سیالکوٹ کینٹ میں ہلالِ استقلال چوک اور مفکر ِپاکستان حضرت علامہ اقبال کے گیٹ کی تعمیر اور سیالکوٹ کے شہریوں کے لیے سی ایم ایچ اور کینٹ تک رسائی کا ایک اور راستہ فراہم کرکے ایک مستحسن قدم اٹھانے پر شہر یوں کا اظہار تشکر
وطن عزیز کی عسکری تاریخ میں جنگ ستمبر 1965ء ایک ایسا روشن باب ہے جس کو جب بھی یاد کریں، دلوں میں ایک ایسا جوش و جذبہ اور جنون پیدا ہوتا ہے جسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا ۔ اس جنگ میں پاک افواج کے افسران اور جوانوں نے جہاں عسکری تاریخ میں لازوال کارناموں سے تاریخ میں انمٹ باب رقم کیے وہاں وطن عزیز کے غیور اور بہادر عوام نے پاک افواج کے شانہ بشانہ قومی اور ملی جذبے سے سرشار ہو کر ایک ایسے بھرپور عزم صمیم اور استقلال کے ساتھ پاک افواج کا ساتھ دیا کہ دنیا بھر میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔
مسلح افواج کے شانہ بشانہ جرأت و بہادری کا مظاہرہ کرنے کی انہی خدمات کے اعتراف پر شہر اقبال سیالکوٹ ، لاہور اور سرگودھا کو حکومت پاکستان کی طرف سے پرچم ہلال استقلال عطا کیا گیا۔ اس پرچم کی انفرادیت یہ ہے کہ یہ دن رات لہراتا ہے اور یہ کسی حالت میں سرنگوں نہیں ہوتا ۔ اس منفرد مقام و مرتبہ رکھنے والے پرچم کی سال میں صرف ایک با ر تبدیلی کی رسم ادا کی جاتی ہے جس کے لیے چھ ستمبر کا دن مقرر ہے۔ اس دن کو یوم دفاعِ پاکستان کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ہلال استقلال کی تبدیلی کی رسم کی ایک اچھی روایت یہ بھی ہے اس میں پاک فوج کے نمائندے ، ضلعی انتظامیہ کے افسران ، ارکان پارلیمنٹ اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ عام شہر ی بھی شریک ہوتے ہیں اور اس دن کو نہایت شان و شوکت اور جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ شہدائے ستمبر 1965ء کو خراج عقیدت اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے جنگ ستمبر کے جذبہ کی تجدید کا عہد کرتے ہیں۔
اس بار 59 واں یوم دفاعِ پاکستان آیا تو شہر اقبال سیالکوٹ کے لیے بے شمار خوش خبریاں اور اچھی اچھی سہولتیں اور آسانیاں ساتھ لایا۔ایک تو پرچم ہلال استقلال کی تبدیلی کی رسم کی تقریب حسب ِروایت چھ ستمبر کو قلعہ سیالکوٹ پر واقع جناح ہال میںادا کی گئی۔ اس تقریب میں پاک فوج کی نمائندگی سٹیشن کمانڈر بریگیڈیئر اویس توقیر نے بطور مہمان خصوصی کی جبکہ سیکٹر کمانڈرچناب رینجرز بریگیڈیئر زبیر عبداللہ خان نیازی بھی بطورخاص مدعو تھے۔ ڈپٹی کمشنر محمد ذوالقرنین لنگڑیال نے اس موقع پر صدارت کی ۔
ہلال استقلال کی تبدیلی کی رسم ادا کرنے کے بعد جنگ ستمبر میں اپنی جانوں کا نذرانہ دینے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے ،جنگ میں زخمی اور سرخروہونے والے غازی جوانوں اور افسران کو خراج تحسین پیش کرنے اور اس جنگ میں حاصل کی گئی لازوال کامیابیوں کی یاد تازہ کرنے اور تجدید عہد کرنے کے لیے محکمہ تعلیم سیالکوٹ کے تعاون سے'' سپاس عقیدت شہداء جنگ ستمبر'' کے عنوان سے منعقدہ خصوصی تقریب میں مختلف سکولوں کے طلبہ و طالبات نے ملی نغمے سنا کر اور عسکری خاکے پیش کر کے حاضرین میں جنگ ستمبر 1965 جیسا جوش و خروش پیدا کرنے کی جو کامیاب کوشش کی اسے ہر کسی نے سراہا ۔ صدر تقریب ڈپٹی کمشنر محمد ذوالقرنین لنگڑیال نے اپنی تقریر میں بڑے واضح الفاظ میں اعتراف کیا کہ ان خاکوں کے دوران ہر آنکھ پرنم تھی ۔ ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ بچوں نے نہایت عمدگی سے خاکوں میں جان ڈال دی۔ پاکستانی افواج نے چونڈہ کے محاذ پر دوسری جنگ عظیم کے بعد ٹینکوں کی سب سے بڑی لڑائی لڑی جس میں بھارتی ٹینکوں کی رات کی تاریکی میں کئی گئی یلغار کو ناکام بناتے ہوئے چونڈہ کو بھارتی ٹینکوں کا قبرستان بنا کربھارت کو عبرت ناک شکست سے ہمکنار کرکے جو تاریخ ساز کامیابی حاصل کی اس سے ہمارے سر فخر سے بلند ہو جاتے ہیں۔ اس جنگ میں سیالکوٹ کے غیور اور جرأت مند شہریوں کے پاک افواج کے شانہ بشانہ لڑ کر دشمن کے ارادوں کو ناکام بنانے کی کاوشوں کے اعتراف میں سیالکوٹ کو ہلال استقلال کا اعزاز عطا کیا گیا۔ انہیں اس ضلع کی قیادت کرنے پر جو فخر ہے اسے وہ الفاظ میں بیان نہیں کر سکتے۔ صدر تقریب نے کہا کہ اب دشمن پاکستانی سرحدیں پار کرکے اور ٹینکوں کی یلغار کرکے ہمیں نقصان نہیں پہنچا رہا بلکہ سوشل میڈیا کے ذریعے مذموم پروپیگنڈے اور نفرت پھیلانے اور قوم کو تقسیم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ اسے ناکام بنانے کے لیے ہم سب مل جل کر جنگ ستمبر جیسا جذبہ پیدا کریں۔
مہمان خصوصی سٹیشن کمانڈر سیالکوٹ کینٹ بریگیڈیئر اویس توقیر نے اپنے انتہائی فکر انگیز اور مدبرانہ خطاب میں ہلال استقلال کا اعزاز ملنے پر شہر اقبال کے باسیوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے سیالکوٹ کی تاریخی اور جغرافیائی اہمیت بیان کی اور اس عزم کا اظہار کیا سیالکوٹ کے شہر یوں کے ساتھ مل کر سیالکوٹ کا اسی طرح تحفظ کریں گے جس طرح جنگ ستمبر 1965 اور جنگ دسمبر 1971 میں کیا تھا۔مہمان خصوصی بریگیڈئر اویس توقیر نے مزید کہا کہ پاکستان اللہ تبارک تعالی کا ایک ایسا عطیہ ہے جس پر ہم ذات باری تعالی کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے۔ہم نے اس کے تحفظ کی قسم کھائی ہے۔ اس ملک کا عظیم سرمایہ ہمارے نوجوان ہیں جو ملک کے دفاع کے لیے اپنا تن من دھن قربان کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔تقریب سے ڈ ی پی او سیالکوٹ رانا عمر فاروق نے بھی خطاب کیا اور سیالکوٹ کے عوام کی خدمت کرنے کو اپنے لیے قابل فخر قرار دیا ۔آخر میں شہداء کے درجات کی بلندی ، غازیوں کی درازی عمر اور ملکی سلامتی کے لیے دعا کی گئی۔ بعدازاں معزز شرکاء نے چونڈہ میں افواج پاکستان کے شہداء کے مزار پر حاضری دی، پھولوں کی چادریں چڑھائیں اور فاتحہ خوانی کی۔
یوم دفاع کے موقع پر پاک آرمی کی طرف سے بھی سیالکوٹ میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ سیالکوٹ کینٹ میں سیالکوٹ ایوان صنعت و تجارت کے تعاون سے بنائے گئے کشمیر پارک کی تزئین و آرائش کاکام مکمل ہونے کے بعد پارک دوبارہ کھولنے کی رسم ادا کی گئی۔
کشمیر فیملی پارک خواجہ صفدر روڈ اور علامہ اقبال گیٹ سی ایم ایچ کے افتتاح کے موقع پر پاک فوج کے افسروں، جوانوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی میجر جنرل عمران خان بابر گیریژن کمانڈر سیالکوٹ نے کہا کہ پاکستان کا دفاع اور مستقبل محفوط ہاتھوں میں ہے۔ ہمیں بس اپنے حصے کا کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے اس امر پر خوشی و مسرت کا اظہا ر کیا کہ پاک فوج نے شہرِ اقبال کے مخیر افراد اور صنعت کاروں کی مدد سے کشمیر فیملی پارک علامہ اقبال گیٹ اور سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کی ہے جہاں سیالکوٹ کی فیملیز بچے اور نوجوان اپنی تفریحی اور کھیلوں کی سرگرمیوں میں بھرپور طریقے سے شرکت کر سکیں گے۔
اس موقع پر پاک بھارت جنگ 1965ء میں پاک فوج کی طرف سے لڑنے والے غازی نائب رسالدار محمد طفیل نے چونڈہ پسرور کے محاذ پر اور غازی صوبیدار میجر علی نواب خان نے کھیم کرن کے محاذ پر پاک فوج کے جرأت و بہادری کے واقعات سنا کر کشمیر فیملی پارک میں آئے لوگوں سے خوب داد حاصل کی ۔اس موقع پر مختلف سکولوں سے آئے ہوئے بچوں نے ملی نغمے پیش کر کے پاک فوج سے اپنی والہانہ محبت کا اظہار کیا۔
پولو گراؤنڈسیالکوٹ کینٹ میں شہداء جنگ ستمبر 1965 کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک عظیم الشان تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں افواج پاکستان کے آفیسرز اور جوانوں کے علاوہ سویلین نے بھرپور شرکت کی۔ تقریب صبح آٹھ بجے شروع ہوئی جس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اس کے بعد چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔ میجر جنرل محمد عمران خان بابر گیریژن کمانڈر اور میجر جنرل ذوالفقار شاہین نے پاک بھارت جنگ 1965ء کے شہداء کی یادگار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر فوج کے چاک چوبند دستے نے شہداء پاک فوج کو سلامی پیش کی۔آخر میں شہداء کے بلند درجات کے لیے اور پاکستان کی سلامتی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ اسی طرح یوم دفاع پاکستان کے حوالے سے پاک فوج نے پاکستان کے شہریوں کے لیے ووکیشنل ٹرینگ سنٹر،سی سی آر گراؤنڈ، پلی توپ خانہ ،سیالکوٹ کینٹ میں دفاعی ساز و سامان کی نمائش بھی لگائی جس میں شہریوں بالخصوص بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ بچوں اور خواتین نے بڑی دلچسپی سے پاک فوج کے سامان حرب و ضرب کو دیکھا اور پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیا۔
بچے ٹینک اور بکتر بند گاڑیوں کے اوپر سوار ہو گئے اور پاک فوج زندہ باد پاکستان پائندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگاتے رہے۔ مختلف سکولوں کے بچوں نے اس موقع پر پاک فوج کے سٹالوں پر جاکر وہاں موجود فوج کے جوانوں سے اسلحہ سے متعلق معلومات حاصل کیں۔ بچوں نے سٹال پر ٹیبلو پیش کیا اور تقریریں کی۔ سی ای او سربلند سکول نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور اپنی آنے والی نسلوں کو فوج سے محبت کا درس دیتے ہیں۔
مضمون نگار ایک معروف صحافتی گروپ کے ساتھ وابستہ ہیں اور مختلف موضوعات پر قلم کشائی کرتے ہیں۔
[email protected]
تبصرے