اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 10:42
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب

ستمبر 2024

6ستمبر 1965کی تاریخ ہمارے کیلنڈر کی ایک اہم ترین تاریخ ہے۔ اس تاریخ کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آج تک ہم جذبۂ جنگ ستمبر کو زندہ رکھے ہوئے ہیں کیونکہ اس میں ہمارے اُن جوانوں کا خون شامل ہے جس سے عوام میں حب الوطنی کی ایک نئی لہر دوڑی اور ہم میں بحیثیت قوم تمام فرق بھلا کر اور جغرافیائی حدود توڑ کر حقیقی اتحاد کا احساس بیدار ہوا۔ اس سترہ روزہ جنگ کے شروع ہوتے ہی جو بھارت نے ہم پرمسلط کی تھی، ہماری مسلح افواج نے تو دشمن کو میدانِ جنگ میں آڑے ہاتھوں لیا لیکن عوام کا جذبہ بھی اتنا دیدنی تھا کہ حملے کی اطلاع ملتے ہی عوام بھی میدانِ عمل میں سرگرم نظر آئے۔ حکومت نے اس موقع پر ہنگامی حالات کا اعلان کیا اور صدرِ مملکت نے قوم کے نام ایک ولولہ انگیز پیغام دیا۔



''جنگ شروع ہو چکی ہے۔ ہمارے جانباز سپاہی دشمن کو پیچھے ہٹانے کے لیے موقع پر پہنچ چکے ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج ان شاء اﷲ اپنے جو ہر دکھائیں گی۔ ہماری افواج نے اپنے ناقابلِ شکست عزم و ہمت کی بدولت آج تک کہیں کمزوری نہیں دکھائی ہے اور اس موقع پر بھی وہ دشمن کو شرمناک شکست دیں گی۔''
(1965۔ صدرِ پاکستان (فیلڈ مارشل محمدایوب خان)
 یہ الفاظ ہمیں ان دنوں کی یاد دلاتے ہیں جب دشمن کو اگرچہ ہمارے مقابلے میں دولت اور سامان کی فراوانی کے اعتبار سے برتری حاصل تھی لیکن اس کے باوجود کامیابی ہر گھٹتے ہوئے سائے کی طرح اس سے دور بھاگتی جارہی تھی، ہمارے پاس اگرچہ فوجی طاقت زیادہ نہ تھی لیکن جس چیز کی زیادتی تھی وہ تھا جذبۂ ایمانی۔۔۔ جس کے نتیجے میں ہماری افواج نے دشمن کے مقابلے میں شاندار کارنامے انجام دیے اور پوری جنگ کے دوران اپنا پلہ بھاری رہا۔یہ ذکر ہے65ء کے ستمبر کی ان راتوں کا جب پاکستان نے نہ صرف بھارت کا جارحانہ حملہ پسپا کردیا بلکہ دشمن کو مکمل شکست دیتے ہوئے فتح کا سہرا بھی اپنے سر سجایا۔
پہلا یومِ دفاع1966ئ
1966 میں پاک بھارت جنگ میں کامیابی کا سہرا اپنے نام کرنے پر ملک و قوم میں جو جذبہ اور ولولہ تھا وہ قابلِ دید تھا۔ پہلے یومِ دفاع پر لوگوں نے اپنی مسلح افواج ، شہیدوں اور غازیوں سے اپنی والہانہ محبتوں کا اظہار کیا اور اس سلسلے میں مختلف تقریبات کی گئیں وطن کے محافظوں نے جس جس مقام پر اپنے خون کا عطیہ دیا تھا، وہ جگہیں عقیدت کا مرکز بن گئیں۔ ملک بھر میں پہلا یومِ دفاع نمازِ شکرانہ، فاتحہ خوانی اور قرآن خوانی کرکے منایاگیا۔ شہر بہ شہر ملک کی سالمیت کو قائم رکھنے کے اپنے عہد کی بھی تجدید کی گئی۔



1966 میں واقعہ ستمبر کے ایک سال مکمل ہونے پر پاکستانی فوج کے کمانڈر انچیف نے اپنی تقریر میں پیغام دیا کہ 
''افراد کی طرح قوموں کی زندگی میں بھی ایسے وقت آتے ہیں جب ان کی تمام تر جدوجہد کے مقصد کو انتہائی سنگین آزمائش کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔آزمائش کے اس موقع پر وہ اپنے فرائض اور ذمہ داریاں جس انداز سے اداکرتی ہیں اسی سے ان کی قدر و قیمت اورعظمت کے نقوش ہمیشہ کے لیے قائم ہوتے ہیں۔ قیامِ پاکستان کے بعد وہ سترہ روزہ جنگ جو ہم نے پچھلے سال لڑی ہے یقینا ایسی ہی تاریخی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ اس جنگ نے عوام میں وقارکے ساتھ اور ایک آزاد و متحد قوم کی حیثیت سے زندہ رہنے کا غیر متزلزل عزم پیدا کردیا جو اُنیس سال قبل حصولِ پاکستان کا سبب بنا تھا۔ یہ جنگ حقیقی معنوں میں ہماری منفرد حیثیت اور بقا کے لیے ایک چیلنج تھی۔ آپ نے جس ثابت قدمی اور جرأت کے ساتھ اس چیلنج کا مقابلہ کیا اُسے پوری دنیا دیکھ چکی ہے لیکن یہ سب کچھ اس لیے ممکن ہو سکا کہ محاذِ جنگ پر لڑنے والے جوان یہ جانتے تھے کہ ان کی پُشت پر پوری قوم ہے۔۔۔۔ جس کے قدم کبھی نہیں لڑکھڑا ئیں گے۔۔۔۔''



پاکستان زندہ باد!        
1966۔ جنرل محمدموسیٰ (کمانڈر انچیف پاکستان آرمی)

پہلے یومِ دفاع کے موقع پر مختلف شہروں میں تقاریب منعقد کی گئیں جن کا احوال کچھ یوں ہے:
راولپنڈی
راولپنڈی شہر میں کمانڈر انچیف جنرل موسیٰ خان نے ریس کورس گرائونڈ میں فوجی اسلحہ اور سازوسامان کی ایک عظیم الشان نمائش کا افتتاح کیا۔ اس نمائش میں آرٹلری کے سٹال، چین کے بنے ہوئے ٹی59- ٹینک، پیٹن ٹینک اور توپیں لوگوں کی خاص توجہ کا مرکز تھیں۔ اس موقع پرحاضرین لطف اندوز ہوتے ہوئے اپنے جذبات کا اظہار نعروں اور تالیوں سے کرتے ہوئے پاک افواج کا حوصلہ بڑھارہے تھے۔
حسن ابدال
6ستمبر1965 کی یاد کو تازہ کرنے کے لیے حسن ابدال کیڈٹ کالج میں ستمبر1966 میں قومی پرچم لہرانے کی رسم ادا کی گئی اور بعد ازاں کیڈٹس نے مارچ پاسٹ کیا اور ایک جلسہ منعقد کیاگیا۔ جس میں جنگ کے دوران بہادری کے واقعات پر مبنی قصے ، کہانیاں اور آنکھوں دیکھے واقعات سنائے گئے۔ پروگرام کے آخر میں کالج کی مسجد میں اساتذہ اور کیڈٹس اور کلب میں خواتین نے قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کی۔
مری
لارنس کالج گھوڑا گلی میں65 کی یاد میں شہیدوں کا دن منایاگیا۔ اس دن کو منانے کا خاص مقصد یہ تھا کہ جنگ میں بہادری کا اعزاز پانے والوں میں13 شہید اور غازی اس لارنس کالج سے فارغ التحصیل تھے۔ مری میں شہریوں نے پاک فوج کے افسروں کے اعزاز میں ایک استقبالیہ دعوت کا بھی اہتمام کررکھا تھا جس میں شہادت پانے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
لاہور
پہلے یومِ دفاع کے سلسلے میں لاہور فورٹریس سٹیڈیم میں ایک مارچ پاسٹ کا انعقاد کیاگیا جس میں لاکھوں کی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی اور جانثاروں پر مشتمل فوجی دستوں کا مارچ پاسٹ اور نمائش گاہ میں رکھا ہوا فوجی سازو سامان دیکھا۔ اس تقریب میں اعلیٰ عسکری و سول حکام نے شرکت کی۔ جب دستے مارچ پاسٹ کرتے ہوئے گزرے تو لوگوں نے خوشی اور جوش سے ان پر پھولوں کی بارش کی۔ اس کے بعد ایک مصنوعی جنگ کا منظر بھی پیش کیاگیا جو اس تقریب کا سب سے اہم حصہ تھا اور لوگوںنے اس کو بے حد سراہا ۔
کراچی
گزشتہ سال1965 کی جنگ کے دوران جو سامانِ جنگ استعمال کیاگیا اس کی ایک شاندار نمائش کا پولوگرائونڈ میں اہتمام کیاگیا۔اس نمائش میں تینوں مسلح افواج کے جوانوں نے حصہ لیا جنہوں نے شہریوں کو نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ نمائش میں مختلف شعبوں کے ہتھیار اور سازو سامان کے سٹال لگائے گئے۔اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں لوگ قائداعظم کے مزار پر گئے اور فاتحہ پڑھی۔اس موقع پر غیر مسلموں نے بھی وطن کی سلامتی اور بقا کی دعائیں مانگیں۔



پشاور
یومِ دفاع کے سلسلے میں پشاور سٹیڈیم میں ایک پروگرام کا انعقاد کیاگیا جس میں آرمی اور فرنٹیئر کانسٹیبلری  کے جوانوں نے حاضرین کو محظوظ کیا۔ اس پروگرام میں فوجی دھنیں بجا ئی گئیں اور فضا میں غبارے چھوڑے گئے۔ اس کے علاوہ نمازِ شکرانہ بھی ادا کی گئی۔
ڈھاکہ
مشرقی پاکستان کے مختلف حصوں میں  بھی پہلا یومِ دفاع منایاگیا۔ اس موقع پر آرمی نے ڈھاکہ میں فوجی سازوسامان کی نمائش کا اہتمام کیا جس کوہزاروں لوگوںنے دلچسپی اور توجہ کے ساتھ دیکھا۔
اس کے علاوہ پاکستان ایئرفورس کی جانب سے 6 ستمبر کی یاد میں ڈھاکہ کے پی اے ایف سٹیشن پر ایک تقریبی پریڈ منعقد کی گئی۔ اس موقع پر آرمی اور ایئر فورس کے اعلیٰ افسران موجود تھے۔ یہا ں یہ بات قابلِ تعریف ہے کہ اسی دن پی اے ایف کے سیبروں نے مشرقی پاکستان سے اُڑ کر کلائی کنڈا کے بھارتی اڈے پر صرف ایک جوابی حملے میں بھارت کے 16 طیارے بے کار کردیے تھے۔ اس کامیابی پر پاکستان ایئر فورس کے دو افسروں کو ستارئہ جرأت دیا گیا۔
شہدائے چونڈہ
10 اور11 ستمبر1966 کو چونڈہ میں ''یومِ شہدائے چونڈہ'' منایاگیا جس میں وطن کے ان جانبازوں کو خراجِ عقیدت پیش کیاگیا۔ جنہوں نے 65 کی جنگ میں چونڈہ کے محاذ پر وطن کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ اس تقریب میں گوجرانوالہ ، لاہور ، وزیرآباد ، جہلم ، گجرات اور مشرقی پاکستان کے طلبہ کی ایک جماعت نے شرکت کی۔ اس موقع پر حاضرین نے تلاوتِ قرآنِ پاک کی اور فاتحہ خوانی بھی کی۔
شہداء کی وردیوں کی زیارت
یومِ دفاع کے سلسلے میں کھاریاں گیریژن کی جانب سے1966میں مختلف تقاریب کا اہتمام کیاگیا جس کے سلسلے میں گجرات شہر میں شہداء کی وردیوں کی ایک نمائش کا اہتمام کیاگیا۔ اس نمائش میں میجر راجہ عزیز بھٹی نشانِ حیدر ، لیفٹیننٹ کرنل عبدالرحمن ستارئہ جرأت اور گجرات کے دوسرے شہداء کی وردیوں اور تمغوں کی زیارت کرائی گئی۔ لوگوں نے اس تقریب میں کثیر تعداد میں شرکت کی اور شہداء کو نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔ اس تقریب میں میجر راجہ عزیز بھٹی کے والد محترم اور بچوں کو خاص طور پر مدعو کیاگیا تھا اور مزید برآں علاقے کے سول افسران، عزیز و اقارب اور علاقہ معززین نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔
پاکستان نیوی کی تقاریب
1965کی اُس 17 روزہ جنگ میں پاکستان نیوی نے اپنی ساحلی حدود کی حفاظت کرتے ہوئے جو بہادری کے جوہر دکھائے اس کی یاد مناتے ہوئے 1966 میں کراچی میں پہلے یومِ دفاع کے موقع پر پاکستان نیوی کی جانب سے اپنے تربیتی اداروں کو عام لوگوں کے دیکھنے کے لیے کھول دیاگیا۔ کراچی میں منعقدہونے والی نمائش میں بھی پاک نیوی پیش پیش رہی اور اپنے جہازوں کو خوبصورتی سے سجا کر اس نمائش کا حصہ بنایا۔ کراچی کے شہریوں کی جانب سے ساحلی سرحدی حدود کی حفاظت پر مامور پاکستان نیوی کے کمانڈر انچیف وائس ایڈمرل اے آر خان کے اعزاز میں ایک استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیاگیا جس میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان نیوی کے سربراہ نے کہا کہ: ''پاکستانی افواج دشمن سے دو دو ہاتھ کرنے کے لیے ہمیشہ تیارہیں۔ پاکستانی سپاہی تعداد میں اپنے سے زیادہ دشمن کے خلاف پوری بے باکی اور مثالی نظم و ضبط کے ساتھ لڑے اور اس حالت میں بھی انہوں نے دشمن سے اپنی برتری کا لوہا منوایا۔ انہوں نے وطن کی حفاظت کے لیے لڑتے ہوئے جرأت و شجاعت کا مظاہرہ کیا جس پرآنے والی نسلیں ہمیشہ فخر کرتی رہیں گی۔۔۔
1966۔ وائس ایڈمرل اے آر خان (کمانڈر انچیف پاک نیوی)

رسالپور
پاکستان ایئر فورس کی جانب سے رسالپور میں بھی افسروں اور ایئر مینوں کی جانب سے شکرانے کی نماز ادا کی اور اس کے بعد شہیدوں کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی گئی۔
سرگودھا
سرگودھاشہر میں یومِ فضائیہ کے موقع پر پاک فضائیہ کے ہوابازوں نے زبردست فضائی مظاہرہ پیش کیا جس میں چین کے  مگ طیاروں، آواز سے تیز رفتارایف104-اور سیبر جیٹ طیاروں نے حصہ لیا۔ اس موقع پر ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
یومِ فضائیہ کا پیغام
7 ستمبر1966 کو یومِ فضائیہ کے موقع پر پاکستان ایئر فورس کے کمانڈر انچیف ایئر مارشل نورخان نے اپنے پیغام میں کہا: ''کل ہم نے ان عظیم الشان کارناموں کی یاد منائی جو پچھلے سال ہماری مسلح افواج نے وطن کی عزت و ناموس اور آزادی کی حفاظت کرتے ہوئے انجام دیے تھے اور آج مجھے یہ فخر محسوس ہو رہا ہے کہ یومِ فضائیہ کے موقع پر پاکستان ایئر فورس کے افسروں اور ایئر مینوں کی طرف سے اہلِ وطن کو سلام اور نیک تمنائوں کا ہدیہ پیش کررہا ہوں۔ یہ ہماری بڑی خوش قسمتی ہے کہ ہم نے جنگ کے شروع ہی میں ایسی کامیابی حاصل کرلی۔ جس نے بعد میں پیش آنے والے واقعات کے دھارے کا رُخ بدل لیا۔ہماری تمنا ہے کہ خدمتِ وطن کا جذبہ ہی ہمارا اصل جذبہمحرکہ بنارہے''
7ستمبر1966 ۔  ایئر مارشل نور خان(کمانڈر انچیف پاکستان ایئر فورس)
1965 کی یہ جنگ پاکستان کی تاریخ میں کتنا خاص مقام رکھتی ہے اس کا ندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آج تک نہ صرف ہم اور ہمارے جوان بلکہ دشمن بھی اس کے اثر سے باہر نہ آسکے۔ وہ دہشت ، وہ دبدبہ آج بھی دشمن کے ناپاک ارادوں کزیر کیے ہوئے ہے۔ وہ جوان جو حب الوطنی ، جاں سپاری اور فرض شناسی کے پیکر تھے، جنہوں نے ایک لمحہ بھی اپنی جان کو قیمتی نہ گردانا، ان کا یہ جذبہ اور بہادری کا اعلیٰ معیارہی پاک افواج کے خون کو آج تک گرم رکھے ہوئے ہے۔