اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 04:10
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن

فروری 2025

میجر اویس شہید کے حوالے سے رابعہ رحمان کی جذبوں بھری تحریر

صوبیدار ریٹائر عارف حسین  1978 ء میں سپاہی بھرتی ہوئے اورایک سگنل بٹالین میں پوسٹ ہوئے۔ 3مارچ 1980ء میں پری کمیشن کورس کے لیے سلیکشن ہوئی اسی دوران صوبیدار (ریٹائرڈ) عارف حسین نے ایف اے پاس کیا، محنت اور ترقی کے شوق اور لگن نے1981ء میں ISSBمیں پہنچادیامگر شومئی قسمت سلیکشن نہ ہوسکی اور وہ اپنی سگنل بٹالین میں واپس چلے گئے۔ زندگی کا سفر رواں دواں تھا، مختلف علاقے مختلف اپوائنمنٹ سے آگے بڑھتے جب1990ء آیا توجیون ساتھی کے ساتھ زندگی کا نیا سفر شروع کردیا۔  اللہ تعالیٰ نے صوبیدار عارف حسین کو چار بیٹوں اور تین بیٹیوں سے نوازا، انہی میں ان کے خوابوں کو شرمندہ تعبیرکرنے والے میجراویس  22جنوری 1993ء میں پیدا ہوئے۔



میجرمحمداویس شہید اپنے بہن بھائیوں میں خاصی انفرادیت رکھتے تھے۔ سب کا دوست، سب کا ساتھی، والدہ کے پائوں چومنے والے میجر اویس اپنی ریت روایت اپنے ماحول اور تقاضے کے دلدادہ تھے۔ سادہ مزاج اتنے کہ کبھی کسی خواہش کا اظہار ہی نہیں کیاکرتے تھے۔ والدین ضرورت کا پوچھتے توکہتے الحمداللہ میرے پاس سب کچھ ہے۔ یقینا جس کے پاس عجز وانکسار ہو وہ صوفی ہوجاتاہے۔میجراویس اپنے والد کی آنکھوں میں ہمیشہ سے فوجی افسر کا خواب دیکھتے تھے۔  ان کی زندگی کا سفر ان کے سامنے تھا، وہ اپنے والد صوبیدار میجر عارف حسین کے سامنے افسر کی وردی پہن کر انہیں سیلوٹ کرنا چاہتے تھے۔ بچپن میں ہی ان کی لگن نے انہیں مختلف کیڈٹ سکولز کے لیے امتحان دینے پہ آمادہ کرلیا اور تیسری بار امتحان دینے میں وہ ملٹری کالج جہلم کی چار دیواری میں بڑے فخر،مان اور عزم کے ساتھ داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ اب میجر اویس شہید کو اپنے والد کی خواہشوں کا سورج طلوع ہوتے نظرآنے لگامگر سفر تو ابھی لمبا تھا۔
ملٹری کالج جہلم میں میجراویس کو اپنے ٹیچر کرنل بشیرکی صورت میں اپنا آئیڈیل مل گیا۔ کرنل بشیر(ر) قرآن پاک کی تلاوت میجراویس شہید سے کرواتے پھر تفسیر اور ترجمہ بیان کرتے۔ زندگی کے ہرمرحلے کوپار کرنے کے لیے وہ کرنل بشیر(ر)سے مشورہ کرتے تھے۔2012ء میں ان کیISSBمیں سلیکشن ہوگئی سب کی خوشی دیدنی تھی۔ اپنی سلیکشن کی خبر اللہ پہ یقین کی انتہا کے ساتھ اصل نتیجہ آنے سے پہلے ہی میجراویس نے دے دی تھی۔
ادھورا خواب مکمل ہوگیا، عارف حسین (والد) نے کہاکہ میں اپنے بیٹے کو جب کاکول چھوڑنے گیا تومیرا سینہ فخر سے پھولاجارہاتھا۔ شکرانے کے آنسوگالوں پہ ڈھلک رہے تھے۔ 15اکتوبر2012ء کو ٹریننگ کے لیے کاکول گئے اور بہترین رپورٹ اور رزلٹ کے ساتھ 18نومبر 2014 ء کو سیکنڈلیفٹیننٹ بن کے والد کی 47سگنل بٹالین میں پوسٹ ہوئے۔ والد نے کہاکہ  PMAکی سخت ترین ٹریننگ کا میجر اویس کی صحت پہ جو اثرہوا توماں دیکھ کر پریشان ہوگئی، کبھی ماتھا چومتی، کبھی ہاتھ چومتی، کبھی سینے پہ ہاتھ پھیرتی اور کہتی جاتیں میرا بچہ اتنا کمزور ہوگیا، ماں کا دل تو اولادکی محبت میں بھیگے بادل کی طرح برستا ہی رہتاہے۔ پھر دھیرے دھیرے میجراویس صحت پکڑتے چلے گئے۔ بہنوں کا لاڈلا مگر سب ہی ان کی عزت کرتے۔ پہلے محلے کے دھوبی عارف حسین صوبیدار (ر) کی وردی استری کرتے تواویس سائیکل پہ لینے جاتے۔ جب انہی محلے کے دھوبیوں اور درزیوں نے جو بزرگ ہوچکے تھے۔ سیکنڈلیفٹیننٹ اویس کی وردی دیکھی تو اویس کو ہمیشہ سیلوٹ کرنے کھڑے ہوجاتے ۔
47سگنل میں پوسٹ ہونے کے بعداویس ایک ماہ تک سپاہیوں کے ساتھ رہے، اپنے والد کی گزری زندگی کا اندازہ لگاتے اور والد کا احترام اور ان پہ فخر بڑھتا جاتا۔
کامیابی سے آگے بڑھتے ہوئے انفٹنٹری سکولز کے کورسزکیے،FCبلوچستان میںAttachmentآئی۔ پھر اکتوبر 2017 میں  Software Engineering کی ڈگری حاصل کی۔ پڑھنے کا شوقین تھا۔ اپنے آپ کو انسانیت کی خدمت میں بھی مصروف رکھتا، ماں اور بہن بھائی تو میجراویس(شہید) کا انتظارکیاہی کرتے تھے مگر ان کے دوست افسر اور سپاہی ان کے بغیربہت جلد اداس ہوجاتے۔ یہ ان کی محبت اور اخلاق کا صلہ تھا۔ دسمبر2022میں ٹوچی سکائوٹس میں تبادلہ ہوگیا۔



باتوں باتوں میں صوبیدار عارف حسین(ر)  نے میجر اویس کی منگنی کا واقعہ سنایاکہ میجرغلام رسول(ر)کی بیٹی کے لیے میجراویس  کے رشتے کی بات صوبیدار عارف(ر)  کے دوست نے چلائی تو سب سے پہلے میجراویس نے اپنے استاد اور آئیڈیل شخصیت کرنل بشیر(ر)سے مشورہ کیا اورپھر اپنے والدین کو صاف الفاظ میں بتایا کہ مجھے والدین کی خوشی چاہیے لیکن آپ جہاں بھی میرا رشتہ دیکھیں ان کو پہلے سے بتادیں کہ ان کی بیٹی کو ہماری روایت کے مطابق میرے والدین کے ساتھ زیادہ رہنا پڑے گا۔ ہم جس طرح کے ماحول میں رہتے ہیں وہاں اکثر ایک ہی تھال میں کھاتے ہیں اور انہوں نے اپنے والدین سے یہ بھی کہاکہ آپ میرا رشتہ وہاں کریں جہاں آپ کو کم مائیگی کاہرگز احساس نہ ہو کیونکہ میرے لیے میرے والد کاصوبیدار(ر) ہوناکسی بڑے عہدے سے کم نہیں اورمیری ماں اور بہنوں کا سادگی پسند ہونا بہترین عمل مانتا ہوں۔ وہاں رشتہ کریں جہاں آسانی سے اور ایک ہی مقام پہ رہ کے مل جل سکیں۔
فائزہ(مسزاویس) سے پہلی بار مل کر اویس کے والدین نے کھل کر بات چیت کی اور فائزہ نے اچھے اخلاق اور تربیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس رشتے کوقبول کیا۔8مارچ 2019ء میں دونوں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔ اللہ نے 20جون2022 میں حمزہ کی صورت میں ننھا فرشتہ ان کی دنیا کو محبت کے رنگوں سے مزین کرنے کے لیے عطاکیا، حسین زندگی کا سفر دلفریب تر تھا۔
 ان کی جب بھی کہیں پوسٹنگ ہوتی تو وہ ماں سے کہتے کہ ماںمیرے ماتھے پہ ہاتھ رکھیں اور دعاکریں کہ اللہ مدینے کی پوسٹنگ دے تو سب کوعمرہ کروائوںگا۔ ہمیشہ سے شہادت کے لیے راضی رہاکرتے اورکئی مساجدپہ شہادت کے حوالے سے آیات پرنٹ کراکے لگوایاکرتے ۔وہ اپنی اس پوسٹنگ پہ ساری رات جاگتے اور دن کو آرام کرتے کیونکہ دشمن کی حرکات کو رات کو دیکھنا بہت ضروری ہوتاہے۔ رات کے اندھیرے میں ہی بھیڑیا اور دشمن حملہ کرتاہے۔ والد نے بتایاکہ دوماہ سے میں تہجد پڑھتاتھا  اور اللہ سے یہ دعامانگتا کہ اللہ میرا بیٹا اپنی ہرذمہ داری احسن طریقے سے نبھائے اور اگر اسے شہادت کا رتبہ بھی عطاکردے گا تومیں تب بھی شکرانے کے مقام پہ رہوں گا۔بیگم اویس(شہید)نے بتایاکہ میری زندگی کے چھ سال یوں گزرے کہ جیسے ماں باپ نے مجھے پھولوں کی طرح ہتھیلی پہ رکھاہو، نہ غصہ ،نہ گلہ، نہ فرمائش، نہ حق کا دعویٰ، وہ تو جیسے رشتے نبھانے اور وطن کے لیے فرض ادا کرنے کے لیے ہی پیدا ہوئے تھے، جتنی محبت اور عزت اپنے والدین کو دیتے تھے اگراس کا پچیس فیصد بھی آج کی اولاد اپنے والدین کو دے تومیں کہہ سکتی ہوںکہ تمام اولڈہومز ویران ہوجائیں۔
ہم اپنے ادھورے کام اپنے بیٹے کے آنے پہ مکمل کرتے تھے مگرجبسات ڈویژن سے کرنل مقصودکی کال آئی کہ آپ کے بیٹے کی طرف سے آپ کے لیے خوشخبری بھی ہے اور جدائی کا دکھ بھی تومیں سمجھ گیاکہ میرا بیٹا شہید ہوگیاہے۔ جوبیٹا صرف والدکی آنکھوں کا خواب دل کا ارمان پوراکرنے کے لیے ان کی خواہش کوجنون کی طرح چاہنے لگے اور آخرفخر کا وہ مقام دے کر رخصت ہوجائے ،و الدکے ماتھے کا جھومر اور ماں کے آنچل کا ستارہ بن جائے ،ایسے بیٹے صرف مسلمان اور پاکستانی کے گھرمیں ہی پیداہوسکتے ہیں۔
ہرقدم پہ فائزہ کے والدین اور اویس شہید کے والدین نے ان کا ساتھ دیا، فائزہ کہتی ہیں کہ اللہ نے مجھے ایک بہترین شوہر ہی نہیں بہترین ہمدرد، غمگسار اورمحبت کرنے والے سسرال سے بھی نوازا۔ فائزہ کے لیے فوجی ماحول نیا نہ تھا کیونکہ ان کے اپنے والد بھی ایئرڈیفنس کے تھے۔ میجراویس شہید چھ سالہ شادی کے عرصے میں فائزہ سے جو گفتگو ہوئی اس کا بیشتر حصہ ہتھیار، آپریشن گھاٹیوں کے منظرنامے،خوارجیوں کی ساخت و چہرے کے بارے میں ہوئی، میجراویس شہید اپنے آپ کو گھرآکربھی اپنے علاقے، پوسٹنگ اور وردی سے جوڑے رکھتے اورمزے سے گفتگو کرتے کہ سب لطف لیتے اور ان کا ڈر خوف سب ختم ہوجاتا۔
فائزہ ان کی باتوںپہ غورکرتیں تو اللہ سے ان کی اور باقی لوگوںکی بھی امان مانگتیں۔ وہ کہتی ہیں کہ میں اپنی کسی پریشانی کو اپنے شوہر پہ ظاہرنہیں کرتی تھی لیکن آپریشن ایریا کی پوسٹنگز میں فکرمند ضرور ہوتی تھی۔
وہ اپنی زندگی مکمل طور پر وطن کے لیے وقف کرچکے تھے۔خاندان کے بچوں کے آئیڈیل تھے۔ چھٹیوں میں سب بچوں کو اکٹھاکرلیتے جب حمزہ اویس پیداہوا توکہنے لگے اللہ نے اپنے باغ میں سے مجھے یہ پھول عطاکیاہے۔ حمزہ اویس کے لییساری خریداری اویس(شہید)کی چھٹی پہ ہوتی اور فائزہ اکیلے حمزہ کے لیے کچھ نہیں خریدتی تھیں۔ پارک میں جھولوں پہ لے جانا بھی اویس کی پسندیدہ سرگرمی ہوتی مگر وہ فائزہ کو یہ بھی کہتے کہ ہم وردی والے زندگی کی منصوبہ بندی نہیں کرتے ،اس لیے بس اتنا کہوں گاکہ ہم دونوں نے حمزہ اویس کو ایک اچھا انسان بناناہے۔میجراویس (شہید)کانام حضرت اویس قرنی کے نام پہ رکھاگیاتھا اور حمزہ کا نام امیرحمزہ کے نام پہ تھاتاکہ یہ بہادر اور جری انسان بنے۔
فائزہ کومیجر اویس نے کہا ہواتھاکہ جب کبھی میری پوسٹ پہ حملہ ہوا میں سب سے آگے بڑھ کرمقابلہ کروںگا اورپھر وہی ہوا،جیسے ہی ان کی پوسٹ پہ حملہ ہوا تومیجر اویس سب سے آگے تھے اور انہوں نے اپنے سینے پہ گولیاں کھائیں، اپنے تمام سپاہیوں کو بچالیا۔
 25دسمبرکوان سے آخری دفعہ بات ہوئی اور26دسمبر کو شہادت ہوگئی۔
رات ہی میں نے ان سے پوچھاکہ کوئی خطرہ تو نہیں تو انہوں نے کہاکہ سب خیرہے آپ بالکل فکرنہ کریں۔ فائزہ ہمیشہ سب جوانوں اور افسروںکا پوچھتیں کیونکہ وہ کہتی ہیں کہ وہ بھی توکسی کے بھائی ، بیٹے باپ اور شوہر ہیں، میں سب کے لیے پوچھ کردعاکرتی تھی۔
فائزہ کو چاربجے میجراویس کے شہید ہوجانے کا پتہ چلا، نارتھ وزیرستان سے میجراویس شہیدکاجسدخاکی پہلے پنڈی لایا گیا، وہاں سے خصوصی ہدایات اور انتظام کے مطابق فائزہ اویس کو طیارے میں بٹھایاگیا کیونکہ شکرگڑھ کا سفرطویل تھا اور سفرکرنے والے ذہنی اور روحانی تکلیف کا شکاربھی تھے اس لیے فائزہ کہتی ہیں کہ میں خاص طور پر چیف آف آرمی سٹاف اور دیگر افسران کا تہہ دل سے شکریہ اداکرتی ہوںکہ انہوں نے شہید کی بیگم کو اتنی عزت اور وقار کا احساس دلایا۔ انہوں نے ملک کے عوام اور سیاست دانوں کو خاص پیغام دیاہے کہ افواج پاکستان جس طرح وطن اور قوم کے لیے قربانیاں دے رہی ہیں اور ان کے والدین اور بیوی بچے جس طرح بعد میں زندگی گزار رہے ہیں اس کومدنظر رکھتے ہوئے خدا کے لیے اپنی تنقید اور وردی کے لیے منافقانہ رویہ چھوڑ دیں، یہ شہید ہوتے ہیں تو ہم پوری قوم کو محفوظ کرنے کے لیے ان کی قربانیاں اپنے ذاتی عناد اور تفرقے کے نظریے کی بنا پر رائیگاں نہ جانے دیں، متحدہوجائیں۔
حمزہ تو اب ساری عمر باباکے پیارکوترسے گامگر دادا کہتے ہیں کہ مجھے حمزہ کی شکل میں اویس مل گیاہے۔فائزہ کہتی ہیں کہ ان شاء اللہ حمزہ کو میں اویس کی وردی پہنائوں گی۔


تعارف:مضمون نگار ایک قومی اخبار میں کالم لکھتی ہیں اور متعدد کتابوں کی مصنفہ بھی ہیں۔
[email protected]