اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 20:25
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ئچند بہادر سپوتوںکا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے ' جنگ ِ ستمبر کے ملّی ترانے  مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ آپریشن عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات
Advertisements

عدیلہ خالد

Advertisements

ہلال اردو

نریندرمودی کا

اگست 2024

ایک وقت تھا جب ہندو قوم پرستی یا ہندوتوا کے نظریے کی بازگشت چند حلقوں میں ہی  سنی جاتی تھی لیکن آج یہ نظریہ  پوری بھارتی سیاست کامحور و مرکز بن چکا ہے جس میں اہم کردار ملک کے تیسری بار منتخب ہونے والے وزیر اعظم نریندر مودی کا ہے۔ انہوں نے بھارت کو ایک سیکولر ریاست سے ہندوتوامیں تبدیل کرنے کے لیے ہندو قوم پرستی  کا نعرہ لگایا جسے  بھارت کے مذہبی انتہا پسندوں نے ہاتھوں ہاتھ لیا ۔ گزشتہ چند برسوں سے نریندر مودی کی ایما پر بھارت کو ہندو راشٹریہ میں بدلنے کے لیے بے شمار مذموم ہتھکنڈوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ مودی کی نفرت آمیز سیاست  کے باعث بھارت کی تقسیم ناگزیر ہو چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک طرف بھارتی سکھ علیحدگی کی منظم تحریکیں چلا رہے ہیں تو دوسری طرف ناگالینڈ کے عوام بھارتی سرکار کے گلے کی ہڈی بن چکے ہیں۔ مسلمان اور دیگر غیر مسلم اقلیتیں بھی حکومتی پالیسیوں  سے نالاں ہیں۔یہ سارا منظر نامہ اس بات کا عکاس ہے کہ  بہت جلد بھارت ٹکڑوں میں بٹ جائے گا۔ 



نریندر مودی کا تعلق حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)سے ہے لیکن ان کے نظریات پر سب سے زیادہ اثر  لگ بھگ سو برس قبل قائم ہونے والی دائیں بازو کی ہندو قوم پرست تنظیم راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کا ہے۔1960  کی دہائی میں  نریندر مودی اپنی نوجوانی کے دنوں میں  اس تنظیم میں شامل ہوئے۔ یہ وہ دور تھا جب آر ایس ایس پوری قوت کے ساتھ ایک ہندو ریاست یا ہندو راشٹریہ کا نعرہ لے کر منظر عام پر آئی تھی۔ آر ایس ایس کے منشور کے مطابق اس تنظیم کا مقصد ہندوئوں کو مضبوط بنانا تھا۔ آج بھی ان کا مانناہے کہ  بھارتی تہذیب اور ہندومت کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کیا جاسکتا ۔ گویا آر ایس ایس کا نظریہ ہندو برتری پر مبنی ہے اور نریندرمودی اسی روش پر قائم بھارت کو طبقاتی تقسیم کی طرف لے جا رہے ہیں۔حکومت کی طرف سے مذموم ہتھکنڈوں کا استعمال اور منفی حربوں پر مبنی اقدامات مودی کی اس ضد کے عکاس ہیں جس کی بدولت  بھارت سمیت خطے میں بد امنی، انتشار،افرا تفری اور بے چینی بڑھتی جا رہی ہے۔نریندر مودی کا  بھارت کو ہندو راشٹریہ میں بدلنے کا مذموم منصوبہ اب مکمل طور پر بے نقاب ہو چکا ہے ۔حالیہ چند برسوں میں بھارت میں ہونے والے واقعات  اور کارروائیاں اس منصوبے کی فعالیت کی طرف اشارہ کرتی ہیں ۔ 
ہندو راشٹریہ یا ہندوتوا؟
سب سے پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ آخر کار یہ" ہندو راشٹریہ " ہے کیا؟عام طور پر اسے  'ہندوتوا' بھی کہا جاتا ہے۔یہ ایک نظریے کا نام ہے جس کو مکمل طور پر قابل عمل بنانے کے لیے بہت سارے  اقدامات کیے جارہے ہیں  تاکہ ملک میں ہر طرف  اور ہر لحاظ سے ہندو بالادستی قبول کر لی  جائے۔آسان الفاظ میں ہندو قوم پرستی میں انتہا پسندی کی حد تک چلے جانے کا نام ہندوتوا  ہے۔آپ اسے ہندو قوم کی بالادستی کا متشدد نظریہ بھی کہہ سکتے ہیں۔'ہندوتوا 'اصطلاح کا استعمال سب سے پہلے  1923 میں 'ونائیک دمودر سارکر 'نے کیا تھا جس کے بعد قوم پرست ہندو رضاکار تنظیموں راشٹریہ  سیوم سیوک سنگھ(آر ایس ایس)، وشو ہندو پریشد اور ہندو سینا نے اس نظریے کو  مزید تقویت دی ۔حیرت انگیز امر یہ ہے کہ بھارت کی کچھ پر اثر سماجی  و سیاسی شخصیات ہندوتوا کو درست جبکہ کچھ اسے غلط قرار دیتی ہیں۔ ہندوتوا نظریے سے اختلاف رکھنے والے لوگوں کا خیال ہے کہ ہندوستان صدیوں سے مختلف النوح قوموں کا مسکن رہا ہے اور وہاں بسنے والا ہر فرد ہندوستانی ہے چاہے وہ مسلمان ہو،عیسائی ہو، سکھ یا پارسی ہو یا پھر ہندوہی کیوں نہ ہو۔یہ ناقد اپنے دعوے کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہندوستان کی ترقی و خوشحالی میں مسلمانوں سمیت دیگر اقوام کا بھی حصہ رہا ہے۔چنانچہ یہ کسی صورت درست نہ ہو گا کہ نریندر مودی ہندو قوم پرستی کانعرہ لگا کر بھارت میں بسنے والی دیگر قوموں کے جذبات مجروح کریں۔اس طرح  ان کے نزدیک ہندوتوا یا ہندو راشٹریہ کی اہمیت  محض ایک بلبلے کی سی ہے جو چند لمحوں کا مہمان ہوتا ہے اور پھر ہوا میں تحلیل ہو جاتاہے۔قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد سے اب تک ہندوتوا نظریے کی مخالف قوتوں ، نظریات اور دلائل کو  بزورقوت دبایا جاتا رہا ہے۔ 



سیکولر شناخت کا خاتمہ
گزشتہ کئی سالوں سے ہندوتوا کا کھلم کھلا پرچار کرکے بھارت کی سیکولر شناخت ختم کرنے کی  کوششیں  بھی کی جاتی رہی ہیں جس میں  بی جے پی، آر ایس ایس اور دیگر ہندو انتہا پسند تنظیموں نے  اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہندو انتہا پسند بھارت کی سیکولر آئینی حیثیت ختم کر کے اسے ہندو ملک کا درجہ دینا چاہتے ہیں جبکہ ایسا کسی صورت ممکن نہیں ہے۔ بھارت میں آج بھی کم و بیش  بیس کروڑ  سے زائدمسلمان بستے ہیں ۔ ان کے اپنے نظریات ، ثقافت اور تہذیبی روایات ہیں جنہیں بزور قوت ختم نہیں کیا جا سکتا ۔ اسی طرح لاکھوں سکھ، عیسائی،پارسی  اور دیگر  اقلیتی اقوام بھارت کی اہم اکائیاں ہیں جنہیں  پر تشدد کارروائیوں سے  ہندوتوا کے ما تحت نہیں لایا جا سکتا۔ بھارت کی اپنی ایک سیاسی، مذہبی ،جغرافیائی ، تہذیبی اور سیکولر شناخت  بھی ہے  جو بھارت میں بسنے والی اقلیتوں کے ساتھ حسن سلوک اور رواداری کی تلقین کرتی ہے۔ لیکن دوسری طرف حال یہ ہے کہ ان  اقلیتوں کا جینا دوبھر ہو چکا ہے  جبکہ بھارت شہری قوانین میں ترامیم کے ذریعے ایسی تمام اقوام کو بنیادی شہری حقوق سے بھی محروم کرتا جا رہا ہے۔ 
نفرت، تعصب، تشدد اور خوف کی یلغار
بھارت میں اس وقت ہر طرف نفرت ، تعصب، تشدد اور خوف کی یلغار ہے اور ایسا صرف اس لیے  کیا جا رہا ہے کہ بھارتی حکمران جماعت ہندوتوا کی تکمیل چاہتی ہے۔ حال ہی میں نریندر مودی بھارت کے تیسری بار وزیر اعظم منتخب ہوئے  ہیں۔ انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران مسلمان مخالف بیانیے کا  خوب استعمال کیا ۔اس سے قبل انہوں نے جان بوجھ کرمسلمان مخالف قوانین بنائے،شہریت کے قوانین میں تبدیلی کی اورکشمیرکے غاصبانہ انضمام کی راہ ہموار کی۔ بی جے پی کی جانب سے منظم انداز میں آزادیِ اظہار پر کریک ڈاؤن کیا گیا ، تنقیدی آوازوں کو من پسند سخت قوانین سے دبایا گیا اور میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے خصوصی اختیارات کا استعمال کیا گیا۔  صرف یہ ہی نہیں بلکہ مودی کے سابقہ دور حکومت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوا۔ حکومت  کے نزدیک مسلمان بھارتی شہری ہی نہیں ہیں۔  2014 میں جب نریندر مودی برسرِ اقتدار آئے تھے تو انہوں نے مسلمانوں کے لیے شہریت کے نئے قوانین متعارف کروائے  جو بھارتی مسلمانوں کی شہریت منسوخ کرنے کی مذموم کوشش تھی۔ نریندر مودی کی سرپرستی میں ہی ایودھیا میں انتہا پسند ہندوئوں نے بابری مسجد پر حملہ کر کے اسے شہید کر دیا تھا اور 2023 میں بابری مسجد کے مقام پر رام مندر بھی تعمیر کیا گیا۔ 2001  میں گجرات میں فسادات کروائے جن میں ایک ہزار بے گناہ افراد اپنی جان سے گئے۔ان میں اکثریت مسلمانوں کی تھی۔2019   میں بھارتی حکومت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی۔ بعد ازاں شہریت کا متنازع قانون منظور کیا جس میں سوائے مسلمانوں کے بھارت منتقل ہونے والے دیگر مذاہب کے لوگوں کو شہریت دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
بھارت میں پر تشدد واقعات اور قتل و غارت گری میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔  چند روز قبل ایک برطانوی جریدے نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را نے 2020 سے اب تک پاکستان میں بیس شہریوں کو قتل کرایا ۔اب یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ  بھارت ماورائے آئین قتل  میں ملوث ہے۔صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ سمیت دیگر ممالک میں بھی اِس کی مجرمانہ کارروائیاں جاری ہیں۔
نریندر مودی کی انتشار پھیلانے کی ان پالیسیوں کی تائید  راہول گاندھی  نے بھی  کی ہے ۔انہوں نے  بھارتی  عام انتخابات کے بعد2 جولائی 2024  کو  بطورِ قائدِ حزب اختلاف لوک سبھا میں اپنی پہلی تقریر کی جس میں وزیراعظم نریندر مودی پر کھل کر تنقید کی۔ راہول گاندھی نے دورانِ تقریر قرآنی تعلیمات کا حوالہ دیا اورعقیدت سے حضور نبی اکرمۖ کا ذکر کیا ۔ انہوں نے اسلام کی امن پسندی اور تشدد سے نفرت کا ذکر کیا۔اپنی دو گھنٹے کی تقریر میں انہوں نے بار بار نریندر مودی  کی طرف اشارہ کر کے کہا کہ وہ نفرت اور تشدد کے سہارے خوف پیدا کر کے تعصب کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔راہول گاندھی نے لارڈ شیوا جی کی تصویر لہرا ئی اور کہا کہ ہندو مذہب کے عظیم  قائدین اور مذہبی شخصیات نے  تشدد اور نفرت کا پرچار کیااور نہ ہی کبھی  ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کوفروغ دیا۔ انہوں نے ایوان میں اسلامی تعلیمات پر مبنی ایک پوسٹر لہرایا اور بابا گرونانک کی تصویر بھی دکھائی۔ یہ تنقید اس بات کی عکاس ہے کہ مودی کی پر تشدد پالیسیوں اور مذموم ہتھکنڈوں سے خود بھارتی  سیاسی حلقے کس قدر نالاں ہیں۔ 
سینگول تنازعہ
مودی کی انتہا پسند سیاست اور بھارت کو ہندو راشٹریہ میں تبدیل کرنے کی کاوشوں میں سینگول کا تنازع نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ بھارت کے اندر دائیں بازو کی  بہت ساری سیاسی جماعتیں اور رہنما سینگول کو بادشاہت کی علامت سمجھتے ہیں تاہم چند روز قبل سماج وادی پارٹی کے نو منتخب رکن پارلیمنٹ آر کے چودھری نے  اپنی رکنیت کا حلف اٹھا نے کے بعد  سینگول کے بارے میں ایک ایسی بات کہہ دی جس نے جلتی پر تیل کا کام کر ڈالا۔ان کا کہناتھا : "سینگول ایک تامل لفظ ہے، جس کا ہندی ترجمہ ہے 'بادشاہ کا ڈنڈا'۔  اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ ملک آئین سے چلے گا یا ڈنڈے سے۔"ان کے اس بیان پر بھارت  کا  حکمران  طبقہ سیخ پا  جبکہ دیگر سیاسی حلقوں میں ایک ہنگامہ بپا  اور گہری تشویش پائی جا رہی ہے۔گویا انہوں نے براہ راست نریندر مودی کی  پالیسیوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے  اشارہ کیا کہ ان سمیت کروڑوں بھارتی عوام اس ڈنڈے یعنی خوف کی سیاست کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے ۔ خیال رہے کہ سونے سے مرصع، ہندو مذہبی علامات والے سینگول یا شاہی عصا کو جنوبی بھارت کے ہندو راجائوں کے اقتدار کی علامت قرار دیا جاتا ہے۔قدیم ادوار میں ہندو راجہ سینگول کو شاہی تخت کے پاس نصب کرایا کرتے تھے۔ گزشتہ سال مئی میں جب بھارت کی نئی پارلیمنٹ کا افتتاح ہوا تو وزیر اعظم نریندر مودی نے سینگول کو ہندو مذہبی رسم رواج  اور عقیدت و احترام کے ساتھ سپیکر کی کرسی کے پاس نصب کیا تھا  جس کی  اپوزیشن جماعتوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں  نے سخت مخالفت کی تھی اور اسے بھارت کو ہندو راشٹر اکی طرف لے جانے کی بی جے پی کی ایک اور کوشش قرار دیا تھا۔
کٹر ہندو ایم  پی ایز کا انتخاب 
دیگر مذموم کارروائیوں اور پالیسیوں کے ساتھ ساتھ ایک کوشش یہ بھی کی جا رہی ہے کہ بھارتی پارلیمنٹ کو جلد از جلد مکمل طور پر ہندو راشٹریہ میں بدل دیا جائے جس کے لیے کٹر مذہبی ذہنیت کے ہندو ایم پی ایز کے انتخاب کی منصوبہ بندی زیر غور ہے ۔حال ہی میں  بی جے پی  کے ایک اہم سیاسی رہنما راجہ سنگھ لودھ نے لوک سبھا میں بھارت سے ہندو راشٹریہ کے لیے پچاس کٹر ہندو ذہنیت کے ایم پی ایز  منتخب کرنے کی تجویز دی ہے جس پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ان کے مطابق  ان  ایم پی ایز کی بنیادی ذمہ داری ہو گی کہ وہ پارلیمنٹ میں بلا خوف وخطر ہندو راشٹریہ کامطالبہ کریں اور بھارت کو ہندوتوا ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے ہرطرح کی قربانی دینے کے لیے ہر وقت  تیار رہیں۔
'ہندوتوا '  پر مبنی فلمیں 
بھارت  میں پچھلے کچھ سالوں میں ہندوتوا پارٹیوں کے نظریے کو تقویت دینے والی  مسلمان مخالف فلموں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ 11 مارچ 2022  کوریلیز ہونے والی  پروپیگنڈا پر مبنی ایک فلم کا نام 'دی کشمیر فائلز' ہے جس میں 1990  کی دہائی میں کشمیر سے ہندو پنڈتوں کے اخراج کو دکھا کر مسلمانوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس وقت کشمیر کے مسلمانوں نے ہندو پنڈتوں پر ظلم و ستم کر کے انہیں وہاں سے نکال دیا تھا۔  ریلیز کے بعد بی جے پی نے اس فلم کی  بھرپورحمایت کرتے ہوئے  دعویٰ کیا  تھا کہ فلم نے کشمیری پنڈتوں کے ساتھ ہونے والے واقعات کو بے نقاب کیا  ۔امر واقعہ یہ ہے کہ اس وقت چند ہندو پنڈتوں نے مالی آسودگی کی خاطر دیگر ممالک کی شہریت لینے کے لیے  وہاں سے نقل مکانی کی تھی ۔نتیجتاً بہت سارے ہندو پنڈت یورپی ممالک میں قیام پذیر ہو گئے تھے۔  بی جے پی نے اس فلم کو حکمران ریاستوں میں ٹیکس فری  بھی قرار دیا تھا۔ 
دی کیرالہ سٹوری بھی ایک ایسی ہی فلم ہے جس میں  ایک ایسی خاتون کی کہانی بیان کی گئی  ہے جو نرس بننا چاہتی ہے۔وہ اسلام قبول کر کے پاکستان کی معروف خفیہ ایجنسی  میں شامل ہوجاتی ہے اور پھر بھارت کے خلاف بر سرپیکار رہتی ہے۔ یہ فلم گذشتہ سال مئی میں ریلیز ہوئی تھی  جسے  بھارتیہ جنتا پارٹی نے خوب سراہا تھا۔اسی طرح 'آرٹیکل 370 'نامی فلم کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کی  منسوخی کے بارے میں ہے۔یہ کشمیر پر بی جے پی کے مؤقف کی حمایت کرتی ہے ۔ ان تمام فلموں کی اہم بات یہ ہے کہ ان میں مسلمانوں کو نشانہ یا ہدف تنقید بنایا گیا ہے جو کہ مودی کے مسلمان مخالف بیانیے کو ہوا دے کر ہندوتوا کی تکمیل کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ 
یہ سارے اقدامات بھارتی حکمران جماعت کی مسلم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔ اس وقت بھارت ایک کڑے وقت سے گزر رہا ہے۔ اگر دیکھا جائے تو ماضی میں کئی مرتبہ بھارتی  تہذیب نے  بہت سے مشکل ادوار دیکھے ۔یہ  دور قدیم سے غیر ملکی مہم جو حملہ آوروں اور  لٹیروں کے حملوں کا نشانہ بنتی رہی ہے۔ کئی مرحلوں پر اسے اپنے ظالم حکمرانوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ لیکن کوئی بھی طاقت اس قدیم تہذیب کے تسلسل کو منتشر نہ کر سکی ۔ یہ تہذیب تشدد ، نفرت اور انتشار کے بجائے  رواداری، بحث و مباحثے، نئے تصورات، نئے مذاہب اور باہمی احترام کی اقدار کے ساتھ گامزن رہی ۔حالیہ صورت حال کے مطابق بھارتی تہذیب کو ایک بار پھر دشوار گزار راہوں کا سامنا ہے۔یہاں پھلنے پھولنے والی رواداری، ہم آہنگی اور ثقافتی و مذہبی رنگا رنگی اور جمہوری اقدار 'ہندوتوا ' کی بھینٹ چڑھ رہی ہیں ۔نظریاتی کشمکش پر مبنی مودی کی سیاست  معاشرے میں انتشار کو ہوا دے رہی ہے جس کا لا محالہ نتیجہ بھارت کو جمہوریت کے راستے سے ہٹا کر اکثریتی مذہبی مملکت کی طرف دھکیلنے کی صورت میں نکلے گا ۔ ہمیں یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ ماضی میں جب کبھی بھی بھارت میں اس طرح کا ٹکرائو ہوا ، ہمیشہ بھارتی تہذیبی سیکولر روایات  اورمثبت آئینی تصورات ہی غالب رہے ۔ ابھی بھی  غالب امکان ہے کہ ہزاروں سال کی تہذیب کا یہ تسلسل  ہندوتوا کی بھینٹ چڑھنے کے بجائے  یونہی قائم رہے گا۔ 


مضمون نگارقومی و بین الاقوامی موضوعات پر لکھتی ہیں۔
[email protected]

عدیلہ خالد

Advertisements