دنیا میں رونق ہوتے ہیں بچے
کھیلتے کودتے لگتے ہیں اچھے
معصوم جیسے ننھی سی کلیاں
سُچےموتیوں کی جیسے ڈلیاں
ذرا سی آہٹ پہ وہ ڈر جاتے ہیں
صدمے کہاں وہ جھیل پاتے ہیں
آہ فلسطین! وہ زمین انبیاء کی
جنگ و جدل نے کیسے تباہ کی
ہر سُو تباہی اور موت کا رقص
کانپ جاتے ہیں ، روح و نفس
خدارا ان بچوں پہ اِک نظر ڈالو!
نسلوں کی خاطر اُٹھو دل والو
دنیاجلا دیں گے جنگ کے شعلے
بچوں کی خاطر اگر ہم نہ بولے
معصوم جانیں جو بچاتے ہیں
دنیا میں مسیحا وہ کہلاتے ہیں
تبصرے