بھارتی مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کے معروف قصبہ سوچیت گڑھ اور اسکے گرد ونواح سے بے سرو سامانی کی حالت میں قیام پاکستان کے وقت پرسکون اور آزادی سے زندگی بسر کرنے کی امید و آس کے ساتھ مملکت خداداد پاکستان ہجرت کرنے والے بزرگوں میں سے میرے جاننے والے ایک بزرگ، جنہیں وہاں چھوڑی ہوئی جائیداد اور زمینوں کے بدلے پاکستان میں کوئی جائیدادیا زمین الاٹ نہ ہوئی، نہ ہی انہوں نے اس پر کوئی کلیم یا شکوہ کیا، روکھی سوکھی کھا کر گزارا کیا، اپنا اور اپنے بال بچوں کا پیٹ پالا، ایک روز بڑے رنجیدہ رنجیدہ سے ملے، وجہ پوچھی تو بتانے لگے پتر نصیراحمد یہ جو چند نو دولتیے آئے روز لاکھوں جانوں کی قربانیاں دیکر حاصل ہونے والے اس مملکت پاکستان، جو اللہ رب العزت کی ایک نعمت ہے،انعام ہے،اعزاز اوراعجاز ہے،کے بارے میں اپنی گندی زبانوں سے نہ جانے کیا کچھ بولتے رہتے ہیں، کبھی کہتے ہیں کہ اس ملک نے آخر ہمیں دیا ہی کیا ہے۔
جو چند لوگ یہ کہہ رہے ہیں ناں کبھی وقت نکال کر ان سے بس اتنا ہی کہناکہ اوئے کملو پاکستان برا نہیں، پاکستان کے اس حال تک پہنچنے کی وجہ ہم عوام ہی ہیں
پاکستان کا اس میں کوئی قصور نہیں میرا سوہنا
یہ ایک نظریہ ہے
مٹی کا ٹکڑا ہے
جس کو جنت................... میں نے، تو نے اور سب محب وطن پاکستانیوں نے مل کر بنانا ہے
پتر یاد رکھو کہ
ہمارا پیاراپاکستان تو اللہ تعالی کی نعمت ہے،
رحمت ہے،
اس کا احسان ہے۔
ارشاد باری تعالی ہے:
ترجمہ: ''خشکی اور تری میں لوگوں کے ہاتھوں کی کمائی (اعمال)کے سبب خرابی پھیل رہی ہے ۔''(سورة روم)
ایک اور جگہ ارشاد ہے :
ترجمہ:اور تم کو جو کچھ مصیبت پہنچتی ہے تو وہ تمہارے ہی ہاتھوں کے کیے کاموں سے (پہنچتی ہے)اور بہت سارے (گناہوں)سے تو وہ (اللہ تعالیٰ)درگزر کر دیتا ہے۔(الشوری:)سبحان اللہ
ان دونوں آیات سے معلوم ہوا کہ مصیبت اور فساد کا سبب خود انسان کے اپنے کیے ہوئے برے اعمال ہیں۔۔۔
میں تجھے ایک بار پھر بتاتا ہوں کہ اللہ تعالی نے یہ پاکستان جناح صاحب کو ایسے ہی نہیں دے دیا تھا بلکہ اس کو حاصل کرتے وقت جو قربانیاں دی گئیں جو درندگی اور ہوس کی قیامت برپا ہوئی وہ میں شاید اپنی زبان سے مکمل نہ بتا سکوں اور شاید تم اور تمہارے جیسے جنہیں یہ ملک بنا بنایا مل گیا سن بھی نہ سکو........ انہوں ایک بوسیدہ سا لوہے کا بکسا(صندوق)کھولا تو مختلف لفافوں اور کاغذات میں ملفوف کچھ تصویریں نکال کر میرے سامنے رکھ دیں۔ ان تصاویر کو دیکھ کر میں پھر تحریک پاکستان کے دور میں اپنے تخیلات کے سہارے پہنچ گیا اور آنکھوں سے شکرانے کے آنسو بے اختیار بہہ نکلے کہ اے پرودگار قربانیاں تو ان لوگوں نے دیں، ہم تو بس آزاد ملک میں پیدا ہوکر شوخیاں مار رہے ہیں۔
میری دعا ہے اللہ رب العالمین ہمارے ملک پاکستان میں امن استحکام، خوشحالی اور بھائی چارہ عطا فرمائے اور اس وطن عزیز کے اندرونی و بیرونی دشمنوں کو نیست و نابود کرے آمین۔ پاکستان زندہ باد! میرا بس چلے تو ان بزرگ کی دی ہوئی تصاویر پاکستان کے ہر سرکاری وغیر سرکاری سکول میں فریم کرواکے لگادوں تاکہ ہماری نسلِ نو کو بھی علم ہو کہ ملک کیسے بنتے ہیں۔
" خدارا پاکستانی بنیں، پاکستان سے پیار کریں، یہ ملک آپ کا، میرا اور ہم سب کا ہے اسی سے ہماری پہچان ہے، دشمنان وطن کو اپنے وسائل، اختیار اور قلم سے ہر محاذ پر شکست فاش دیں"
مضمون نگار عسکری موضوعات سے متعلق کہانیاں اور افسانے لکھتے ہیں
[email protected]
تبصرے