اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 04:51
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی ہم ایک ہیں، مضبوط ہیں بھارت میں مذہبی انتہا پسندی ہندو توا کا اسلامو فوبیا سازشی نظریہ مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج بھاری قیمت چُکا رہی ہے سوشل میڈیا پر فینٹم سڑائیکس کی بھارتی حکمت عملی پاک-بنگلہ دیش تعلقات؛ سرد مہری سے شراکت داری تک یوم پاکستان پریڈ: ملی یکجہتی اور تحفظ کی عکاس   یوم پاکستان اور ہماری ذمہ داریاں یہ جنگ عام جعفر ایکسپریس حملے کے جائے وقوعہ کی آنکھوں دیکھی کہانی قدرتی وسائل، فنی تعلیم اور انسانی سرمایہ کاری فضا سبز انقلاب: بلوچستان میں امید کا سفر علامہ اقبال اور آج کا مسلم نوجوان پاک فوج کا صحت کے حوالے سے قومی کردار آزاد جموں و کشمیر کی فلاح و بہبود میں پاک فوج کا کردار وطن کے باوقار نڈر بچے وطن پہ نثار ہوتے ہیں خوشبوئے شہادت شہید سپاہی راجہ عمیر ناصرکی داستان شجاعت ماحولیاتی بحران اور اسلامی تعلیمات عالمی یوم ارض اور ہماری ذمہ داری پولیو فری پاکستان  ایک صحت مند مستقبل کی جانب سفر نوجوانو ہو تم رمضان کی اصل روح مع دینی و دنیاوی فوائد اجتماعی بھلائی کا المیہ آفوش سے افسوس کلب تک  باکسنگ کے نامور کھلاڑی صوبیدار محمد سعید بالی ایسا بھی ہوتا ہے سانحۂ جعفر ایکسپریس۔ بہادری کی ایک اور داستان ہیں ٹکڑے یومِ پاکستان پریڈ کی تاریخ حُبّ الوطنی اور قومی جو ش و جذبے کا دن یوم پاکستان پریڈ جمہوریہ ازبکستان کے نائب وزیر دفاع کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات جنرل ساحر شمشاد سے بحرین کے کمانڈر کی ملاقات، سکیورٹی امور پر گفتگو چیف آف آرمی سٹاف کا بہاولپور چھائونی کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف کابنوں چھائونی پر خوارج کے ناکام دہشت گرد حملے کے بعد بنوں کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف کا بہاولپور چھائونی کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف سے بحرین کے کمانڈر نیشنل گارڈ کی ملاقات سربراہ پاک فضائیہ کا سلطنت عمان کا دورہ  ازبکستان کے دفاعی وفد کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات  پی اے ایف کے دستے نے مزار اقبال پر گارڈز کی ذمہ داریاں سنبھال لیں مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز پر فضائی فائرمشقوں کا انعقاد ملتان کور کے زیر اہتمام فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کمانڈر کراچی کورکا پنوں عاقل، گابر، سوریاں اور رحیم یار خان کا دورہ ملٹری کالج جہلم میں اُردن کے طلبا کے وفد کی آمد ملٹری کالج جہلم میں کشمیر کے حوالے سے تقریب کی روداد آئی ایس پی آر ونٹر انٹرن شپ سرٹیفکیشن تقریب ۔ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا طلباء سے خطاب
Advertisements

ہلال اردو

بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت 

مارچ 2025

صوبہ بلوچستان اپنے مختلف موسموں، قدرتی رنگ، حسین مناظراور روشن تہذیب و تمدن کی وجہ بن کر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے ۔ یہ وہ سرزمین ہے جہاں ایک طرف تو صاف و شفاف نیلگوں بحیرہ عرب ٹھاٹھیں مارتا ہوا نظر آتا ہے تو دوسری جانب سونے جیسے زرد ریت پر مشتمل صحرا کا تاحد نگاہ ذخیرہ موجزن ہے۔ ایک جانب پاکستان کا گرم ترین خطہ سبی موجود ہے تو کچھ ہی گھنٹے کی مسافت پر زیارت جیسا پرفضا مقام آپکو خوش آمدید کہتا ہے ۔ ایک جانب جدید سہو لتوں سے لیس کوئٹہ ہے تو دوسری جانب مہر گڑہ کے قدیم آثار عظمتِ رفتہ کے جھرکوں میں پہنچا دیتے ہیں ۔ 
الغرض پاکستان کے اس صوبے کو اللہ تعالیٰ نے اپنی فیاضی سے خوب نوازا ہے ۔ بلوچستان مختلف باغوں سے چنے ہو ئے پھولوں کا وہ گلدستہ ہے جو ہر طرح کی خوشبو اور رنگینی اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ 
آج ہم آپکو پاکستان کے سب سے پر فضا مقام زیارت کی سیر کرواتے ہیں ۔ دراصل اس جگہ کا نام 'زیارت 'اس وجہ سے پڑا کہ یہاں ایک عظیم صوفی بزرگ خرواری بابا کا مزار ہے۔ لوگ ان کے مزار پر جوق در جوق تشریف لاتے اور ان کے مزار کی زیارت کرتے تو اسی مناسبت سے یہ زیارت کے نام سے مشہور ہوگیا ۔



آپ 'زیارت 'جانا چاہتے ہیں تو کوئٹہ شہر سے بآ سانی براستہ سڑک یہاں پہنچ سکتے ہیں وادیٔ زیارت کوئٹہ سے تقریباً130کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے جو سطح سمندر سے 2543  میٹر یعنی 8343فٹ بلند ہے۔ اسکا ٹوٹل ایریا 1489مربع کلومیٹر ہے۔
آپ جب براستہ سڑک کراچی سے زیارت کی سیر کے لیے نکلتے ہیں تو سفر کے آغاز پر بلوچستان کے بلند و بالا سنگلاخ چٹانوں کا راج شروع ہو جاتا ہے۔ اسی سڑک پر آپکا سفر مزید آگے کی جانب ہوتا ہے تو آپ خضدار سے ہوتے ہوئے قلات کے مقام پر پہنچ جاتے ہیں۔ یہاں سے منظر یکسر تبدیل ہونا شروع ہوجاتا ہے ۔جا بجا سیب ، خوبانی ، انگور اور  آڑو کے باغات آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ان باغات سے نکلنے والی محسور کن خوشبو سفر کی تھکان کو رفو چکر کردیتی ہے ۔ ابھی آپ اس ماحول کے سحر سے محظوظ ہی ہورہے ہوتے ہیں کہ آپکی بس کو بریک لگ جاتی ہے اور اسکا فائدہ اٹھاتے مقامی بچے سیب ، انگو ر اور دیگر موسمی پھلوں کے تھیلے اٹھائے بس میں داخل ہو جاتے ہیں اور شہری لوگوں کو اگر یہ تازہ پھل میسر آجائیں تو پھر اور کیا چاہیے ۔
کوئٹہ شہر سے محض  30 منٹ قبل چلتن ہزار گنجی نیشنل پارک موجود ہے جہاں 300 سے 400مارخور ،800کے قریب چلتن آئی بیکس ، انڈین بھڑیئے ، بلوچستانی چیتے، لومڑی اور دیگر جانور اپنی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں ۔ مختلف قیمتی جڑی بوٹیاں بھی جابجا نظر آتی ہیں۔ جنگلی حیات اور دلکش موسم آپکو دعوت نظارہ دیتے ہیں ۔ 
کراچی سے  11یا12 گھنٹے کا حسین سفر کرتے ہوئے آپ کوئٹہ شہر پہنچ جاتے ہیں ۔ کچھ دیر آرام کے بعد جب اپنی اصل منزل زیارت کے لیے نکلتے ہیں تو آدھے گھنٹے میں آپ کچلاک پہنچ جاتے ہیں۔ یہاں سے ایک سڑک سیدھی پشین اور بلوچستان کے آخری شہر چمن کی جانب رواں دواں ہوتی ہے لیکن ہمیں دائیں جانب مڑنا ہے جس کا اختتام بلوچستان کے سب سے خوبصورت اور تفریحی مقام زیارت پر ہوتا ہے۔ اسی مناسبت سے اس روڈ کو زیارت روڈ بھی کہا جاتا ہے ۔ لیکن مزید آگے جانے سے پہلے ہم کچلاک میں بلوچی ڈش روسٹ کھائے بغیر کیسے جاسکتے ہیں ۔ سارے پاکستان میں یہاں کا روسٹ سب سے زیادہ ذائقہ دار ہوتا ہے۔ 
زیارت روڈ پر ہمارا سفر جاری و ساری ہے لیکن دائیں جانب موجود ایک دلکش رنگوں اور نقش و نگار سے مزین مسجد ہمیں مزید آگے سفر سے روک دیتی ہے۔ کیا ہی خوبصورت چھوٹی سی مسجد ہے جو کسی عرب ملک کی جانب سے ہمارے لیے تحفے کے طور پر تعمیر کی گئی ہے۔ سیاحوں کا اس مسجد کا وزٹ کیے بغیر گزرنا تقریباًناممکن ہے ۔ کچلاک کے بعد بوستان کا قصبہ آتا ہے ۔ یہاں سے ریل کے ذریعے آپ بلوچستان ، پاکستان کے آخری شہر چمن تک جاسکتے ہیں ۔ 
دورانِ سفر ا ب ایسا مقام آجاتا ہے جہاں سے ہم سیدھے ہاتھ زیارت روڈ کی طرف مڑ جائیںگے۔ اگر ہم سیدھے اسی ہائی وے پر مزید آگے سفر جاری رکھیں تو خانو زئی، مسلم باغ ، قلعہ سیف اللہ، لورالائی اور پھر پنجاب کے فورٹ منرواور ڈیرہ غازی خان کی سیر کر سکتے ہیں۔ اسی طرح اس سڑک کی ایک برانچ ژوب (ڈیرہ اسماعیل خان) سے ہوتی ہوئی اسلام آباد تک جاتی ہے جس سے آپ اس کی تجارتی اہمیت کا اندازہ لگا سکتے ہیں ۔ 
اب ہمار ا سفر زیارت کی طرف تیزی سے جاری ہے۔ آہستہ آہستہ منظر تبدیل ہوتا جا رہا ہے ۔ سڑک کے دونوں جانب وسیع و عریض علاقوں پر سیب، خوبانی، اخروٹ، آڑو اور انگور کے باغات منظر کو دیدہ زیب بناتے ہیں ۔ یہاں باغبانی کے لیے پہاڑوں سے آنے والے پانی یا زیر زمین ٹیوب ویل کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ ان پہاڑوں سے نکلنے والے چشموں کو باغات تک پہنچانے کے لیے کاریز سسٹم کا استعما ل کیا جاتا ہے۔ مطلب حرف عام میں پانی کو زیر زمین نالوں کے ذریعے مختلف باغات تک پہنچایا جاتا ہے تاکہ سخت گرمی کے موسم میں بھی پانی کا بھرپور استعمال کیا جاسکے اور پانی بھاپ کی شکل میں ضائع نہ ہونے پائے ۔ 
کچلاک سے تقریباً ایک سے ڈیڑہ گھنٹے کی مسافت کے بعد دلکش صنوبر کے جنگلات کا آغاز ہوجاتا ہے ۔ موسم میں خنکی اور بھینی بھینی خوشبو آپ کو اس بات کا احساس دلاتی ہے کہ اب زیارت قریب ہی واقع ہے ۔ جیسے جیسے ہم وادی زیارت کے قریب ہوتے جاتے ہیں، صنوبر کے قیمتی اور قدرتی جنگل مزید گھنے ہوتے جاتے ہیں ۔ زیارت پاکستان کا سب سے پرفضا اور ٹھنڈا مقام ہے اور اسی مناسبت سے مقامی لوگ اسے ٹھنڈا زیارت بھی کہتے ہیں۔
بلند و بالا پہاڑوںاور حسین صنوبر کے جنگلات کے درمیان سفر کرتے ہو ئے آپ ایک استقبالی دروازے تک پہنچ جاتے ہیں جسے بابِ زیارت کہتے ہیں۔ جی ہاں اب آپ زیارت میں داخل ہورہے ہیں ۔ اپنے چاروں طرف نظر دوڑائیں تو حد نگاہ پہاڑوں پر صنوبر کے دلکش جنگلات اور جابجا سیب ، خوبانی، انگور ، آڑو اور اخروٹ کے باغات آپ کو خوش آمدید کہتے نظر آئیں گے۔
مقامی باشندے پہاڑوں پر اپنی بھیڑ بکریوں کے ریوڑ چراتے نظر آتے ہیں یہ تمام منظر قابل دید ہوتا ہے اور آنکھوں کو خیر ہ کر دینے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ یہاں کئی مقام پر شہد نکالنے کے فارم ہائوسز بھی نظر آتے ہیں ۔ آپکی گاڑی زیارت کے اکلوتے اور مختصر بازار میں داخل ہوجاتی ہے ۔ آپ کے بائیں طرف سرکاری دفاتر اور دائیں جانب مختلف دوکانیں، ہوٹل اور ریسٹورنٹ نظر آئیں گے ۔ جگہ جگہ کوئلے کی انگیٹھی پر چڑھی سجی اور کڑاہی گوشت کی خوشبو آپکی بھوک کو جھنجھوڑ کر جگا دے گی ۔ 
مختلف ہوٹلوں کے نمائندے آپ کو گھیر لیں گے۔ زیارت میں مناسب معاوضے پر صاف ستھرے ہوٹل مل جاتے ہیں۔ زیارت کی مرکزی سڑک پر سیاح چہل قدمی کرتے نظر آتے ہیں یہی سڑک آگے کو مستونگ اور لورالائی تک جاتی ہے ۔ پاکستان اور صوبہ بلوچستان میں زیارت کو ایک اہم اور تاریخی اہمیت اس لیے بھی حاصل ہے کہ یہاں بانی پاکستان قائداعظم نے اپنی زندگی کے آخری ایام گزارے آج اسکو قائد اعظم ریزیڈنسی کے نام سے جانا پہچانا جاتا ہے ۔ قائد اعظم ریزیڈنسی کی عمارت 1892ء میں تعمیر کی گئی ۔ 
قائداعظم ریزیڈنسی خالصتاً لکڑی سے بنی ہوئی دو منزلہ عمارت ہے جس میں قائداعظم کے زیرِ استعمال چیزیں بڑے قرینے سے رکھی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ تاریخ پاکستان سے وابستہ قائدین کی تصاویر بھی لوگوں کی توجہ کا مرکز ہیں ۔ 15 جون 2013 ء کو خوارج کے حملے میں قائد کی رہائش گاہ کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ۔ قائد اعظم ریزیڈنسی کی موجودہ عمارت دراصل اس اصل عمارت کی کاپی ہے جو پاک آرمی کے تعاون سے تعمیر کی گئی ہے۔ 
جب سیاح زیارت کی خوبصورت وادی کا دیدار کرتے ہیں تو وہیں اپنے قائد سے وابستہ نشانی دیکھے بنا کیسے جاسکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وادی زیارت دوسرے سیاحتی مقامات میں منفرد و یکتا مقام رکھتی ہے۔ زیارت ریزیڈنسی کے ساتھ ایک خوبصورت باغ بھی موجود ہے ۔ قائداعظم ہر شام اپنی بہن کے ساتھ اس باع میں چہل قدمی کیا کرتے تھے ۔ حکومت پاکستان نے اس عمارت کو قومی یادگار کا درجہ بھی دیا ہو ا ہے۔ یہ قومی یادگار صبح گیارہ بجے سے شام پانچ بجے تک سیاحوں کے لیے کھولی جاتی ہے ۔ 
قائد ریزیڈنسی کے بائیں ہاتھ کو ایک راستہ مزید اوپر کو جاتا ہے جہاں کا منظر کیا کمال ہوتا ہے۔ قدرتی جنگلات سے نکلنے والی ایک منفرد خوشبو دل و دماغ کو تر و تازگی بخشتی ہے ۔ یہ خوبصورت مقام کیمپنگ کے لیے موزوں ترین ہے۔ ایک جانب بلند وبالا پہاڑی سلسلہ ہے تو دوسری جانب سبز ہ ایک وسیع علاقے میں دور تک پھیلا ہوا ہے جہاں مقامی لوگوں کی بھیڑ ۔ بکریاں چرتی نظر آتی ہیں جو قدرتی ماحول کو اور زیادہ پرکشش بنادیتی ہے۔ یہاں سے کچھ ہی فاصلے پر سفر کے بعد آپ ایک ایسے مقام پر پہنچ جاتے ہیں جو غا لباً زیارت میں سیاحوں کے لیے سب سے اونچا مقام ہے جسے پراسپیکٹ پوائینٹ کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ اسکی بلندی سطح سمندر سے تقریباً 2713میٹر ہے اور یہاں اکژ اوقات بادلوں کا راج رہتا ہے ۔ 
یہاں سے وادی کی سب سے اونچی چوٹی خلافت پیک کا نظارا بھی دیدنی ہوتا ہے۔ یہاں ایک ایسا قدیم درخت بھی ہے جو لفظ اللہ کی شکل میں موجود ہے۔ سیاح حضرات اس درخت کے ساتھ فوٹو گرافی کرتے نظر آتے ہیں ۔ یہاں سے ا یک سڑک وادی کی دوسری جانب جاتی ہے جہاں ایک صوفی بزرگ خراواری بابا کا مزار ہے اور انہی کی نسبت سے اس پوری وادی کا نام زیارت پڑ گیا ۔ جب آپ مزار سے مزید آگے کی جانب سفر کر یں گے تو ڈومیل چشمہ اور آبشار کی خوبصورتی حیرت میں مبتلا کردیگی اور آپ کواللہ کی ثناء کرنے پر مجبور کردے گی ۔ اسکے علاوہ تنگی کے نام سے بھی کئی دیدہ زیب مقام آپ کے منتظر ہیں۔ 
پاکستان کے تمام شہروں سے آپ بذریعہ بس اور ریل بآسانی پہنچ سکتے ہیں ۔ ریل سے سفر کمال مناظر سے لبریز ہوتا ہے ۔ یہ پاکستان کاسب سے خوبصورت ریلوے ٹریک تصور کیاجاتا ہے اور بالخصوص سبی تا کوئٹہ ٹریک تو اپنی مثال آپ ہے ۔ یہ ریلوے ٹریک انگریز دور میں سنگلاخ چٹانوں کا سینہ چیر کر کافی جانوں کی قربانی کے بعد بنایا گیا ہے۔
سبی تا کوئٹہ ریلوے ٹریک دلچسپ مناظر اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ اسی ٹریک پر21ٹنل تعمیر کیے گئے ہیں جن کو الگ الگ ناموں سے پکا را جاتا ہے جن میں مشہور Cascade ٹنل ، Windy Cornerٹنل وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔ پاکستان ریلوے کے ٹرین وادی بولان کے مختلف ٹنل اور آبی گزر گاہوں پر بنے منفرد پلوں سے ہوتی کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پہنچتی ہے ۔ بلندی کی وجہ سے سبی تا کوئٹہ پر سفر کے دوران ٹرین کے آگے اور پیچھے دو نوں جانب انجن لگائے جاتے ہیں ۔
وادیِ زیارت میں واقع صنوبر کے قیمتی جنگلات نہ صرف اس علاقے بلکہ پاکستان کی پہچان ہیں ۔ ان وسیع جنگلات میں بعض درخت ساڑھے پانچ ہزار سال سے بھی پرانے ہیں۔ دنیا میں صنوبر کے یہ جنگلات اپنی عمر کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر آتے ہیں ۔ یہ جنگلات پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں ۔ صنوبر کے یہ جنگلات سال میں صرف ایک انچ ہی بڑے ہوتے ہیں۔ چنانچہ گورنمنٹ کی جانب سے ان درختوں کی کٹائی پر مکمل پابندی عائد ہے اور جا بجا تنبیہ کے بورڈ نصب کیے گئے ہیں ۔
وادیِ زیارت کا یہ سیاحتی مقام مئی تا ستمبر سیاحوں سے بھرا رہتا ہے جبکہ اکتوبر تا فروری شدید برفباری کی زد میں رہتا ہے اور اگر آپ ان مہینوں میں زیارت کا رخ کریں تو وادی مکمل طور پر برف کی چادر اوڑھ لیتی ہے ۔ وادیِ زیارت میں صنوبر کے جنگلات اور قدرتی حسن اس کی اصل پہچان ہیں جس کی رعنائی آپ کی روح میں سما جاتی ہے اور بلاشبہ یہی وجہ ہے کہ اس وادی کو پاکستان کا سب سے پرفضا ء مقام تصور کیا جاتا ہے ۔ 
ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کے ان خوبصورت مقامات کو پرنٹ ، الیکڑانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے بھرپور کوریج دی جائے تاکہ زیارت کی خوبصورتی کو مزید اجاگر کیا جاسکے۔ حکومت کو چاہیے کہ وادی زیارت میں ایک چیئر لفٹ کا اضافہ کر دے تاکہ اس وادی کے حسن کو دوبالا کیاجاسکتا ہے جو ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرنے کاایک ذریعہ بن سکتا ہے۔


تعارف:مضمون نگار سماجی، معاشرتی اور سیاحتی موضوعات پر لکھتے ہیں۔
[email protected]