اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 23:12
تنازع فلسطین اور عالمی امن! بھارت کی دیگرممالک میں تخریب کاری اوردہشت گردانہ کارروائیوں کی تاریخ صلۂ شہید کیا ہے تب و تاب جاودانہ اب جنت میں آپ سے ملوں گا چاند ایسا کہاں سے لائوں کہ تجھ سا کہیں جسے علّامہ اقبال اور مغربی مفکرین مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات شہ رگِ پاکستان یوم سیاہ کشمیر۔ عالمی ضمیر کی بیداری کی ضرورت ملی نغمہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں 27اکتوبر1947۔۔۔ کشمیر پربھارت کا غاصبانہ قبضہ اک پہلو یہ بھی ہے کشمیر کی تصویر کا گرین پاکستان انیشیٹومنصوبہ پاکستان کی خوشحالی کا ضامن  میڈیا اور ہم آؤ اپنی سوچ کو بدلیں بحر ِ ہند کی سیاسی و معاشی اہمیت،پاکستان کے تناظر میں  ویسٹ مینجمنٹ !سماجی شعور کی بیداری کی ضرورت خون کی قیمت ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی معاونت راہ ِحق کا شہید۔لیفٹیننٹ ناصر حسین سلہریا (تمغۂ بسالت) ایک باہمت محب ِ وطن ماں اور اس کے بہادر بیٹے کی جرأت آمیز داستان امدادی کارروائیاں اور افواج پاکستان  سفر وادیٔ کمراٹ کا ماضی کے جھروکوں سے ایک زمانہ بیت گیا خود ملامتی  عسکری و قومی ادارہ برائے امراض قلب راولپنڈی  دہر میں اسمِ محمدۖ سے اُجالا کردے ! عصر حاضر (بسلسلہ بانگِ درا کے سو سال ) بانگ درا کی طویل نظمیں یومِ دفاع:سیالکوٹ میں ہلال استقلال کی تبدیلی پرچم کی رسم اوردیگر خصوصی تقریبات وزیر اعظم پاکستان کی راولپنڈی میں آرمی وار گیم کے اختتامی اجلاس میں شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ عمان  سنو : امن کی آواز ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز کی ٹیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات پاکستانی مسلح افواج کی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا چین کا سرکاری دورہ روسی فیڈریشن کے نائب وزیر اعظم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ کراچی  آئی ٹی پارک کا افتتاح اور تاجر برادری سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا ضلع اورکزئی کا دورہ  ایک دن پاک بحریہ کے ساتھ پاک میرینز پاسنگ آئوٹ پریڈ سربراہ پاک فضائیہ کا دورۂ ترکی  اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات یوم دفاع و شہداء کے موقع پرملتان اور اوکاڑہ گیر یثرن میں تقریبات سندھ میں یومِ دفاع کی تقریبات اور کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکی شہدا ء کے خاندانوں سے ملاقات پشاورگیریژن میں یومِ دفاع و شہداء کے موقع پر تقریبات کا انعقاد ملٹری کالج جہلم میں تقریب بسلسلہ یومِ دفاع آزاد کشمیر: پاک فوج کی قربانیاں اور ترقی میں کردار  پاکستان آرڈننس فیکٹریز کا افتتاح 1951  اداریہ: پیغامِ اقبال اور باہمی یگانگت اقبال کی راہ نمائی اور وجود ِپاکستان اقبال کی شاعری اور نوجوان دعائے اقبال بانگِ درا اور علامہ اقبال کا ذہنی و فکری ارتقا نگاہ فکر میں فرائولین ڈورس لینڈویر (آنٹی ڈورس ) شنگھائی تعاون تنظیم کا 23 واں اجلاس ایس سی اوکانفرنس ، چینی وزیراعظم کا خصوصی دورہ اور اہم اعلانات وطن   بیلٹ احتجاج 6 نومبریومِ شہدائے جموں فیک نیوز ۔ جعلی خبریں ملک کودرپیش اندرونی وبیرونی خطرات اورپاک فوج  سیندک منصوبہ بلوچستان  آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف ری ہیبلی ٹیشن میڈیسن(AFIRM) نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل )کی تعلیمی خدمات پاک فوج کے زیرِ اہتمام قبائلی اضلاع میں ترقی و خوشحالی کا سفر نوجوانوں میں سگریٹ نوشی اور منشیات کا رجحان پاکستان کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا تدارک کیونکر ممکن ہے کسی چال میں بھی لوگ اللہ کا پیارامہمان میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثار کروں وطن کا بیٹا جرأت کا درخشندہ ستارہ  وہ گمنام راہوں کا سپاہی تھا حب ڈیم افتخار عارف:دل اور دنیا کے بیچ ماہ نو ہر دل عزیز میزبان ، اُستاد اور کالم نویس دلدار پرویز بھٹی وہ عینک والا، سمارٹ سا رُک جا ۔۔۔۔ٹھہر جا حقائقِ سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی چند کتب کا تذکرہ حقائقِ سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی چند کتب کا تذکرہ شہادت کا سفر: خاندانوں کے صبر کی آزمائش قومی پرچم کی واپسی۔1973ء چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی اسٹریٹجک ویژن انسٹی ٹیوٹ  اسلام آباد کانفرنس 2024میں شرکت  پاکستان ملٹری اکیڈمی میں کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کا انعقاد ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم کی آرمی چیف سے ملاقات  جمہوریہ بیلاروس کے وزیر اعظم کی آرمی چیف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری کی ایک اعلیٰ سطحی سرکاری و تجارتی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات  کیمبرین پیٹرول ایکسرسائز 2024ء نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء اور فیکلٹی ممبرز کا پاک بحریہ کے جہازوں کا دورہ ہائیڈرو گرافر آف پاکستان کا  نیشنل سکول آف ہائیڈروگرافی کا دورہ پشاور میں ٹرائیبل یوتھ کنونشن اور سپورٹس گالا کا انعقاد سوات اور مالاکنڈکے طلبا و طالبات کی کور کمانڈر پشاور سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا اورکزئی ،مہمند اوردیرکے اضلاع کادورہ طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) تربت کا دورہ آئی جی ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا گرلز کیڈٹ کالج تربت اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا دورہ طلباء اور فیکلٹی ممبران کا ملتان گیریژن کا دورہ نشانہ بازی کے تربیتی پروگرام کا انعقاد ایک دن پاک فوج کے ساتھ، مختلف سکولو ں اور کالجوں کے 150سے زائد طلبا اور اساتذہ کا ٹلہ فیلڈ فائر رینجز(جہلم)کا دورہ
Advertisements

علی جاوید نقوی

Advertisements

ہلال اردو

بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار 

اگست 2024

•  مسلمانوں کی مذہبی آزادی بنیاد پرست ہندوحکومت کے دور میں خواب بن کررہ گئی ہے۔
•  تیسری بار اقتدار میں آنے کے بعد مسلمانوں کی جائیدادیں،کاروباراورعبادت گاہیں مودی سرکارکے نشانے پرہیں۔
•  بھارت  میں ''ہندوتوا''  نظریے کی بڑھتی ہوئی لہر مذہبی ہم آہنگی اور علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
•  انتہاپسندہندوؤں کے ہاتھوں درجنوں مساجد شہید کی جاچکی ہیں جبکہ گائے کی حفاظت کے نام پرمسلمانوں کاقتل معمول کی بات بن چکی ہے۔
•  اقوام متحدہ اورامریکہ سمیت عالمی تنظیمیں اقلیتوں پرڈھائے جانیوالے مظالم پراحتجاج کرچکی ہیں۔
•  امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن بھی مودی سرکارکی متعصبانہ اورظالمانہ پالیسیوں پراظہارتشویش کرچکے ہیں۔
•  مسلمانوں کے قتل عام پرمودی کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلناچاہیے۔


 بھارت میں ہندوانتہاپسندی مسلسل بڑھ رہی ہے اوروہاں کی زمین مسلمانوں کے لیے تنگ کردی گئی ہے۔بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی پالیسیوں کے باعث مسلمانوں کی جان ومال غیرمحفوظ ہوگئے ہیں۔تاریخی مساجد کوشہید کرنااوران کی جگہ مندر بنانامعمول کی بات بن چکی ہے اب تک درجنوں مساجد کوشہید کیاجاچکاہے جوصدیوں سے قائم تھیں۔ مودی کے عام انتخابات سے قبل  22جنوری 2024 کو الیکشن میں کامیابی کے لیے ایودھیا میں شہید بابری مسجد کی جگہ رام مندر کے افتتاح کا مقصد یہ تھاکہ وہ'' ہندوتوا'' نظریے کافروغ جاری رکھیں گے اورمساجد کوشہید کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔اس موقع پر مودی کاکہناتھاکہ ملک صدیوں کی غلامی کی ذہنیت کی زنجیر توڑ کر باہر آ گیا ہے۔اس تقریب میں مرکزی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت بھی شریک تھے۔رام کی مورتی پر فوجی ہیلی کاپٹرزسے پھول پھینکے گئے اوربابری مسجد کی شہادت کا جشن سرکاری طورپر منایا گیا۔ کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کومجروح کیاگیا۔مودی کے تیسری بار اقتدارمیں آنے کے بعد مسلمانوں کی جائیدادیں،کاروباراورعبادت گاہیںحکومت کے نشانے پرہیں۔ مودی مسلمانوں کودرانداز بھی قراردے چکے ہیں اوراپنے کئی بیانات میں مسلمانوں کوتضحیک کانشانہ بناچکے ہیں۔آرایس ایس مودی کی اتحادی جماعت ہے۔ آپ کویاد ہوگا 1992 میں آر ایس ایس کے زیرقیادت عسکریت پسندوں نے ایودھیا میں تاریخی بابری مسجد کو شہید کرنے کے بعد ایودھیا اور بمبئی میں ایک ہزار سے زیادہ مسلمانوں کا قتل عام بھی کیا۔ 2002 میں گجرات میں دو ہزار سے زیادہ مسلمان مردوں، خواتین اور بچوں کو بے رحمی سے شہید کیا گیا،گجرات میں اس وقت نریندر مودی وزیر اعلیٰ تھے۔ اسی طرح اپریل 2020 میں بھی نئی دہلی میں مسلمانوں کو سرکاری سرپرستی میں بیدردی سے شہید کیاگیا۔ 



 مودی سرکار ماضی میں بھی مسلمانوں اوردیگر مذہبی اقلیتوں کے حقوق پامال کرتی رہی ہے۔ بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر اور نئی دہلی میں سات سوسال پرانی مسجد اخوند جی کوشہید کرنا بھارت کی فسطائیت کا ثبوت ہے۔مسلم دشمنی میں اندھی مودی سرکار کی مساجد کوشہید کرنے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے قبرستان مسمار کرنے کی مہم بھی جاری ہے۔ مسلم دشمن اقدامات اور ہندوؤں کے دل جیتنے کے لیے مودی اورانکی جماعت بی جے پی یہ ثابت کرنے پرتلی ہوئی ہے کہ وہ ہندوؤں کے مفادات اورمسلمانوں کوکچلنے کے لیے کسی حد تک بھی جاسکتے ہیں ۔دلی کی تاریخی مسجد شہید کرنے پرعالمی میڈیا نے بھی احتجاج کیا۔عرب میڈیا گروپ کی ویب سائٹ العربیہ اُردو کی ایک رپورٹ کے مطابق بابری مسجد کے ملبے پر مندر کے افتتاح کے بعد نئی دہلی کی تاریخی 'اخوندجی مسجد' کو بھی گرا دیا گیا۔ جمہوریت کی دعویدار مودی سرکار بھارت میں قائم مساجد کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کررہی ہے۔نئی دہلی کی مساجد کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے قبرستان بھی ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پرہیں۔ صدیوں پرانی اخوندجی مسجد کو شہید کرنے کے بعد ہندو انتہا پسندوں نے مسجد سے ملحقہ قبرستان میں قبروں اور قرآن پاک کی بھی بے حرمتی کی۔مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ قبروں کی اس حد تک بے حرمتی کی گئی کہ کفن اور میتیں بھی نظر آ رہی تھیں۔ایک امام مسجد نے میڈیاسے گفتگو میں بتایا کہ مسجد کوشہید کرنے سے قبل اس جگہ کو خالی کرنے کا کوئی نوٹس نہیں دیا گیا تھا، بھارتی فوج اچانک بلڈوزر کے ساتھ زبردستی مسجد کے احاطے میں داخل ہوئی اور انھیں کہا کہ یہ جگہ خالی کردو۔عرب میڈیا کی یہ رپورٹ بھارتی مسلمانوں کی پریشانی کوظاہرکرتی ہے۔انھیں خوفزدہ کرکے مساجد کے اندرہی  ہندوؤں کوپوجاکرنے کی اجازت دی جارہی ہے۔جس کے بعد بھارت  میں کوئی مسجد محفوظ نہیں رہی۔
 مودی کے متعصبانہ مسلم کش دور میں مسلمانوں کے لیے عزت کے ساتھ زندہ رہنا اوردو وقت کی روٹی کھانامشکل ہوگیاہے۔ایک انڈین اخبار نے اپنی رپورٹ میں اس بات کااعتراف کیاکہ بی جے پی کی سرپرستی کے باعث انتہا پسند ہندو خودسر اوردہشت گرد بن گئے ہیں جومسلمانوں کوان کے گھروں اورکاروبارسے بے دخل کررہے ہیں لیکن ان کی کہیں شنوائی نہیں ہوتی۔نریندر مودی کی قیادت میں ہندوتوا نظریے کی بڑھتی ہوئی لہر مذہبی ہم آہنگی اور علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔اس سے بھارت میں رہنے والے مسلمانوں اوردوسری اقلیتوں کی زندگیاں خطرے میں پڑگئی ہیں۔
   بھارت میں مسلمانوں کی مذہبی آزادی خواب بن کررہ گئی ہے۔ مساجد کوشہید کرنے کے حالیہ واقعات سے بھارتی مسلمانوں میں غم وغصہ ہے۔بھارت کے مختلف شہروں میں مسلمان تنظیموں کی جانب سے احتجاج بھی کیاجارہاہے،لاکھوں مسلمان مودی حکومت کی متعصبانہ اورمسلم دشمن پالیسیوں کے خلاف سڑکوں پرنکل آئے ہیں۔اقوام متحدہ اورامریکہ سمیت کئی عالمی تنظیموں نے بھی تشویش کااظہارکیا ہے۔ امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن اپنے ایک بیان میں کہہ چکے ہیں کہ بھارت میں اقلیتوں کوجھوٹے اورمن گھڑت الزامات پرہراساں کیاجارہاہے۔بھارت میں تبدیلی مذہب مخالف قوانین، نفرت انگیز تقاریر،گھروں اوراقلیتی مذہبی برادریوں کی عبادت گاہوں کومسمار کرنے کے  واقعات میں اضافہ ہورہاہے۔بھارت میں مذہبی تشدد مسلسل جاری رہنے پرافسوس ہے،بھارت مذہبی اقلیتوں کے خلاف بیان بازی میں ملوث افرادکے خلاف کارروائی کرے۔امریکی محکمہ خارجہ اس سے پہلے بھی کئی بار بھارت سے اپنی تشویش کااظہارکرچکاہے۔ 
  ہیومن رائٹس واچ نے اپنی 2023 کی رپورٹ میں کہا ہے کہ بی جے پی حکومت نے مذہبی اور دیگر اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ اپنا منظم امتیازی سلوک اور بدنامی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔مذہبی اقلیتوں کے خلاف جرائم کے بارے میں سرکاری اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں، لیکن آزاد محققین اور تنظیموں نے نفرت پر مبنی جرائم میں اضافے کے بارے میں معلومات اکٹھی کی ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل بھی بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر تشویش کااظہارکرچکی ہے لیکن مودی کے کان پرجوں تک نہ رینگی اوروہ مسلسل متشدد کارروائیوں کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔
  عالمی میڈیا بھی متعددبار مسلمانوں پرڈھائے جانے والے مظالم رپورٹ کرچکاہے۔ مسلمان آبادیوں پرحملے،ان کی تضحیک،مسلمان نوجوانوں کومارناپیٹنا  اورگھروں کونذرآتش کرناعام سی بات ہے۔کئی معروف مسلمان شخصیات شکایت کرچکی ہیں کہ انھیں مذہب کی بنیاد پرتعصب اورتضحیک کانشانہ بنایاجاتاہے۔اکثرعلاقوں میں مسلمانوں کوگھرکی خریداری یاکرائے کامکان لیتے ہوئے ناقابل بیان مشکلات کاسامناکرناپڑتاہے۔انھیں ڈرایااوردھمکایاتک جاتاہے۔پہلی بات تویہ کہ ان واقعات کی ایف آئی آرہی درج نہیں کی جاتی، اگرایف آئی آر ہوبھی جائے تومقامی پولیس کوئی کارروائی نہیں کرتی ۔
     بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے پہلے دورِ اقتدارسے ہی گائے کی حفاظت اورتعظیم کے لیے کئی پروگرام شروع کیے۔سرکاری دفاترمیں گائے کے پیشاب کاچھڑکاؤ کیا۔ مسلمان افسروں کوبھی ترغیب دی کہ وہ بھی یہ کام کریں۔گائے کی حفاظت کے لیے خصوصی اسکواڈ بنادیاگیاہے۔گاؤ رکشکوں کی جانب سے درجنوں مسلمانوں کوتشدد کرکے شہید کیاگیا صرف یہ الزام لگاکر کہ انہوں نے گائے کی بے حرمتی کی ہے یااُن کے پاس سے گوشت برآمد ہواہے۔ سوشل میڈیا پردرجنوں ایسی ویڈیوز وائرل ہوچکی ہیں جن میں گاؤ رکشک مسلمان نوجوانوں کودرختوں اورکھمبوں سے باندھ کرتشدد کانشانہ بنایا جارہا ہے۔جس گاؤں سے یہ افواہ آجائے کہ وہاں گائے کوذبح کیا گیاہے اس گاؤں پرحملے شروع کردیے جاتے اورمسلمانوں کے گھرجلا دیے جاتے ہیں۔
 بھارت میں مسلمانوں سے تعصب اورنفرت کی ایک طویل داستان ہے۔ماضی میں یہ تعصب اورمسلمانوں سے امتیازی سلوک دوقومی نظریے اورقیام پاکستان کاباعث بنا۔ انتہاپسند ہندو مسلمانوں کومساوی حقوق دینے کے لیے تیارنہیں تھے۔دوسرے مذاہب اورفرقوں کواپنے سے کم تر سمجھنے کی جوسوچ ہندو معاشرے میں صدیوں پہلے تھی آج بھی اسی طرح قائم ہے۔جلتی آگ پرتیل پھینکنے کاکام بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے کیا ہے،انہوں نے اکثریت کومسلمانوں کے خلاف بھڑکایاہے۔بی جے پی کے رہنماء کئی باریہ کہہ چکے ہیں کہ وہ مسلمانوں پراعتماد نہیں کرسکتے۔ بڑھتی ہوئی مذہبی نفرت کے باعث بھارت میں انتشار مسلسل بڑھ رہاہے۔ مسلمان اوردیگر اقلیتیں کوشش کررہی ہیں کہ وہ بھارت کوخیرباد کہہ کرکسی اورملک منتقل ہوجائیں۔بھارت چھوڑنے والے مسلمانوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہواہے۔ اس بڑھتی ہوئی مذہبی نفرت کے باعث لگتا ہے کہ بھارت ظاہری معاشی ترقی کے باوجود تقسیم در تقسیم ہوتاجارہاہے۔مذہبی،نسلی اورلسانی تقریق،بڑھتی ہوئی نفرت اورانتشارکے باعث بھارت کاموجودہ شکل میں قائم رہنا ممکن نظرنہیں آرہا۔ آئندہ چند دہائیوں میں بھارت کئی آزاد ریاستوں میں تقسیم ہوسکتاہے۔ 
 برطانوی نشر یاتی ادارے بی بی سی کے مطابق مسلمانوں پر ہندو بلوائیوں کی طرف سے بلا اشتعال حملے انڈیا میں معمول بن گئے ہیں اور حکومت کی طرف سے ان کی کوئی مذمت نہیں کی جاتی۔کچھ عرصہ پہلے ایک اندوہناک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک خوفزدہ مسلمان بچی اپنے باپ سے چمٹی ہوئی تھی جن کو ہندو انتہا پسند گھیر کر ان پر تشدد کر رہے تھے۔ اس انتہائی تکلیف دہ منظر میں دیکھا جا سکتا تھا کہ ایک 45 سالہ رکشہ ڈرائیور کو انڈیا کی شمالی ریاست اتر پردیش کے شہر کانپور کی گلیوں میں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا تھا اور ان کی چھوٹی سی بچی انتہا پسند ہندوؤں سے اپنے باپ کو بچانے کے لیے داد فریاد کر رہی تھی۔ہندو انتہا پسند رکشہ ڈرائیور کو  بھارت زندہ باد، جے شری رام اور جے رام کے نعرے لگانے پر مجبور کر رہے تھے۔ اسی طرح تشدد کے ایک واقعہ کے بعد زخمی مسلمان تسلیم علی نے پولیس میں درج کرائی گئی اپنی درخواست میں بتایاکہ ہندوؤں کے علاقے میں چوڑیاں فروخت کرنے پر اس کو پانچ چھ افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا، مذہبی منافرت سے بھر پور گالیاں دیں۔ اس کا فون، پیسے اور ذاتی شناختی دستاویز چھین لیں۔لیکن ظلم یہ کہ اس کے ساتھ انصاف کرنے کے بجائے اگلے دن تسلیم علی کوہی گرفتارکرلیاگیا۔ایک عینی شاہد نے مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ تسلیم علی کو مسلمان ہونے کی وجہ سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ایک اورواقعہ میں چودہ سالہ مسلمان لڑکا جو پانی پینے کے لیے ایک مندر میں گیا تھا اس کو بے دردی سے مارا پیٹا گیا۔ دارالحکومت دہلی میں ایک مسلمان پھل فروش کو ہندوؤں کے علاقے میں پھل بیچنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔یہ تو محض چند واقعات ہیں، ایسے سیکڑوں واقعات ریکارڈ پرآچکے ہیں جب مسلمانوں کوہندوؤں کے علاقے میں جانے پرتشدد کانشانہ بنایاگیا۔ مسلمانوں پر ہونے والے حملوں کے دستاویزی ثبوت جمع کرنے والے آزاد صحافی علی شان جعفری کا کہنا ہے تشدد کی انتہا کر دی گئی ہے، یہ ہر جگہ کیا جاتا ہے اور بہت عام ہو گیا اور سب سے بڑھ کر اس کو اب برا بھی نہیں سمجھا جاتا۔ انھیں ہر روز تین سے چار ایسی ویڈیوز موصول ہوتی ہیں۔صحافی کی یہ بات حالات کی سنگینی کااندازہ لگانے کے لیے کافی ہے۔ مودی کی حمایت کی وجہ سے مساجد کوشہید کرنے کے لیے باقاعدہ ایک تحریک بن گئی ہے۔ظاہر ہے ہندو اکثریت میں ہیں،انتظامہ اورعدلیہ میں بھی انتہاپسند ہندو موجود ہیں۔انتہا پسند ہندو مذہبی قوم پرست مساجد پر قبضے کی تحریک زور شور سے آگے بڑھا رہے ہیں۔مقصد یہ ہے اسلام اورمسلمانوں کی نشانیوں کوختم کردیاجائے۔ مساجد کوشہید کرنے اوروہاں مندر بنانے کے لیے ایک طریقہ کار بنالیاگیاہے، پہلے ایک کیس تیارکیاجاتاہے اورپھرمقامی انتظامیہ یاعدالت میں درخواست دائر کردی جاتی ہے کہ اس مسجد کی جگہ پرپہلے مندر تھا جسے گرا کرمسجد بنائی گئی ہے۔مسجد کی جگہ کاسروے کرانے کی بات کی جاتی ہے اورجب تک عدالت فیصلہ نہیں دیتی،عدالت کودرخواست کی جاتی ہے کہ ہندوؤں کوعبادت کی اجازت دیدی جائے۔ عدالت عموماً ہندوؤں کوپوجا پاٹ کی اجازت دے دیتی ہے۔ کیس کے فیصلے میں تو کئی سال لگ جاتے ہیں لیکن اس دوران مسجد پرہندوؤں کاقبضہ ہوجاتاہے۔اسی طریقہ کارکے تحت کئی صدیوں پرانی مساجد کوشہید کیاجاچکاہے۔یہ سب کچھ مودی سرکار کی سرپرستی میں ہورہاہے۔  افسوسناک واقعات میں غیرملکی میڈیا کے مطابق بی جے پی کے انتہا پسندوں نے ہریانہ میں مسجد کو آگ لگا دی اور امام مسجد کو شہید کر دیا۔ ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہلدوانی میں بھی بی جے پی کے غنڈوں نے خود ہی مسجد کو غیر قانونی قرار دے کرنذر آتش کر دیا۔ انتہا پسندوں نے علاقے میں جلاؤ گھیراؤ، پتھراؤ کیا اور متعدد گاڑیوں کو آگ لگائی۔مودی سرکار کی فرقہ وارانہ تشدد کی آگ میں 2 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کی ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں انتظامیہ کی جانب سے روڈ کو وسعت دینے کی آڑ میں 400 سالہ تاریخی مسجد کو شہید کردیا۔نشریاتی ادارے 'بزنس اسٹینڈرڈ' نے بتایا کہ گریٹ حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے گزشتہ ہفتے روڈ کی توسیع کی خاطر 4 صدیوں سے قائم  مسجد کو شہید کردیا۔ یہ تاریخی مسجد حیدرآباد کے علاقے عنبرپیٹ کے مرکز میں واقع تھی اور اسے شہر کی قدیم ترین مسجد کا اعزاز بھی حاصل تھا۔ستم ظریفی دیکھیے کہ مسجد کو مقامی انتظامیہ اورپولیس  کی جانب سے شہید کیے جانے کے بعد ریاست تلنگانہ کے وقف بورڈ سمیت دیگر اداروں نے مسجد کی شہادت کو غلطی قرار دیا اورتسلیم کیا کہ جس جگہ مسجد تعمیر تھی وہ جگہ 400 سال سے مسجد انتظامیہ کے لیے وقف تھی۔
   بھارتی اخبار''انڈیا ٹو ڈے'نے  مئی 2019 میں جب مودی سرکار کادوسرا دور شروع ہوا ،اپنی رپورٹ میں تسلیم کیاکہ بھارت میں بی جے پی کے ایک بار پھر اقتدار میں آتے ہی مسلمانوں پرمظالم کا نہ رکنے والا سلسلہ  شروع ہوگیا ہے۔مودی کے حلف لینے سے قبل ہی انتہا پسند ہندوئوں کے حوصلے بلند ہوگئے۔بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک خاتون سمیت 3 مسلمانوں کو انتہاپسندوں کے ایک گروہ نے گائے کا گوشت رکھنے کے شبہے میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔دونوں افراد کو باری باری زبردستی پکڑ کر لاٹھیوں سے مارا گیا، مسلمان نوجوانوں کے معافی مانگنے اور گائے کا گوشت رکھنے سے انکار کے باوجود انہیں تشددکا نشانہ بنایا گیا۔سوشل میڈیا پرایک دونہیں درجنوں ویڈیوز گردش کررہی ہیں۔
    بھارت میں مسلمانوں کی تعداد ایک رپورٹ کے مطابق مجموعی آبادی کابیس فیصدہے، لیکن بھارت کی اشرافیہ سمیت کوئی بھی شعبہ ایسا نہیں جہاں مسلمانوں کوبیس فیصد نمائندگی حاصل ہو۔ بھارتی ایوان زیریں  لوک سبھا میں ارکان کی کل تعداد 545 ہے،جس میں مسلمان اراکین کی تعداد صرف 24 ہے جبکہ یہ ایک سوسے زیادہ ہونی چاہیے۔جون 2024 میں ہونیوالے عام انتخابات میں زیادہ ترانتہاپسند ہندو نمائندے منتخب ہوکر آئے ہیں۔ مودی اورانکی جماعت بی جے پی کے تعصب کاحال یہ ہے کہ کہ بی جے پی نے 430 ہندوؤں اورصرف ایک مسلمان کوٹکٹ جاری کیا۔اس سے زیادہ برا حال سول بیوروکریسی اورسرکاری ملازمتوں میں ہے۔نریندر مودی نے مسلمانوں کے لیے سرکاری ملازمتوں کے دروازے بند کررکھے ہیں۔  
   بھارتی  وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور آرایس ایس سمیت انتہاپسند گروپوں  پرمشتمل حکومت  کے سال 2014 میں حکومت سنبھالنے کے بعد سے  ''ہندوتوا'' نظریے کے دائرہ کار میں کروڑوں  مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف منظم طریقے سے  نفرت، جبر اور تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔بھارت میں شہریت قانون اور قومی رجسٹریشن کی فہرست تشکیل دیتے ہوئے  مسلمانوں کی شہریت چھیننے اور ملک بدر کرنے کی کوششیں تک کی گئیں۔ انتہا پسند ہندو گروہوں نے مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کی اپیلیں شروع کردیں۔ جینوسائیڈ واچ  نامی تنظیم نے  پوریبھارت میں نسل کشی کے امکان سے خبردار کیا۔ وزیر اعظم مودی نے مسلمانوں کو جاسوس کہہ کر نفرت اور تشدد کو ہوا دی۔بھارتی حکومت نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کثیراسلامی ورثے کوملیا میٹ کردیا۔ بھارت میں بڑھتا ہوا اسلامو فوبیا تشویشناک ہے اورہندو گروپ مساجد کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے درپے ہیں۔مودی حکومت کی پالیسیوں کے باعث  مسلمانوں سمیت مساجد اوراقلیتوں کی عبادت گاہیں بھی خطرے میں ہیں۔
   عالمی برادری کو انڈیا میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا، نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کا نوٹس لینا چاہیے۔ اقوام متحدہ اور دیگر متعلقہ بین الاقوامی اداروں کو چاہیے کہ وہ انڈیا میں اسلامی ورثے کے مقامات کو انتہا پسند گروپوں سے بچانے اور انڈیا میں اقلیتوں کے مذہبی اور ثقافتی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے میں اپنازیادہ مؤثر کردار ادا کریں۔  عالمی برادری نے اس صورتحال پرکئی مرتبہ اپنی تشویش کااظہارکیاہے۔اب سوال یہ ہے کہ کیا عالمی دباؤ میں آکر مودی سرکار اپنے مسلم مخالف بیانیے سے پیچھے ہٹے گی یااپنی ہٹ دھرمی پرقائم رہے گی؟میں سمجھتاہوں کہ عالمی برادری جب تک بھارت پرپابندیاں عائد نہیں کردیتی اورمودی سرکاری کے خلاف عملی اقدامات نہیں اٹھاتی صرف تشویش ظاہرکرنے کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔اقلیتوں پرڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف بھارت پراقتصادی وتجارتی پابندیاں عائد کی جانی چاہئیں۔نریندرمودی کے خلاف اقلیتوں کے قتل عام کے جرم میں عالمی عدالت میں مقدمہ چلناچاہیے۔


مضمون نگاراخبارات اورٹی وی چینلزکے ساتھ وابستہ رہے ہیں۔آج کل ایک قومی اخبارمیں کالم لکھ رہے ہیں۔قومی اورعالمی سیاست پر اُن کی متعدد کُتب شائع ہو چکی ہیں۔
[email protected]

علی جاوید نقوی

Advertisements