گلابوں کی صورت ہوائیں وطن کی
مہکتی رہیں گی فضائیں وطن کی
محبت سے گلشن سجاتے رہیں گے
زمیں سے خزانے اُگاتے رہیں گے
قسم سارے مل کر اٹھائیں وطن کی
مہکتی رہیں گی فضائیں وطن کی
سبھی مل کے آپس میں بازو بنیں گے
اندھیرا بڑھے گا تو جگنو بنیں گے
فلک مانگ لے گا ضیائیں وطن کی
مہکتی رہیں گی فضائیں وطن کی
حفاظت پہ مامور اس کی رہیں گے
وطن کے لیے جان بھی اپنی دیں گے
سبھی مل کے عزت بڑھائیں وطن کی
مہکتی رہیں گی فضائیں وطن کی
تبصرے