اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 03:37
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

امن کی اہمیت

فروری 2025

اسلام خیرو فلاح اور امن و رحمت کا دین ہے اور جنگ و امن ہر صورت میں ظلم و جبر کی ممانعت کی تعلیم دیتا ہے۔ اسی وجہ سے جنگ کے دوران بھی عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے، بستیوں کوجلانے، یہاں تک کہ درخت کاٹنے سے بھی منع کیا گیا ہے۔ تمام شعبہ ہائے زندگی میں امن کا قیام اسلام کی بنیادی تعلیمات میں سے ہے۔



امن کیا ہے؟
امن سماج کی اس کیفیت کا نام ہے جہاں تمام معاملات معمول کے ساتھ بغیر کسی پرتشدد اختلافات کے چل رہے ہوں۔ امن کا تصور کسی بھی معاشرے میں تشدد کی غیر موجودگی یا پھر صحت مند، مثبت بین الاقوامی یا بین الانسانی تعلقات سے تعبیر کیا جاتاہے۔ اس کیفیت میں معاشرے کے تمام افراد کو سماجی، معاشی مساوات اور سیاسی حقوق و تحفظ حاصل ہوتے ہیں۔
امن و امان کی اہمیت:
امن و امان کے سائے تلے ہی عبادت کالطف محسوس ہوتا ہے۔ امن کی بدولت نیند، سکون اورکھانا مزیدار اور پینا راحت جان لگتا ہے۔ امن و امان ترقیاتی جدوجہد کے ستون  اور ہر معاشرے کی منزل مقصودہے۔ ہر قوم امن و امان کی آرزو اور تمنا کرتی ہے۔ اسلامی معاشروں میں تو امن و امان بنیادی تعلیمات کا حصّہ ہوتا ہے۔  
اسلام میں امن و سکون کی تعلیمات:
جس معاشرہ کا شیرازہ امن بکھرتا ہے اس کی پہلی زد انسانی جان پر پڑتی ہے۔ اسلام سے قبل انسانی جانوں کی کوئی قیمت نہ تھی مگر اسلام نے انسانی جان کو وہ عظمت و احترام بخشا کہ ایک انسان کے قتل کو ساری انسانیت کا قتل قرار دیا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
مِن اجلِ ذلِک ط کتبنا علی بنِی اِسرآئِ یل انہ من قتل نفسام بِغیرِ نفس او فساد فِی الارضِ فکانما قتل الناس  جمِیعا.
(المائد،) 5: 32
اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل پر (نازل کی گئی تورات میں یہ حکم) لکھ دیا (تھا) کہ جس نے کسی شخص کو بغیر قصاص کے یا زمین میں فساد انگیزی کی سزاکے بغیر ناحق قتل کر دیا تو گویا اس نے معاشرے کے) تمام لوگوں کو قتل کر ڈالا اور جس نے اسے (ناحق مرنے سے بچا کرزندہ رکھا تو گویا اس نے معاشرے کے تمام لوگوں کو زندہ رکھایعنی اس نے حیاتِ انسانی کا اجتماعی نظام بچا لیا۔
انسانی جان کی عظمت کا ایسا عالمگیر اور وسیع تصور اسلام سے قبل کسی مذہب و تحریک نے پیش نہیں کیا۔ اسی آفاقی تصور کی بنیاد پر قرآن اہلِ ایمان کو امن کا سب سے زیادہ مستحق اور علمبردار قرار دیتا ہے۔ ایک اور آیت قرآنی کامفہوم ہے کہ:
دونوں فریقوں (مسلم اور غیر مسلم)میں امن کا کون زیادہ حقدار ہے، اگر تم جانتے ہو تو بتائو جو لوگ صاحب ایمان ہیں اورجنہوں نے اپنے ایمان کو ظلم و شرک کی ہر ملاوٹ سے پاک رکھا ہے، امن انہی لوگوں کے لیے ہے اور وہی حق پر بھی ہیں۔(الانعام)
اسلام قتل و خونریزی کے علاوہ فتنہ انگیزی، دہشت گردی اورجھوٹی افواہوں کی گرم بازاری کو بھی سخت ناپسند کرتا ہے اور اس کو ایک جارحانہ اور وحشیانہ عمل قرار دیتا ہے۔
امن پوری انسانیت اور ہمارے پیارے وطن کی خود مختاری اور سا لمیت کے لیے ایک بہت بڑی نعمت ہے اور تمام شعبہ ہائے زندگی میں اس کی اہمیت مسلمہ اور تصدیق شدہ ہے۔ قرآن مجید میں اس کا عطیہ الٰہی کے طور پر ذکر کیا گیا ہے۔ اسلام میں امن کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ تعمیر کعبہ کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جو دعائیں کیں ان میں سب سے پہلی دعا امن کے قیام کی تھی۔ قرآن میں اس دعا کا ذکر یوں کیا گیا:
رب اجعل ہذا البلد آمنا.
(اے میرے رب اس شہر مکہ کو امن والا بنادے۔)
اس دعا سے ابراہیم علیہ السلام کا مقصود یہ تھا کہ اے اللہ! مکہ میں امن قائم کرنے کا حکم دے دے اور مکہ کو حرم بنادے اور حدود مکہ میں قتل، خون ریزی کو خصوصیت کے ساتھ منع فرمادے۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ نے اس دعا کو قبول فرمایا اور مکہ کو حرم بنادیا حتیٰ کہ زمانہ جاہلیت میں کفار بھی مکہ مکرمہ میں باہم قتل اور خون ریزی سے باز رہتے تھے۔
دعائے ابراہیمی کی قبولیت کے نتیجہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے محبوب ۖ کی جائے پیدائش (حرم مکہ)کو گہوارہ امن وآشتی قرار دے دیا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ:
من دخلہ کانا آمنا.
(اس کے سایہ میں داخل ہونے والا ہر شخص صاحب ایمان ہوگا۔)
احادیث مبارکہ میں بھی امن و امان کی ضرورت و اہمیت سے متعلق بے شمار ہدایات موجود ہیں۔ ارشاد نبوی ۖ ہے:
''ظلم سے بچو، اس لیے کہ ظلم قیامت کی بدترین تاریکیوں کا ایک حصہ ہے۔ نیز بخل و تنگ نظری سے بچو، اس چیز نے تم سے پہلے بہت سی قوموں کو ہلاک کردیا ہے۔ اسی مرض نے انہیں خونریزی اور حرام کوحلال جاننے پر آمادہ کیا''۔
ایک اور موقع پر آپ ۖ نے عصبیت اور تنگ نظری کی مذمت کرتے ہوئے فرمایا: وہ ہم میں سے نہیں جو عصبیت کی طرف بلائے اور جو عصبیت کی بنیاد پر قتل کرے۔
ایک اور موقع پر اہلِ معاہدہ اور کمزوروں پر ظلم کی نفی کرتے ہوئے فرمایا: ''خبردار جو کسی معاہد پر کوئی ظلم کرے گا یا اس کے حقوق میں کمی کرے گا یا طاقت سے زیادہ اس پر بوجھ ڈالے گا یا اس کی مرضی کے بغیر اس سے کوئی طاقت یا جبر سے چیز حاصل کرے گا تو قیامت کے دن میں خود اس کے خلاف دعویٰ پیش کروں گا''۔
ایک اور موقع پر فرمایا کہ ''جس نے کسی معاہد (ذمی غیر مسلم)کو قتل کیا وہ جنت کی خوشبو سے بھی محروم رہے گا''۔
اس طرح کی متعدد روایات سے پتہ چلتا ہے کہ اسلام میں امن کی جو تعلیمات ہیں وہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے متعلق ہیں جن میں ظلم و جبر سے بچنے، پرامن زندگی گزارنے، دوسروں کے حقوق کی ادائیگی، فتنہ و شر انگیزی سے اجتناب اور خیر کی اشاعت، عمل خیر میں زیادہ سے زیادہ شرکت، روئے زمین میں ایک امن پسند خوشگوار اور مثبت ماحول کی تشکیل، عام انسانوں کے ساتھ فراخدلی اور رواداری اور ہر مذہب و قوم کے مذہبی روایات و شخصیات کے احترام کی پرزور تلقین کی گئی ہے۔
آج کا جدید اور ترقی یافتہ دور جو سیاسی، سماجی، معاشی، سائنسی اور علمی میدان میں اپنی انتہائی بلندی کو چھو رہا ہے، اس دور میں بھی دنیا امن و امان کے مسئلے سے اس طرح دوچار ہے، جس طرح آج سے ساڑھے چودہ سو سال پہلے کا سماج امن اور سلامتی کے مسئلے سے دوچار تھا۔ انسانوں کی عزتیں، مال و جائیداد محفوظ نہیں ہیں۔ مذہبی اور فکری تحفظ نہیں ہے۔ آج بھی رنگ و نسل، ذات پات، وطنیت کا بھوت شیشے میں بند نہیں ہوا، اونچ نیچ کا فرق ختم نہیں ہوا۔ دنیا میں جتنے بھی نظریات آئے کسی نے انسان کے بنیادی مسائل کو حل نہیں کیا۔ لیگ آف نیشنز اور اقوام متحدہ جیسے ادارے ہونے کے باوجود امن و امان کا مسئلہ جوں کا توں ہے۔
حاصل کلام:
امن و امان کا حاصل ہونا سب سے بڑی نعمت ہے ۔ایمان تب ہی سلامت رہ سکتا ہے جب شہر میں امن ہو، ملکوں میں امن امان ہو، تمام لوگوں کی جان،مال اور عزت وحرمت  محفوظ ہو۔ تاریخ پر نظر دوڑائیں کہ جب اندلس میں امن نہ رہا اور مسلمانوں کی جانیں عیسائی حکمرانوں کے ہاتھوں محفوظ نہ رہیں تو کتنے مسلمانوں کو قتل کردیا گیا اور کتنے مسلمان جبراً عیسائی بنادیئے گئے۔ آذان، نماز باجماعت اور دیگر اسلامی شعائر اسی وقت قائم کیے جاسکتے ہیں، جب ملک میں مسلمانوں کو امن حاصل ہو۔ بھارت کی مثال سامنے ہے۔ کتنے ہی مسلمانوں کو شدھی کردیا گیا، وہاں گائے کی قربانی نہیں کی جاسکتی۔ہمارے اجداد بتاتے ہیں کہ ریاست جموں و کشمیر جو آج بھی بھارتی افواج کے تسلط میں ہے اور دنیا اسے بھارتی مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کے نام سے جانتی ہے، جب وہاں پر ڈوگرہ راجہ حکمرانی کیا کرتے تھے، وہاں کے مسلمان تب بھی عید الاضحی کے موقع پر گائے کی قربانی نہیں کرسکتے تھے۔ اب تک وہاں صورت حال جوں کی توں ہے، مسلمان بچوں کو ہندی سکولوں میں بندے ماترم کا ترانہ زبردستی پڑھنا پڑتا ہے۔مسلمانوں کی مساجد تک محفوظ نہیں ہیں اس لیے سب سے بڑی نعمت یہ ہے کہ مسلمانوں کے ملک میں امن قائم ہو۔
یاد رکھیںکہ صحت کے حصول کے لیے ہسپتالوں اور ڈاکٹروں تک پہنچنا تب ہی ممکن ہے جب ملک میں امن ہو۔ لسانی اور فرقہ وارانہ فسادات میں کتنے بچے یتیم ہوجاتے ہیں، بعض گھروں کے کفیل فسادات کی نذر ہوجاتے ہیں، جن کی وجہ سے پورا گھرانہ مصائب کا شکار ہوجاتاہے۔ مصائب و مشکلات کا سامنا صرف وہ کرتے ہیں جن کے پیارے وطن دشمن اور ان کے آلہ کارو سہولت کاروں کے ظلم وستم سے دہشت و وحشت کا شکار ہوجاتے ہیں۔ غرض یہ کہ بدامنی سے دین کا بھی نقصان ہوتا ہے اور دنیا کا بھی، ہنگاموں اور بلوئوں میں وطن دشمنوں کے ہاتھوں میں دانستہ یا غیر دانستہ طور پر کھیلتے ہوئے شعور و اخلاقیات سے عاری شر پسند عناصر عام عوام میں گھس کر سرکاری و نجی املاک،  ڈاکخانے اور بنک جلا دیتے ہیں، گاڑیاں جلادیتے ہیں،ٹریفک سگنل توڑ دیتے ہیں۔ یہ  سب قومی اور ملی نقصان ہوتا ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ  اتنا سب کچھ دیکھتے بھالتے ہوئے بھی ہم میں اجتماعی سوچ نہیں رہی۔ ہم ہجوم سے قوم نہ بن سکے ۔
انبیاء کی دعائوں سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ امن معاشرے کی تشکیل میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ جب معاملات کی بات ہو تو قرآن حسنِ معاشرت کی تعلیم دیتا ہے۔ انصاف کی بات ہو تو مساوات کا پیغام دیا جاتا ہے اور حقوق کی باری آئے تو قرآن کریم ہمیں لوگوں کے ساتھ نرم لہجے میں بات کرنے کا درس دیتا ہے بلکہ والدین کے سامنے اُف تک کہنے سے بھی منع کرتا ہے۔ ان تعلیمات سے پتہ چلتا ہے کہ معاشرے میں امن و سکون انہی باتوں پر عمل کرنے سے آسکتا ہے۔ الحمدللہ پاکستان نے ہر موقع پر  اقوام متحدہ اور اسلامی کانفرنس کے پلیٹ فارم سے لے کر ہر فورم  سے ہمیشہ دنیا بھر میں امن کی آواز اٹھائی اور دامے، درمے،قدمے، سخنے، دنیا میں امن وامان برقرار رکھنے لیے اپنے ہر ممکن اور دستیاب  وسائل استعمال کرنے میں ہمیشہ پہل کی اور اپنی بہترین حکمت عملی سے دنیا میں امن و امان کی کوششوں کو پروان چڑھایا، جس کا ثبوت دنیا بھر میں امن مشنز،  سونامی اور زلزلہ جیسی قدرتی افتاد سے نمٹنے میں مصروفِ عمل پاکستان کی مسلح افواج کے جری بہادر اور جفاکش، جوانوں، ملاحوں اور شاہینوں کی زبردست کارکردگی کا مظاہرہ ہے جسے ساری دنیا کے امن پسند حلقوں میں شاندار اور فقید المثال پذیرائی ملی اور سراہا گیا جو شاید دنیا کے کسی اور  ملک اور اس کی مسلح افواج کو حاصل نہیں،یہتب ہی ممکن ہے جب عوام اور افواج ایک صفحہ پر ہوں، افواج محاذ پر دشمن سے دو دو ہاتھ کرنے میں مشغول ہوں اور عوام اپنی اخلاقی مدد اور نطم و اتفاق سے اپنی مسلح افواج کا حوصلہ بڑھانے کے لیے ان کی پشت پر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہوں۔


مضمون نگار عسکری، سماجی و قومی موضوعات پر لکھتے ہیں
[email protected]