اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 18:25
تنازع فلسطین اور عالمی امن! بھارت کی دیگرممالک میں تخریب کاری اوردہشت گردانہ کارروائیوں کی تاریخ صلۂ شہید کیا ہے تب و تاب جاودانہ اب جنت میں آپ سے ملوں گا چاند ایسا کہاں سے لائوں کہ تجھ سا کہیں جسے علّامہ اقبال اور مغربی مفکرین مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات شہ رگِ پاکستان یوم سیاہ کشمیر۔ عالمی ضمیر کی بیداری کی ضرورت ملی نغمہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں 27اکتوبر1947۔۔۔ کشمیر پربھارت کا غاصبانہ قبضہ اک پہلو یہ بھی ہے کشمیر کی تصویر کا گرین پاکستان انیشیٹومنصوبہ پاکستان کی خوشحالی کا ضامن  میڈیا اور ہم آؤ اپنی سوچ کو بدلیں بحر ِ ہند کی سیاسی و معاشی اہمیت،پاکستان کے تناظر میں  ویسٹ مینجمنٹ !سماجی شعور کی بیداری کی ضرورت خون کی قیمت ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی معاونت راہ ِحق کا شہید۔لیفٹیننٹ ناصر حسین سلہریا (تمغۂ بسالت) ایک باہمت محب ِ وطن ماں اور اس کے بہادر بیٹے کی جرأت آمیز داستان امدادی کارروائیاں اور افواج پاکستان  سفر وادیٔ کمراٹ کا ماضی کے جھروکوں سے ایک زمانہ بیت گیا خود ملامتی  عسکری و قومی ادارہ برائے امراض قلب راولپنڈی  دہر میں اسمِ محمدۖ سے اُجالا کردے ! عصر حاضر (بسلسلہ بانگِ درا کے سو سال ) بانگ درا کی طویل نظمیں یومِ دفاع:سیالکوٹ میں ہلال استقلال کی تبدیلی پرچم کی رسم اوردیگر خصوصی تقریبات وزیر اعظم پاکستان کی راولپنڈی میں آرمی وار گیم کے اختتامی اجلاس میں شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ عمان  سنو : امن کی آواز ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز کی ٹیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات پاکستانی مسلح افواج کی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا چین کا سرکاری دورہ روسی فیڈریشن کے نائب وزیر اعظم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ کراچی  آئی ٹی پارک کا افتتاح اور تاجر برادری سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا ضلع اورکزئی کا دورہ  ایک دن پاک بحریہ کے ساتھ پاک میرینز پاسنگ آئوٹ پریڈ سربراہ پاک فضائیہ کا دورۂ ترکی  اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات یوم دفاع و شہداء کے موقع پرملتان اور اوکاڑہ گیر یثرن میں تقریبات سندھ میں یومِ دفاع کی تقریبات اور کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکی شہدا ء کے خاندانوں سے ملاقات پشاورگیریژن میں یومِ دفاع و شہداء کے موقع پر تقریبات کا انعقاد ملٹری کالج جہلم میں تقریب بسلسلہ یومِ دفاع آزاد کشمیر: پاک فوج کی قربانیاں اور ترقی میں کردار  پاکستان آرڈننس فیکٹریز کا افتتاح 1951  اداریہ: پیغامِ اقبال اور باہمی یگانگت اقبال کی راہ نمائی اور وجود ِپاکستان اقبال کی شاعری اور نوجوان دعائے اقبال بانگِ درا اور علامہ اقبال کا ذہنی و فکری ارتقا نگاہ فکر میں فرائولین ڈورس لینڈویر (آنٹی ڈورس ) شنگھائی تعاون تنظیم کا 23 واں اجلاس ایس سی اوکانفرنس ، چینی وزیراعظم کا خصوصی دورہ اور اہم اعلانات وطن   بیلٹ احتجاج 6 نومبریومِ شہدائے جموں فیک نیوز ۔ جعلی خبریں ملک کودرپیش اندرونی وبیرونی خطرات اورپاک فوج  سیندک منصوبہ بلوچستان  آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف ری ہیبلی ٹیشن میڈیسن(AFIRM) نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل )کی تعلیمی خدمات پاک فوج کے زیرِ اہتمام قبائلی اضلاع میں ترقی و خوشحالی کا سفر نوجوانوں میں سگریٹ نوشی اور منشیات کا رجحان پاکستان کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا تدارک کیونکر ممکن ہے کسی چال میں بھی لوگ اللہ کا پیارامہمان میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثار کروں وطن کا بیٹا جرأت کا درخشندہ ستارہ  وہ گمنام راہوں کا سپاہی تھا حب ڈیم افتخار عارف:دل اور دنیا کے بیچ ماہ نو ہر دل عزیز میزبان ، اُستاد اور کالم نویس دلدار پرویز بھٹی وہ عینک والا، سمارٹ سا رُک جا ۔۔۔۔ٹھہر جا حقائقِ سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی چند کتب کا تذکرہ حقائقِ سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی چند کتب کا تذکرہ شہادت کا سفر: خاندانوں کے صبر کی آزمائش قومی پرچم کی واپسی۔1973ء چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی اسٹریٹجک ویژن انسٹی ٹیوٹ  اسلام آباد کانفرنس 2024میں شرکت  پاکستان ملٹری اکیڈمی میں کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کا انعقاد ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم کی آرمی چیف سے ملاقات  جمہوریہ بیلاروس کے وزیر اعظم کی آرمی چیف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری کی ایک اعلیٰ سطحی سرکاری و تجارتی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات  کیمبرین پیٹرول ایکسرسائز 2024ء نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء اور فیکلٹی ممبرز کا پاک بحریہ کے جہازوں کا دورہ ہائیڈرو گرافر آف پاکستان کا  نیشنل سکول آف ہائیڈروگرافی کا دورہ پشاور میں ٹرائیبل یوتھ کنونشن اور سپورٹس گالا کا انعقاد سوات اور مالاکنڈکے طلبا و طالبات کی کور کمانڈر پشاور سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا اورکزئی ،مہمند اوردیرکے اضلاع کادورہ طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) تربت کا دورہ آئی جی ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا گرلز کیڈٹ کالج تربت اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا دورہ طلباء اور فیکلٹی ممبران کا ملتان گیریژن کا دورہ نشانہ بازی کے تربیتی پروگرام کا انعقاد ایک دن پاک فوج کے ساتھ، مختلف سکولو ں اور کالجوں کے 150سے زائد طلبا اور اساتذہ کا ٹلہ فیلڈ فائر رینجز(جہلم)کا دورہ
Advertisements

پروفیسر ڈاکٹر قمر اقبال

Advertisements

ہلال اردو

بانگِ درا اور علامہ اقبال کا ذہنی و فکری ارتقا

نومبر 2024

بانگِ درا علامہ اقبال کا اولین اُردو مجموعہ کلام ہے۔یہی وہ شاہکار مجموعہ ہے جو علامہ کی ہمہ گیر شہرت کا سنگ بنیاد بنا۔ بقول پروفیسر یوسف سلیم چشتی عوام میں اسی کی بدولت انہیں لازوال شہرت حاصل ہوئی۔
شرح بانگ درا،یوسف سلیم چشتی، صفحہ(3)
 اردو کے معروف ادیب دانشور اور نقاد شیخ عبدالقادر بانگ درا کے دیباچے میں لکھتے ہیں کہ ''یہ دعوے سے کہا جا سکتا ہے کہ ُاردو میں آج تک کوئی ایسی کتاب اشعار کی موجود نہیں جس میں خیالات کی یہ فراوانی ہو اور اس قدر مطالب و معانی یکجا ہوں اور کیوں نہ ہو ایک صدی کے چہارم حصے کے مطالعے اور تجربے اور مشاہدے کا نچوڑ اور سیر و سیاحت کا نتیجہ ہے۔بعض نظموں میں ایک ایک شعر اور ایک ایک مصرع ایسا ہے کہ اس پر ایک مستقل مضمون لکھا جا سکتا ہے۔''
(دیباچہ بانگ درا )
بانگ درا میں اگر ایک طرف مطالعہ فطرت اور مشاہدہ قدرت پر مبنی کیفیات و تاثرات ملتے ہیں تو دوسری طرف حسن و عشق تصوف، تعلیم اخلاق، مقاصد زندگی اور طنزومزاح کی رنگا رنگی بھی دکھائی دیتی ہے۔ اس میں ہم اقبال کو ایک وطن پرست شاعر کے روپ میں بھی دیکھ سکتے ہیں اور اسلامی شاعر کے روپ میں بھی۔اس میں خوبصورت قدرتی مناظر بھی ہیں تو گہرے فلسفیانہ خیالات بھی، بچوں اور نوجوانوں کے لیے رہنمائی بھی ہے اور معاصر سیاسی پر بے لاگ تبصرہ بھی۔ اس میں امت مسلمہ کی حالت زار کا نوحہ بھی ہے اور اس کے لیے حرکت و عمل کا پیغام اور امید کا سامان بھی ۔اس میں قومی و ملی نظمیں بھی ہیں تو رومان بھی، خیالات بھی۔اس میں طنز و مزاح بھی ہے، غزلیں بھی ہیں، مرثیے بھی ہیں اور رحمت اللعالمین حضورۖ کی بارگاہ میں عقیدت و محبت کے مہکتے ہوئے مقدس نذرانے بھی۔ بقول مولانا غلام رسول مہراس میں ان کے کمال فکر کی گومگوں گلکاریاں دیکھی جا سکتی ہیں اور حسن خیال اور دل آویزی بیان کے ایسے رنگا رنگ مرقعے کسی دوسری کتاب میں نہیں مل سکتے(مطالب بانگ درا، غلام رسول مہر، صفحہ 3)
بانگ درا اپنے اسی تنوع،رنگا رنگی اور علامہ کی فکر اور شاعری کی ابتدا سے لے کر 1924 ء تک کے طویل عرصے کے کلام پر محیط ہونے کے باعث، اقبالیاتی تحقیق اور فکر و فنِ اقبال کی تفہیم کا اہم ترین ذریعہ قرار پاتی ہے۔فکر و فنِ اقبال کو صحیح طور پر سمجھنے کے لیے اقبال کے فکری و فنی ارتقا کو سمجھنا از حد ضروری ہے اور بانگ درا اس مقصد کے حصول کا ایک اہم ترین ماخذ ہے۔ اس ضمن میں عبدالمجید سالک لکھتے ہیں کہ اس کتاب سے علامہ اقبال کی رفتار فکر اور ان کی شاعری کے ارتقا کا اندازہ بوجہ احسن کیا جا سکتا ہے۔ 
(ذکر اقبال، عبدالمجید سالک، صفحہ 293 )اور بقول مولانا غلام رسول مہرفکر اقبال کے ارتقائی مدارج کا مکمل اور جامع اندازہ بانگِ درا ہی سے ہو سکتا ہے۔
(مطالب بانگ درا غلام رسول مہر صفحہ 3) لہٰذا علامہ اقبال کی شخصیت کو سمجھنے اور مطالعہ فکر اقبال میں بانگِ درا کی اہمیت مسلم ہے اور اسے علامہ اقبال کے فکری و فنی ارتقا کے سمجھنے میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔ 
علامہ اقبال نے بانگِ درا کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے 
حصہ اول : ابتدا ء   تا 1905 ئ
حصہ دوم : 1905 ء  تا 1908ئ
حصہ سوم : 1908 ء  تا 1924 ئ
بانگ درا کا بالاستیعاب مطالعہ بتاتا ہے کہ علامہ اقبال نے یہ تقسیم انتہائی سوچ سمجھ کر کی ہے۔ان تینوں حصوں کو واضح طور پر علامہ اقبال کی فکر کے تین ادوار قرار دیا جا سکتا ہے اور ان تینوں ادوار میں ان کی فکر اور شاعری کی خصوصیات کو بآسانی الگ الگ شناخت کیا جا سکتا ہے۔ان تینوں ادوار میں علامہ اقبال کی فکر اور شاعری مسلسل ارتقا پذیر رہی ہے۔ ہندی قومیت سے مسلم قومیت تک اور جغرافیائی وطن پرستی سے امت مسلمہ کے آفاق گیر تصور تک کا یہ سفر دلچسپ بھی ہے اور سبق آموز بھی۔ 
حصہ اول : ابتدا ء سے 1905 ء تک 
بانگ درا کے پہلے حصے میں ابتدا سے لے کر 1905 ء یعنی یورپ جانے سے پہلے تک کا کلام شامل ہے۔اس دور میں علامہ اقبال پر حبِ وطن اور اتحاد وطن کا جذبہ غالب تھا۔ اس دور کی نظمیں ہمالہ، صدائے درد، تصویر درد، آفتاب، ترانہ ہندی،ہندوستانی بچوں کا گیت  اور نیا شوالہ ان کے ایسے ہی جذبات کی بہترین عکاسی کرتی ہیں۔
اس طر ح نظم ہندوستانی بچوں کا قومی گیت دیکھیے کہ اس دور میں علامہ اقبال  ہندی 
قومیت،ہندوستانی وطنیت اور اتحاد وطن کی بات کس قدر جوش و خروش سے کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
چشتی نے جس زمیں میں پیغامِ حق سنایا
 نانک نے جس چمن میں وحدت کا گیت گایا
 تاتاریوں نے جس کو اپنا وطن بنایا
 جس نے حجازیوں سے دشتِ عرب چھڑایا
 میرا وطن وہی ہے، میرا وطن وہی ہے
علامہ اقبال کے اس دور کی غزلوں پر داغ اور امیر کا رنگ خاصا نمایاں ہے اور کئی نظموں میں وہ مشہور مغربی شعرا مثلا ایمرسن لانگ فیلو کوپر اور ٹینی سن وغیرہ کے خیالات کو اردو کا جامہ پہناتے دکھائی دیتے ہیں۔ 
اس دور میں علامہ اقبال مطالعہ مناظر فطرت اور کائناتی حسن  کی جانب بہت متوجہ ہیں اور اس حوالے سے ان کا اضطراب، جستجو اور تذبذب بہت نمایاں ہے،جو خوبصورت منظر نگاری کا روپ دھار لیتا ہے۔ہمالہ، گل رنگین، آفتاب صبح، چاند، اختر صبح، گلِ رنگین، ابر کوہسار، ماہ نو اور پیام صبح میں ان کی فطرت پسندی ،دلکش منظر نگاری کی صورت میں اپنے جلوے دکھا رہی ہے۔
اس دور میں علامہ نے بچوں کے لیے بھی خوبصورت نظمیں لکھیں جن میں ایک مکڑا اور مکھی، ایک پہاڑ اور گلہری، ایک گائے اور بکری، بچے کی دعا ماں کا خواب پرندے کی فریاد اور ہمدردی نمایاں ہیں۔
 نوجوان شاعر کے اس ابتدائی دور کی نظموں میں گہرے فلسفیانہ خیالات بھی ملتے ہیں۔ اس ضمن میں نظموں؛ گل رنگین، خفتگان خاک سے استفسار، شمع، ماہ نو، انسانِ بزم قدرت، بچہ اور شمع، جگنو اور دل جیسی نظمیں انتہائی اہم ہیں جو گہرے فلسفیانہ خیالات سے معمور ہیں۔نوجوان شاعر خدا، انسان اور کائنات کے اہم مسائل اور موضوعات مثلاً حیات،ماخذِحیات،مقاصدِحیات،انجامِ حیات، موت،حیات بعد الموت، چاند، آفتاب، پھول، ابر، خودی، عشق اور حسن پر بحث کرتا اور سوالات اٹھاتا ہے،یہاں تک کہ وہ خفتگانِ خاک سے بھی استفسارات کرتا دکھائی دیتا ہے۔وہ انسانی زندگی اور کائنات کے رازوں کو جاننا چاہتا ہے۔
حصہ دوم :1905ء  تا  1908 ئ
بانگ درا کا دوسرا حصہ 1905 ء سے 1908 ء تک کے عرصے کی شاعری پر مشتمل ہے۔ یہ علامہ کے قیام یورپ کا دور ہے۔علامہ اقبال کا قیام یورپ ان کے ذہن و فکر کی تبدیلی اور پختگی کے لحاظ سے انتہائی اہم ہے۔وہاں انہوں نے مغربی تہذیب و سیاست کو قریب سے دیکھا اور مغربی نظریہ قومیت و وطنیت کے مفاسد کھل کر ان کے سامنے آ گئے جس نے ان کے قلب و نظر میں عظیم انقلاب پیدا کر دیا۔اس بڑی ذہنی و فکری تبدیلی کی جانب، سات ستمبر 1921ء کے ایک خط بنام وحید احمد مدیر نقیب کے نام میں،علامہ اقبال نے خود واضح اشارہ کیا ہے۔
اس زمانے میں سب سے زیادہ بڑا دشمن اسلام اور اسلامیوں کا نسلی امتیاز و غیر ملکی قومیت کا خیال ہے۔ 15 برس ہوئے جب میں نے پہلے پہل اس کا احساس کیا اس وقت میں یورپ میں تھا اور اس احساس نے میرے خیالات میں انقلاب عظیم پیدا کر دیا۔ حقیقت یہ ہے کہ یورپ کی آب و ہوا نے مجھے مسلمان کر دیا۔
 اب وہ علاقائیت سے بین العلاقائی اور رنگ و نسل کے جغرافیائی امتیازات سے انسانی مساوات کے آفاقی تصور کی جانب بڑھتے دکھائی دیتے ہیں۔لہٰذا اس دور کی نظموں میں کہیں وطن پرستی نظر نہیں آتی بلکہ وہ وطنیت کے تصور کو خیر باد کہہ کر اسلامی ملت کے آفاق گیر تصور کی جانب بڑھتے دکھائی دیتے ہیں۔
نرالا سارے جہاں سے اس کو عرب کے معمارۖ نے بنایا 
بنا ہمارے حصارِ ملت کی اتحادِ وطن نہیں ہے 
اور اس حصے کی نظم "پیامِ عشق" کے ذرا یہ اشعار بھی دیکھیے 
 وجود افراد کا مجازی ہے، ہستیِ قوم ہے حقیقی
 فِدا ہو مِلت پہ یعنی آتش زنِ طلسمِ مجاز ہو جا
 یہ ہند کے فرقہ ساز اقبال آزری کر رہے ہیں گویا
 بچا کے دامن بتوں سے اپنا غبارِ راہِ حجاز ہو جا
اس حصے کی نظم میں "طلبہ علی گڑھ کے نام" کے مطالعے سے بھی اس ذہنی تبدیلی کا اندازہ ہوتا ہے کہ اب علامہ علی گڑھ کالج کے مسلم نوجوانوں کو "جذب حرم" اور "فروغ انجمن حجاز" کا پیغام دیتے ہیں۔
صاف دکھائی دے رہا ہے کہ اب علامہ اقبال نے ہندی قومیت اور علاقائی وطنیت کے تصور کو خیرباد کہہ کر اس کے بجائے اسلامی تعلیمات اور ملت اسلامیہ کی بات شروع کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے یورپ میں اسلامی اصولوں، اسلامی تاریخ اور مسلمانوں کے خلاف اہل مغرب کی چیرہ دستیوں کا قریب سے مطالعہ کیا اور اپنی ملت سے ان کا تعلق اور بھی استوار اور مضبوط تر ہو گیا۔لہٰذا انہوں نے اپنی شاعری کو اسلام کی اشاعت اور ملت اسلامیہ کے لیے وقف کرنے کا واضح اعلان کر دیا۔
میں ظلمت شب میں لے کے نکلوں گا اپنے درماندہ کارواں کو 
شرر فشاں ہوگی آہ میری نفس مرا شعلہ بار ہو گا
اُمت مسلمہ کا یہ نوجوان شاعر اب یورپ ہی میں بیٹھ کر بڑے وثوق سے یورپی تہذیب کی تباہی و بربادی کا اعلان کر رہا ہے 
دیارِ مغرب کے رہنے والو خدا کی بستی دکان ہی ہے 
کھرا جسے تم سمجھ رہے ہو وہ اب زر کم عیار ہو گا 
تمہاری تہذیب اپنے خنجر سے آپ ہی خود کشی کرے گی 
جو شاخِ نازک پہ آشیانہ بنے گا ناپائیدار ہو گا 
ساتھ ہی وہ مسلمانوں کی غلامی کے خاتمے اور اُمت مسلمہ کی آزادی،بیداری اور  سربلندی کی نوید بھی سناتا دکھائی دیتا ہے 
سنا دیا گوشِ منتظر کو حجاز کی خامشی نے آخر 
جو عہد صحرائیوں سے باندھا گیا تھا پھر استوار ہو گا
 نکل کے صحرا سے جس نے روما کی سلطنت کو الٹ دیا تھا 
سنا ہے یہ قدسیوں سے میں نے وہ شیر پھر ہوشیار ہو گا 
اس دور میں ان کے ہاں اضطراب اور تذبذب ختم ہو چکا ہے اور یقین،اعتماد،پختگی اور ملت کے لیے پیغام کا رنگ واضح ہو گیا ہے۔اب اس نوجوان نے اپنی قوم کی رہنمائی،خدمت اسلام اور ملت کی سربلندی کا مصمّم ارادہ کرتے ہوئے اسے اپنا نصب العین بنا لیا ہے۔اس حصے کی نظم "عبدالقادر کے نام" نہ صرف ان کے ان ارادوں اور نصب العین پر مکمل روشنی ڈالتی ہے بلکہ ان کی ذہنی تبدیلی اور فکری ارتقا کا ایک اہم موڑ بھی قرار پاتی ہے: 
اٹھ کہ ظلمت ہوئی پیدا اُفق خاور پر 
بزم میں شعلہ نوائی سے اجالا کر دیں 
اس چمن کو سبق آئینِ نو کا دے کر
قطرۂ شبنم بے مایہ کو دریا کر دیں 
دیکھ یثرب میں ہوا ناقہ لیلیٰ بیکار 
قیس کو آرزئوے نَو سے شناسا کر دیں 
شمع کی طرح جییں بزم گہ عالم میں
خود جلیں، دیدہ اغیار کو بینا کر دیں 
حصہ سوم: 1908 ء  تا 1924 ئ
بانگ درا کا تیسرا حصہ علامہ اقبال کی یورپ سے واپسی یعنی 1908 ء سے لے کر 1924 ء تک کے کلام پر مشتمل ہے۔ اب علامہ کے خیالات میں یکسر تبدیلی آ چکی ہے اور "ترانہ ہندی" لکھنے والا شاعر اب "ترانہ ملی" لکھنے لگا ہے اور یورپ جانے سے پہلے:
' ہندی ہیں ہم، وطن ہے ہندوستاں ہمارا'  کے گیت گانے والا شاعر اب  'مسلم ہیں ہم، وطن ہے سارا جہاں ہمارا'  کے راگ الاپنے لگا ہے۔
علامہ اقبال نے بانگ درا کے دوسرے حصے میں اپنے جس منشور کا اعلان کیا تھا کہ
 میں ظلمت شب میں لے کے نکلوں گا اپنے درمانہ کارواں کو 
شرر فشاں ہوگی اہ میری میری شرر مرا شعلہ بار ہو گا 
اب وہ پوری طرح اپنے اس منشور پر عمل پیرا دکھائی دیتے ہیں۔ان کے موضوعات میں اب انتہائی وسعت آ چکی ہے اور اب اس کے موضوعات بادل،چاند، دریا،ستارہ اور ابر وغیرہ نہیں بلکہ ذاتِ باری تعالیٰ، حیات، کائنات،خودی،بے خودی،یقین، عقل،عمل، جہد ِمسلسل اور عشق قرار پاتے ہیں۔ اب وہ پوری قوت کے ساتھ افراد قوم کو یہ پیغام سناتے  دکھائی دیتے ہیں کہ
تو رازِ کن فکاں ہے اپنی آنکھوں پر عیاں ہو جا 
خودی کا راز داں ہو جا، خدا کا ترجماں ہو جا 
خودی میں ڈوب جا غافل یہ سر زندگانی ہے 
نکل کر حلقہ شام و سحر سے جاوداں ہو جا 
حضورۖ سے ان کی عقیدت و محبت بہت بڑھ گئی ہے اور اس حصے کی نظموں اور غزلوں میں یہ پاکیزہ محبت جگہ جگہ اپنے جلوے دکھا رہی ہے۔
کرم اے شاہ عرب و عجم کے کھڑے ہیں منتظر کرم 
وہ گدا کہ تو نے عطا کیا ہے جنہیں دماغِ سکندری
اسی طرح نظم "صدیق"، "بلال" اور "جنگ یرموک کا ایک واقعہ" میں بھی عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ بے مثال جھلکیاں نور بکھیرتی دکھائی دیتی ہیں۔ 
اس حصے کی نظموں میں علامہ اقبال انگریز سامراج کی مسلم دشمنی کی جانب بھی اشارے کرتے،اس کے خلاف آواز اٹھاتے اور مسلمانوں کو اپنے حق کے لیے اٹھ کھڑا ہونے کی ترغیب دیتے نظر آتے ہیں۔
اس دور کی معرکة ا لآراء نظمیں خضرِراہ،خطاب باجوانانِ اسلام، مسلم، شعاعِ آفتاب، نوید ِ صبح، تعلییمِ جدید، مذہب،شمع اور شاعر،شکوہ،جوابِ شکوہ اور طلوعِ اسلام، شاعر کے ایسے ہی ولولہ انگیز جذبات سے مملو ہیں۔ ان تخلیقات پر اسلامیت کا رنگ بہت نمایاں ہے اور اس دور کو بجا طور پر اقبال کی شاعری کا "اسلامی دور" قرار دیا جا سکتا ہے۔ صرف نظموں کے عنوانات مثلا "صدیق"، "کفر و اسلام"، "بلال مسلمان اور تعلیم جدید"، "مذہب"، "جنگ یرموک کا ایک واقعہ"، "شب ِ معراج"، "طلوعِ اسلام"، "فاطمہ بنتِ عبداللہ"، اور "خضرِ راہ" ہی سے اقبال کے اسلامی جذبات و احساسات کی شدت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اس دور کے کلام میں استعمال ہونے والی زیادہ تر تلمیحات و اشارات کا تعلق بھی اسلام اور تاریخ اسلام سے ہے مثلا رسول پاکۖ،صدیق، عمر، بلال، بوعبیدہ، علی رضی اﷲتعالیٰ عنہم اجمعین شاخِ ہاشمی، شاخِ خلیل، روح الامیں،  وادیِ فاراں، وادیِٔ ایمن، شبِ معراج، جنگ ِیرموک سینا اور فارابی وغیرہ۔ اس دور کی غزلوں کے مضامین بھی روایتی نہیں بلکہ یہ غزلیں شاعر ِاسلام کے پیغام اور فکر کی ترویج کا فریضہ انجام دے رہی ہیں۔ ان میں، اس دور کی نظموں کی طرح، اسلامی رنگ اور فکرِ ملت کے جذبات و احساسات کا اثر نمایاں ہے۔ بانگ درا کے آخر میں "ظریفانہ" کے عنوان کے تحت درج قطعات بھی اقبال کی قومی و ملی سوچ کے آئینہ دار ہیں۔ یہاں وہ ہلکے پھلکے انداز میں افراد ملت کی کوتاہیوں پر طنز کرتے اور انہیں اصلاح احوال کی جانب راغب کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ انہیں مغربی تہذیب سے دامن بچانے اور اپنی تہذیب و تمدن پر کاربند رہنے کا درس دیتے ہیں۔  
بانگ درا کے تیسرے حصے کا مطالعہ بتاتا ہے کہ پہلے اور دوسرے حصے کے مقابلے میں اب زبان کے ساتھ ساتھ شاعر کے افکار و خیالات میں بھی انقلاب پیدا ہو چکا ہے۔  شاعر ہندی قومیت سے مسلم قومیت تک کا سفر طے کر چکا ہے اور وطنیت کے محدود دائرے سے نکل کر آفاقیت کا پیامبر بن گیا ہے۔ اسے مسلمان بیدار ہوتے اور غلامی کی زنجیریں پاش پاش ہوتی نظر آ رہی ہیں۔وہ پورے جوش و جذبے سے اپنی قوم کے افراد کو تعمیرِ خودی، یقین محکم، عمل پیہم، جہد مسلسل، صداقت، عدالت اور شجاعت کا سبق دے رہا ہے اور قوم کو پورے اعتماد سے طلوع اسلام اور دنیا کی امامت کی نوید سنا رہا ہے۔ 
 اب ہمارا شاعر ملت اسلامیہ کے مسائل حل کرنے کے لیے حضرت خضر سے سوال و جواب میں مصروف ہے اور صحرا نوردی، زندگی،  سلطنت اور سرمایہ و محنت کے اسرار جان کر انہیں دنیائے اسلام پر آشکار کرنا چاہتا ہے تاکہ ملت اسلامیہ کا در ماندہ کارواں ایک بار پھر منزل کی جانب جادہ پیما ہو جائے۔اس دور کی یہی خصوصیات علامہ اقبال کو دیدہ بینائے قوم کا عظیم منصب عطا کرتی ہیں اور ان کے ترانے کی آواز قوم کے درماندہ کارواں کے لیے  بانگ درا کا روپ دھار لیتی ہیں۔
اقبال کا ترانہ بانگ درا ہے گویا
 ہوتا ہے جہاں پیما پھر کارواں ہمارا 
 


 

پروفیسر ڈاکٹر قمر اقبال

Advertisements