اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 02:06
اداریہ۔ جنوری 2024ء نئے سال کا پیغام! اُمیدِ صُبح    ہر فرد ہے  ملت کے مقدر کا ستارا ہے اپنا یہ عزم ! روشن ستارے علم کی جیت بچّےکی دعا ’بریل ‘کی روشنی اہل عِلم کی فضیلت پانی... زندگی ہے اچھی صحت کے ضامن صاف ستھرے دانت قہقہے اداریہ ۔ فروری 2024ء ہم آزادی کے متوالے میراکشمیر پُرعزم ہیں ہم ! سوچ کے گلاب کشمیری بچے کی پکار امتحانات کی فکر پیپر کیسے حل کریں ہم ہیں بھائی بھائی سیر بھی ، سبق بھی بوند بوند  زندگی کِکی ڈوبتے کو ’’گھڑی ‘‘ کا سہارا کراچی ایکسپو سنٹر  قہقہے السلام علیکم نیا سال، نیا عزم نیا سال مبارک اُمیدِ بہار اے جذبہء دل معراج النبیﷺ   علم کی شمع روشنی قومی ترانے کے خالق ابوالاثرحفیظ جالندھری نئی زندگی سالِ نو،نئی اُمید ، نئے خواب ! کیا تمہیں یقین ہے صاف توانائی ، صاف ماحول پانی زندگی ہے! تندرستی ہزار نعمت ہے! قہقہے اداریہ  ہم ایک ہیں  میرے وطن داستان ِجرأت پائلٹ آفیسرراشد منہاس شہید کامیابی کی کہانی  امتحانات کی تیاری ہم ہیں بھائی بھائی ! حکایتِ رومی : جاہل کی صحبت  حسین وادی کے غیر ذمہ دار سیاح مثبت تبدیلی  چچا جان کا ریڈیو خبرداررہیے! ستارے پانی بچائیں زندگی بچائیں! قہقہے
Advertisements

ہلال کڈز اردو

پانی زندگی ہے!

جنوری 2025

خالق کائنات نے ہمیں بہت ساری نعمتوں سے نوازا ہے۔ ان میں سے پانی ایک ہے۔ یہ ایک بے رنگ ، بے بو اور بے ذائقہ مرکب ہے جو ایک انمول نعمت ہے۔ صاف پانی انسانی زندگی کا نہایت اہم جزو ہے۔ اگر یہ نہ ہو تو زندگی کا وجود قائم نہیں رہ سکتا۔



پانی کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن پاک میں پانی کا ذکر کئی مرتبہ آیا ہے۔ اللہ تعالی نے انسانی زندگی کا وجود قائم رکھنے کے لیے  زمین پر اپنی رحمت سے پانی کے چشمے جاری کر دیے۔اب تک دریافت شدہ  سیاروں اور ستاروں میں سے زمین ہی وہ واحد سیارہ ہے جہاں زندگی پوری آب تاب کے ساتھ رواں دواں ہے اور اس کی وجہ یہاں پر انمول نعمتوں میں سے ایک نعمت پانی کا ہونا ہے ۔زمین کا سترفیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے ۔ یہی حال ہمارے جسم کا بھی ہے۔ ہمارا دو تہائی جسم پانی پر مشتمل ہے۔ایک تحقیق کے مطابق ایک انسان کے جسم میں 35سے50لیٹر تک پانی ہوتا ہے ۔اسی سے ہمارا خون گردش میں رہتا ہے اور ہماری بیماریوں کے خلاف لڑنے کی قوت میںاضافہ ہوتا ہے۔ ہمارے ہر جسمانی خلیے میں موجود پانی ہی سے بدن کے تمام نظام چلتے ہیںلہذا صحت مند ماحول اور پُر سکون زندگی کے لیے پانی کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا مگر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہم اس انمول نعمت کی قدر کر رہے ہیں؟
پاکستان میں پینے کے صاف پانی کی دستیابی کا معاملہ بحران کا شکار ہے۔ بڑھتی ہوئی آبادی کی بدولت پانی میں کمی واقع ہو رہی ہے۔ صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے بہت ساری بیماریاں پھیل رہی ہیں جن سے خاص طور پر بچے اور بوڑھے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔ان میں سانس کی بیماریاں،ہیضہ، ہیپاٹائٹس سمیت پیٹ،گلے اور دیگر جسمانی بیماریاں شامل ہیں۔ ہر سال بہت سارے لوگ آلودہ پانی پینے کی وجہ سے موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔ شہروں میں صاف پانی کی دستیابی ایک اہم مسئلہ ہے جس پر صرف اسی صورت قابو پایا جا سکتا ہے جب ہم ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور صاف پانی کو ضائع ہونے سے بچائیں۔ 
اس سلسلے میں بہت سارے لوگ لاپروائی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگ اپنے گھروں کی صفائی ستھرائی کے ساتھ ساتھ گلی محلے کو دھونے میں صاف پانی کی ایک کثیر مقدار کو ضائع کر دیتے ہیں۔ واش روم میں بھی پانی کا بے جا استعمال کر کے اسے ضائع کیا جاتا ہے۔صاف پانی کے بارے میں لوگوں میں شعور و آگہی پھیلانے کی ضرورت ہے ۔اگر لوگ باشعو ر ہوں گے اور پانی کا استعمال ضرورت کے مطابق احتیاط سے کریں گے تو اس سے نہ صرف پانی کی بچت ہو گی بلکہ بہت سارے ایسے پسماندہ علاقوں کے لوگوں کو بھی پانی ملے گا جنہیں صاف پانی دستیاب نہیں ہے۔ 
 کاشت کاری میں پانی کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ہمارے دیہاتوں میں زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے صاف پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ صاف پانی کے ذخائر میں جس تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے اس سے فصلوں کی پیداوار کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔ وہ دن بہ دن کم ہوتی جا رہی ہیں۔ اس سے غذائی قلت پید ا ہورہی ہے جس کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر پانی کے مسائل پر فوری طور پر قابو نہ پایا گیا تو آنے والے دنوںمیں پاکستان میں یہ مسئلہ شدت اختیار کر جائے گا۔ 
گلیشیئرز صاف پانی فراہم کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔ ہر سال گرمی کے موسم میں جب یہ پگھلتے ہیں تو ان سے بہت سارا پانی حاصل ہوتا ہے۔ ہمارے شمالی علاقہ جات میں جب پہاڑوں پر برف پگھلتی ہے تو وہ ہمیں کثیر مقدار میں صاف پانی فراہم کرتی ہے۔ اگر اس پانی کو ذخیرہ کر لیا جائے اور اس کا مناسب وقت میں استعمال کیا جائے تو اس طرح پانی کی قلت پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس ضمن میں ڈیموں کی اہمیت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اگر ملک بھر میں نئے ڈیم بنائے جائیں تو صاف پانی کو ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔ 
صاف پانی کی فراہمی اور اس کی حفاظت کی خاطر دنیا بھر میں بہت ساری کوششیں ہو رہی ہیں۔ اس سلسلے میں بہت سارے اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں جن میں شہریوں میں صاف پانی کی اہمیت کے بارے میں شعور پھیلانا اور اسے محتاط طریقے سے استعمال کرنا سر فہرست ہیں۔ بہت ساری عالمی تنظیمیں اس میں اپنا حصہ ڈال رہی ہیں تاکہ دنیا کو درپیش مسائل میں کمی لائی جائے۔ 
دوستو!صاف پانی قدرت کا ایک انمول عطیہ ہے۔ ہمیں اس کی اہمیت کو سمجھ کر اسے محفوظ کرنا چاہیے کیونکہ اگر پانی موجود نہیں ہو گا تو ہماری بقا اور زندگی کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا