بھارت مسلسل سوشل میڈیا کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے تاکہ پاکستان، اس کے اداروں اور خاص طور پر پاک فوج کے خلاف نفرت اور بے یقینی پیدا کی جا سکے۔
سوشل میڈیاکا استعمال ہائبرڈوار فیئرکی جنگی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد پاکستان کو عدم استحکام کا شکاربنانا اور اس کو اندرونی طور پرکمزور کرنا ہے۔ "انڈین کرونیکلز" اور "ای یو ڈس انفو لیب" جیسے اقدامات اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ بھارت سوشل میڈیا اور دیگر غیر روایتی ذرائع سے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کو نشانہ بنا رہا ہے۔
ماضی قریب میں بھارت، پاکستان اور کشمیر کے لازوال رشتے کوکمزور کرنے کے لیے موثر اور براہ راست حکمت عملی اختیار کرنے میں ناکام رہا ہے۔ لہٰذا اب اس نے ''فینٹم سڑائیکس'' یعنی خفیہ اور پروپیگنڈا پر مبنی حکمت عملی اپنائی ہے۔ اس کا بنیادی مقصد جھوٹ پر مبنی معلومات، غلط فہمیوں اور سوشل میڈیا کیمپین کے ذریعے آزاد کشمیر کے عوام میں بے یقینی اور اضطراب پیدا کرنا اور فوج مخالف جذبات کو بھڑکانا ہے۔ بھارت کی انہی سازشوں میں سے ایک بالاکوٹ حملے کا ڈرامہ تھا، جسے "آپریشن بندر" کا نام دیا گیا، مگر زمینی حقائق نے اسے ''آپریشن بلنڈر''یعنی ایک بڑی حماقت ثابت کر دیا۔
اُس کے چند روز بعد افواج پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر جس انداز سے بھارتی افواج کو جواب دیا اور ابھی نندن کے جہاز کو نشانہ بناتے ہوئے اُسے حراست میں لے کر دشمن کو یہ باور کرادیا کہ افواجِ پاکستان ملکی دفاع سے ہرگز غافل نہیں ہیں۔بھارتی ریاست نے ابھی نندن کی جگ ہنسائی کو بھی جعلی انداز میں بہادری میں تبدیل کرنے کی کوشش کی اور اُسے'' ویر چکرا''دے کر دنیا کو چکر دینے کی کوشش کی لیکن حقائق تو حقائق ہوتے ہیں۔یہ شرمندگی ہمیشہ بھارت اور اسکی افواج کا پیچھا کرتی رہے گی۔
اب بھارت روایتی حملوں کے بجائے پس پردہ کارروائیوں اور نفسیاتی جنگ پر توجہ دے رہا ہے۔ اس مقصد کے لیے وہ جعلی سوشل میڈیا اکائو نٹس اور مربوط نیٹ ورکس کا استعمال کر رہا ہے تاکہ آزاد جموں و کشمیر اور بیرون ملک پاکستانی کمیونٹی میں انتشار پیدا کیا جا سکے۔ اس حکمت عملی کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ بھارت ایسے ایجنٹس تیار کر رہا ہے جو عوام میں حقائق کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کریں اور موقع ملنے پر بھارتی بیانیے کو فروغ دیں۔
بھارتی فینٹم سڑائیکس ایک معمول کی کارروائی بنتی جا رہی ہیں۔ حال ہی میں اس کی مثال مینڈگائوں میں بھارتی فوج کاکنٹرول لائن عبور کرنے کا جھو ٹا پروپیگنڈہ، بٹل کے مقام پر آزاد کشمیر کا گائوں بھارت کے حوالے کرنے کا جھوٹا الزام اور وادی نیلم میں مقامی لوگوں کے استحصال کی جھوٹی ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کی گئیں جو کہ بھارتی سازشوں کے واضح ثبوت ہیں۔ ان واقعات میں بھارت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور چند مخصوص عناصر کو استعمال کر کے ایسا بیانیہ تشکیل دینے کی کوشش کی، جس سے آزاد جموں و کشمیر میں عوام اور پاک فوج کے درمیان اعتماد کو ٹھیس پہنچائی جا سکے اور بے اعتمادی کی ایک خلیج قائم کی جائے۔
حال ہی میں پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے 5 فروری کو مظفر آباد کا دورہ کیا۔ اپنے خصوصی بیان میں انہوں نے کشمیریوں کے ساتھ پاکستان کے لازوال رشتے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 'پاکستان، کشمیر کی آزادی کے لیے بھارت کے خلاف گیارہ جنگیں لڑنے کے لیے بھی تیار ہے'۔کشمیریوں نے آرمی چیف کے اس پیغام کا بھرپور خیر مقدم کیا اور مقبوضہ کشمیر میں جنرل عاصم منیر کے پوسٹرز آویزاں کر دیے۔
بھارت فینٹم اسٹرائیکس کے ذریعے آزاد جموں و کشمیر میں موجود مقامی مسائل، جیسے کہ معاشی چیلنجز یا انتظامی مشکلات کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے تاکہ سوشل میڈیا پر پاکستان اور پاک فوج کے خلاف مصنوعی عدم اطمینان کا تاثر پیدا کیا جا سکے۔ تاہم، زمینی حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں۔ آزاد جموں و کشمیر میں یوم آزادی، یوم دفاع، یوم یکجہتی کشمیر اور سرپرائز ڈے جیسے قومی ایام بھرپور جوش و جذبے سے منائے جاتے ہیں اور حال ہی میں جس جوش و خروش سے پاکستان کے ساتھ اظہار ِیکجہتی کیا گیا اس کی نظیر کہیں نہیں ملتی۔ یہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کشمیری عوام اور پاکستانی قوم کے درمیان باہمی یگانگت اور بھائی چارے کا رشتہ قائم ہے، جو بھارتی پروپیگنڈااور تمام تر کوششوں کے باوجود مزید مضبوط ہو رہا ہے۔
تعارف:مضمون نگار علاقائی اور قومی موضوعات پر لکھتے ہیں
تبصرے