گزشتہ دنوں چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے بنوں چھائونی پر خوارج کے ناکام دہشت گرد حملے کے بعد بنوں کا دورہ کیا۔
دورے کے دوران چیف آف آرمی سٹاف کو جاری آپریشنز اور علاقے کی مجموعی سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال(سی ایم ایچ) بنوں کا بھی دورہ کیا اور زخمی فوجیوں کی خیریت دریافت کی اور ان کی غیر متزلزل لگن کا اعتراف کیا۔ چیف آف آرمی سٹاف نے فوجیوں کے بلند حوصلے اور ثابت قدمی کو سراہتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاک فوج ریاست کی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے دہشت گردی کے خلاف کردار ادا کرتی رہے گی۔
چیف آف آرمی سٹاف نے دہشت گردی کے اس گھنائونے اور بزدلانہ واقعے میں اپنی جانیں گنوانے والے معصوم شہریوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ واقعہ کے مجرموں کو بہادر فوجیوں نے فوری طور پر بے اثر کر دیا، تاہم اس گھنائونے حملے کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو بھی جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، چاہے وہ کہیں بھی ہوں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بچوں، خواتین اور بوڑھوں سمیت شہریوں کو وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنانے سے خوارج کے حقیقی عزائم بے نقاب ہو گئے۔ مقامی کمیونٹی کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قومی اتحاد ناگزیر ہے اور یقین دلایا کہ مسلح افواج پاکستان کے عوام کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن عناصر کی ایما پر کام کرنے والے خوارج اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف جنگ اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گی۔
چیف آف آرمی سٹاف نے کہاکہ فتنہ الخوارج سمیت دہشت گرد گروہ پاکستان کے خلاف افغان سرزمین سے کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حالیہ دہشت گرد حملوں میں غیر ملکی ہتھیاروں اور آلات کا استعمال اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ افغانستان ایسے عناصر کی محفوظ پناہ گاہ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کسی کو بھی پاکستان کے امن و استحکام میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
قبل ازیں ان کی آمد پر کور کمانڈر پشاور نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔
تبصرے