اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 21:24
تنازع فلسطین اور عالمی امن! بھارت کی دیگرممالک میں تخریب کاری اوردہشت گردانہ کارروائیوں کی تاریخ صلۂ شہید کیا ہے تب و تاب جاودانہ اب جنت میں آپ سے ملوں گا چاند ایسا کہاں سے لائوں کہ تجھ سا کہیں جسے علّامہ اقبال اور مغربی مفکرین مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات شہ رگِ پاکستان یوم سیاہ کشمیر۔ عالمی ضمیر کی بیداری کی ضرورت ملی نغمہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں 27اکتوبر1947۔۔۔ کشمیر پربھارت کا غاصبانہ قبضہ اک پہلو یہ بھی ہے کشمیر کی تصویر کا گرین پاکستان انیشیٹومنصوبہ پاکستان کی خوشحالی کا ضامن  میڈیا اور ہم آؤ اپنی سوچ کو بدلیں بحر ِ ہند کی سیاسی و معاشی اہمیت،پاکستان کے تناظر میں  ویسٹ مینجمنٹ !سماجی شعور کی بیداری کی ضرورت خون کی قیمت ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی معاونت راہ ِحق کا شہید۔لیفٹیننٹ ناصر حسین سلہریا (تمغۂ بسالت) ایک باہمت محب ِ وطن ماں اور اس کے بہادر بیٹے کی جرأت آمیز داستان امدادی کارروائیاں اور افواج پاکستان  سفر وادیٔ کمراٹ کا ماضی کے جھروکوں سے ایک زمانہ بیت گیا خود ملامتی  عسکری و قومی ادارہ برائے امراض قلب راولپنڈی  دہر میں اسمِ محمدۖ سے اُجالا کردے ! عصر حاضر (بسلسلہ بانگِ درا کے سو سال ) بانگ درا کی طویل نظمیں یومِ دفاع:سیالکوٹ میں ہلال استقلال کی تبدیلی پرچم کی رسم اوردیگر خصوصی تقریبات وزیر اعظم پاکستان کی راولپنڈی میں آرمی وار گیم کے اختتامی اجلاس میں شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ عمان  سنو : امن کی آواز ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز کی ٹیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات پاکستانی مسلح افواج کی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا چین کا سرکاری دورہ روسی فیڈریشن کے نائب وزیر اعظم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ کراچی  آئی ٹی پارک کا افتتاح اور تاجر برادری سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا ضلع اورکزئی کا دورہ  ایک دن پاک بحریہ کے ساتھ پاک میرینز پاسنگ آئوٹ پریڈ سربراہ پاک فضائیہ کا دورۂ ترکی  اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات یوم دفاع و شہداء کے موقع پرملتان اور اوکاڑہ گیر یثرن میں تقریبات سندھ میں یومِ دفاع کی تقریبات اور کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکی شہدا ء کے خاندانوں سے ملاقات پشاورگیریژن میں یومِ دفاع و شہداء کے موقع پر تقریبات کا انعقاد ملٹری کالج جہلم میں تقریب بسلسلہ یومِ دفاع آزاد کشمیر: پاک فوج کی قربانیاں اور ترقی میں کردار  پاکستان آرڈننس فیکٹریز کا افتتاح 1951  اداریہ: پیغامِ اقبال اور باہمی یگانگت اقبال کی راہ نمائی اور وجود ِپاکستان اقبال کی شاعری اور نوجوان دعائے اقبال بانگِ درا اور علامہ اقبال کا ذہنی و فکری ارتقا نگاہ فکر میں فرائولین ڈورس لینڈویر (آنٹی ڈورس ) شنگھائی تعاون تنظیم کا 23 واں اجلاس ایس سی اوکانفرنس ، چینی وزیراعظم کا خصوصی دورہ اور اہم اعلانات وطن   بیلٹ احتجاج 6 نومبریومِ شہدائے جموں فیک نیوز ۔ جعلی خبریں ملک کودرپیش اندرونی وبیرونی خطرات اورپاک فوج  سیندک منصوبہ بلوچستان  آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف ری ہیبلی ٹیشن میڈیسن(AFIRM) نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل )کی تعلیمی خدمات پاک فوج کے زیرِ اہتمام قبائلی اضلاع میں ترقی و خوشحالی کا سفر نوجوانوں میں سگریٹ نوشی اور منشیات کا رجحان پاکستان کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا تدارک کیونکر ممکن ہے کسی چال میں بھی لوگ اللہ کا پیارامہمان میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثار کروں وطن کا بیٹا جرأت کا درخشندہ ستارہ  وہ گمنام راہوں کا سپاہی تھا حب ڈیم افتخار عارف:دل اور دنیا کے بیچ ماہ نو ہر دل عزیز میزبان ، اُستاد اور کالم نویس دلدار پرویز بھٹی وہ عینک والا، سمارٹ سا رُک جا ۔۔۔۔ٹھہر جا حقائقِ سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی چند کتب کا تذکرہ حقائقِ سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی چند کتب کا تذکرہ شہادت کا سفر: خاندانوں کے صبر کی آزمائش قومی پرچم کی واپسی۔1973ء چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی اسٹریٹجک ویژن انسٹی ٹیوٹ  اسلام آباد کانفرنس 2024میں شرکت  پاکستان ملٹری اکیڈمی میں کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کا انعقاد ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم کی آرمی چیف سے ملاقات  جمہوریہ بیلاروس کے وزیر اعظم کی آرمی چیف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری کی ایک اعلیٰ سطحی سرکاری و تجارتی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات  کیمبرین پیٹرول ایکسرسائز 2024ء نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء اور فیکلٹی ممبرز کا پاک بحریہ کے جہازوں کا دورہ ہائیڈرو گرافر آف پاکستان کا  نیشنل سکول آف ہائیڈروگرافی کا دورہ پشاور میں ٹرائیبل یوتھ کنونشن اور سپورٹس گالا کا انعقاد سوات اور مالاکنڈکے طلبا و طالبات کی کور کمانڈر پشاور سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا اورکزئی ،مہمند اوردیرکے اضلاع کادورہ طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) تربت کا دورہ آئی جی ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا گرلز کیڈٹ کالج تربت اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا دورہ طلباء اور فیکلٹی ممبران کا ملتان گیریژن کا دورہ نشانہ بازی کے تربیتی پروگرام کا انعقاد ایک دن پاک فوج کے ساتھ، مختلف سکولو ں اور کالجوں کے 150سے زائد طلبا اور اساتذہ کا ٹلہ فیلڈ فائر رینجز(جہلم)کا دورہ
Advertisements

محمد حمید شاہد

Not Available Yet

Advertisements

ہلال اردو

افتخار عارف:دل اور دنیا کے بیچ

نومبر 2024

کچھ دن پہلے انہوں نے کہا تھا کہ انہیں ابھی اور جینا ہے ۔ پھر ہنستے ہوئے اپنی بیٹی گیتی سے ہونے والی اس گفتگو کا ٹکڑا سنانے لگے جس میں ممتاز مفتی کا ذکر ہوا تھا ۔ جی ممتاز مفتی جنہوں نے نوے برس کی عمر پائی۔ اور مشتاق یوسفی کا بھی، جو پچانوے برس جیے ۔ شاید ایک آدھ مثال سو برس جینے والے ادیب کی بھی ان کے ذہن میں تازہ ہو گئی ہو گی مگر وہ یہ والاجملہ آدھا کہہ کر باقی چبا گئے ۔ ہم سب ہنس رہے تھے اور ان کی جانب رشک کی نظروں سے دیکھ رہے تھے ؛ کون سا اعزاز تھا جو ان کا مقدر نہ ہوا تھا اور نہیں جانتے کہ اعلیٰ ترین صدارتی ایوارڈ پا لینے کے بعد آنے والے دنوں میں اور کیا کچھ اس شاعر کا مقدر ہونے والا ہے۔
ذراتصور کیجئے ایک ایسے بچے کا جو ایک ہی وقت میں قسمت کے وہیل چکر کا کچلا ہوا بھی ہے اور اسی قسمت کے کندھوں کا سوار بھی۔ قیام پاکستان سے تین سال پہلے ایک ایسی ماں کی گود میں اترنے والا بچہ جس ماں کے بارے میں روایت ہے کہ وہ لکھنوی تہذیب کی شیریں سخن نمائندہ تھیں اور ساتھ ہی اس تکلیف دہ حقیقت کا بھی گماں باندھیے کہ اس بچے کے والدین میں علیحدگی ہو جاتی ہے اور بچے کی تربیت نانا کے ہاں ہونے لگتی ہے۔ جی،وہ ناناجو سگے نہ تھے۔یہی نانا اس بچے کے لیے وسیلہ خیر ہو جاتے ہیں۔ایک ایسا گھر جس میں بجلی نہ تھی ، چراغ کی روشنی میں تب تک یہ بچہ کتابیں پڑھتا رہتا جب تک دیے میں تیل ہو تا ۔ اور تیل بھی اتنا کہاں میسر ہوتا تھا کہ دیا ساری رات جل پاتا۔ شعلہ پھڑپھڑا کر بجھ جاتا، دیا سو جاتا مگروہ بچہ جاگتا رہتا تھا۔ کیسے سوتاکہ اس کو پڑھنے کی تاہنگ جگائے رکھتی تھی۔وہ اندھیرے کا لحاف اوڑھے اوڑھے سبق دہراتا رہتا، یہاں تک کہ نیند خود آگے بڑھ کر اسے اپنی گود میں لے لیتی تھی ۔ والد کی شفقت سے محروم اس بچے کے بارے میں ممتاز مفتی نے لکھا تھا:لکھنو کا لاوارث، مفلس ، ٹوٹا ہوا بچہ جس میں چشمہ خریدنے کی توفیق نہ تھی، کتابیں خریدنے کی استطاعت نہ تھی ۔ یہ بچہ جن حالات میں بڑا ہوتا ہے ، جدید اردو شاعری کی توانا آواز بنتا ہے، ریڈیو، ٹی وی سے ہوتا برطانیہ کے اردو مرکز پہنچتا ہے۔ اکادمی ادبیات پاکستان ، نیشنل بک فاؤنڈیشن ، مقتدرہ قومی زبان جیسے اداروں کا سربراہ بنتا ہے۔ ایران میں ایکو کے ثقافتی شعبے کا نگران ہو کرپاکستان کی نمائندگی کرتا ہے۔ نشانِ امتیاز، ہلال امتیاز، ستارۂ امتیاز، پرائیڈ آف پرفارمنس ایک ایک کرکے سب ایوارڈ لے لیتا ہے ۔ اس کی بھی عجب کہانی ہے ۔ یقینا آپ جان گئے ہوں گے کہ یہ عجب کہانی کسی اور کی نہیں افتخار عارف کی ہے۔افتخار عارف کی کہانی کا ایک اور رخ بھی ہے اور وہ یہ کہ جیسے جیسے انہیں عروج ملتا گیا، وہ اپنے دشمنوں میں ایک معقول تعداد کا اضافہ بھی کرتے گئے۔ اس ساری صورت حال کا انہیں بھی ادراک رہا اور شاید وہ اس ساری صورت حال سے لطف بھی لیتے رہے ہیں ۔ تب ہی تو وہ کہہ رہے ہیں:
جس دن سے ہم بلند نشانوں میں آئے ہیں
ترکش کے سارے تیر کمانوں میں آئے ہیں
واقعہ یہ ہے کہ دوست ہو یا دشمن، سب افتخار عارف کی قسمت پر رشک کرتے ہیں ان کی صلاحیتوں کو مانتے ہیں۔ جی وہ بھی جن کے ترکش کے سارے تیر انہیں دیکھتے ہی کمانوں میں آجاتے ہیں، وہ بھی ۔ لطف یہ ہے کہ اس سارے عرصے میں کتاب سے ، لفظ سے ، زمین سے اور اپنے ایمان سے وہ جڑے رہتے ہیں ۔ افتخار عارف کا کہنا ہے
ایک چراغ اور ایک کتاب اور ایک امید اثاثہ
اس کے بعد جو کچھ ہے وہ سب افسانہ ہے
کتاب، چراغ، امید کے اثاثے کی بات اور زندگی کا سارا افسانہ سنانے والا یہ شاعر اسی برس کا ہو چکا ہے ۔پانچ سال پہلے ا کسفورڈ پریس والوں نے اپنے اسلام آباد لٹریچر فیسٹول میں ان کے ساتھ ایک نشست کا اہتمام کیا ، اس میں مجھے ان سے مکالمہ کرنا تھا اور میری مدد کو جو موجود تھے وہ سب افتخار عارف کو محبوب رکھنے والے تھے؛اینا سووروا، جو حال ہی میں وفات پا گئی ہیں ، ڈاکٹر وفا یزدان منش اور حارث خلیق ۔ جب افتخار عارف لندن میں تھے، تب ان کی نظموں کے انگریزی تراجم پر مشتمل کتاب "بارہواں کھلاڑی" آئی تھی ۔ اس کتاب میں اینا سووروا کا بھی ایک نوٹ شامل ہے ۔ افتخار عارف کی نظموں کا یہ ترجمہ برونڈا واکر نے کیا تھا۔ جب کتاب آئی تب اینا سووروا اکیڈمی آف سائنس ماسکو کے انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل سٹڈیز میں پروفیسر تھیں۔ پھر وہ وہاں ایشین لٹریچر کی ہیڈ ہو گئی تھیں ۔ برصغیر ہند و پاک میں اُردو ادب اور آرٹ کی روایت سے خوب آگاہ تھیں اور دنیا بھر کے مختلف فورمز پر اس موضوع پر گفتگو کرتی رہتی تھیں ۔ افسوس ہم نے اردو سے محبت کرنے والی کو کھو دیا ۔ خیر، میں بتا یہ رہا تھا کہ انہوں نے اس موضوع پر بہت لکھا بھی ہے۔ مثنوی اورصوفیانہ روایت ان کے پسندید ہ موضوعات تھے جن پر ان کی کتب شائع ہو چکی ہیں۔ منٹو، قرة العین حیدر سے افتخار عارف تک رشین لینگویج میں تراجم کیے اور حکومت پاکستان نے انہیں ان کی خدمات کے اعتراف میں ستارۂ امتیاز دیا تھا ۔ افتخار عارف پر بات کرتے ہوئے لگ بھگ انہوں نے وہی باتیں دہرائیں جو وہ اپنے نوٹ میں بتا چکی تھیں اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ وہ بنیادی باتیں ہیں جو افتخار عارف کی شاعری کا اسلوب ڈھالتی ہیں۔ یہی کہ افتخار عارف کی شاعری اکہری نہیں تہ دار ہے، اپنی تہذیبی روایت اور بطور خاص کربلا کا استعار ہ ان کے ہاں زندگی کی گہری معنویت پاکر نئے زمانے سے جڑ جاتا ہے اور یہ بھی کہ بارہواں کھلاڑی کی نظم ایک خاص صورت حال میں پڑے نئے عہد کے نئے آدمی کا المیہ ہے۔ اینا سووروا جب اپنی بات کر رہی تھیں تو رہ رہ کر میرا دھیان ان تہذیبی حوالوں کی طرف جا رہا تھا جن سے ان کی شاعری بامعنی ہوتی ہے اور مختلف بھی ۔ اتنی مختلف کہ وہ اپنے ہم عصروں میں سب سے الگ دھج رکھنے لگتے ہیں۔ 
میں غزل کوتہذیبی صنف سمجھتا ہوں اور غلط یا صحیح اس بات پر ایقان رکھتا ہوں کہ اس صنف کی ایسے بے توفیق شاعروں سے بنتی ہی نہیں ہے جو اپنے تہذیبی حوالوں سے بچھڑ گئے ہوتے ہیں۔ ستر کی دہائی کے جن شاعروں کے ساتھ افتخار عارف نے اپنے سفرکا  آغاز کیا تھا ان میں سے جو بچ رہے ہیں وہ سب وہی ہیں جنہوں نے اپنے تہذیبی فکری اور جمالیاتی ورثے سے دست کش ہونا گوارا نہیں کیا۔ افتخار عارف کی مہر دونیم سے حرف باریاب ،جہان معلوم اور باغ گل سرخکی شاعری میری نگاہ میں ہے۔ وہ جس وضع کی فضا میں اپنے تخلیقی وجودکو رکھتے رہے ہیں،اس نے اردو شاعری میں مذہبی استعاروں کے حرکی تصور کے لیے فضا باندھ کر رکھ دی ہے:
خلق نے اک منظر نہیں دیکھا بہت دنوں سے
نوکِ سناں پر سر نہیں دیکھا بہت دنوں سے
۔۔۔
اپنے اپنے زاویے سے اپنے اپنے ڈھنگ سے
ایک عالم لکھ رہا تھا داستان کربلا
۔۔۔۔۔
ہزار بار مجھے لے گیا ہے مقتل میں
وہ ایک قطرہ خوں جو رگ گلو میں ہے
۔۔۔۔۔
دل اس کے ساتھ مگر تیغ اور شخص کے ساتھ
یہ سلسلہ بھی بہت ابتداء کا لگتا ہے
بات چل نکلی تو میں نے افتخار عارف کے تخلیقی وجود کے دوسرے اہم حوالے ہجرت کو بھی یاد کیا۔ ہجرت یا دربدری کا احساس ۔ مجھے پوچھنا پڑا تھا کہ افتخار عارف صاحب ! آپ کے ہاں ہجرت کا وہ احساس کیوں نہیں ہے جو انتظار حسین کے ہاں تھا؟ اس مرحلے پر میں نے انتظار حسین کی اس گفتگو کی جانب توجہ چاہی تھی جس میں انہوں نے فرمایا تھا کہ انہوں نے اپنی ہجرت کو بڑے معنی پہنانے کے لیے اپنی تاریخ کی اس مقدس ہجرت کی طرف دیکھا تھا اور اس سے جوڑ کراپنی ہجرت کو سمجھنا چاہا تھا۔ میرا پوچھنا تھا کہ آپ کی ہجرت دربدری کیوں ہو گئی؟ پھر یہ نان و نمک کی طلب میں مارے مارے پھرنے کی ذلت اور اذیت سے جڑ کر اور بھی شدید تر لگتی ہے ۔یہ سوال میرے ذہن میں یوں آیا تھاکہ افتخار عارف کی نظم یاسریع الرضااِغفرلمن لا یملک الالدعا کا ایک ٹکڑا میرے ذہن میں گونجنے لگا تھا:
"یہ دنیا اک سور کے گوشت کی ہڈی کی صورت
کوڑھیوں کے ہاتھ میں ہے
اور میں نان و نمک کی جستجومیں در بدر قریہ بہ قریہ مارا مارا پھر رہا ہوں
ذرا سی دیر کی جھوٹی فضیلت کے لیے
ٹھوکر پہ ٹھوکر کھا رہا ہوں ہرقدم پر منزل عزو شرف
سے گز رہا ہوں۔"
 یہیں دھیان افتخار عارف کے ضرب المثل بن جانے والے شعر کی طرف گیا تھا:
میرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کر دے
میں جس مکان میں رہتا ہوں اس کو گھر کر دے
افتخار عارف نے اس باب میں جو کہا وہ بھی سمجھ میں آنے والا ہے ۔ وہ جب پاکستان آئے تو بہت کچھ بدل چکا تھا۔ پاکستان بنتے وقت وہ اتنے چھوٹے تھے کہ اکیلے نہیں آسکتے تھے ۔ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد جب وہ پاکستان پہنچے تویہاں لوگوں کے سارے روشن خواب دھندلے پڑ رہے تھے۔ تاہم ان خوابوں سے افتخار عارف جڑے رہنا چاہتے تھے ۔ انہوں نے میرے سوال کے جواب میں کہا تھا: 
"یہ جو گھر کا مسئلہ ہے اس کی کئی جہتیں ہیں۔ میں لکھنؤ سے کراچی آیا تھا اور پھر کراچی سے لندن چلا گیا۔ یہ دو بالکل مختلف تجربے ہیں۔ لکھنؤ سے کراچی آنا اور یہاں سے لندن جانا یہ ہجرت کا تجربہ بھی ہے اور دربدری کا تجربہ بھی۔"
اسی مرحلے پر انہوں نے یہ اضافہ بھی کیا تھا کہ
"ہجرت محض ایک زمین سے دوسری زمین کی طرف جانے کا نام نہیں ہے۔یہ ایک نظریے سے دوسرے نظریے کی طرف جانے کا بھی نام ہے۔تارکین وطن میں اور مہاجروں میں فرق ہوتا ہے۔ مہاجر کسی مقصد کے تحت نکلتا ہے، کسی آدرش کے تحت جاتا ہے۔چراگاہوں کی تلاش میں جانے والے لوگ کسی اور طرح کے ہوتے ہیں۔"
حارث خلیق اردو انگریزی کے شاعر ہیں اور نئی نسل کے نمایاں ترین نظم نگاروں میں شمار ہوتے ہیں ، انہیں مکالمہ کرنا خوب آتا ہے ،انگریزی اخبارات میں مسلسل کالم لکھتے ہیں اور سیکرٹری ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان ہیں ۔ میں ان کی ڈومنی، عشق کی تقویم ، انیائے، ورلڈ بنک، رضیہ سلطانہ کورنگی کے ایریا جیسی نظموں کا اس لیے عاشق ہوں کہ وہ اپنی نظموں کو کرداری کہانی بنا کر جو کہنا چاہتے ہیں ، یوں کہتے ہیں کہ ساری کہانی پڑھنے والے کے لہو میں گونجنے لگتی ہے۔ حارث کا کہنا تھا کہ افتخار عارف کے ہاں محض کربلا نہیں ہے، عید غدیر بھی ہے ۔ ان کے ہاں علم کا اور انقلاب کا ایک جشن بھی ہے ۔ڈاکٹر علی شریعتی یہ کہتے تھے کہ کربلا سے معاملہ محض ماتم گساری کا نہیں ہے بلکہ انقلاب کا ہے اور افتخارعارف کے ہاں یہی ہواہے۔
حارث خلیق نے تاہم یہ اضافہ بھی کیا:
"میرے خیال میں افتخار عارف کی شاعری نظریاتی شاعری نہیں ہے ۔یہ تہذیبی شاعر کی شاعری ہے۔ اور اس میں تفریق کرنا بہت ضروری ہے۔ کچھ شاعر جمالیاتی ہوتے ہیں جن کے لیے جمالیات کی اہمیت نظریے سے کہیں زیادہ ہوتی ہے اور واقعہ یہ ہے کہ جمالیات کے بغیر شاعری ہوتی بھی نہیں۔ مگر کچھ لوگ ہوتے ہیں جو جمالیات اور نظریات کا ایک مرکب بنا کر ہمارے سامنے لے آتے ہیں۔ ایک نظریاتی شاعری بھی ہوتی ہے ۔ یہ لمحاتی شاعری ہو کر بھی بہت اہم ہوتی ہے۔ مگر ایک' سولائزیشنل پوئٹ' ہوتاہے جس کے ہاں روایت اور تہذیب سے استعارہ جنم لیتا ہے اور افتخار عارف ایک تہذیبی شاعر ہونے کی اس عہد میں روشن ترین مثال ہیں۔ یہ آپ کو کہیں اور بہت کم نظر آئے گا کہ لوگ اس منزل پر پہنچنے سے پہلے رک جاتے ہیں۔اور دوسری بات یہ کہ ان کے ہاں کوئی معذرت خواہانہ رویہ نہیں ہے، جو ان کا ایمان ہے ، جو ان کی فکر ہے۔ وہ اسی طرح آپ کے سامنے آتی ہے جیسے کہ وہ ہے۔"
حارث خلیق کا تجزیہ میرے دل کو لگا، تاہم جب وہ افتخار عارف کی شاعری کو نظریاتی شاعری ماننے سے انکار کر رہے تھے تو مجھے ان کی اوپر کہی گئی دوسری بات کے علاوہ شاعری بھی یاد آرہی تھی جس میں ایک نظریہ اور ایک فکر بولتی ہے ۔ یہ سب کچھ زبان کی تہذیب کے اندر اور ایک خاص قرینے سے ہوتا ہے ۔ یہ ایسا قرینہ ہے جو صرف افتخار عارف سے مختص ہے۔ یہ قرینہ یا اسلوب بامعنی تراکیب سازی کے ہنر سے تجسیم پاتاہے۔ لفظوں کی نشست کو دھیان میں رکھ کر اصوات کے نظام کی تعمیر اور مصرع بناکر اس میں ایک عجب اور تازگی بپا کر دینے کی توفیق نے اسلوب میں اور نکھار پیدا کیا ہے۔ جمالیاتی چھوٹ کے ہمراہ معنیاتی دبازت اور مابعد کے مصرع سے اس کے زندہ اتصال و انسلاک سے ایک ہی وقت میں خیال کی، احساس کی سطح پرترتیب اور محسوسات سے فکریات کے تھرکتے ہوئے نکلنا افتخار عارف سے منسوب اسلوب کا خاصہ ہوگئے ہیں ۔ مجھے یاد آتا ہے فیض احمد فیض نے افتخار عارف کا پہلا دیوان مہر دونیم دوبارہ پڑھنے کے بعد کہاتھا : جس طرح صحیح انصاف کے لیے لازم ہے کہ وہ منصفانہ ہو اور نظر بھی آئے، شاعرانہ تجربے کے لیے لازم ہے کہ وہ شاعرانہ ہو اور شعریت نظر بھی آئے ۔ تو یوں ہے کہ شعریت کی لپک ان کے ہاں اپنی فکر اوراثر انگیزی کے وصف کے ساتھ محسوس کی جا سکتی ہے۔ 
ڈاکٹر وفا یزدان منش تہران یونیورسٹی ایران کے اردو ڈیپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔ فر فر اُردو بولتی ہیں کہ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے اردو ہی میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ فارسی سے اردو اور اردو سے فارسی میں تراجم کرتی رہتی ہیں۔جب افتخار عارف، ایکو سے منسلک ہو کر ایران میں تھے تو وفا یزدان کی ان سے ملاقاتیں رہتی تھیں۔ انہوں نے اس زمانے کو یاد کیااوربتایا تھا کہ افتخار عارف کی شاعری وہاں فارسی میں ترجمہ ہو کر مقبول ہوئی اور یہ بھی کہ ان کی علمی گفتگو سننے کو لوگ اپنی سماعتیں بچھائے رکھتے تھے ۔
کچھ دن پہلے جب وہ آرٹس کونسل راولپنڈی میں گفتگو کر رہے تھے، غزلیں اور نظمیں سنا رہے تھے اور ہم لوگ اپنی سماعتیں بچھائے ہوئے تھے تو دعا گو بھی تھے کہ افتخار عارف اور جیئیں اور شعر کہتے رہیں۔
۔۔۔۔
(افتخار عارف کی 80 ویں سالگرہ پر لکھی گئی تحریر)


 

محمد حمید شاہد

Not Available Yet

Advertisements