوچ ہی رہا تھا کہ ہیڈماسٹر صاحب کی آواز نے اسے چونکا دیا۔
’’ کیا آپ جانتے ہیں کہ ہم سب آج یہاں کیوں جمع ہوئے ہیں؟‘‘ ہیڈ ماسٹر صاحب نے پورے ہال سے سوال کیا۔ بچے کھڑے ہوکر مختلف جوابات دینے لگے۔ریحان اس سوال کا جواب جانتا تھا۔ وہ اُٹھ کر جواب دینے کے لیے اپنی توانائیاں جمع کرنے لگا۔ ’’آج میں بھی اُٹھ کر جواب دوں گا۔اب میں بھی عام نہیں رہوں گا۔‘‘ یہی سوچتے ہوئے وہ اپنی جگہ سے اُٹھ کھڑا ہوا۔ 
’’جی بیٹا! آپ بتائیے۔ ‘‘
ریحان مائیک ہاتھ میں تھام کربڑے اعتماد سے بولنے لگا۔ 
’’ 23مارچ 1940ء کو مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں ایک قرارداد پیش کی گئی جسے قرارداد لاہور یا قرار داد پاکستان کہتے ہیں۔ اس تاریخ ساز جلسے میں علیحدہ وطن کا تصور پیش کیا گیا تھا۔ جس جگہ یہ عظیم جلسہ ہوا اس کی یاد میں مینارِ پاکستان کی تعمیر ہوئی۔ آج کے دن ہم اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ ہم سب پاکستان کا مستقبل ہونے کے ناتے اپنے وطن کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مل جل کر کام کریں گے۔‘‘
ریحان نے جونہی اپنی بات ختم کی ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔ وہ سب کی نگاہوں کا مرکز بن گیا ۔ وہ بہت خوش تھا کہ پاکستان کی جادوئی تاریخ نے اس کی عام سی قسمت کوآج خاص بنا دیاہے ۔
 

مضمون 459 مرتبہ پڑھا گیا۔

قرۃالعین خرم ہاشمی

قرۃالعین خرم ہاشمی

Advertisements