گذشتہ دنوں نیشنل کائونٹر ٹیررازم سینٹر میں پاکستان امریکا رائفل انفنٹری کمپنی ایکسچینج مشق 2024 کا انعقاد کیا گیا۔دونوں ممالک کی فورسز کی مشترکہ مشق کا مقصد ذیلی یونٹ کی سطح پر دہشتگردی کی لعنت سے نمٹنے کے لیے ایک دوسرے کی حکمت عملی اور پیشہ ورانہ مہارتوں سے استفادہ کرنا تھا۔
دو ہفتے طویل مشق کا آغاز 29جون کو ہوا جس میں دونوں ممالک کی انفنٹری کمپنیاں شریک تھیں ۔ اس مشق کا مقصد انسداد دہشتگردی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینا ہے، مشقوں میں نشانہ بازی میں مہارتوں کو بہترین طریقے سے اپنانے کاپہلوبھی شامل تھا۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے والی دونوں افواج کی اس مشترکہ مشق کا مقصد انسداد دہشت گردی کے تجربات ایک دوسرے سے اشتراک کے ساتھ ساتھ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے ناگزیر مشقوں کے طریقہ کار کو بہتر بنانا تھا۔
اس مشق کا دائرہ کار شہری جنگ کے دوران سب یونٹ کی سطح پر اپنائے جانے والے بہترین طریقہ کار کو سمجھتے ہوئے نشانہ بازی کی مہارت حاصل کرنے تک وسیع ہے۔
ان مشقوں کی افتتاحی تقریب کا مشاہدہ جنرل آفیسر کمانڈنگ کھاریاں گیریژن نے کیا تھا جو اختتامی تقریب میں مہمان خصوصی بھی تھے۔
دو ہفتوں تک جاری رہنے والی اس مشق میں پاکستانی اور امریکی فوجی افسران اور جوانوں نے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کیا۔ پاک فوج جو ایک عرصہ سے قبائلی علاقوں سمیت شہری علاقوں میں بھی دہشت گردوں سے نبردآزما ہے ان کے لیے یہ مشق بہت اہمیت کی حامل تھی۔ امریکی افواج کو بھی شہری علاقوں اور دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں کام کرنے کی مشق ہوئی جس پر ان کے افسران خاصے مطمئن دکھائی دیے۔
اختتامی تقریب میں جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل محمد شمریز مہمان خصوصی تھے، امریکی فوج کے میجر جنرل چارلس جی کیمپراور دیگر معزز مہمانوں نے بھی مشق کے اختتامی مراحل کو دیکھا۔
مشق کے دوران شرکاء نے مشترکہ آپریشن کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں کمانڈ اور عملے کی مہارت کا مظاہرہ دیکھا۔
تبصرے