اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 04:46
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ

فروری 2025

وطن عزیز کودرپیش چیلنجزسے نمٹنے اوردفاع وطن کے لیے ہماری سکیورٹی فورسز اپنی جان کی پروا کیے بغیر ہمہ وقت تیار رہتی ہیں۔ جس کا اعادہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے 27 دسمبر 2024 کو  پریس کانفرنس میں واضح کیا ہے کہ ملک دشمن عناصر کے خلاف ہماری موجودہ دفاعی جنگ آخری خارجی کے خاتمے تک جاری رہے گی اور افواجِ پاکستان اپنی سرحدوں اور شہریوں کی حفاظت کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گی۔
بلاشبہ پریس کانفرنس ملک دشمن عناصر کے لیے ایک تنبیہہ ہے کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے اور وہ کسی صورت اس کی سا لمیت کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ افواجِ پاکستان کی پیشہ ورانہ مہارت کا ثبوت ہمیں 27 فروری 2019 ء کو اس وقت دیکھنے کو ملا جب ہمارے شاہینوں نے ایک شاندار حربی معرکے میں پڑوسی ملک بھارت کے دو طیارے مار گرائے جو ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کر رہے تھے اور بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو زندہ گرفتار کیا۔ اس معرکے کو آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کا نام دیا گیا۔



 27فروری وہ تاریخی دن ہے جب پاک فضائیہ کے شاہینوں نے دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر اقوام عالم پر واضح کر دیا کہ وہ دفاعِ وطن کے لیے ہمہ وقت تیار ہیںاور پاک فضائیہ کا ہرسپاہی پیشہ ورانہ تربیت سے لیس ہے۔ ہماری عسکری تاریخ گواہ ہے کہ پرچمِ ستارہ و ہلال کی سربلندی کے لیے افواجِ پاکستان اور پاک فضائیہ کے شاہینوں نے ہمیشہ جرأت مندی کا مظاہرہ کیا ہے۔ 
پانچ برس قبل جب بھارت نے پاکستانی سرحدوں کی خلاف ورزی کی تو پاک فضائیہ کے جانبازوں نے بھارتی فضائیہ کے دانت کھٹے کردئیے۔ یہ ایک ایسا دن تھا جسے دشمن ملک ہمیشہ یاد رکھے گا۔ یہ معرکہ اس حوالے سے بھی قابل ذکر ہے کہ ریاستِ پاکستان نے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دنیا کو پیغام دیا کہ وہ امن و آشتی کا داعی ہے۔ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی واپسی اس کی زندہ مثال ہے جسے دنیا بھر کے لوگوں نے سراہا۔  
واضح رہے کہ پاک بھارت کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا جب 14 فروری 2019ء کو بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے علاقے پلوامہ میں سنٹرل ریزرو پولیس فورس کی بس پرحملے میں پیراملٹری کے 44اہلکار جاں بحق ہوئے۔ بھارت کی جانب سے اس حملے کی مکمل ذمہ داری پاکستان پر عائد کر دی گئی۔ پاکستان نے ان الزامات کی تردید کی تو بھارت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے پاکستان کی حدود میں در اندازی کرتے ہوئے بالاکوٹ کے علاقے میں دہشت گردوں کے مبینہ کیمپ کو تباہ کردیا ہے جو کہ سراسر جھوٹ پر مبنی بیانیہ تھا۔ بھارت نے26 فروری2019 کو رات 3 بجے پاکستانی سا لمیت کے خلاف شب خون مارا۔ پاک فضائیہ کے ایئر ڈیفنس کے ریڈاروں نے بھارتی فضائیہ کے طیاروں کو دیکھا۔یہ طیارے اندر کی طرف آئے اور اپنا پے لوڈ گرا کر تیزی سے دم دبا کر بھاگ گئے کیونکہ ان کی خبر لینے کے لیے پاک فضائیہ کے جہاز ان کی طرف روانہ ہو چکے تھے۔ بہر طور بھارتی فضائیہ کا رات کی تاریکی میں یہ بزدلانہ حملہ تھا۔ عدو کی اس بزدلانہ کارروا ئی سے کوئی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی شخص زخمی ہوا۔ انڈین ایئر مارشل آرجی کپور نے اسی روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ''بھارتی فضائیہ نے Surgical Strike کے طور پر بالا کوٹ میں جیشِ محمد کے دہشت گردوں کو تربیت دینے والے کیمپ کو تباہ کردیا۔ اس حملے میں منصوبے کے مطابق ہر چیز تباہ کردی گئی اور300 سے زیادہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔پاک فوج  نے اس بے بنیاد خبر کی سختی سے تردید کی اور واضح کیا کہ کچھ بھارتی طیاروں نے بالاکوٹ کے علاقے پر حملہ ضرور کیا لیکن جب پاک فضائیہ کے طیارے مقابلے کے لیے فضا میں بلند ہوئے توبھارتی طیارے تیزی سے واپس جاتے ہوئے اپنے پے لوڈ جنگل میں پھینک کر فرار ہوگئے۔ وہاں کسی بھی قسم کا دہشت گردی کا کیمپ نہیں تھا، بین الاقوامی اور ملکی ذرائع ابلاغ کے مبصروں کو وہاں کا دورہ بھی کروایا گیا اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے دو ٹوک الفاظ میں دشمن کو تنبیہ کی کہ 'اب پاکستان جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے'۔
دشمن نے رات کی تاریکی میں حملہ کیا تھا لیکن ہماری سکیورٹی  فورسزنے دشمن کودن کی روشنی میں وہ تارے دکھائے کہ اُس کے چودہ طبق روشن ہوگئے ۔ دشمن نے پاکستان کے سول علاقے کو نشانہ بنایا لیکن ہماری قیادت نے بھارتی سور ماوں کے ملٹری ٹارگٹس کا انتخاب کیا کیونکہ یہ عدو کی ملٹری قیادت تھی جس نے پاکستان کی خود مختاری اور سا لمیت کو چیلنج کیا تھا۔ انتہائی احتیاط کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں6نشانے چنے گئے جو گیریژن علاقوں کے ڈپو وغیرہ تھے۔ 27فروری 2019 کو صبح 9 بجے دن کی روشنی میں پاک فضائیہ کے تمام ہوابازاپنے سروں پر کفن باندھے محوِ پرواز ہوئے کیونکہ ان کی نظر میں وطن کی حفاظت و حرمت مقدم تھی۔ ان تمام طیاروں کے ریڈار کنٹرولر گروپ کیپٹن  الیاس تھے  جو سرحد پار کی صورتِ حال سے مسلسل آگاہ کررہے تھے۔ جوں جوں لائن آف کنٹرول قریب آرہی تھی، سرحدی سرگرمیوں میں تیزی سے مسلسل اضافہ ہورہا تھا، ادھر ہمارے ہوا بازوں کی تیزی سے چلتی ہوئی انگلیاں، بڑی سرعت کے ساتھ کاک پٹ میں مختلف میٹرز اور آلات سے محوِ گفتگو تھیں۔ شاہینوں کی ہنر مندی اور خود اعتمادی بول بول کر، لڑاکا طیاروں کی برق رفتاری سے داد وصول کررہی تھی۔
ہمارے شاہینوں نے بڑے اعتماد سے اپنی سرحدوں کے اندر رہتے ہوئے، مقبوضہ کشمیر میں 6 ٹارگٹس کو لاک کیا جو سب کے سب ملٹری ٹارگٹس تھے اور ثبوت کے طور پر ان کی ویڈیو بھی بنائی  تھی ۔جب ٹارگٹس کو لاک کرکے فائٹر طیارہ اپنا ہتھیار اس کی طرف لانچ کرتا ہے تو پھر طیارے ہی کے ذریعے اسے ٹریک اور گائیڈ کیا جاتا ہے تاکہ وہ  مطلوبہ ہدف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنا سکے اور تمام اہم امور صرف 15 سے20سیکنڈ میں مکمل کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس جوابی کارروائی سے دشمن کا کسی بھی قسم کا جانی نقصان مقصود نہیں تھا، صرف متنبہ کرنا ضروری تھا اس لیے منصوبے کے مطابق تمام ہتھیاروں کو اصلی ملٹری ہدف سے تقریباً ایک ہزار گز دور گرایاگیا۔ جبکہ پاک فضائیہ نے  عملی طور پر ثابت کردکھایا کہ پاکستان اپنے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ لیکن وہ جنگ کے بجائے امن کا خواہاں ہے۔ ہتھیاروں کو اپنے ہدف تک گائیڈ اور ٹریک کرنے کے اہم امور گروپ کیپٹن فہیم احمدخان سرانجام دے رہے تھے۔ پاکستانی ہوا بازوں کی کارروائی سے دشمن کی صفوں میں ایسا لرزہ طاری ہواکہ پریشانی کے عالم میں، دشمن نے اپنا ہیMI-17  ہیلی کاپٹر مارگرایا۔
 اتنے میں ہمارے ہوا بازوں نے اپنے ریڈار پر دیکھا کہ ان کے مقابلے کے لیے بھارتی فضائیہ کے چار چار جہازوں کی فارمیشن میں طیارے آرہے ہیں۔ ریڈار کنٹرولر اور(AEW) پلیٹ فارم بھی اس امر کی تصدیق کررہا تھا۔ فوراً ہی ہمارے شاہبازوں کی عقابی نگاہوں نے اپنے اپنے طیاروں کی شناختی لائبریری سے یہ اندازاہ کرلیا کہ ان میں سے کچھ  مگ21 ،کچھ میراج2000 اورکچھSU-30 ہیں۔ ہمارے فائٹرز کے مقابلے میں یہ تعدادچار گنا زیادہ تھی۔ اس نازک موقع پر وطن کے سرمایہ افتخار شاہینوں نے کمالِ مہارت اور ہنر مندی سے کرگسوں کا مقابلہ شروع کردیا۔ یہ رزمِ گاہ آزاد کشمیر کے راجوڑی سیکٹر میں سجی ہوئی تھی اور اہم فضائی حربی معرکہ جو 15000فٹ سے لے کر 30,000 فٹ کے درمیان لڑا جا رہا تھا۔ مدِ مقابل آنے والے بڑی تیاری سے آئے تھے اور دشمن کے اکثر طیارے BVRمیزائلوں سے لیس تھے۔ بی یونڈ ویژوئیل رینج میزائل وہ ہوتے ہیں جو عمومی حدِ نگاہ سے بھی آگے یعنی 15سے 75کلو میٹر تک اپنے طیاروں کی مخصوص خوبیوں اور صلاحیتوں کے مطابق ہدف کونشانہ بناسکیں۔ اس لیے ونگ کمانڈر نعمان نے اپنے ٹیم ممبر سے کہا کہ جو طیارہ سرحد پار کرکے ہمارے ملک کے لیے خطرہ بنے اسے فوراً نشانہ بنایاجائے۔ اس دوران پاک فضائیہ کے (AEW)پلیٹ فارم نے دشمن کے جہازوں کے ریڈار اور آر ٹی کو جیم (Jam)کرنا شروع کردیا۔ جس سے ان کی پریشانی میں حد درجہ اضافہ ہوگیا اور اب انہیں کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کیا ہو رہا ہے اور انہوں نے اس گھمبیر صورتِ حال میں کیا کرنا ہے۔
فارمیشن لیڈر ونگ کماندڑ نعمان نے اپنے نپے تلے الفاظ میں کہا کہ میں سرحد سے اندر آجانے والے (Mig-21) کا شکار کرتا ہوں اور(NO-3) جو کہ سکواڈرن لیڈر حسن صدیقی تھے، سے کہا کہ تم دوسرے سرحد کی خلاف ورزی کرنے والے SU-30کو ہدف بنائو کیونکہ ان دونوں طیاروں کے تیور خطرناک نظر آرہے تھے۔ سکوادڑن لیڈر حسن صدیقی نے جن کا فائٹر فلائنگ تجربہ اس وقت تقریباً 2500گھنٹے کا تھا، کمال پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے SU-30 کو تاک کر ایسا میزائل مارا کہ وہ قلابازیاں کھاتا ہوا زمین بوس ہوگیا لیکن میزائل کا شکار ہونے کے بعد اس کا منہ مقبوضہ کشمیر کی طرف پھر گیا اس لیے اس کا ملبہ سرحد سے دوسری طرف گرا۔ ونگ کمانڈر نعمان جن کا فائٹر جہاز اڑانے کا تجربہ تقریباً 3000گھنٹے تھا، انتہائی سرعت کے ساتھ     مگ 21-کولاک کیا اور ساتھ ہی میزائل داغ دیا جو ٹھیک نشانے پر لگا۔ زمین سے لوگوں نے دیکھا کہ  مگ 21- شعلوں میں تبدیل ہونا شروع ہوگیا ہے اور ساتھ ہی اس کے پائلٹ نے جہاز سے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی اور جہاز کا ملبہ سرحد سے اس طرف گرا۔ پائلٹ بھی ملبے کے بالکل قریب گرا۔ اس نے اپنے ریوالور سے فائر کرتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش کی مگرغیور کشمیریوں  نے اسے پکڑ کر مارنا شروع کردیا۔ بہت جلد ہی پاک آرمی کے ایک کیپٹن نے اپنی ٹیم کے ساتھ پہنچ کر اسے مشتعل ہجوم سے چھڑایا اور اپنی یونٹ میں لے آئے جہاں عمدہ چائے سے اس کی تواضح کی گئی جسے سراہتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے قیدی پائلٹ نے یادگار فقرا کہا"Tea is fantastic" ۔ بعد ازاں حکومتِ پاکستان نے خطے میں امن وسلامتی برقرار رکھنے کی بنا پر یکم مارچ2019 کوبھارتی قیدی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن کورہا کردیا۔ تاکہ اقوامِ عالم میں بھارت کو احساس ہو سکے کہ پاکستان خطے میں جنگ نہیں، بلکہ امن کا خواہاں ہے۔ اس موقع پر انڈین پرائم منسٹر نریندر مودی نے یہ کہہ کر اپنی جھینپ مٹانے کی کوشش کی کہ اگر ہمارے پاس رافیل ہوتے تو نتائج مختلف ہوتے۔
اس دور کے پاک فضائیہ کے ڈپٹی چیف آف ایئر سٹاف (آپریشن)ایئر کموڈور حسیب پراچہ نے کیا خوب کہا کہ ''پاک فضائیہ کی ہائی کمانڈ کے لیے بھارتی فضائیہ کا حملہ کسی بھی طرح ناگہانی نہیں تھا، بلکہ2018ء سے اس کی توقع کررہے تھے اورہم نے ملکی سرحدوں کی خلاف ورزی کی صورت میں جوابی کارروائی کی مکمل اور بھرپور تیاری کی ہوئی تھی لہٰذا اپنے منصوبے پر عمل درآمد کے لیے صرف وقت کا تعین کیا۔
 شاہینوں کی شاندار کارکردگی پر حکومت پاکستان نے گروپ کیپٹن رانا الیاس اب ائیر کموڈور کو تمغہ بسالت اور ونگ کمانڈر نعمان علی خان (اب گروپ کیپٹن) کو بہترین فضائی معرکہ لڑنے پرستارۂ جرأت سے نوازا ۔گروپ کیپٹن فہیم احمد خان اور سکواڈرن لیڈر حسن محمود صدیقی (اب ونگ کمانڈر) کو بھی اس معرکے میں شاندار کارکردگی دکھانے پر تمغۂ جرأت سے نواز گیا۔ پاک فضائیہ نے جرأت اور بہادری کے ساتھ ہمیشہ وطن کے دفاع  میں نیک نامی کمائی ہے۔ امن کی خواہش بلا شبہ پاکستان کا خلوص پر مبنی جذبہ ہے مگر دشمن کو یاد رکھنا ہو گا اسے ہمارے اس جذبۂ خیر سگالی کو کسی بھی صورت کمزوری نہیں سمجھنا چاہیے۔


تعارف: مضمون نگار قومی و بین الاقوامی امور پر لکھتی ہیں۔