اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 04:27
اداریہ۔ جنوری 2024ء نئے سال کا پیغام! اُمیدِ صُبح    ہر فرد ہے  ملت کے مقدر کا ستارا ہے اپنا یہ عزم ! روشن ستارے علم کی جیت بچّےکی دعا ’بریل ‘کی روشنی اہل عِلم کی فضیلت پانی... زندگی ہے اچھی صحت کے ضامن صاف ستھرے دانت قہقہے اداریہ ۔ فروری 2024ء ہم آزادی کے متوالے میراکشمیر پُرعزم ہیں ہم ! سوچ کے گلاب کشمیری بچے کی پکار امتحانات کی فکر پیپر کیسے حل کریں ہم ہیں بھائی بھائی سیر بھی ، سبق بھی بوند بوند  زندگی کِکی ڈوبتے کو ’’گھڑی ‘‘ کا سہارا کراچی ایکسپو سنٹر  قہقہے اداریہ : مارچ 2024 یہ وطن امانت ہے  اور تم امیں لوگو!  وطن کے رنگ    جادوئی تاریخ مینارِپاکستان آپ کا تحفظ ہماری ذمہ داری پانی ایک نعمت  ماہِ رمضان انعامِ رمضان سفید شیراورہاتھی دانت ایک درویش اور لومڑی السلام علیکم نیا سال، نیا عزم نیا سال مبارک اُمیدِ بہار اے جذبہء دل معراج النبیﷺ   علم کی شمع روشنی قومی ترانے کے خالق ابوالاثرحفیظ جالندھری نئی زندگی سالِ نو،نئی اُمید ، نئے خواب ! کیا تمہیں یقین ہے صاف توانائی ، صاف ماحول پانی زندگی ہے! تندرستی ہزار نعمت ہے! قہقہے اداریہ  ہم ایک ہیں  میرے وطن داستان ِجرأت پائلٹ آفیسرراشد منہاس شہید کامیابی کی کہانی  امتحانات کی تیاری ہم ہیں بھائی بھائی ! حکایتِ رومی : جاہل کی صحبت  حسین وادی کے غیر ذمہ دار سیاح مثبت تبدیلی  چچا جان کا ریڈیو خبرداررہیے! ستارے پانی بچائیں زندگی بچائیں! قہقہے بسم اللہ الرحمن االرحیم پہلی بات  السلام علیکم ورحمتہ اللہ ! زندہ قوم  قرار دادِ پاکستان پاکستان سے رشتہ کیا رمضان المبارک   عید مبارک! عید آئی  پیاری امّی! بوجھو تو جانیں! موسم کے رنگ مقصد ِحیات زیرو ویسٹ چیلنج فضائیں وطن کی ہمارے پانی آباد رہیں! 22 مارچ پانی کے عالمی دن پر خصوصی تحریر انگور پاکستان کا قومی جانور مارخور 3 مارچ ... ورلڈ وائلڈ لائف ڈے پرخصوصی تحریر قہقہے
Advertisements
Advertisements

ہلال کڈز اردو

داستان ِجرأت پائلٹ آفیسرراشد منہاس شہید

فروری 2025

پائلٹ آفیسرراشد منہاس پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز’’نشانِ حیدر‘‘ پانے والے سب سے کم عمرشہیدہیں۔ وہ17 فروری 1951کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق پاک فضائیہ کی فائٹر کنورژن یونٹ نمبر 2 سے تھا۔
 20اگست 1971ء کووہ اپنی معمول کی تربیتی پرواز پر ٹیک آف کرنے کےلیے رن وے پر آئے تھے کہ اتنے میں ان کا بنگالی انسٹرکٹر پائلٹ مطیع الرحمٰن زبردستی جہاز کے کاک پٹ میں داخل ہوگیا۔ اس نے ٹیک آف کے بعد جہاز کا کنٹرول سنبھال لیا۔



 جیسے ہی راشد منہاس کو یہ احساس ہوا کہ طیارے کا رُخ بھارت کی جانب ہے تو انہوں نے طیارے پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے دوبارہ کوشش کی۔ طیارہ بھارتی سرحد سے محض چالیس میل کی دوری پر تھا کہ انہوں نے زبردست مزاحمت کے ذریعے طیارے کا کنٹرول لینے کی کوشش کی اور اپنے انسٹرکٹر پائلٹ سے کہا کہ وہ کسی صورت اسے طیارہ بھارت لے جانے نہیں دے گا ۔
 اس مزاحمت کے دوران انہوں نے پُر وقار راستے کا انتخاب کرتے ہوئے طیارے کا رخ زبردستی زمین کی طرف موڑا اور اسے سرحد سے 32میل قبل گوٹھ احمد شاہ سجاول کے قریب زمین سے ٹکرا کر جامِ شہادت نوش کر لیا۔ پائلٹ آفیسر راشد منہاس نے اپنی جان وطن پر قربان کرکے دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملادیے۔ان کی اس بے مثال جرأت اور بہادری پر انہیں ’’نشانِ حیدر‘‘ کا اعزاز عطا کیا گیا۔
پائلٹ آفیسرراشد منہاس شہید نے اپنی ڈائری میں لکھا تھا کہ کسی شخص کے لیے اس سے بڑا اعزاز اور کیا ہوگا کہ وہ اپنی جان ملک کے لیے قربان کردے۔راشد منہاس نے اپنے اس قول کو سچ کردکھایا۔
 

Advertisements