اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 22:41
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

نورین اختر

مضمون نگار ایک مقامی یونیورسٹی سے اپنی پی ایچ ڈی مکمل کررہی ہیں ۔ آج کل وہ ایک ادارے میں پالیسی رسرچر کے طور پر کام کررہی ہیں۔ ان کے مضامین قومی و بین الاقوامی جرائد کا حصہ بنتے رہتے ہیں۔[email protected]

Advertisements

ہلال اردو

ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی معاونت

اکتوبر 2024

ماحولیاتی تبدیلیاں پورے عالمی ماحولیاتی نظام اور انسانی معاشروں کی بقا کو خطرے سے دوچار کیے ہوئے ہیں، جو بڑھتے ہوئے درجہ حرارت، موسمی واقعات کی بڑھتی ہوئی تعداد اور سطح سمندر میں اضافے سے ظاہر ہوتی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی پر بین الحکومتی پینل نے خبردار کیا ہے کہ گرین ہائوس گیسوں کے اخراج کے باعث دنیا درجہ حرارت میں 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کی راہ پر گامزن ہے، جس کے نتائج سنگین ہوں گے۔ انسانی سرگرمیوں، خاص طور پر حیاتیاتی ایندھن کو جلانے، جنگلات کی کٹائی اور صنعتی عمل نے ماحول میں گرین ہائوس گیسوں کے جمع ہونے، گلوبل وارمنگ کو بڑھانے اور موسمیاتی اثرات (جیسا کہ سمندری طوفان، خشک سالی، گرمی کی لہروں اور سیلابوں)کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔



ان چیلنجوں کے جواب میں، پیرس موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف مشترکہ عالمی کاوشوں کا اظہار کرتا ہے جس کے تحت عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو صنعتی انقلاب سے پہلے کے دور کے اوسط درجہ حرارت (بمعہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ اضافی)کے مقابلے میں خاصا کم رکھنے کی کوشش کی جائے گی اور ساتھ ہی ساتھ درجہ حرارت میں اضافے کو صنعتی انقلاب سے پہلے کے دور کے اوسط درجہ حرارت سے 1 اعشاریہ 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے کی کاوشوں پر عمل جاری رکھا جائیگا۔
ان بلندوبالا عزائم کے حصول کے لیے مختلف شعبہ جات جیساتدارک کہ توانائی، نقل و حمل، صنعت اور زمین کے استعمال میں انقلابی تبدیلیاں لانا ہونگی۔
ماحولیاتی کارروائی میں مصنوعی ذہانت کا کردار
ماحولیاتی کارروائی (Climate Action)کا سب سے اہم پہلو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنا اور اس کے لیے موافقانہ حکمت عملی ترتیب دینا ہوتا ہے۔ مصنوعی ذہانت (AI) ایک طاقتور ٹول کے طور پر ابھری ہے جو اس پورے عمل میں انقلابی تبدیلیاں لانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ AI ٹیکنالوجیز، جس میں مشین لرننگ، ڈیپ لرننگ اور ڈیٹا اینالیٹکس شامل ہیں، وسیع پیمانے پر ڈیٹا کا تجزیہ کرنے، پیچیدہ نمونوں کی نشاندہی کرنے اور درست پیش گوئیاں کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، جو موسمیاتی ماڈلنگ میں درستگی کو بڑھانے، توانائی کے نظام کو بہتر بنانے، آفات سے  ہونے والی ممکنہ تباہی کے خطرات  کے بہتر تدارک کے  اور زراعت کے تسلسل کے لیے نہایت اہم ہیں۔  
آب و ہوا کی کمپیوٹرماڈلنگ میں، AI الگورتھمز ان ماڈلز کی درستگی کو بہت بلند سطح تک بڑھا دیتے ہیں، جس سے ماحولیاتی حرکیات (Climate Dynamics) کی بہتر تفہیم اور مستقبل میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں زیادہ درست اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، سیٹلائٹ ڈیٹا کے AI کی مدد سے کیے جانیوالے تجزیات جنگلات کے تلف ہونے کی شرح پر باریک بینی سے نظر رکھ سکتے ہیں، برف پگھلنے کے رجحانات کو ٹریک کر سکتے ہیں اور روایتی طریقوں کے مقابل زیادہ درستگی کے ساتھ انتہائی نوعیت کے موسمی واقعات کی پیش گوئی کر سکتے ہیں۔ یہ تمام عوامل پالیسی سازوں اور سائنسدانوں کے لیے انمول ہیں جو ماحولیاتی تبدیلیوں اور ان کے ساتھ موافقت کے لیے مؤثر حکمت عملی تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
توانائی کے شعبے میں بھی AI  قابل تجدید توانائی کو داخل کرنے کے نظام کی اصلاح میں سہولت فراہم کرتی ہے، توانائی کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے اور گرین ہائوس گیسوں کے اخراج کو کم کرتی ہے۔ AIسے چلنے والی سمارٹ گرڈ ٹیکنالوجیز، مثال کے طور پر، توانائی کی طلب اور رسد کو متحرک طور پر متوازن رکھ کر توانائی کے ضیاع کو کم کرسکتی ہیں اور توانائی کے پورے نظام میں استحکام لا سکتی ہیں۔مزید برآں،  عمارت کے ڈیزائن، نقل و حمل کے نظام اور صنعتی عمل میں AI ایپلی کیشنز آپریشنل افادیت اور وسائل کے استعمال کو بہتر بنا کر کاربن فٹ پرنٹس میں نمایاں کمی کا باعث بنتی ہیں۔
زراعت میں، AI پیداوار کی پیش گوئی، آبپاشی کے نظام کو بہتر بنانے اور مٹی کی صحت کی نگرانی کے ذریعے ماحولیاتی تبدیلیوں سے موافقت میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ AI سے چلنے والی بصیرت کسانوں کو بدلتے ہوئے موسمی حالات کے مطابق ڈھالنے، فصل کی پائیداری کو بہتر بنانے اور خوراک کی حفاظت کو بڑھانے کے قابل بناتی ہے۔ مزید برآں، قدرتی آفات کے لیے AI پر مبنی ابتدائی انتباہی نظام (Early Warning System) جیسا کہ سیلاب اور خشک سالی وغیرہ کے خلاف لوگوں کو بروقت خطرات کے تد ارک کرنے کے قابل بناتے ہوئے ماحولیاتی خطرات کے سماجی و اقتصادی اثرات کو کم کرتے ہیں۔
چیلنجز اور اخلاقی تحفظات
اپنی انقلابی تبدیلیاں لانے کی صلاحیت کے باوجود، ماحولیاتی معاملات میں AI کا استعمال کئی چیلنجز اور اخلاقی تحفظات کو جنم دیتا ہے۔ ڈیٹا پرائیویسی، الگورتھم کے انتخاب میں ممکنہ تعصب اور AI انفراسٹرکچر کے ماحولیاتی اثرات جیسے مسائل کو باریک بینی سے پیش نظررکھنا ضروری ہے تاکہ ممکنہ خطرات کو کم کرتے ہوئے AI ٹیکنالوجیز کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کیے جا سکیں۔ اس بات کو یقینی بنانا کہ AI کی مدد سے بنائے گئے حل تمام لوگوں کے لیے مساوی، شفاف اور پائیدار ہیں۔
ماحولیاتی مسائل پر قاپو پانے کے لیے AI کی مدد سے مختلف حل تلاش کرنے اور انہیں اپنانے کے عمل کو کنٹرول کرنے کے لیے اخلاقی فریم ورکس کا وجود، رازداری کے تحفظ، امتیازی نتائج کو روکنے اور فیصلہ سازی کے عمل میں جوابدہی کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے ،مزید برآں، ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے اور AI ٹیکنالوجیز تک مساوی رسائی کو یقینی بنانے کی کوششیں ناگزیر ہیں، خاص طو پرمعاشرے کے کمزور طبقات کے لیے جو ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا سب سے زیادہ شکار ہیں۔
AI کو ماحولیاتی کارروائی میں ضم کرنے کی حکمت عملی
ماحولیاتی تبدیلیوں پر کارروائی میں AI کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے ایک تزویراتی (Strategic) اور مربوط نقطہ نظر ضروری ہے۔ قومی اور علاقائی سطح پر آب و ہوا کی پالیسیوں کے اندر AI حکمت عملیوں کو شامل کرنے، محققین، پالیسی سازوںاور صنعت کے سٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کو فروغ دینے میں حکومتیں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ مختلف نوعیت کے شعبوں کا بین الضوابط تعاون (Interdisciplinary Cooperation)  AI  ایپلیکیشن کے لیے ترجیحات کی شناخت کے لیے اہم ہے کیونکہ یہ مختلف شعبوں میں علوم کے تبادلے میں سہولت فراہم کرتا ہے اور موسمیاتی سائنس اور ٹیکنالوجی میں جدت پذیری کے عمل کو تیز کرتا ہے ۔
تحقیق اور ترقی (R&D) میں سرمایہ کاری موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے خلاف عمل کے لیے AI پر مبنی حل کو آگے بڑھانے کے لیے اہم ہے۔ مشترکہ R&D منصوبوں کے لیے زیادہ فنڈنگ اور ترغیبات ایسی AI ٹیکنالوجیز کی ترقی اوراجرا (Deployment) کے عمل کو تیز کر سکتی ہیں جوکہ اہم ماحولیاتی چیلنجز جیسا کہ ماحولیاتی تحفظ اور گرین ہائوس گیسوں کے اخراج میں کمی وغیرہ میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔  پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ AI ایجادات کو لیبارٹری میں کی گئی تحقیق سے حقیقی دنیا کی ایپلی کیشنز تک بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ تکنیکی ترقی سے معاشرے کو بڑے پیمانے پر فائدہ پہنچے۔
ماحولیاتی کارروائی میں AI کے اثرات کو زیادہ سے زیادہ  معاون بنانے کے لیے مختلف شعبوں میں تعاون اور علم کا اشتراک ضروری ہے۔ باقاعدہ مکالمے، ورکشاپس اور کانفرنسوں کے پلیٹ فارمز مختلف شعبوں اور خطوں سے تعلق رکھنے والے سٹیک ہولڈرز کے درمیان سیکھے گئے بہترین طریقوں اور اسباق کے تبادلے میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلی کی عالمی نوعیت کے پیش نظر بین الاقوامی تعاون بھی اتنا ہی اہم ہے، کیونکہ یہ AI سے چلنے والے مؤثر ماحولیاتی حل تیار کرنے کے لیے ضروری ڈیٹا، مہارت اور وسائل کے اشتراک کو فروغ دیتا ہے۔
سفارشات:
•    ماحولیاتی تبدیلیوں کے زیادہ درست تخمینہ جات اور ان کی حرکیات کی بہتر تفہیم کے لیے AI الگورتھمزکی تیاری اور اجرا کریں۔
•     قابل تجدید توانائی کے استعمال کو بہتر بنانے اور توانائی کے شعبے کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے AI کو سمارٹ گرڈز میں استعمال کیا جانا چاہیے۔
•    زرعی شعبے میں فصل کے پیداواری تخمینے ، نظام آبپاشی بہتر بنانے اور زرعی زمینیوں کی پیداواری صلاحیت کی نگرانی کے لیے AI کی مدد لے کر نئے جدید طریقے وضع کیے جائیں۔
•    قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے  تیاری اوران کے(حکومتی اور نجی)ردعمل کو بہتر بنانے کے لیے AI  کی مدد سے چلنے والے ابتدائی انتباہی نظام کو وضع کرکے اس کا اجرا کیا جائے۔
•    تعاون اور اختراع کو فروغ دینے کے لیے قومی اور علاقائی آب و ہوا کی پالیسیوں میں AI حکمت عملیوں کو شامل کریں۔
•    ڈیٹا کی رازداری، الگورتھمک تعصب اور پائیداری جیسے مسائل کو حل کرنے کے لیے اخلاقی فریم ورک قائم کریں۔
•    آب و ہوا کی کارروائی کے لیے AI ٹیکنالوجیز کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے باہمی تعاون کے ساتھ R&D کے لیے فنڈنگ میں اضافہ کریں۔AIسے چلنے والے حل کے لیے ڈیٹا، مہارت اور وسائل کا اشتراک کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دیں۔
•   ایکشن میڑکس تجاویزایکشن ایٹم ذمہ دار شعبہ یامحکمہ ماحولیاتی تبدیلیوں  کے زیادہ درست تخمینہ جات اور ان کی حرکیات کی بہتر تفہیم کے لیے AI الگورتھمزکی تیاری اور اجرا کریں۔موسمیاتی ماڈلنگ کے لیے AI ماڈلز پر تحقیق کریں۔ AI تحقیقی اداروں کے ساتھ شراکت قائم کریں۔حقیقی ادارے، یونیورسٹیاں، AI کمپنیاں قابل تجدید  توانائی کے استعمال کو بہتر بنانے اور توانائی کے شعبے کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے AI کو سمارٹ گرڈز میں استعمال کیا جانا چاہیے۔
مقامی سمارٹ گرڈ پروجیکٹس میں پائلٹ AI ایپلی کیشنز؛ توانائی فراہم کرنے والوں اور ٹیک فرموں کے ساتھ تعاون کریں۔ توانائی فراہم کرنے والے، ٹیک فرمیں، تحقیقی ادارے، زرعی شعبے میں فصل کی پیداواری تخمینے ، نظام آبپاشی بہتر بنانے اور زرعی زمینیوں کی پیداواری صلاحیت کی نگرانی کے لیے AI کی مدد لے کر نئے جدید طریقے وضع کیے جائیں۔
•    AI سے چلنے والے زرعی آلات پر R&D منصوبوں کو فنڈ زرعی تحقیقی اداروں کے ساتھ شراکت داری۔
•    قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے تیاری اوران کے (حکومتی اور نجی) ردعمل کو بہتر بنانے کے لیے AI  کی مدد سے چلنے والے ابتدائی انتباہی نظام کو وضع کرکے اس کا اجرا کیا جائے۔AI پر مبنی تباہی کی پیش گوئی کے لیے پروٹو ٹائپ تیار کریں۔ 
•     موسمیاتی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کریں۔موسمیاتی ایجنسیاں، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز تعاون اور اختراع کو فروغ دینے کے لیے قومی اور علاقائی آب و ہوا کی پالیسیوں میں AI حکمت عملیوں کو شامل کریں۔
    پالیسی فورمز میں AI انضمام کے لیے وکیل  پالیسی سازوں اور تھنک ٹینکس کے ساتھ تعاون کریں۔ پالیسی ساز، حکومتی ادارے، تھنک ٹینکس ڈیٹا کی رازداری، الگور تھمک تعصب اور پائیداری جیسے مسائل کو حل کرنے کے لیے اخلاقی فریم ورک قائم کریں۔AI اخلاقیات پر ورکشاپس کا انعقاد، اخلاقیات کے ماہرین اور این جی اوز کے ساتھ رہنما اصول تیار کریں۔
•     آب و ہوا کی کارروائی کے لیے AI ٹیکنالوجیز کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے باہمی تعاون کے ساتھ R&D کے لیے فنڈنگ میں اضافہ کریں۔ حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر سے فنڈنگ میں اضافے کے لیے لابی گرانٹ کی درخواستوں میں مشغول ہوں۔ حکومتیں، نجی شعبہ، تحقیقی فنڈنگ ایجنسیاں AI سے چلنے والے حل کے لیے ڈیٹا، مہارت اور وسائل کا اشتراک کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دیں۔
  علم کے اشتراک کے لیے ورکشاپس اور کانفرنسوں کی میزبانی کریں۔
خلاصہ 
مصنوعی ذہانت یا AI کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے تدارک کے لیے ہونے والی کارروائی کا حصہ بنانا ماحولیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے پیچیدہ چیلنجوں سے نمٹنے اور عالمی پائیداری کے اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے بہت بڑی صلاحیت رکھتا ہے۔ ڈیٹا اینالیٹکس،پیش گوئی کرنے والے ماڈلز کی تیاری اور اصلاح میں AI کی صلاحیتوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ماحولیاتی پائیداری کو بڑھایا جا سکتا ہے ، گرین ہائوس گیسوں کے اخراج کو کم کیا جا سکتا ہے اور دنیا بھر میں پائیدار ترقی کو فروغ دیا جا سکتا ہے ۔ تاہم، ماحولیاتی شعبے میں AI کی مکمل صلاحیت کا ادراک کرنے کے لیے چیلنجوں پر قابو پانے، اخلاقی معیارات کو برقرار رکھنے اور جامع گورننس فریم ورک کو فروغ دینے کے لیے ٹھوس کوششوں کی ضرورت ہے۔ تزویراتی سرمایہ کاری، باہمی شراکت داری اور تیار کیے گئے حل کو ذمہ دارانہ انداز میں بروئے عمل لا کر AI موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک پائیدار اور خوشحال مستقبل کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔


مضمون نگار ایک مقامی یونیورسٹی سے اپنی پی ایچ ڈی مکمل کررہی ہیں ۔ آج کل وہ ایک ادارے میں پالیسی رسرچر کے طور پر کام کررہی ہیں۔ ان کے مضامین قومی و بین الاقوامی جرائد کا حصہ بنتے رہتے ہیں۔[email protected]

نورین اختر

مضمون نگار ایک مقامی یونیورسٹی سے اپنی پی ایچ ڈی مکمل کررہی ہیں ۔ آج کل وہ ایک ادارے میں پالیسی رسرچر کے طور پر کام کررہی ہیں۔ ان کے مضامین قومی و بین الاقوامی جرائد کا حصہ بنتے رہتے ہیں۔[email protected]

Advertisements