اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 10:32
اداریہ۔ جنوری 2024ء نئے سال کا پیغام! اُمیدِ صُبح    ہر فرد ہے  ملت کے مقدر کا ستارا ہے اپنا یہ عزم ! روشن ستارے علم کی جیت بچّےکی دعا ’بریل ‘کی روشنی اہل عِلم کی فضیلت پانی... زندگی ہے اچھی صحت کے ضامن صاف ستھرے دانت قہقہے اداریہ ۔ فروری 2024ء ہم آزادی کے متوالے میراکشمیر پُرعزم ہیں ہم ! سوچ کے گلاب کشمیری بچے کی پکار امتحانات کی فکر پیپر کیسے حل کریں ہم ہیں بھائی بھائی سیر بھی ، سبق بھی بوند بوند  زندگی کِکی ڈوبتے کو ’’گھڑی ‘‘ کا سہارا کراچی ایکسپو سنٹر  قہقہے السلام علیکم نیا سال، نیا عزم نیا سال مبارک اُمیدِ بہار اے جذبہء دل معراج النبیﷺ   علم کی شمع روشنی قومی ترانے کے خالق ابوالاثرحفیظ جالندھری نئی زندگی سالِ نو،نئی اُمید ، نئے خواب ! کیا تمہیں یقین ہے صاف توانائی ، صاف ماحول پانی زندگی ہے! تندرستی ہزار نعمت ہے! قہقہے اداریہ  ہم ایک ہیں  میرے وطن داستان ِجرأت پائلٹ آفیسرراشد منہاس شہید کامیابی کی کہانی  امتحانات کی تیاری ہم ہیں بھائی بھائی ! حکایتِ رومی : جاہل کی صحبت  حسین وادی کے غیر ذمہ دار سیاح مثبت تبدیلی  چچا جان کا ریڈیو خبرداررہیے! ستارے پانی بچائیں زندگی بچائیں! قہقہے
Advertisements

ہلال کڈز اردو

قہقہے

اکتوبر 2024


ایک دوست (دوسرے سے): ’’ڈاکٹر نے مجھے کرکٹ کھیلنے سے منع کر  دیا ہے۔‘‘
دوسرا دوست:’’شاید اس نے تمہیں کرکٹ کھیلتے ہوئے دیکھ لیا ہے۔‘‘
.................
ایک دوست (دوسرے سے): ’’یار! تمہاری مرغی کا کیا حال ہے جو سائیکل کے نیچے آگئی تھی؟‘‘
دوسرا دوست: ’’ حال تو ٹھیک ہے بس انڈے ٹوٹے ہوئے دیتی ہے۔‘‘
.................
سا ئنس ٹیچر:’’ آکسیجن اور کاربن کے ملنے سے کیا ہوتا ہے ؟‘‘
شاگرد :’’سر! وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے۔‘‘
.................
ایک شخص (ٹیلی فون پر): کون بول رہا ہے؟‘‘
 جواب آیا:’’ میں بول رہا ہوں۔‘‘
 پہلا شخص :’’ کتنی عجیب بات ہے، اُدھر بھی مَیں ہی بول رہا ہوں۔‘‘
.................
ٹریفک وارڈن (ڈرائیور سے):’’ میں نے جب ہاتھ ہلایا تو تم رُکے  کیوں نہیں؟
ڈرائیور :’’ میں سمجھا آپ مجھے سلام کر رہے ہیں ۔‘‘
.................
والد (بیٹے سے): ’’بیٹا!کیا آپ انگریزی سمجھ سکتے ہیں؟‘‘
بیٹا:’’ جی ابا جان، اگر اردو میں بولی جائے ...‘‘
.................
استاد( شاگرد سے) :’’ میں تم سے اتنی دیر سے سوال پوچھ رہا ہوں۔ تم جواب کیوں نہیں دیتے ؟‘‘
شاگرد (معصومیت سے):’’ میری امّی منع کرتی ہیں کہ بڑوں کو جواب    نہیں دیتے ۔‘‘
.................
استاد(شاگردسے ) ‘‘ تم کل سکول کیوں نہیں آئے؟‘‘
شاگرد:’’جناب!آپ ہی نے تو کہا تھا کہ بغیر سبق یاد کیے، سکول نہ آنا۔‘‘
.................
ایک شخص(دوسرے سے):’’ کیا آپ بتاسکتے ہیں کہ گائے مفید ہے       یا بکری؟‘‘
دوسرا شخص:’’ میرے خیال میں بکری مفید ہے، اس لیے کہ گائے نے ایک بار مجھے ٹکر ماری تھی۔‘‘
.................
استاد: ’’سچ اور وہم میں کیا فرق ہے؟‘‘
شاگرد:’’جناب! آپ ہمیں پڑھا رہے ہیں یہ سچ ہے اور ہم پڑھ رہے ہیں یہ آپ کا وہم ہے۔‘‘
.................
ماں (بچے سے) :’’گڈو! میں نے پلیٹ میں کیک رکھا تھا، کہاں گیا؟‘‘
گڈو:’’امی! مجھے ڈر تھا کہ کہیں بلی نہ کھا جائے، اس لیے میں کھا گیا۔‘‘
.................
مالک (نوکر سے): ’’ یہ لو پانچ روپے کی ماچس لے کرآؤ اور سنو! اچھی طرح دیکھ بھال کر لینا کہیں نقلی نہ ہو۔‘‘
نوکر (ماچس دیتے ہوئے):’’ صاحب جی! میں نے ایک ایک کر کے پوری ماچس کی تیلیاں جلا کر دیکھ لی ہیں، اس میں ایک بھی نقلی نہیں ۔‘‘