اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 23:19
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

اللہ کا پیارامہمان

نومبر 2024

(کیپٹن محمد اُسامہ شہید کے بارے میں رابعہ رحمن کی تحریر)
کائنات کی خوبصورتی محبت سے آمیز ہے۔ اس آفاقی جذبے کو کبھی زوال نہیں کیونکہ یہ کائنات کے معرض وجود میں آنے کا سبب بنا۔یہ جذبہ جتنا نازک ہے اتنا ہی قوی اور زندگی کے لیے لازم وملزوم ہے۔ محبتوں کا حساب کوئی نہیں دے سکتا کیونکہ محبت بے حساب ہوتی ہے۔ محبت اگرماں باپ اور اولاد کی ہو، بہن بھائیوں اور دوستوں کی،پرچم وطن اور وطن کی مٹی سے ہو تو بے مثل بن جایا کرتی ہے۔ پاک سرزمین پہ قربان ہونے والا ایک اور سپوت کیپٹن محمد اسامہ (شہید) اپنے حصے کی محبت سمیٹ اور بانٹ کر آج باغ ارم کی سیرگاہی پہ نکلاہے۔
ارشدمحمود ایئرفورس سے ریٹائرہوئے ، اللہ نے چھ بچوں کی نعمت سے نوازا، چار بیٹیاں اور دو بیٹے، انہی میں اسامہ(شہید)12مئی2000کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔
وہ فضائیہ انٹرکالج چکلالہ راولپنڈی اور فوجی فائونڈیشن بوائز کالج کے ہونہار طالبعلم تھے،2018 ء میںFScکی۔ جس طرح ہماری نوجوان نسل کو بچپن سے ہی وردی بہت متاثرکرتی ہے اور پرچم کشائی کے موقع کی پریڈاورPMA کی پاسنگ آئوٹ پریڈجب میڈیا پر دکھائی جاتی ہے توکروڑوں دلوںسے یہی آواز آتی ہے کہ 
یہ وردی میں بھی پہنوں گا
 یہ پرچم میں لہرائوں گا
کڑا جب وقت آئے گا
میں جاں اپنی لٹائوں گا
 کیپٹن محمداسامہ(شہید) کو زندگی نے فراغت کا کوئی لمحہ نہ دیا۔2000ء میں پیدا ہونے والایہ نوجوان 6.2فٹکے قدکاٹھ، من موہنی صورت اور مٹھاس بھرے لہجے سے سب کے دلوںپہ راج کرتا تھا۔
جی ڈی پائلٹ کے لیے ISSB کوہاٹ کلیئر کرنے کے بعدوہ میڈیکل میں کسی وجہ سے رہ گیا اورپھراُسے PMAبھیج دیا گیا اور 7نومبر2018ء میں اس کے گھر والے اسے PMA چھوڑ آئے۔ کیپٹن محمد اسامہ کی1st Pak BatalianمیںTariq/2کمپنی تھی۔ وہ اپنی ٹریننگ سے بہت مطمئن تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ ماں آپ مجھے اپنا روشن ستارہ مانتی ہیں اورمیں یہاں سے ہیرا بن کے نکلوں گا۔
مسز ارشد والدہ کیپٹن محمداسامہ(شہید) سے بات ہوئی توکہنے لگیں میں مانتی ہوں کہ جتنی مائوں کے بیٹے شہید ہوتے ہیں وہ بیٹے انمول اور منفرد ہوتے ہیں، میرا بیٹا بھی انوکھا اورلاڈلاتھا ۔ایسے جیسے کوئی فرشتہ ہو، نہ کسی کو کوئی دکھ دیتا،نہ اونچی آواز میں بات کرتا اور اس کے گھرآتے ہی میرا گھر روشن ہوجاتا۔ ہلاگلا، کھیل کود، شورشرابا، گپ شپ اور قہقہے گونجنے لگتے۔ بڑی تین بہنوں کا لاڈلا بھائی محمدعلی کا دوست اور چھوٹی بہن ہاجرہ جس کو ''حاجی'' کہہ کے بلاتا کے لیے وہ محور تھا۔
11نومبر، 2020کو پاس آئوٹ ہونے کے بعدNLI رجمنٹ سرگودھا چلاگیا،اوریہ یونٹ2023ء میں کھاریاں کینٹ آگئی، کیپٹن محمداسامہ (شہید) جہاں بھی جاتے ان کی خواہش ہوتی کہ میرے والدین اور بھائی بہن بھی وہاں آئیں اور وہ کنٹونمنٹ کے علاوہ قریبی جگہوں پہ بھی انہیں لے کرجائے اور اپنے گھر والوں کوان جگہوں کی تاریخ بتائے۔کیپٹن محمداسامہ (شہید) نے اپنے گھر والوں کو''موناڈپو'' دکھایا۔ فوجی میس میں بڑی محبت اور شان سے اپنے والدین کو ٹھہرایا، مسز ارشد (والدہ) کہتی ہیں کہ ہمیں ان جگہوں پر بلاکر وردی میں ہمارے ساتھ کھڑاہوکر میرا بیٹامسکراتا۔ وہ محبت کی مٹی میں گندھا تھا اور سب کو اسی میں گوندھ کے رکھتا، میرے نرم مزاج کیپٹن محمداسامہ (شہید) کے لیے کچھ لوگوں نے کہاکہ ''وہ افسر بن کے بدل جائے گا''مگراس کی بول چال میں نہ کوئی بدلائو آیانہ غرور، بلکہ وہ اور زیادہ شفیق وہمدرد ہوگیا۔ اس کےNCBاور دوسرے فوج کے وہ سپاہی جن کے گھروں میں کوئی مسئلہ درپیش ہوتا تھا،کیپٹن محمداسامہ (شہید) ان سے پوچھتے رہتے اور دائیں ہاتھ سے ان کی ایسے مدد کرتے کہ بائیں ہاتھ کو پتہ نہ چلتاتھا۔ ان کےNCB نے یہاں تک بتایا کہ وہ اپناATMکارڈ اسے دیتے اورکہتے کہ جتنی ضرورت ہے اتنے پیسے نکال لو۔ اپنی والدہ کو کیپٹن محمداسامہ (شہید) نے کہہ رکھاتھاکہ ہمارے گائوں میں جو غریب خاندان ہیں مجھے ان کا بتائیں میں ان کا ماہانہ لگاناچاہتاہوں۔
 ایک مرتبہ سب گھر والے بیٹھے تھے ،''ماںکو کس سے زیادہ محبت ہے'' کے موضوع پہ بات شروع ہوئی تو والدہ نے کہاکہ آپ سب میرے دل کے ٹکڑے ہومگر آپ میں سے کوئی اس بات پہ شکوہ کناں نہ ہو کہ میں دل کے ترازو میں محبت کے دو پلڑوںمیں سے ایک میں آپ سب کو رکھتی ہوں اور دوسرے میں صرف کیپٹن محمداسامہ (شہید) کو۔ اتنا بڑا فیصلہ سنانا اورکسی بھی بھائی بہن کا اس پہ اعتراض نہ کرنا بھی قابل داد تھا، والدہ نے کہا وہ میرے گھر کی روشنی تھا، وہ روشن ستارا میرا، اس کے آنے سے میرا گھرجگمگا اٹھتا،اور یہ سچ تھاکہ وہی تھاجو آنے سے پہلے سب کو فون کرتا کہ باجیو! اپنے اپنے بچے لے کے امی کے گھر پہنچ جائو، دوستوں کو کہتاکہ گھومنے پھرنے اورکھانے کے لیے  تیارہوجائو، اپنی بہن ہاجرہ سے کہتا کہ بتائو تم نے کیا کھانا ہے۔ ان کے چھٹی آنے سے پہلے ہی گھرمیں میلہ سا لگ جاتا، یہ پکائو اس کے کپڑے استری کرکے رکھ دو، دیواریںا ور پنکھے تک صاف کرلیے جاتے، ایسے جیسے کوئی شہنشاہِ محبت، عشق اور لگن کی لگا میں تھا مے، ٹاپوٹاپ چلا آرہاہے۔ وہ بہن کے بچوںکے لیے ایسا کھلونا تھاکہ ان کے ساتھ کھلونوں سے کھیلتا ایک مرتبہ بہن نے پوچھاکہ آپ تو اپنی زندگی میں بہت سادگی پسند ہو، ہر ایک پر یقین کرلیتے ہو، اپنے بارے میں کچھ سوچتے ہی نہیں، تو وہ مسکرا کے کہنے لگا میں جب وردی میں ہوتا ہوں تو سپہ سالار ہوتا ہوں، گھر اور دوستوں میں ہوتا ہوں تومددگار اورصرف پیار ہوتاہوں۔
 ہاجرہ اور باقی گھر والوں کے لیے ہر جگہ کی سوغات لازمی لاتا۔ اپنے  لیے کچھ نہیں خریدتاتھا۔ گھر کبھی خالی ہاتھ نہیں آتاتھا۔ آخری چھٹی25جون کو آیا تو بہنوں کے لیے حلوہ لے کے آیا، والدہ کیپٹن محمداسامہ کہنے لگیں کہ ہم لوگ پنڈی میں کرائے کا مکان لے کے رہتے تھے تو میں نے ایک مرتبہ بچوںسے کہاکہ دعاکرو اللہ ہمیں اپنا گھر بھی دے تو سب سن رہے تھے۔ اس وقت کیپٹن محمداسامہ پانچ سال کا تھا، فوراً اٹھا اور ماں کے گلے میں بازو ڈال کے کہنے لگاکہ آپ گھرکی فکرنہ کریں، اللہ میاں ہی ہمیں جنت میں بہت بڑا گھر دینگے، جہاں ہم سب مل کر رہیں گے، والدہ اور باقی بڑے بہن بھائی حیران ہوکر اس  چھوٹے بچے کو دیکھنے لگے۔ واقعی کیپٹن محمداسامہ (شہید) کی وہ بات سچ ثابت ہوئی۔ اس نے اپنے اللہ کو اپنے نبیۖ کو اپنے خون کا نذرانہ پیش کرکے جنت میں گھر بنالیا۔ ہاجرہ نے کہاکہ جنت کا کاش کوئی فون نمبرہوتا۔ ہاجرہ اپنے بھائی کی بہت لاڈلی تھی، بڑی بہن عمارہ سے ادب کا رشتہ تھا۔ ماریہ باجی استادوںکی طرح سے سب کو زندگی میں سبق دیتی رہتی ہیں اور عائشہ باجی اپنے ہاتھوں سے لذیذ کھانے کھلاتی رہی ہیں، ہم یونہی ایک دوسرے کے ساتھ مالاکی طرح جڑے ہوئے تھے، جتنے وہ (کیپٹن اُسامہ )باہر سے خوبصورت تھے اندر سے کہیں زیادہ خوب سیرت بھی۔ وہ اپنی اس جوان سالہ زندگی میں بھی ایمان کے اس درجے پر تھے جہاں پہنچنا آج کے ماحول کے مطابق ناممکن ہے ۔وہ اللہ سے اپنا ایسا رشتہ بناچکے تھے کہ جہاد بالنفس میں کامیاب ہوگئے تھے۔ ان کا درجہ یہ ہوا کہ وہ اللہ کا دیدار کرچکے، ہم تو عالم برزخ میں رہیں گے اورقیامت کا انتظارکرینگے۔
کیپٹن محمداسامہ جون میں چھٹی آئے تو اپنی فیملی کو شمالی علاقوںمیں سیروتفریح کے لیے لے گئے۔ پھر بڑی بہن عمارہ کو ساہیوال ملنے کے لیے لے گئے ۔ماں باپ کو سفر میں تکلیف نہ ہو تو کرائے پہ بڑی گاڑی بک کروائی اور بہن کو مل کر آئے کہ میرا دل بہت اداس ہے پھر جانے کب چھٹی آئوں۔ 7جولائی کوراولپنڈی واپس آئے اور 8کو وزیرستان چلے گئے، ہیڈکوارٹر پہنچے تو رات کو ہی آرڈر آیا کہ آپریشن کرناہے،کیپٹن محمداسامہ ''پلاسین'' پوسٹ پہ تھے۔ ان کے ساتھ 10جوان تھے اور آپریشن کے لیے نکلے، والدہ نے فون اٹھایا کہ میں بات کرلوں مگریہ سوچ کر رکھ دیاکہ رات کو تھکاہوگا توشاید ابھی سو رہاہومگر کیپٹن محمداسامہ(شہید)  تو منہ اندھیرے ہی اپنی ٹیم کے ساتھ نکل گئے تھے۔وہاں دشمن کی بچھائی ہوئی IEDپھٹ گئی جس سے میرا بیٹاکیپٹن محمداسامہ قربان ہوگیا اور ایک سپاہی بھی زخمی ہوا، والدہ کویہ بتایاگیاکہ اسامہ کو گولی لگی ہے دعاکریں، توماں نے چادر اوڑھی اور مسجد کی جانب صدقہ خیرات کرنے کے لیے بھاگیںکہ اسامہ خیر سے گھر آئے، مگر صدقہ تومصیبت ٹالتا ہے مگرشہادت تومصیبت نہیں رحمت ہے، کیسے ٹلتی۔
نذرانہ عقیدت ومحبت پیش کرتے لوگ جوق درجوق چلے آئے، وزیراعظم پاکستان محمدشہبازشریف اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے جنازے میں شرکت کی اور پھرکیپٹن محمداسامہ (شہید) کے جسدخاکی کو بڑے اعزاز کے ساتھ ڈھوک گجری تحصیل وضلع راولپنڈی میں سپردخاک کردیاگیا۔
جب کیپٹن محمداسامہ شہید کاسامان گھر والوں کو ملاتوآج تک اسے کھولنے کا حوصلہ نہیں پڑ رہا، جب کھولنے لگتے ہیں توآہوں،سسکیوں اور آنسوئوں سے سامان بھیگ جاتا ہے، پھر واپس بند کردیتے ہیں، بڑی بہن عمارہ کا بیٹا پوچھتاہے، ماما ہمارے ماموں اسامہ کہاں گئے ہیں تو عمارہ کہتی ہے کہ آپ کے ماموں اللہ سے ملنے آسمان(Sky)پہ گئے ہیں تو اللہ نے ان کو تارا بناکرآسمان پہ اپنے پاس رکھ لیا۔
معصوم بچہ کہتاہے کہ ''میں بڑاہوکرجہاز پہ آسمان پہ جائوںگا اورماموں اسامہ کو بٹھاکر واپس لے آئوں گا''۔


مضمون نگار ایک قومی اخبار میں کالم لکھتی ہیں اور متعدد کتابوں کی مصنفہ بھی ہیں۔
[email protected]