ہر سال ماہِ نومبر میں شاعرِ مشرق،مصوّرِ پاکستان علامہ محمد اقبال کا یومِ پیدائش منایاجاتا ہے۔ ملک بھر میں علامہ اقبال کی شاعری اور تعلیمات سے متعلق تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے اور بالخصوص اقبال کی اُن خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا جاتا ہے جو انہوں نے قیامِ پاکستان کے سلسلے میں سرانجام دیں۔ وہ علامہ محمد اقبال ہی تھے جنہوںں نے1930ء میں اپنے خطبہ الٰہ آباد میں برصغیر کے مسلم اکثریتی علاقوں میں بسنے والے مسلمانوں کے لیے الگ ریاست کا عندیہ دیا۔ یہی دو قومی نظریہ آگے چل کر مسلمانوں کی ایک آزاد مملکت کے قیام کا باعث بنا۔علامہ محمداقبال کو اپنے نوجوانوں سے بہت توقعات تھیں وہ انہیں 'شاہین' سے تشبیہہ دیتے اور انہیں مقصدیت سے جُڑے رہنے کا درس دیتے۔
شاہین کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا
پُر دم ہے اگر تُو، تو نہیں خطرۂ اُفتاد
دنیا نے دیکھاکہ صرف چند برسوں میں ہی اقبال کے ان شاہینوں نے قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں ایک الگ وطن کے لیے دیکھے گئے خواب کو تعبیر میں بدل ڈالا۔اقبال کی شاعری آج بھی ہماری مسلح افواج کے جوانوں اور افسروں میں ایک نئی ترنگ پیدا کرتی ہے۔ ہماری افواج علامہ اقبال اور بانیِ پاکستان قائداعظم کی تعلیمات سے رہنمائی لیتے ہوئے پیشہ ورانہ اعتبار سے خود کو ہر لحظہ تیار رکھتی ہیں۔ بلاشبہ ہماری مسلح افواج کے جوان ہی اقبال کے وہ شاہین ہیں جو دفاعِ وطن کی خاطر اپنی جانوں کو نچھاور کرنا اپنے لیے باعثِ فخر گردانتے ہیں۔
عظیم قومیں کبھی اپنے محسنوں کو فراموش نہیں کرتیں اور ان کی خدمات اور کارناموں کو یاد رکھتی ہیں۔اقبال کی معروف تصنیف 'بانگ ِ درا ' کی اشاعت کے سو سال2024 ء میں مکمل ہونے جا رہے ہیں۔ یوں اہلِ ادب و دانش اور ''ماہرینِ اقبالیات'' سال2024ء کو'بانگ ِ درا' کے سو سال سے عبارت کررہے ہیںجس کا مقصد اقبال کی شاعری اور پیغام کو زیادہ سے زیادہ پھیلانا ہے۔ اس کے پیچھے یقینا ایک ہی امر کار فرما ہے کہ اقبال کی تعلیمات کے ذریعے پاکستانی قوم اور بالخصوص نوجوان نسل میں قوم وملک سے محبت اور اُس کی تعمیر کے لیے آگے بڑھ کر کردار ادا کرنے کا جذبہ پیدا کیا جائے، تاکہ وطنِ عزیز کو کامیاب اور عظیم قوموں کی صف میں لا کھڑا کیا جائے۔ کوئی بھی ایسے نوجوان یا لوگ جو قوم و ملک کی تذلیل یا تضحیک کا باعث بن رہے ہوں یا فیک نیوز اور سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست کی جگ ہنسائی کا موجب بن رہے ہوں، ایسے نوجوان اقبال کے شاہین کی تعریف پر پورا نہیں اُترتے۔درحقیقت قوم اور نوجوانوں کو باہمی یگانگت اور یکجہتی کے جذبے سے جڑے رہتے ہوئے ملک کی تعمیر اور وقار کے لیے باہم مل کر کام کرنا ہے اور یہی اقبال کا پیغام ہے۔
نہیں ہے نااُمید اقبال اپنی کشتِ ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زر خیز ہے ساقی
تبصرے