اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 19:30
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی ہم ایک ہیں، مضبوط ہیں بھارت میں مذہبی انتہا پسندی ہندو توا کا اسلامو فوبیا سازشی نظریہ مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج بھاری قیمت چُکا رہی ہے سوشل میڈیا پر فینٹم سڑائیکس کی بھارتی حکمت عملی پاک-بنگلہ دیش تعلقات؛ سرد مہری سے شراکت داری تک یوم پاکستان پریڈ: ملی یکجہتی اور تحفظ کی عکاس   یوم پاکستان اور ہماری ذمہ داریاں یہ جنگ عام جعفر ایکسپریس حملے کے جائے وقوعہ کی آنکھوں دیکھی کہانی قدرتی وسائل، فنی تعلیم اور انسانی سرمایہ کاری فضا سبز انقلاب: بلوچستان میں امید کا سفر علامہ اقبال اور آج کا مسلم نوجوان پاک فوج کا صحت کے حوالے سے قومی کردار آزاد جموں و کشمیر کی فلاح و بہبود میں پاک فوج کا کردار وطن کے باوقار نڈر بچے وطن پہ نثار ہوتے ہیں خوشبوئے شہادت شہید سپاہی راجہ عمیر ناصرکی داستان شجاعت ماحولیاتی بحران اور اسلامی تعلیمات عالمی یوم ارض اور ہماری ذمہ داری پولیو فری پاکستان  ایک صحت مند مستقبل کی جانب سفر نوجوانو ہو تم رمضان کی اصل روح مع دینی و دنیاوی فوائد اجتماعی بھلائی کا المیہ آفوش سے افسوس کلب تک  باکسنگ کے نامور کھلاڑی صوبیدار محمد سعید بالی ایسا بھی ہوتا ہے سانحۂ جعفر ایکسپریس۔ بہادری کی ایک اور داستان ہیں ٹکڑے یومِ پاکستان پریڈ کی تاریخ حُبّ الوطنی اور قومی جو ش و جذبے کا دن یوم پاکستان پریڈ جمہوریہ ازبکستان کے نائب وزیر دفاع کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات جنرل ساحر شمشاد سے بحرین کے کمانڈر کی ملاقات، سکیورٹی امور پر گفتگو چیف آف آرمی سٹاف کا بہاولپور چھائونی کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف کابنوں چھائونی پر خوارج کے ناکام دہشت گرد حملے کے بعد بنوں کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف کا بہاولپور چھائونی کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف سے بحرین کے کمانڈر نیشنل گارڈ کی ملاقات سربراہ پاک فضائیہ کا سلطنت عمان کا دورہ  ازبکستان کے دفاعی وفد کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات  پی اے ایف کے دستے نے مزار اقبال پر گارڈز کی ذمہ داریاں سنبھال لیں مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز پر فضائی فائرمشقوں کا انعقاد ملتان کور کے زیر اہتمام فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کمانڈر کراچی کورکا پنوں عاقل، گابر، سوریاں اور رحیم یار خان کا دورہ ملٹری کالج جہلم میں اُردن کے طلبا کے وفد کی آمد ملٹری کالج جہلم میں کشمیر کے حوالے سے تقریب کی روداد آئی ایس پی آر ونٹر انٹرن شپ سرٹیفکیشن تقریب ۔ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا طلباء سے خطاب
Advertisements

ہلال اردو

پاک فوج کا صحت کے حوالے سے قومی کردار

اپریل 2025

7اپریل2025ء کو دنیا بھر میں صحت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کی دنیا بھرمیں اولین شناخت ایک مستعد اورمئوثر لڑاکا فورس کی ہے۔ ایک لڑاکا فورس کی افرادی قوت کی ذہنی اور جسمانی مستعدی کے لیے جسم وجان کا صحت مند ہونا لازم ہے۔اسی بناء پر فوج کی افرادی قوت کی اچھی ذہنی اور جسمانی صحت  برقرار رکھے جانے کو زمانہ امن کے اندرجنگ کی تیاریوں میں شامل اولین ترجیحات میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ'ہیلتھ آف ٹروپس ' ایک باقاعدہ مضمون کے طور پر نوجوان افسروں کے تربیتی کورسز کے نصاب میں شامل ہوتا ہے۔ زمانہ امن ہو یا حالتِ جنگ ،مجموعی طور پر صحت کاایک جامع اور مربوط نظام 'فائٹنگ فورس' کے پہلو بہ پہلو مگر پسِ منظر میں ہمہ وقت کارفرما رہتا ہے۔ زمانہ امن میں صحت کی ضروریات کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے ہر چھوٹے بڑے گیریژن کے حجم کی مناسبت سے وہاں بستروں کی تعداد متعین کرتے ہوئے ہسپتالوں کا قیام عمل میں لایا جاتا ہے۔ دورانِ سروس ایک کورمیں بطور' کرنل ایڈ منسٹریشن' اور بعد ازاں بحیثیت 'کمانڈر کور لاجسٹکس' اپنی تعیناتیوں کے دوران مجھے چند فوجی ہسپتالوں کو بہت قریب سے دیکھنے، اُن کی صلاحیتوں، استعدادِ کار، افسروں اور جوانوں کی شکایات ، اورہسپتالوں کو درپیش مشکلات کو براہِ راست دیکھنے اور کسی حد تک سمجھنے کا موقع ملا۔کئی پہلوئوںسے جہاں مریضوں کی شکایات جائز ہوتی ہیں تو وہیں ہسپتالوں کی انتظامیہ کو اُن کے پیچھے عملے بالخصوص سپیشلسٹ ڈاکٹروں اور نرسنگ سٹاف، کی کمی کار فرما دکھائی دیتی ہے۔ تاہم قومی سطح پر موازنہ کیا جائے تو محدود فنڈنگ اور تکنیکی وسائل کے ساتھ ہمارے ملٹری ہسپتال زمانہ امن اور قدرتی آفات کے دوران جس کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھے گئے ہیں وہ صحت کے میدان میں ایک بڑی قومی شراکت داری سے کم نہیں۔



چند ملٹری ہسپتالوں کو اپنا انفراسٹرکچر عالمی معیار پر لانے کے لیے کچھ دوست ممالک نے براہِ راست فنڈنگ بھی کی ہے۔ میری بیٹی آرمی میڈیکل کالج سے فارغ التحصیل ہو کر آج کل سڈنی میں ایک بڑے ہسپتال میں اپنے فرائض منصبی انجام دے رہی ہے۔ مجھے بے حد خوشی ہوئی جب اُس نے مجھے بڑے فخر کے ساتھ بتایا کہ سی ایم ایچ راولپنڈی (جہاں اس نے ہائوس جاب کی تھی) کی پیشہ وارانہ کارکردگی کا موازنہ سڈنی کے اُس جدید ہسپتال سے بآسانی کیا جا سکتا ہے جہاں وہ اب کام کر رہی ہے ۔یہاںقاری کے ذہن میں پہلا خیال جو پیدا ہونا چاہیے وہ یہ ہے کہ ضرور آرمی کے ہسپتالوں کو حکومت کی جانب سے اضافی فنڈنگ کی جاتی ہو گی۔عام تاثر کے برعکس ایسا نہیں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ملٹری ہسپتالوں کو آرمی کے بجٹ میں سے ایک متعین حصہ ہی ملتا ہے۔ تاہم کہا جا سکتا ہے کہ فوجی ہسپتالوں کی نسبتاََ بہتر کارکردگی کے پسِ پشت فوج کا مئوثر تنظیمی ڈھانچہ، منصوبہ بندی، جدیدانتظام و انصرام اور جوابدہی کے مستعد نظام کی موجودگی جیسے عوامل کارفرما ہیں۔ چنانچہ یہی وجہ ہے کہ ہمارا طبی نظام حکم ملنے پر نہ صرف زمانہ امن سے حالتِ جنگ کی ضروریات کے مطابق خود کو نہایت سرعت اور مستعدی کے ساتھ ڈھال لیتا ہے، بلکہ قدرتی آفات سے نبرد آزما ہونے کے لیے بھی ہمہ وقت تیار رہتا ہے۔
 پاک فوج کے ہسپتالوں میں طبی سہولیات صرف فوجیوں کے لیے مختص نہیں ہیںبلکہ تمام ملٹری ہسپتالوں میں عام شہریوں کو بھی علاج معالجے کی سہولت 'سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز' کے تحت انتہائی مناسب اخراجات کے بدلے دستیاب رہتی ہیں ۔ راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف ری ہیبی لیٹیشن کے علاوہ سی ایم ایچ کھاریاں سے منسلک ملک کے سب سے بڑے برن سینٹر کو فوجی ہسپتالوں میں ممتاز حیثیت حاصل ہے۔چنانچہ عمدہ پیشہ ورانہ ماحول دستیاب ہونے کی بناء پر فوجیوں کے علاوہ سیکڑوں سویلین مریض بھی ہر روز پورے ملک میں پھیلے ملٹری ہسپتالوں میں موجودعالمی معیار کی سہولیات سے استفادہ کرتے ہیں۔عام تاثر کے برعکس اربابِ اختیار کی جانب سے دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ملٹری ہسپتالوں میں عام شہریوں کو سہولیات کی فراہمی متعین اوقات کے مطابق اورطے شدہ نظام کے اندر عمل پذیر ہونے کی بناء پر فوجی مریضوں کی دیکھ بھال کو متاثر نہیں کرتی۔مزید برآں یہ کہ اِس پریکٹس سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ایک بڑا حصہ اُسی ہسپتال میں انفراسٹرکچر اورسہولیات کی مزیدبہتری کے لیے استعمال میں لایا جاتا ہے۔مجموعی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ پاک فوج اپنے ملٹری ہسپتالوں کے ذریعے ادارے کے لیے صحت مند افرادی قوت برقرار رکھے جانے کے ساتھ ساتھ جس طرح لاکھوں ویٹرنز، ان کے خاندانوں اور ہزاروں سویلینز کے لیے شب وروزصحت کی سہولیات مہیا کرنے میں مصروف ہے وہ زمانہ امن میں قومی سطح پر ہیلتھ سیکٹر میں ہاتھ بٹائے جانے کی ایک قابلِ تقلید مثال ہے۔
قومی خدمات کی بات چلے تو پاک فوج کی جانب سے ملک کے دور دراز علاقوں میں اپنے محدود وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے میڈیکل کیمپوں کا انعقاد ایک معمول کی بات ہے۔ ان میڈیکل کیمپوں میں ادویات سمیت علاج معالجہ بلا معاوضہ اور آرمی کے بجٹ سے مہیا کیا جاتا ہے۔میںدہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران مغربی سرحد سے ملحق سابقہ قبائلی علاقوں میں دور دراز مقامات پر انتہائی غیر محفوظ اور نا مساعد حالات میںفوج کی جانب سے لگائے گئے لاتعداد میڈیکل کیمپس اوران میں فراہم کی جانے والی مفت طبی سہولیات اور اُن سے مستفید ہونے والے مقامی افراد کی آنکھوں سے جھلکنے والے تشکرکے جذبات کا عینی شاہد ہوں۔صرف اندرونِ ملک ہی نہیں، پاک فوج کی جانب سے اقوام متحدہ کی چھتری تلے دنیا بھرکے شورش زدہ ملکوں میں بھی پاک فوج کے امن دستوں کی جانب سے فراہم کی جانے والی طبی خدمات کا اعتراف عالمی سطح پر کیا جاتا ہے۔ مجھے اقوام متحدہ کے سوڈان امن مشن میں شمولیت کا اعزاز حاصل ہے ۔ وہاںہمارے لیول ٹو ہسپتال نے جو خدمات سرانجام دیں انہیں اقوامِ متحدہ کے ہر متعلقہ فورم پر سراہا گیا۔تاہم پاک فوج کے آئی کیمپس کو اقوام متحدہ کی امن فوج کے اغراض و مقاصد سے متعلق بد گمانی رکھے جانے کے باوجود مقامی حکومت کی جانب سے جس غیر معمولی انداز میں سراہا گیا وہ پاکستان کے لیے بڑے اعزاز کی بات تھی۔ ہمارے دستوںکی وطن واپسی سے پہلے ہمارے ڈاکٹروں کے اعزاز میں صوبے کے گورنر کی صدارت میں شہر کی کونسل کا خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں شہریوں نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔ اس اجلاس میں ہمارے طبی عملے کو مقامی افراد کے لیے اُن کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں ستائشی اسناد سے نوازا گیا۔ یاد رہے کہ پاکستان آرمی کے امن دستے سات عشروں سے دنیا بھر میں امن کی بحالی اور شورش زدہ علاقوں میں انسانیت کی فلاح کے لیے اسی پیمانے پر خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔      
سیلاب اور زلزلوں سمیت قدرتی آفات کے دوران پاک فوج کے طبی اداروں کے کردار سے کون واقف نہیں۔قدرتی آفات میں آرمی کے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی خدمات کا ذکر آئے تو 8اکتوبر 2005ء کے قیامت خیز زلزلے کو کون بھول سکتا ہے؟ میں اس وقت جی ایچ کیو میں لاجسٹک ڈائریکٹوریٹ میں تعینات تھا۔ ہمارے ڈائریکٹوریٹ کو چکلالہ ایئر بیس پر تمام امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کی ذمہ داری تفویض کی گئی۔ خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر کی آفت زدہ پٹی پر زیرِ زمین خوفناک لہروں نے وہ قیامت برپا کی کہ ہر کھڑی عمارت زمین بوس ہو چکی تھی۔زلزلے کے اگلے ہی روز جب زخمی مرد وزن اورروتے بلکتے بچے آفت زدہ علاقوں سے فوجی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے چکلالہ بیس پر اترنا شروع ہوئے تو ایک قیامت برپا ہو گئی۔ہفتوں تک ہر روز سیکڑوں زخمیوں کی آمد جاری رہی اور پاکستان آرمی کا طبی عملہ مستعدی کے ساتھ ایئر بیس پر اُن کی فوری دیکھ بھال کے لیے موجو د رہا۔ ملٹری ایمبولینسز بغیر کسی وقفے کے بیس اور ملٹری ہسپتالوں کے بیج سرپٹ بھاگتی رہیں۔ ہسپتالوں میںفوجی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف زخمیوں کے علاج معالجے کے لئے دن رات ایک کیے رہا۔ اس پُر آشوب دور میں راولپنڈی کے ملٹری ہسپتال کے کردار کا تذکرہ نہ کرنا جانا زیادتی ہوگی۔سال2005 ء کے تباہ کن زلزلے کے دوران اس ہسپتال کو مکمل طور پر زلزلہ زدگان کے لیے وقف کردیا گیا تھا۔ مہینوں اس ہسپتال میں متاثرین کا علاج معالجہ بلا امتیازو بلا معاوضہ جاری رہا۔ قومی سانحے میں انہی غیر معمولی خدمات کے اعتراف کے طور پر حکومتِ پاکستان کی جانب سے ہسپتال کو بعد ازاں'تمغہ ایثار' کے منفرد اعزازسے نوازا گیا۔ زلزلے سے متاثرہ پٹی میں زمین بوس ہونے والی عمارتوں میں مظفر آباد کا سی ایم ایچ بھی شامل تھا۔ اس ہسپتال کے کمانڈنگ آفیسرکی اُس غیر معمولی خود فراموشی اور ایثارکو بھلاکون بھول سکتا ہے کہ جس کا مظاہرہ کرنل صاحب نے اپنے مسمار گھر تلے دبے اہل خانہ کو وہیںچھوڑ تے ہوئے ،ہسپتال کے ملبے پرکھڑے ہو کر باقی ماندہ عملے اور وسائل کو امدادی سرگرمیوں کے لئے مجتمع کرتے ہوئے کیا۔
سال 2020 ء شروع ہوا توکرونا نامی وباء نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ میںاُن دنوں عسکری ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوجانے کے بعد اب اگرچہ نظام کا حصہ تو نہیں تھا مگروباء پر قابو پانے اور معمولاتِ زندگی پراُس کے اثرات کے مداوے کے لیے کی جانی والی قومی کوششوں میں پاک فوج کی شراکت داری سے بے خبر نہیں تھا۔ایک حاضر سروس لیفٹیننٹ جنرل کی سربراہی میں قائم کردہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کی معجزاتی مگر پسِ پردہ سرانجام دی جانے والی خدمات ابھی کل کی بات ہے چنانچہ یہاں دہرائے جانے کی محتاج نہیں ۔ راولپنڈی کے ملٹری ہسپتال کو ایک بار پھر قومی جذبے کے  تحت کلی طور پر وباء سے متاثرہ افراد کے علاج معالجے اور دیکھ بھال کے لیے مختص کر دیا گیا تھا۔پاکستان آرمی کے تمام ملٹری ہسپتالوں میں وباء سے متعلق آگاہی کے لیے خصوصی ڈیسک، کرونا ٹیسٹنگ کی سہولیات اور علاج کے لیے الگ وارڈز مختص کر دیئے گئے ۔  وباء کے خلاف بر سرِ پیکار رہنے والے پبلک سیکٹر ہسپتالوں کے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی خدمات کا اعتراف نہ کرنا تو ہر گز قرینِ انصاف نہیں، تاہم اپنے ذاتی مشاہدات کی بناء پر میںیقین کے ساتھ یہ کہہ سکتا ہوں کہ ملٹری ہسپتا لوں پر راتوں رات کئی گنا بوجھ بڑھ جانے کے باوجود ہسپتال پہنچنے والے کسی مریض کے علاج معالجے سے معذوری کا اظہار نہ کیا گیا۔ ہمارے دوست احباب میں سے وہ کہ جو کرونا کا شکار ہونے کی بناء پر ملٹری ہسپتال راولپنڈی میں زیرِ علاج رہے، ہسپتال کے عملے کے رویے میںمعمول سے بڑھ کر در آنے والی فرض شناسی ، تعاون اور ہمدردی کے جذبات کی گواہی دیتے ہیں۔
 آخر میںاگر میں وباء کے اُداس موسم میں ملٹری ہسپتالوں کے کرونا وارڈز میںاپنی ذمہ داریاں جانفشانی سے ادا کرنے والے اُن سیکڑوںنوجوان ڈاکٹرز اور لیڈی ڈاکٹرز کا ذکر نہ کروں تو سمجھیں اس تحریر کا حق ادا نہ ہوا۔ خوف کے سایوں تلے گزرتے اُن شب وروز میں کہ جب عزیز و اقارب نے بھی ایک دوسرے سے فاصلے اختیار کر لیے تھے، درجنوں نوجوان فوجی ڈاکٹرز ، بالخصوص 'صنفِ آہن' ، پہروں ملٹری ہسپتال کے کرونا وارڈز میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے بعد راولپنڈی کی ایک عسکری کالونی کے اندر اپنے گھروں کو لوٹتے تو مائیں انہیں اپنی آغوش میں لے لیتیں۔ آس پاس گھروں میںسے ہم جیسے ہی انہیں دیکھتے تو سرفخر سے بلند اور لبوں پردعائیں جا ری ہو جاتیں۔ 


تعارف: مضمون نگار مختلف موضوعات پر لکھتے ہیں۔