اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 03:18
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

عدیلہ خالد

مضمون نگار شعبہ تعلیم سے وابستہ ہیں اور قومی و بین الاقوامی موضوعات پر مضامین لکھتی رہتی ہیں۔ [email protected]

Advertisements

ہلال اردو

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز

فروری 2025

آج سے 18ماہ پہلے جب سیاسی عدم استحکام ، شدید معاشی بحران ، روپے کی قدر میں مسلسل کمی، اسٹیٹ بینک کے زرِمبادلہ کے ذخائر پانچ ارب ڈالرز سے نیچے، ملک لگ بھگ ڈیفالٹ کے قریب تھا کہ ملک و قوم کی اس حالت کا درد رکھنے والی اعلیٰ سول و عسکری قیادت نے ایک اہم قدم اٹھایا جسے ملک کے ممتاز معاشی و اقتصادی حلقوں کی طرف سے بے حد سراہا گیا۔ ملکی معاشی صورت حال کو بہتر بنانے اور ہمسایہ دوست ممالک کے تعاون سے وطن عزیز میں سرمایہ کاری لانے کی خاطر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی)قائم کی گئی ۔ آپ اسے عسکری قیادت کے وژن کا حامل ایک گیم چینجر منصوبہ کہہ سکتے ہیں جس کے معیشت کے ساتھ ساتھ ملک پر بھی دُوررس اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ 



 موجودہ صورت حال پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوتا ہے کہ جون 2023 میں اپنے قیام سے لے کر اب تک خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے کئی چیلنجز کے باوجود بہت ساری کامیابیاں سمیٹی ہیں۔ ملکی معاشی و اقتصادی صورت حال میں بہتری آئی ہے ۔ بیرون ممالک سے لگ بھگ دو ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری ہوئی جو کسی سنگ میل سے کم نہیں ہے۔بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ اب ملک کا معاشی نظام بدل رہا ہے جس سے ملکی اقتصادی صورت حال بہتری کی جانب گامزن ہے۔
 ایس آئی ایف سی کا قیام بنیادی طور پر دو مقاصد کو سامنے رکھ کر عمل میں لایا گیا تھا۔ پہلا مقصد معیشت کی بحالی جبکہ دوسرا بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنا تھا۔اس سلسلے میں پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی خصوصی دلچسپی لائق تحسین ہے۔ انہوںنے بہت سارے ممالک کے دورے کر کے وہاں کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کیں اور انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دلائی۔ ان دوروں میں برادر اسلامی ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے علاوہ چین اورامریکہ کے دورے قابل ذکر ہیں۔ان کی کوششوں سے خلیجی ممالک کے اعتماد میں اضافہ ہواہے جبکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے آنے والے دنوں میں 15،15 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرنے کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔ چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر نے معدنیات، زراعت اور آئی ٹی کے شعبوں میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اس عزم کا اظہار بھی کر چکے ہیں کہ پاک فوج ملکی معیشت کی بحالی اور ترقی کے لیے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی ۔ آرمی چیف کا یہ عزم ملکی معیشت کی بحالی اورترقی کے لیے ان کی سنجیدہ کوششوں کا مظہر ہے۔ 
ایس آئی ایف سی کا قیام اور اقدامات وقتی نہیں ہیںبلکہ یہ ملک کے پائیدار مستقبل کے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ کونسل کے قیام سے معیشت کی بحالی کی ایک نئی بنیاد رکھی گئی ہے جس سے پاکستان ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ ابتدائی طور پرچھ بنیادی شعبوں پر توجہ مرکوز کر کے انہیں بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے جن میں دفاع، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات، زراعت اور توانائی جیسے شعبے قابل ذکر ہیں۔ 
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا بنیادی ڈھانچہ بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ بیرون ممالک  سے سرمایہ کاری لانے کی خاطر تین خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیںجن میں اہم ترین ایپکس کمیٹی ہے جس کی سربراہی وزیر اعظم کرتے ہیں جبکہ آرمی چیف کو خصوصی دعوت دے کر اس کمیٹی کا حصہ بنایاگیا ہے۔دوسری انتظامی اور تیسری کمیٹی منصوبہ جات پر عملدرآمدکو یقینی بناتی ہے ۔
ایس آئی ایف سی ایک اعلیٰ سطحی کونسل ہے جس کا کام ملک میں سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کر کے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش حالات اور مراعات پیدا کرنا ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری کی بدولت اب امید کی جا رہی ہے کہ بہت جلدمقامی سطح پر کاروبار میں بہتری آئے گی۔مہنگائی میں کمی اور لوگوں کو روزگار کے نئے مواقع ملیں گے۔ 
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے اب تک بہت سارے سنگ میل اپنے نام کیے ہیں جن میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولیات اور مراعات فراہم کرنا، شراکتی منصوبے ، برآمدات میں اضافہ، پاکستان کا ڈیجیٹلائزیشن کی طرف سفر، زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ،زرعی شعبے کی بحالی،ماحول دوست گرین پاکستان منصوبہ ، فیصلہ سازی کے عمل میں تیزی،ون ونڈو پلیٹ فارم کا قیام، قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کا آغاز ، جیسے اہم اقدامات شامل ہیں۔ یہ اقدامات اس قدر اہمیت کے حامل ہیں کہ معاشی امور کے ماہرین ا نہیں ملک کے اگلے پانچ سالہ منصوبے کا حصہ بنانے پر مصر ہیں۔ 
18 ماہ گزرنے کے بعد کونسل کی کارکردگی،اب تک اٹھائے جانے والے اقدامات اور کامیابیوں کا مختصر جائزہ پیش خدمت ہے۔  
 برآمدات میں ریکارڈاضافہ:
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل برآمدات کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔کونسل کی کاوشوں سے مالی سال 2023-24کے دوران ملکی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی تجارتی اشیا کی برآمدات  10.54 فیصد سے بڑھ کر 30.64 بلین ڈالرز تک جا پہنچی ہیں۔ ایس آئی ایف سی کی کوششوں سے اردن، ازبکستان، لبنان اور مصر کی نئی مارکیٹیں گوشت کی برآمد کے لیے کھول دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ تاریخ میں پہلی بار ایگرو ایکسپورٹ 5.8بلین ڈالرز سے بڑھ کر 37 فیصد اضافے کے ساتھ 8بلین ڈالرز تک پہنچ گئی ہے ۔زرعی اور غذائی برآمدی اشیاء میں چاول کی برآمدات 8.3بلین ڈالرز، تل کے بیج 410 ملین ڈالرز، مکئی کی برآمدات 421 ملین ڈالرز اور پیاز کی برآمدات 224 ملین ڈالرز رہیں ۔اجناس میں پاکستانی چاول نے دنیابھرمیں دھوم مچادی ہے۔مالی سال 2024 کے دوران پاکستان نے 6 ملین ٹن سے زائد چاول کی مختلف اقسام برآمد کیں اور4 بلین ڈالرزآمدن حاصل کی جو کہ قابل ستائش ہے۔چاول کے شعبے میں کامیابی کے ساتھ اطالوی فوڈ ٹریڈ کمپنی نے پاکستانی کمپنی فاطمہ ایوریکوم رائس ملز میں 50 فیصد شراکت داری قائم کی۔چاول کی پیداوار بڑھانے، پیکنگ کو عالمی معیارکے مطابق بنانے پر زور دیا جا رہا ہے۔چاول چین،متحدہ عرب امارات، کینیا، ملائیشیا، سعودی عرب، اٹلی، برطانیہ اورجنوبی کوریا میں ایکسپورٹ کیاجارہاہے۔برآمدات میں نمایاں اضافہ عالمی منڈی میں پاکستانی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی اہمیت اور ایس آئی ایف سی کے انقلابی اقدامات کی نشاندہی کرتا ہے۔
 ڈیجیٹل پاکستان :
پاکستانی معیشت کی بحالی کے اس سفر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)کا شعبہ بھی پیش پیش رہا اور آئی ٹی سروسز کی برآمدات سے925.2 بلین ڈالر زکازر مبادلہ کمایا گیا۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی ان چھ شعبوں میں سے ایک ہے جس پرایس آئی ایف سی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔دوسری طرف ملک کو ڈیجیٹل بنانے کے فوری اقدامات بھی جاری ہیں۔پاکستان کی کل آبادی کا  63فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ان باصلاحیت نوجوانوں کی آئی ٹی میں دلچسپی مسلسل بڑھ رہی ہے۔اس وقت پاکستان میں فری لانسرکی تعداد پانچ لاکھ سے زیادہ ہے۔ان کی بدولت پاکستان نے اقوام متحدہ کے ای گورنمنٹ ڈویلپمنٹ انڈیکس میں قابلِ ذکر پیش رفت کی ہے۔ آئی ٹی اور آئی ٹی انیبلڈ سروسز کی 60 فیصد سے زائد ملکی برآمدات امریکہ اور برطانیہ کو جاتی ہیں۔حکومت ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے کی ترقی و ترویج کے لیے کوشاں ہے اور دور دراز علاقوں میں بھی تیز تر ین موبائل انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کے لیے اقدامات کر رہی ہے تاکہ وہاں رہنے والے نوجوانوں کوبھی دنیاکے ساتھ قدم سے قدم ملاکرچلنے کاموقع ملے۔ 5 جی انٹرنیٹ کی سروسز متعارف کرانے کے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جس کی  بدولت ڈیجیٹل پاکستان کے ویژن کا حصول ممکن ہو سکے گا۔اس میدان میں آگے بڑھنے کے لیے ضروری ہے کہ نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت کے ساتھ ساتھ کلاوڈ کمپیوٹنگ اور بلاک چین جیسی ہائی ٹیک ٹیکنالوجی کے استعمال کی مہارت  سیکھنے پر تربیت دی جائے۔ 
زراعت کی بحالی:
ایس آئی ایف سی نے جہاں بہت سے شعبوں پرتوجہ دی ہے وہاں زراعت کی ترقی کے لیے بھی اقدامات اٹھائے ہیں۔دنیامیں ہونیوالی جدیدزرعی ترقی کے بارے میں آگہی پھیلانے کے عمل کو تیز بنایا گیا ہے ۔کاشتکاروں کوفی کس پیداوار بڑھانے کے طریقے بتائے جا رہے ہیں۔زراعت ایس آئی ایف سی کے ترجیحی شعبوں میں شامل ہے جس نے برآمدات میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔خوراک اور دودھ کی پیداوار میں اضافہ، معیاری بیج اور اناج ذخیرہ کرنے کیلیے زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں آسٹریلیا کی مہارت اور تجربات سے استفادہ کیاجارہا ہے۔حکومت نے فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار کو بڑھانے کے لیے چارسوارب روپے مختص کیے ہیں جن میں کسان کارڈ، گرین ٹریکٹر اور شمسی توانائی کے منصوبے شامل ہیں۔لائیو اسٹاک کے منصوبوں میں حکومت 20 ارب روپے کی سرمایہ کاری کر رہی ہے جس میں لائیو اسٹاک فارمر کارڈ متعارف کرانا اورمویشیوں کی بیماریوں سے نمٹنے کی حکمت عملیاں بھی شامل ہیں۔عالمی معیارکے گوشت کی برآمد کو یقینی بنانے کے لیے چارلاکھ بچھڑوں کی افز ائش نسل کا ہدف بھی مقرر کیا گیا ہے۔ یہ اقدامات پاکستان کے زرعی شعبے کو مضبوط، غذائی تحفظ کو بہتر اور معاشی استحکام کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
گرین پاکستان منصوبہ:
ایس آئی ایف سی گرین پاکستان پروگرام پرسنجیدگی سے کام کررہی ہے۔ 70 لاکھ ہیکٹرز سے زائد غیر کاشت شدہ اراضی کو استعمال کرتے ہوئے جدید زرعی فارمنگ کو فروغ دیا جا رہا ہے جس سے ایک طرف ملکی ضروریات کوپورا کیاجائے گا تو دوسری طرف زرعی اجناس کی کوالٹی بہتربناکر فی ایکڑپیداوار بڑھائی جائے گی۔ گرین پاکستان پروگرام کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ایک لاکھ 40 ہزار ایکڑ زمین کو قابل کاشت بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم کے قیام سے زراعت کو دور حاضر کے زرعی اصولوں سے ہم آہنگ کر دیا گیا ہے۔ 
ماحول دوستی:
 جنگلات کی بحالی کے لیے ڈرون کے ذریعے نگرانی اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ 100ایکڑ کے رقبے پر جھینگے کی افزائش کے لیے آسٹریلوی مہارت کی مدد سے ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں سالانہ 100 ٹن پیداوار متوقع ہے۔
فیصلہ سازی کے عمل میں تیزی:
 ایس آئی ایف سی کی بدولت پالیسی میں تسلسل اور فیصلہ سازی کا عمل تیز ہوا ہے۔اب اہم نوعیت کے فیصلوں میں فریقین کی مشاورت اورتجاویز شامل کی جاتی ہیں۔فیصلے فوری اور ہنگامی بنیادوں پر کیے جاتے ہیںاور معاملات غیر ضروری طور پر التوا کا شکار نہیں ہوتے۔پالیسی ساز بلا خوف و خطر فیصلے کرتے ہیں جن پر فوری عملدرآمد کروا کر ان سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔
مراعات اور سہولت کاری:
کونسل نے ان تمام شعبوں میں مراعات اور سہولت کاری کا اعلان کر رکھا ہے جن میں چین کے ساتھ ساتھ مشرقِ وسطی کے ممالک دلچسپی رکھتے ہیں ۔یہ ممالک پاکستان سے دیرینہ تعلقات کی وجہ سے یہاں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔
 کرنسی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈائون:
گزشتہ سال کونسل کے ذریعے نہ صرف فارن کرنسی کی اسمگلنگ کے خلاف سخت کریک ڈائون کیا گیا بلکہ روپے کی قدر میں استحکام بھی لایا گیا۔اس سے ڈالرز کی غیر ممالک اسمگلنگ پر قابو پایا گیا۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے مصنوعات کی اسمگلنگ کے خلاف بھی کریک ڈائون کیا گیا ہے جس سے مقامی صنعت کو بہت فائدہ ہوا ہے اور امپورٹرز کا اعتماد بھی بحال ہوا ہے۔
ون ونڈو پلیٹ فارم:
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی)کی کامیابیوں میں ون ونڈو پلیٹ فارم کا قیام نہایت اہمیت کا حامل ہے۔اس کے ذریعے غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ مل رہا ہے کیونکہ اب انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے کڑی شرائط کا سامنا نہیںکرنا پڑتا۔ انہیں ایک چھت کے نیچے وہ ساری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جن کی بنا پر وہ آسانی سے سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ 
غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ:
رواں برس اکتوبر میں ایس آئی ایف سی کی معاونت سے سعودی سرمایہ کاروں کے 130 رکنی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں 27 اہم معاہدوں اور سمجھوتوں پر دستخط ہوئے تھے۔موجودہ مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 32.3 فیصد اضافہ ہوا۔پاکستان سٹاک مارکیٹ بھی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ مہنگائی کی شرح ساڑھے 6 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان اہم نکات پر اتفاق ہواہے اور قومی خزانے کو 300 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔
 قابل تجدید توانائی کے منصوبے کا آغاز:
توانائی کے شعبے کی ترقی کونسل کی ترجیحات کا اہم حصہ ہے اور اس کی معاونت سے توانائی کے شعبے میں نجی کمپنیوں کا کردار بڑھتا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں لکی سیمنٹ نے 28.8 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کے منصوبے کا آغاز کردیا ہے۔ لکی سیمنٹ نے ہوا اور شمسی توانائی کا ہائبرڈ منصوبہ بنایا ہے۔یہ منصوبہ ایندھن کے بغیر ماحول دوست بجلی پیدا کرے گا۔ یہ ہائبرڈ منصوبہ پاکستان کے پائیدار معاشی مستقبل کی جانب اہم قدم ہے۔
 فارما سیکٹر کی برآمدات میں نمایاں اضافہ:
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی)کی بدولت فارما سیکٹر کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہو اہے ۔پاکستان کے ادارہ شماریات کے مطابق ایس آئی ایف سی کی معاونت سے رواں مالی سال میں اب تک ادویات کی برآمدات میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سیاحت کا فروغ:
ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم سے سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جس سے براہ راست بیرونی سرمائے کی مد میں تقریباً 80 ملین ڈالرز حاصل کیے جا سکیں گے۔کونسل کی معاونت سے گرین ٹورازم کمپنی سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ پر کام کرے گی جس میں ویزا پالیسی کے تحت 126ممالک کے لیے ویزا آن ارائیول، گلف کارپوریشن کونسل (جی سی سی)ممالک کے لیے ویزا فری انٹری اور24 گھنٹوں کے اندر فاسٹ ٹریک ویزا پروسیسنگ جیسے اہم اقدامات شامل ہیں۔گرین ٹورازم کمپنی کے تحت سیاحوں کی سہولت کے لیے وادی نلتر، وادی ہنزہ اور اسکردو میں فوراسٹاراورفائیواسٹار سٹی ہوٹلوں کے ساتھ ساتھ ہنٹنگ  مقامات کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔ گرین گائیڈ کوالٹی پروگرام بھی متعارف کرایا گیاہے جس کے تحت معیاری ٹورگائیڈ فراہم کیے جائیں گے جن سے غیر ملکی سیاح مکمل طور پراستفادہ کر سکیں گے۔
خدشات:
ایس آئی ایف سی کی کارکردگی کے حوالے سے بعض حلقوںکی جانب سے تشویش اور چند خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ کونسل تاحال اپنے مطلوبہ مقاصد حاصل نہیں کر پائی کیوں کہ اب بھی سالانہ غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم صرف دو ارب ڈالرز ہے۔ان کے اعتراضات اپنی جگہ مگر ہمیں یہ دیکھنا ہو گا کہ کونسل کے قیام کو ابھی عرصہ ہی کتنا ہوا ہے۔ اتنی قلیل مد ت میںغیر ملکی سرمایہ کاری کا سالانہ پانچ ارب ڈالرز کا حکومتی ہدف حاصل کرنا آسان کام نہیں ہے ۔ اس راہ میں ابھی کئی رکاوٹیں حائل ہیں جن سے نمٹنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔امید ہے کہ رواں برس یہ ہدف بھی مکمل کر لیا جائے گا۔  
 ترقی کا سفر:
ملک و قوم کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کے عزم اور ایس آئی ایف سی کے اقدامات اورکوششوں کی بدولت پاکستان نہ صرف معاشی بحران سے نکل آیاہے بلکہ اس کاترقی کی جانب سفردوبارہ شروع ہوگیاہے۔ اہم فیصلوں کے اثرات تمام شعبوں پر نظرآرہے ہیں۔ پاکستان کی اس زبردست کارکردگی پردنیاحیران ہے۔ہمیں امید اور کوشش کا دامن تھام کر آگے بڑھنا ہے کیونکہ یہی وہ اصول ہیں جن پر عمل پیرا ہو کر ہم ایک مستحکم اور پرامن پاکستان کی تعمیر کر سکتے ہیں ۔


تعارف: مضمون نگار شعبہ تعلیم سے وابستہ ہیں۔
[email protected]
 

عدیلہ خالد

مضمون نگار شعبہ تعلیم سے وابستہ ہیں اور قومی و بین الاقوامی موضوعات پر مضامین لکھتی رہتی ہیں۔ [email protected]

Advertisements