اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 22:41
Advertisements

ہلال کڈز اردو

اداریہ اکتوبر 2024

اکتوبر 2024

پیارے بچو! کیسے ہیں آپ... ؟ اُمید ہے آپ سب خیریت سے ہوں گے۔ 5اکتوبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں ٹیچرز ڈے منایا جاتا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ اساتذہ ہماری زندگی کو سنوارنے اور نکھارنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جیسے ہمارے والدین ہمیں پالتے پوستے ہیں اور ہماری تمام ضروریات کا خیال رکھتے ہیں،ایسے ہی ہمارے اساتذہ ہماری ذہنی نشوونما کرتے ہیں۔ وہ اپنی قابلیت، ذہانت اور شخصیت سے ہماری کردار سازی کرتے ہیں۔ وہ ہمیں زیورِ تعلیم سے آراستہ کرکے جینے کا سلیقہ سکھاتے ہیں، ہمیں آگے بڑھنے کا حوصلہ دیتے ہیں، اچھے اور بُرے میں تمیز کرنا سکھاتے ہیں اور سب سے بڑھ کر جدید تقاضوں سے ہم آہنگ رکھ کر ہمیں کامیابیوں کی بلندیوں پر لے جاتے ہیں۔ 
ساتھیو! ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کا فرمان ہے :
’’بےشک مجھے معلم بنا کر بھیجا گیا ہے۔ ‘‘ آپ ﷺ کی یہ حدیثِ مبارکہ اُستاد کے مقام و مرتبے کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ 
ساتھیو! اساتذہ ہمیں جو کچھ بھی پڑھاتے ہیں، وہ ان کا ہم پر ایسا احسان ہے جس کی قیمت چکائی نہیں جاسکتی۔ اگر آپ تاریخ کا مطالعہ کریں اور کامیاب لوگوں کی سوانح حیات پڑھیں تو معلوم ہوگا کہ ان کی کامیابی میں اُن کے اساتذہ کا اہم کردار رہا ہے۔شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ اپنے اساتذہ کا بہت احترام کرتے تھے۔ جب آپ کو’’ سر‘‘ کا خطاب دیا جارہا تھا تو آپ نے اسے لینے سے انکار کردیا اور کہا کہ جب تک ان کے استاد سید میر حسن ؒکی علمی خدمات کا اعتراف نہ کیا جائے، وہ خطاب قبول نہیں کریں گے۔ اس پر آپؒ سے پوچھا گیا کہ کیا سید میر حسن ؒکی کوئی تصنیف ہے؟ آپؒ نے جواب دیا، ’’میں خود اُن کی تصنیف ہوں۔‘‘ چنانچہ آپ کے اصرار پر آپ کے اُستاد سید میر حسنؒ کو شمس العلماء کا خطاب دیا گیا۔ یہ واقعہ ہمیں استاد کے ادب و احترام کی اہمیت کا احساس دلاتا ہے۔یہ ہمیں بتاتا ہے کہ علم و عرفاں کے زیور سے وہی لوگ آراستہ ہوتے ہیں جو اپنے اساتذہ کی قدرو منزلت کا خیال رکھتے ہیں۔آپ کو بھی چاہیے کہ اپنے اساتذہ کی قدر کریں، ان کے مقام و مرتبے کا خیال رکھیں، ان کی باتوں کو توجہ سے سنیں اور ان پر عمل کرنے کی کوشش کریں۔اس کے علاوہ جب بھی موقع ملے اپنے اساتذہ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کریں، ان کے بے لوث کردار پر ان کا شکریہ ادا کریں۔5 اکتوبرکو ٹیچرز ڈے ہمیں ایسا ہی موقع فراہم کرتا ہے۔ اس دن آپ اپنے اساتذہ سے عقیدت کا اظہارکرسکتے ہیں۔ ٹیچرز ڈے کا خوبصورت کارڈ بنا کرانہیں پیش کرسکتے ہیں، ان کے بارے میں اچھے اشعار کہہ سکتے ہیں اور سکول میں اس حوالے سے تقریب کا اہتمام کرکےان کا شکریہ ادا کرسکتے ہیں۔ اس شمارے میں شامل ’’شکریہ ٹیچر‘‘ اور ’’استاد اور زندگی‘‘ ایسی کہانیاں ہیں جو آپ کو اساتذہ اور ہماری زندگی میں ان کے کلیدی کردار کے بارے میں آگاہ کریںگی۔ 
ساتھیو! 4 تا 10 اکتوبر، ورلڈ اسپیس ویک بھی منایا جارہا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ کائنات بہت وسیع ہے۔ اس میں اَن گنت کہکشائیں موجود ہیں ۔ انسان کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ وہ کائنات کے ان گوشوں کا سراغ لگائے۔ اس سلسلے میں خلائی سائنس و ٹیکنالوجی بہت اہمیت کی حامل ہے۔  4 اکتوبر 1957ء کو دنیا کا پہلا سیٹلائٹ ،’’ اسپتنک اوّل‘‘ خلا میں بھیجا گیا تھا۔اس کے بعد تو گویا پوری دنیا میں کائنات کو کھوجنے کی دوڑ لگ گئی۔ انسان چاند اور مریخ کے بعد اب دوسرے سیاروں پر کمند ڈالنے کی سوچ رہا ہے۔ پاکستان سمیت بہت سے ممالک اس سلسلے میں پیش پیش ہیں۔پاکستان کا خلائی ادارہ اسپارکوبھی مصنوعی سیٹلائٹ خلا میں بھیج چکا ہے۔ حال ہی میں چین کی مدد سے چاند پر بھی اپنا مشن بھیجا ہے۔خلا اور ستاروں پر کمند ڈالنے کے حوالے سے انسان کی انہی کوششوں پر مبنی ایک دلچسپ کہانی ’’خلائی سیر کا قصہ ‘‘ اس شمارے کا حصہ ہے جسے پڑھتے ہوئے آپ کوخلائی سائنس کے بارے میں بہت سی معلومات ملیں گی۔
اس کے علاوہ اس شمارے میں آپ کی دلچسپی کی اور بھی بہت سی کہانیاں، لطیفے اور سرگرمیاں موجود ہیں، جو یقیناََ آپ کے ذوق ِمطالعہ کو  جلا بخشیں گی۔ اب اجازت دیجیے۔ ہمیں آپ کی ای میلز اور خطوط کا انتظار رہے گا۔ اللہ نگہبان!