اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 15:14
اداریہ۔ جنوری 2024ء نئے سال کا پیغام! اُمیدِ صُبح    ہر فرد ہے  ملت کے مقدر کا ستارا ہے اپنا یہ عزم ! روشن ستارے علم کی جیت بچّےکی دعا ’بریل ‘کی روشنی اہل عِلم کی فضیلت پانی... زندگی ہے اچھی صحت کے ضامن صاف ستھرے دانت قہقہے اداریہ ۔ فروری 2024ء ہم آزادی کے متوالے میراکشمیر پُرعزم ہیں ہم ! سوچ کے گلاب کشمیری بچے کی پکار امتحانات کی فکر پیپر کیسے حل کریں ہم ہیں بھائی بھائی سیر بھی ، سبق بھی بوند بوند  زندگی کِکی ڈوبتے کو ’’گھڑی ‘‘ کا سہارا کراچی ایکسپو سنٹر  قہقہے اداریہ : مارچ 2024 یہ وطن امانت ہے  اور تم امیں لوگو!  وطن کے رنگ    جادوئی تاریخ مینارِپاکستان آپ کا تحفظ ہماری ذمہ داری پانی ایک نعمت  ماہِ رمضان انعامِ رمضان سفید شیراورہاتھی دانت ایک درویش اور لومڑی پُراسرار  لائبریری  مطالعہ کی عادت  کیسے پروان چڑھائیں کھیلنا بھی ہے ضروری! جوانوں کو مری آہِ سحر دے مئی 2024 یہ مائیں جو ہوتی ہیں بہت خاص ہوتی ہیں! میری پیاری ماں فیک نیوزکا سانپ  شمسی توانائی  پیڑ پودے ...ہمارے دوست نئی زندگی فائر فائٹرز مجھےبچالو! جرات و بہادری کا استعارہ ٹیپو سلطان اداریہ جون 2024 صاف ستھرا ماحول خوشگوار زندگی ہمارا ماحول اور زیروویسٹ لائف اسٹائل  سبز جنت پانی زندگی ہے! نیلی جل پری  آموں کے چھلکے میرے بکرے... عیدِ قرباں اچھا دوست چوری کا پھل  قہقہے حقیقی خوشی اداریہ۔جولائی 2024ء یادگار چھٹیاں آئوبچّو! سیر کو چلیں موسم گرما اور اِ ن ڈور گیمز  خیالی پلائو آئی کیوب قمر  امید کا سفر زندگی کا تحفہ سُرمئی چڑیا انوکھی بلی عبدالرحیم اور بوڑھا شیشم قہقہے اگست 2024 اداریہ بڑی قربانیوں سے ملا  پاکستان نیا سویرا   ہمدردی علم کی قدر ذرا سی نیکی قطرہ قطرہ سمندر ماحول دوستی کا سبق قہقہے  اداریہ ستمبر 2024 نشانِ حیدر 6 ستمبر ... قابل ِفخر دن  اے وطن کے سجیلے جوانو! عظیم قائدؒ قائد اعظم ؒ وطن کی خدمت  پاکستان کی جیت سوچ کو بدلو سیما کا خط پیاسا صحرا  صدقے کا ثواب قہقہے  اداریہ اکتوبر 2024 اللہ تعالیٰ کے آخری پیغمبر ﷺ حضرت محمد مصطفیٰﷺ حضرت محمد ﷺ ... اسمائے گرامی ’’شکریہ ٹیچر!‘‘ میرا دیس ہے  پاکستان استاد اور زندگی آنکھیں...بڑی نعمت ہیں سرپرائز خلائی سیرکاقصہ شجر دوستی بوڑھا بھالو قہقہے گلہری کا خواب
Advertisements

ہلال کڈز اردو

سرپرائز

اکتوبر 2024

بڑے بھائی جب گھر میں داخل ہوئے تو سب بچوں کے چہرے خوشی سے کھل اُٹھے۔ وہ پورے ایک سال بعد گھر واپس آئے تھے۔ امی اور دادا دادی بھی انہیں اچانک اپنے سامنے دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔بچے خوشی سے نہال تھے۔ ان کی نظریں بڑے بھائی کے بیگ پر تھیںوہ بے صبری سے دیکھ رہے تھے کہ اس بار وہ ان کے لیے کیا تحفے لائے ہیں۔ 
بڑے بھائی دبئی میں ایک بڑی کمپنی میں کام کرتے تھے اور ہر سال چھٹیوں پر گھر آتے تھے۔ ان کے بیگ میں بچوں کے لیے کھلونے اور تحفے ہوتے تھے۔
’’ارے واہ اسد، تم نے تو سرپرائز دے دیا! بتایا بھی نہیں کہ آ رہے ہو۔یہاں بیٹھو، میں چائے بناتی ہوں۔‘‘ امی نے خوشی سے کہا اور کچن کی طرف چلی گئیں۔
 بڑے بھائی نے بچوں کو پیار کیا اور سرگوشی میں کہا،’’یہ تو کچھ بھی نہیں، اصل سرپرائز تو رات کے کھانے کے بعد ہے۔‘‘ یہ سن کر بچے بےحد خوش ہو ئے اور  بے چینی سے رات کا انتظار کرنے لگے۔
شام کو ابو بھی دفتر سے واپس آ گئے، اور دادا جان اور دادی جان بھی ساتھ بیٹھ گئے۔ کھانے کے بعد بڑے بھائی نے اپنا بیگ کھولا اوردو پیکٹ نکال کر بولے،’’یہ ہانیہ کے لیے اور دوسراعاشر کے لیے۔‘‘
 ہانیہ کے ڈبے میں ٹیب تھا اورجب عاشر نے اپنا پیکٹ کھولا تو اس میں ایک گول مٹول آنکھوں والا چھوٹا سا روبوٹ بیٹھاتھا ۔وہ روبوٹ باتیں بھی کرتا تھا۔
بچے اتنے زبردست تحفے ملنے پر بہت خوش تھے۔ عاشر روبوٹ کے مختلف حصوں کو الگ الگ کررہا تھا کہ اس کی نظر اچانک ایک چھوٹی سی کتاب پر پڑی۔ 
’’یہ کیا ہے؟‘‘ اس نے کتاب کو ہاتھ میں لیتے ہوئے بھائی جان سے سوال کیا۔
’’بھئی!اسے کھول کر خود ہی پڑھ لو ...میرے خیال میں روبوٹ استعمال کرنے کا کتابچہ ہے۔ ‘‘ بھائی جان بولے۔
’’کتابچہ؟‘‘ عاشر حیرانی سے بولا۔
’’ہاں بھئی کتابچہ،یہ چیزوں کو استعمال کرنے کی ہدایات ہوتی ہیں۔ تم انہیں پڑھ کر اس روبوٹ کو استعمال کرسکتے ہو۔‘‘
عاشر نے کتابچے کو کھولا تو اس پر لکھا تھا... ڈیجیٹل لٹریسی۔‘‘
’’ان چیزوں کا استعمال کرتے ہوئے ڈیجیٹل لٹریسی بہت ضروری ہے۔ تمہیں یہ کتابچہ ضرور پڑھنا چاہیے تاکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہوئے تمہیں اچھے اور برے میں فر ق معلوم ہوجائے۔‘‘
ابو جان نے بھی بھائی کی تائید کی اور عاشر اور ہانیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا،’’ٹیبلٹ، کمپیوٹر، روبوٹ، یہ سب وقت کی ضرورت ہیں، لیکن انہیں احتیاط سے استعمال کرنا چاہیے، خاص طور پر سوشل میڈیا کے بارے میں۔ سوشل میڈیا پر بہت سی غلط معلومات بھی ہوتی ہیں اور ہمیں یہ سیکھنا چاہیے کہ سچ اور جھوٹ میں کیسے فرق کریں۔‘‘
عاشر نے پوچھا،’’میڈیا لٹریسی کیا ہے؟‘‘
ابو جان نے کتابچہ اپنے ہاتھ میں لیا اور اس کی ورق گردانی کرتے ہوئے بولے، ’’ بیٹا!میڈیا لٹریسی کا مطلب ہے کہ ہمیں یہ سمجھ آ جائے کہ میڈیا کیا دکھا رہا ہے اور اس کے پیچھے کیا حقیقت ہے۔ اس سے ہم سچ اور جھوٹ میں فرق کر سکتے ہیں۔ میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی ہمیں سکھاتی ہے کہ ٹیکنالوجی اور میڈیا کا صحیح استعمال کیسے کریں تاکہ ہم زندگی میں مثبت سرگرمیوں کے ساتھ آگے بڑھ سکیں۔‘‘
بڑے بھائی نے ابو جان کی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا،’’میڈیا لٹریسی آج کے دور کا سب سے اہم ہنر ہے۔ آج کل سوشل میڈیا پر غلط معلومات بہت زیادہ پھیل رہی ہیں اور ہمیں احتیاط سے کام لینا ہوگا کہ ہم کسی ایسی چیز کو پھیلانے کا باعث تو نہیں بن رہے جو اسلامی تعلیمات اور قومی اقدار کے منافی ہوں۔‘‘
دیکھو بچو! جب ہم انٹرنیٹ یا سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں تو ہمارا سامنا بہت ساری خبروں، ویڈیوز اور تصویروں سے ہوتا ہے۔ان میں سے بہت سی سچی نہیں ہوتیں۔ان میں غلط اور جھوٹی باتیں اس طرح پیش کی جاتی ہیں کہ وہ سچ لگتی ہیں۔بہت سارے نوجوان بغیر سوچے سمجھے ان باتوں پر یقین کرنے لگتے ہیں۔ ان کے دل میں غلط فہمیاں جنم لینے لگتی ہیں اور ہوسکتا ہے کہ وہ منفی سوچ کی بدولت دوسرے لوگوں سے نفرت کی آگ پالنا شروع کردیں۔ ‘‘ بچے بڑے غور سے بڑے بھائی کی باتیں سن رہے تھے۔
’’ بالکل بیٹا !ہمیں اس بارے میں خود بھی عمل کرنا چاہیے اور دوسروں کو بھی آگاہ کرنا چاہیے۔‘‘ ابو جان نے کہا۔
بھائی جان! اپنے موبائل پر ایک ویب سائٹ کھولے مزید معلومات بتا رہے تھے، ’’ ہر سال4 اکتوبر کو دنیا بھر میں میڈیا اینڈ انفارمیشن لٹریسی ڈے منایا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو میڈیا کے صحیح اور غلط استعمال کے بارے میں بتایا جا سکے۔ ہمیں سوچ سمجھ کر میڈیا کا استعمال کرنا ہے اور بغیر تصدیق کے کچھ بھی شیئر نہیں کرنا چاہیے۔ ہمارا دین بھی ہمیں یہی سکھاتا ہے کہ سنی سنائی بات کو آگے پھیلانا بڑا گناہ ہے۔‘‘
’’سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمیں میڈیا کے بارے میں اپنی سوچ بدلنا ہوگی۔ سب میڈیا غلط معلومات نہیں دیتا۔ بہت ساری ویب سائٹس اور ذرائع ایسے ہیں جہاں سے ہم اچھی اور مفید معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ ہمیں ان کا استعمال کرنا چاہیے اور اپنی عادتوں کو بہتر بنانا چاہیے۔اور ہاں کتابوںکے ساتھ ساتھ اپنے اساتذہ، والدین اور بزرگوں سے ہم نے جو کچھ سیکھا، انٹرنیٹ سے حاصل کردہ معلومات کا ان سےموازنہ کرکے ہم اپنی اقدار کو سربلند رکھ سکتے ہیں۔ ‘‘
عاشر اور ہانیہ کو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے استعمال کے بارے میںکافی  معلومات ملی تھیں۔انہوں نے عزم کیا کہ وہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا استعمال کرتے ہوئے ان باتوں کا ضرور خیال رکھیں گے اور ایسی کوئی بھی پوسٹ شیئر نہیں کریں گے جو جھوٹی ، غیراخلاقی ، نفرت انگیز یا پھر ہماری دینی و قومی اقدارکے خلاف ہو۔ 
پیارے بچو! یاد رکھیں، یہ دنیا ایک ایسی جگہ ہے جہاں سچائی اور عقل پر مبنی معلومات کی ضرورت ہے۔ ہمیں خود کو میڈیا لٹریسی کے علم سے لیس کرتے ہوئے احتیاط سے ٹیکنالوجی اور میڈیا کا استعمال کرناہوگا تاکہ اس ڈیجیٹل دورمیں اپنی اقدار کو سربلند رکھتے ہوئے اپنے وطن کی ترقی میںحصہ معاشرے میں بھائی چارے اور امن و سکون کی فضا کو فروغ دے سکیں۔