اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 19:51
تنازع فلسطین اور عالمی امن! بھارت کی دیگرممالک میں تخریب کاری اوردہشت گردانہ کارروائیوں کی تاریخ صلۂ شہید کیا ہے تب و تاب جاودانہ اب جنت میں آپ سے ملوں گا چاند ایسا کہاں سے لائوں کہ تجھ سا کہیں جسے علّامہ اقبال اور مغربی مفکرین مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات شہ رگِ پاکستان یوم سیاہ کشمیر۔ عالمی ضمیر کی بیداری کی ضرورت ملی نغمہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں 27اکتوبر1947۔۔۔ کشمیر پربھارت کا غاصبانہ قبضہ اک پہلو یہ بھی ہے کشمیر کی تصویر کا گرین پاکستان انیشیٹومنصوبہ پاکستان کی خوشحالی کا ضامن  میڈیا اور ہم آؤ اپنی سوچ کو بدلیں بحر ِ ہند کی سیاسی و معاشی اہمیت،پاکستان کے تناظر میں  ویسٹ مینجمنٹ !سماجی شعور کی بیداری کی ضرورت خون کی قیمت ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی معاونت راہ ِحق کا شہید۔لیفٹیننٹ ناصر حسین سلہریا (تمغۂ بسالت) ایک باہمت محب ِ وطن ماں اور اس کے بہادر بیٹے کی جرأت آمیز داستان امدادی کارروائیاں اور افواج پاکستان  سفر وادیٔ کمراٹ کا ماضی کے جھروکوں سے ایک زمانہ بیت گیا خود ملامتی  عسکری و قومی ادارہ برائے امراض قلب راولپنڈی  دہر میں اسمِ محمدۖ سے اُجالا کردے ! عصر حاضر (بسلسلہ بانگِ درا کے سو سال ) بانگ درا کی طویل نظمیں یومِ دفاع:سیالکوٹ میں ہلال استقلال کی تبدیلی پرچم کی رسم اوردیگر خصوصی تقریبات وزیر اعظم پاکستان کی راولپنڈی میں آرمی وار گیم کے اختتامی اجلاس میں شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ عمان  سنو : امن کی آواز ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز کی ٹیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات پاکستانی مسلح افواج کی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا چین کا سرکاری دورہ روسی فیڈریشن کے نائب وزیر اعظم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ کراچی  آئی ٹی پارک کا افتتاح اور تاجر برادری سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا ضلع اورکزئی کا دورہ  ایک دن پاک بحریہ کے ساتھ پاک میرینز پاسنگ آئوٹ پریڈ سربراہ پاک فضائیہ کا دورۂ ترکی  اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات یوم دفاع و شہداء کے موقع پرملتان اور اوکاڑہ گیر یثرن میں تقریبات سندھ میں یومِ دفاع کی تقریبات اور کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکی شہدا ء کے خاندانوں سے ملاقات پشاورگیریژن میں یومِ دفاع و شہداء کے موقع پر تقریبات کا انعقاد ملٹری کالج جہلم میں تقریب بسلسلہ یومِ دفاع آزاد کشمیر: پاک فوج کی قربانیاں اور ترقی میں کردار  پاکستان آرڈننس فیکٹریز کا افتتاح 1951  اداریہ: پیغامِ اقبال اور باہمی یگانگت اقبال کی راہ نمائی اور وجود ِپاکستان اقبال کی شاعری اور نوجوان دعائے اقبال بانگِ درا اور علامہ اقبال کا ذہنی و فکری ارتقا نگاہ فکر میں فرائولین ڈورس لینڈویر (آنٹی ڈورس ) شنگھائی تعاون تنظیم کا 23 واں اجلاس ایس سی اوکانفرنس ، چینی وزیراعظم کا خصوصی دورہ اور اہم اعلانات وطن   بیلٹ احتجاج 6 نومبریومِ شہدائے جموں فیک نیوز ۔ جعلی خبریں ملک کودرپیش اندرونی وبیرونی خطرات اورپاک فوج  سیندک منصوبہ بلوچستان  آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف ری ہیبلی ٹیشن میڈیسن(AFIRM) نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل )کی تعلیمی خدمات پاک فوج کے زیرِ اہتمام قبائلی اضلاع میں ترقی و خوشحالی کا سفر نوجوانوں میں سگریٹ نوشی اور منشیات کا رجحان پاکستان کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا تدارک کیونکر ممکن ہے کسی چال میں بھی لوگ اللہ کا پیارامہمان میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثار کروں وطن کا بیٹا جرأت کا درخشندہ ستارہ  وہ گمنام راہوں کا سپاہی تھا حب ڈیم افتخار عارف:دل اور دنیا کے بیچ ماہ نو ہر دل عزیز میزبان ، اُستاد اور کالم نویس دلدار پرویز بھٹی وہ عینک والا، سمارٹ سا رُک جا ۔۔۔۔ٹھہر جا حقائقِ سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی چند کتب کا تذکرہ حقائقِ سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی چند کتب کا تذکرہ شہادت کا سفر: خاندانوں کے صبر کی آزمائش قومی پرچم کی واپسی۔1973ء چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی اسٹریٹجک ویژن انسٹی ٹیوٹ  اسلام آباد کانفرنس 2024میں شرکت  پاکستان ملٹری اکیڈمی میں کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کا انعقاد ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم کی آرمی چیف سے ملاقات  جمہوریہ بیلاروس کے وزیر اعظم کی آرمی چیف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری کی ایک اعلیٰ سطحی سرکاری و تجارتی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات  کیمبرین پیٹرول ایکسرسائز 2024ء نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء اور فیکلٹی ممبرز کا پاک بحریہ کے جہازوں کا دورہ ہائیڈرو گرافر آف پاکستان کا  نیشنل سکول آف ہائیڈروگرافی کا دورہ پشاور میں ٹرائیبل یوتھ کنونشن اور سپورٹس گالا کا انعقاد سوات اور مالاکنڈکے طلبا و طالبات کی کور کمانڈر پشاور سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا اورکزئی ،مہمند اوردیرکے اضلاع کادورہ طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) تربت کا دورہ آئی جی ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا گرلز کیڈٹ کالج تربت اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا دورہ طلباء اور فیکلٹی ممبران کا ملتان گیریژن کا دورہ نشانہ بازی کے تربیتی پروگرام کا انعقاد ایک دن پاک فوج کے ساتھ، مختلف سکولو ں اور کالجوں کے 150سے زائد طلبا اور اساتذہ کا ٹلہ فیلڈ فائر رینجز(جہلم)کا دورہ
Advertisements
Advertisements

ہلال اردو

اقبال کی راہ نمائی اور وجود ِپاکستان

نومبر 2024

 جنگ آزادی 1857ء کی ناکامی کے بعد سب سے زیادہ نقصان مسلمانوں کے کھاتے میں لکھا گیا تھا۔ اپنے ناعاقبت اندیش حکمرانوں کے انگریزوں سے کیے گئے معاہدوں کی بدولت معاشی طور پر مسلمان پہلے ہی بے دست و پا ہوچکے تھے۔ صدیوں سے قائم حکومت اب دہلی کے گردونواح میں سکڑی سمٹی اپنا نوحہ سناتی تھی۔ گورا صاحب نے چابکدستی سے اس کا بندوبست بھی کردیا۔ انہوں نے مسلمانوں سے حکومت چھین کر انہیں زبردست سیاسی زک پہنچائی۔ اب برصغیرپاک و ہند پر انگریزوں کی گرفت بہت مضبوط ہوگئی تھی۔ وہ یہاں کے سیاہ و سفید کے مالک تھے۔ انہوں نے مغل سلطنت کی باقیات تک کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکا تھا۔اس کے ساتھ ہی مسلمانوں کے زوال اور انحطاط کا آغاز ہوگیا۔ انگریزوں نے مسلمانوں کو معتوب ٹھہراتے ہوئے ان کے معاشرتی محرکات کو نشانے پر رکھ لیا ۔ مسلمانوں پر ہر شعبہ ہائے زندگی میں پابندی لگی اور قحط الرجال کے اس دور میں کوئی انگریز کے فیصلوں کے آگے بند نہ باندھ سکا۔ مسلمانوں اور انگریزوں کے درمیان باہمی عدم اعتماد کا فائدہ ہندو نے اٹھایا۔ ہندوؤں نے دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود کو 1857ء کے آسیب سے آزاد کروا کر خود کو معاشی اور سیاسی خطوط پر مضبوط کرنا شروع کردیا۔ جب کہ اس جنگ یا غدر یا بغاوت آپ اسے جو بھی نام دے دیں، اس کا بوجھ ڈھوتے ڈھوتے مسلمانوں کے کندھے اتنے جھک گئے تھے کہ انہوں نے خود کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تھا۔ اگرچہ سرسید احمد خان نے قوم کے مردار جسم میں تعلیم کی روح پھونکنے کی پوری کوشش کی لیکن مسلمانوں کو انگریز کے سامنے کھڑا ہونے میں دشواری ہی دشواری تھی۔ انڈین نیشنل کانگریس اور آل انڈیا مسلم لیگ کے قیام کے بعد بھی مسلمانوں کی حالت جوں کی توں تھی۔ کانگریس نے اپنے قیام کے ساتھ ہی ہندو مفاد کے لیے کام شروع کردیا تھا۔ وہ سرکاری راہداریوں میں اچھے خاصے راستے تلاش کرچکی تھی اور اب وہ ہندوؤں کے لیے نمائندگی سے لے کر انگریزوں سے ہندو مفادات کے لیے بارگین تک ہر کام کررہی تھی جبکہ مسلم لیگ ابھی تک کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کرپائی تھی۔ وہ انگریز تسلط کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی راہ تک رہی تھی ۔ اس راہ پر چلتے ہوئے مسلم مفاد کا کاسہ مکمل خالی رہ گیا تھا۔ ایسے میں بر صغیر کے افق پر دو ستارے نمودار ہوئے اور انہوں نے مسلمانوں کی ڈولتی جھولتی کشتی کو پار لگادیا۔



 مسلمانوں کے لیے1910 ء تک کے سیاسی حالات میں آزادی تو دور، اپنی نمائندگی تک کی بات کرنا ناممکنات میں شامل تھا۔ اول تو آزادی کا کوئی تصور سرے سے ہی موجود نہیں تھا۔ نہ ہی کوئی مربوط لائحہ عمل بحیثیت قوم مسلمانوں کے پاس تھا۔ اس وقت ساری توجہ آئینی حدود میں مسلمانوں کے لیے گنجائش نکالنے تک مرکوز تھی۔ لیکن مسلم لیگی قیادت سرتوڑ کوششوں کے باوجود یہاں بھی مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر پا رہی تھی۔ دوسری طرف کانگریس ہندوستان پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے در پہ تھی۔ مسلمانوں کے لیے عرصہ ٔحیات تنگ ہوتا جارہا تھا۔ ان کا تشخص ،ثقافتی ورثہ ،زبان مذہبی آزادی ہر چیز داؤ  پر لگی ہوئی تھی۔ قومی اتحاد تو کجا وہ تو گویا قوم کی تعریف سے بھی ناواقف نہ تھے۔ 
مسلمان عملی سیاسی میدان سے بہت دور کھڑے محض زبانی جمع خرچ میں مصروف تھے۔ کبھی وہ ہندوستان کو دارالحرب قرار دے کر پڑوسی ریاستوں کے دروازے کھٹکھٹاتے کھٹکھٹاتے اپنی جان دیتے دکھائی دیتے تھے، کبھی ہندو کی شاطرانہ چالوں میں آ کر نام نہاد جداگانہ حیثیت منوانے کا جشن مناتے دکھتے تھے۔ درحقیقت مسلمانوں کے دونوں ہاتھ خالی تھے اور پاؤں کے نیچے کی زمین سرکتی جا رہی تھی۔ ایسے ناگفتہ بہ حالات میں علامہ اقبال کی آواز گویا وارننگ بن جاتی ہے کہ تمہاری داستان تک بھی نہ ہوگی داستانوں میں۔ اقبال نے صور اسرافیل یوں پھونکا۔
اب کوئی آواز سوتوں کو جگا سکتی نہیں 
سینہ ویراں میں جان رفتہ آ سکتی نہیں 
شاعر مشرق علامہ اقبال کی دور اندیش سوچ اور نظر نے مسلمانان ہند کے تاریک مستقبل کا اندازہ بہت پہلے لگا لیا تھا۔ علامہ اقبال 1926 میں پنجاب قانون ساز اسمبلی کے انتخاب کے لیے اپنی انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں سے کہتے ہیں کہ اگر آپ اپنی بقا چاہتے ہیں تو آپ کو متحد ہونا ہوگا۔ وہ متحدہ ہندوستان کے شمال مغربی علاقوں میں ایک ایسی مسلم ریاست کے خواہاں تھے جو مضبوط بنیادوں پر کھڑی ہو۔ اس لیے وہ مسلمانوں کو باہمی اتحاد کی ترغیب دیتے دکھائی دیتے ہیں تاکہ انہیں پارہ پارہ ہوکر تحلیل ہونے سے بچایا جاسکے۔ علامہ اقبال مستقبل کو دیکھنے کی اپنی خداداد صلاحیتوں کی بنا پر معاشرتی اور فکری پہلو کا احاطہ کرتی ہوئی ایک مسلم ریاست کو ابھرتا ہوا دیکھ رہے تھے۔ ایک ایسی ریاست جو مسلم عددی بنیادوں پر قائم ہوتی۔ کیونکہ انہیں یقین تھا کہ ان علاقوں کی مسلم اکثریت آبادی نہ انگریزوں کے آئینی اصلاحات کے ڈھونگ میں آنے کو تیار ہے، نہ انگریزوں کے جانے کے بعد ہندوؤں کی حکومت کو تسلیم کرے گی۔ اس اکثریت کو اوران کے مسائل کو آواز بنانے کے لیے ایک سیاسی راہ نما کی ضرورت تھی جو انہیں اس منزل تک لے جائے جس کے آگے تنی دھند اقبال ہٹا رہے تھے۔
میں ظلمت شب میں لے کے نکلوں گا اپنے درماندہ کارواں کو
شرر فشاں ہوگی آہ میری نفس مرا شعلہ بار ہو گا
اس درماندہ کارواں کے سالار کو ڈھونڈتے ڈھونڈتے علامہ اقبال کی نظریں ہر لمحہ محمد علی جناح پر آ رکتی تھیں۔ وہ محمد علی جناح میں قائداعظم دیکھ چکے تھے۔ وہ جانتے تھے کہ ہندوستان کی سیاسی تنگ نظری نے جناح کو بددل کردیا تھا - وہ خود کو اس ڈھونگی سیاست سے دور کر رہے ہیں اور برطانیہ میں مستقل سکونت اختیار کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ لیکن اقبال کو ادراک تھا کہ اگر جناح نے مسلمانوں کی قیادت نہ سنبھالی تو شاید نہیں یقینا مسلمان بدترین استحصال کا سامنا کرتے رہیں گے کوئی اور لیڈر نہ انہیں متحد کرسکتا ہے نہ ان کے مسائل کا حقیقی حل نکال سکتا ہے۔ انہوں نے جناح سے رابطہ اس طرح استوارر کھا کہ گویا جناح چھٹیوں پر ہوں اور واپس آکر پھر سے اپنی سیاسی ذمہ داریاں اور مسلم قیادت سنبھالیں گے۔ دوسری طرف انہوں نے قوم کو جناح کا سپاہی بنانے کی تیاری کی۔ 
پرونا ایک ہی تسبیح میں ان بکھرے دانوں کو
جو مشکل ہے تو اس مشکل کو آساں کرکے چھوڑوں گا
 یہ اقبال کی سیاسی بصیرت تھی جس نے محمد علی جناح کو ہندوستان کے مسلمانوں کی سیاسی بیداری کی نوید سناتے ہوئے ان کی حتمی منزل کی نشاندہی کی۔ انہوں نے جناح کو لکھے گئے اپنے 19خطوط میں بار بار احساس دلایا کہ وہ ہی ہیں جو شمال مغربی ہندوستان کے مسلمانوں کی طرف بڑھتے ہوئے طوفان کا رخ موڑ سکتے ہیں۔ وہ جناح کو لکھتے ہیں کہ شمال مغربی ہندوستان اور بنگال کے مسلمانوں کو خودارادیت کا حق ہے بالکل اسی طرح جیسے انڈیا میں بسنے والی دوسری اقوام یا انڈیا سے باہر دوسری اقوام کو۔
اس حق خودارادیت کو اقبال ایک ایسے الگ وطن سے تعبیر کرتے تھے جہاں مسلمانوں کے سیاسی، اخلاقی، معاشی، ثقافتی اور مذہبی اقدار کی پاسداری ہوسکے۔ ان کے یہ خیالات ایک دن میں نہیں بن گئے تھے بلکہ ہندوؤں کے متواتر جابرانہ رویے اور سوچ نے اقبال کو سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا سے آگے نکل کر 1930 ء میں یہ کہنے پر مجبور کردیا کہ میں شمال مغربی ہندوستان میں ایک مسلم ریاست کو ابھرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔
اس خطاب کے سترہ سال بعد پاکستان عین اسی جگہ نمودار ہوا۔ یوں پاکستان کی فکری اساس بلاشبہ اقبال کے ذہن کی ہی کی پیداوار ہے۔ وہ یقین رکھتے تھے کہ اسلام کی مذہبی اقدار کو مسلمانوں کی معاشرت سے الگ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اگر مسلمانوں سے ان کا جداگانہ طرز معاشرت چھین لیا جائے تو وہ خود بخود اسلام سے بے گانہ ہوجائیں گے۔
تری خودی میں اگر انقلاب ہو پیدا
عجب نہیں ہے کہ یہ چار سو بدل جائے 
اسی لیے اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعے قوم کو بیدار کیا۔ ان کی مرحلہ وار تربیت کی۔ انہیں احساس دلایا کہ وہ ایک عظیم مذہب کے پیروکار ہیں۔ پھر انہیں یہ احساس دلایا کہ ان پر مسلط انگریز ایسی خدائی طاقت نہیں کہ انہیں شکست نہ دی جاسکے۔ یوں لگتا ہے کہ وہ مسلمانوں کو ایک طویل اعصابی جنگ کے لیے تیار کررہے تھے۔ وہ انہیں مغرب کے مقابلے کے لیے تیار کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ وہ نوجوانوں کی ذہن سازی کرتے ہیں۔ وہ سمجھ چکے تھے کہ یورپی نوآبادیاتی نظام محکوم اقوام کے معاشرتی ملبے پر کھڑا ہے۔ وہ یکے بعد دیگرے مسلم ریاستوں کو اس طوفان کی زد میں آتا دیکھ رہے تھے۔ ان حالات میں بھی وہ برصغیر میں ایک الگ وطن کا خواب مسلمانوں کی آنکھوں میں سجا رہے تھے۔ حالانکہ حالات کا رخ مسلم مخالف تھا۔ آپس میں نہ اتحاد تھا نہ کوئی مشترکہ نظریہ۔ انہیں اپنے مسائل کا تو احساس تھا لیکن جدوجہد کا جذبہمفقود تھا۔ مسلمانوں کو ایک سیاسی سانچے میں ڈھالنے کی ضرورت تھی۔ اقبال کے پاس وہ کرشماتی شعلہ بیانی نہیں تھی جو مجمعے میں کھڑے عام آدمی کو لڑنے مرنے پر تیار کردے اور جب ایوانوں میں گونجے تو مخالفین کے الفاظ ان کا ساتھ چھوڑ جائیں۔ مسلمانوں کی خوش قسمتی تھی کہ قدرت نے محمد علی جناح میں یہ دونوں اوصاف یکجا کردیئے تھے۔
نگہ بلند سخن دل نواز جاں پرسوز
یہ ہی ہے رخت سفر میر کارواں کے لیے 
 اقبال جناح کی اصول پسندی اور کھرے پن کو دیکھ کر بھانپ گئے تھے کہ چمن میں دیدہ ور پیدا ہو چکا ہے۔ وہ جناح کو نہ بکنے والا دیانت دار انسان کہتے تھے۔ جناح اپنے ابتدائی سیاسی کریئر میں ہندو مسلم اتحاد کے زبردست داعی تھے لیکن وہ کانگریس کی ہندو بالادستی کی سوچ کو بدل نہ سکے۔ دوسری طرف کچھ مسلمان لیڈران مسلمانوں کی صفوں میں پورس کے ہاتھی کا کردار ادا کررہے تھے۔ ان حالات میں جناح نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلی ۔ اس موقع پر اقبال نے جناح کو واپس ہندوستان آنے اور مسلمانوں کی قیادت سنبھالنے پر مجبور کیا۔ وہ مستقل مزاجی سے جناح کو ہندوستان کے حالات سے باخبر رکھتے۔ علامہ اقبال کی کوششوں سے بالآخر جناح واپس آئے اور ایک آخری بار ہندو مسلم ورکنگ ریلیشن شپ بنانے کی کوشش کی تاکہ انگریز کو نکالا جاسکے لیکن کانگریسی قیادت بلا شرکت غیرے حکومت کا خواب دیکھ رہی تھی۔ جناح ان ارادوں کو سمجھ گئے۔ انہوں نے اپنے سیاسی رہبر علامہ اقبال سے گفت و شنید اور ملاقاتوں کا سلسلہ طویل کردیا۔ یہ متواتر ملاقاتیں وہ چٹان بن کر ابھریں جن سے ٹکرا کر ہندو بالادستی کا خواب چکناچور ہوگیا۔
یہ اقبال ہی تھے جنہوں نے جناح کو مسلمانوں کو اسلام کے جھنڈے تلے جمع کرنے کا مشورہ دیا۔ کیونکہ مغرب میں رہ کر اقبال یہ تجربہ کرچکے تھے کہ مغربی تہذیب اور سیاسی نظام مسلمانوں کے لیے مناسب نہیں ہے اس لیے انہوں نے قائداعظم کو ایک مسلم ریاست کے قیام کے لیے قائل کرنا شروع کیا۔ جناح کے نام ایک خط میں واضح خاکہ پر مبنی مسلم صوبوں پر مشتمل وفاق کا ذکر ملتا ہے۔ 
قائداعظم خود بھی اقبال کو اپنا روحانی استاد مانتے تھے۔ یہ اقبال کی روحانی تربیت ہی تھی جو قائداعظم ہمیں یہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ اگر ہندوستان میں اسلام کو مکمل تباہی سے بچانا ہے تو پاکستان کا بننا اس کا واحد راستہ ہے۔ 7 ستمبر 1937 ء کو لکھے گئے خط میں اقبال مسلمان لیڈران کے درمیان عدمِ اتحاد کی نشاندہی کرتے ہیں ۔ وہ قائداعظم کو لکھتے ہیں کہ لیگ کو اب بالآخر فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ محض اعلیٰ طبقے کے امیر مسلمانوں کی نمائندہ رہنا چاہتی ہے یا عام مسلمانوں کی جنہوں نے ابھی تک اس میں دلچسپی نہیں لی ہے۔ اس کے بعد ہمیں قائداعظم انتہائی متحرک ہو کر عام مسلمانوں تک پہنچتے دکھائی دیتے ہیں تاکہ انہیں برٹش راج کے بعد ہندو راج کے خطرے سے آگاہ کرسکیں ۔ ان کی یہ انتھک محنت 1940ء میں قرارداد پاکستان کی صورت میں رنگ لائی۔ وہ کہتے ہیں کہ مسلم لیگ میں باہمی نظریاتی اختلاف بہرکیف موجود ہے۔ اقبال کی باریک بین نظر سے کانگریسی راہنماؤں کی کوئی بھی مسلم مخالف کارگزاری چھپ نہ پاتی تھی۔ مارچ 1937 میں لکھے گئے ایک خط میں وہ قائداعظم کو نہرو کی تقریر کے جواب میں ایک کنونشن کے انعقاد کا مشورہ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ دنیا کو بتانا ضروری ہے کہ ہندوستان کا مسئلہ معاشی نہیں بلکہ مسلمانوں کے نقطۂ نظر سے ہندوستان میں ثقافتی مسئلہ سب سے بڑا ہے جس کے بہت دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔ 
 اگرچہ اقبال پاکستان کو بنتا نہ دیکھ سکے لیکن وہ مسلمانوں کا ہاتھ ایک ایسے ہاتھ میں دے گئے جس کا حوصلہ فولاد تھا۔ جس سے واقعی پوچھا گیا کہ بتا تیری رضا کیا ہے ۔ آخر وہ کیا وجہ تھی کہ محمد علی جناح جیسا بااصول اور جدت پسند انسان اپنے سیاسی نظریات بدل کر خود کو مسلمانوں کا قائد اعظم بنانے میں مطمئن ہوگیا۔ حالانکہ کانگریس کے مقابلے میں مسلم لیگ تب بھی کمزور ہی تھی۔ ایسا بھی نہیں ہے کہ کانگریس میں جناح کو قدر و منزلت حاصل نہ تھی یا ان کا سیاسی قد چھوٹا تھا لیکن جناح پھر بھی کانگریس سے منہ موڑ لیتے ہیں۔ پاکستان کا بننا بظاہر ناممکن تھا- پھر بھی جناح اقبال کے اس خواب کے لیے اپنی صحت تک کی پروا چھوڑ دیتے ہیں۔ لگتا ہے کوئی غیر مرئی طاقت ہے جو ان کی راہنمائی کر رہی ہے یا کوئی ان دیکھا متحرک جذبہ ہے جو ان میں پارہ بھرے ہوئے ہے۔ اقبال اور جناح دونوں قدرت کا تحفہ تھے۔ دونوں کے ایک دوسرے پر گہرے اثرات ہیں۔ ایک چیز جو ہمیں قائداعظم اور علامہ اقبال میں مشترک نظر آتی ہے وہ مستقل مزاجی اور انتھک محنت ہے۔ یوں لگتا ہے جیسے یہ دونوں شخصیات اپنے وقت سے آگے جی رہی تھیں۔ دونوں کے سیاسی نظریات اور رجحانات اس وقت کے سطحیت کے پیروکاروں کی سمجھ سے بالاتر تھے۔ دونوں پر کفر کے فتوے لگا کر ان کا امیج خراب کرنے کی کوشش ہوئی۔ دونوں پر مسلمانوں کے کاز کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا گیا تاکہ ابن الوقت اپنے مقاصد حاصل کرسکیں۔ دونوں نے انگریزوں کی اعلیٰ عہدوں کی آفرز کو ٹھکرا کر مشکل راستہ چنا۔ ہندوؤں کے اصل مقاصد کو جان کر دونوں نے پاکستان کو ناگزیر قرار دیا اور یہ بات آج تک ثابت ہے کہ پاکستان نہ بنا ہوتا تو آج پچیس کروڑ مسلمان بھی ہندو شدت پسندی کے پاؤں تلے کچلے جارہے ہوتے۔


Advertisements