اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 17:15
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی ہم ایک ہیں، مضبوط ہیں بھارت میں مذہبی انتہا پسندی ہندو توا کا اسلامو فوبیا سازشی نظریہ مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج بھاری قیمت چُکا رہی ہے سوشل میڈیا پر فینٹم سڑائیکس کی بھارتی حکمت عملی پاک-بنگلہ دیش تعلقات؛ سرد مہری سے شراکت داری تک یوم پاکستان پریڈ: ملی یکجہتی اور تحفظ کی عکاس   یوم پاکستان اور ہماری ذمہ داریاں یہ جنگ عام جعفر ایکسپریس حملے کے جائے وقوعہ کی آنکھوں دیکھی کہانی قدرتی وسائل، فنی تعلیم اور انسانی سرمایہ کاری فضا سبز انقلاب: بلوچستان میں امید کا سفر علامہ اقبال اور آج کا مسلم نوجوان پاک فوج کا صحت کے حوالے سے قومی کردار آزاد جموں و کشمیر کی فلاح و بہبود میں پاک فوج کا کردار وطن کے باوقار نڈر بچے وطن پہ نثار ہوتے ہیں خوشبوئے شہادت شہید سپاہی راجہ عمیر ناصرکی داستان شجاعت ماحولیاتی بحران اور اسلامی تعلیمات عالمی یوم ارض اور ہماری ذمہ داری پولیو فری پاکستان  ایک صحت مند مستقبل کی جانب سفر نوجوانو ہو تم رمضان کی اصل روح مع دینی و دنیاوی فوائد اجتماعی بھلائی کا المیہ آفوش سے افسوس کلب تک  باکسنگ کے نامور کھلاڑی صوبیدار محمد سعید بالی ایسا بھی ہوتا ہے سانحۂ جعفر ایکسپریس۔ بہادری کی ایک اور داستان ہیں ٹکڑے یومِ پاکستان پریڈ کی تاریخ حُبّ الوطنی اور قومی جو ش و جذبے کا دن یوم پاکستان پریڈ جمہوریہ ازبکستان کے نائب وزیر دفاع کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات جنرل ساحر شمشاد سے بحرین کے کمانڈر کی ملاقات، سکیورٹی امور پر گفتگو چیف آف آرمی سٹاف کا بہاولپور چھائونی کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف کابنوں چھائونی پر خوارج کے ناکام دہشت گرد حملے کے بعد بنوں کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف کا بہاولپور چھائونی کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف سے بحرین کے کمانڈر نیشنل گارڈ کی ملاقات سربراہ پاک فضائیہ کا سلطنت عمان کا دورہ  ازبکستان کے دفاعی وفد کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات  پی اے ایف کے دستے نے مزار اقبال پر گارڈز کی ذمہ داریاں سنبھال لیں مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز پر فضائی فائرمشقوں کا انعقاد ملتان کور کے زیر اہتمام فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کمانڈر کراچی کورکا پنوں عاقل، گابر، سوریاں اور رحیم یار خان کا دورہ ملٹری کالج جہلم میں اُردن کے طلبا کے وفد کی آمد ملٹری کالج جہلم میں کشمیر کے حوالے سے تقریب کی روداد آئی ایس پی آر ونٹر انٹرن شپ سرٹیفکیشن تقریب ۔ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا طلباء سے خطاب
Advertisements

ہلال اردو

پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ 

جولائی 2024

 جس ملک کو وجود میں آتے ہی ایک ناقابل ِ بیان مکار دشمن کا سامنا کرنا پڑ جائے جو کبھی فوج کی تعداد میں دو گنا  ہونے کی وجہ سے تو کبھی عسکری وسائل زیادہ ہونے کی بنیاد پر پاکستان کو کسی عفریت کی طرح نگل جانا چاہتا ہو، وہاں ایک ایسے ملک کی فوج کو اپنے وطن کی حفاظت کے لیے کس قدر عسکری دانائی اور جنگی حکمت عملی اختیار کرنا پڑتی ہوگی۔ ہم سب کا فرض بنتا ہے کہ اس پر احساس اور خلوص کے ساتھ غور کریں  ۔ ایسا ملک  جو آبادی میں دشمن  سے کم ، رقبے میں چھوٹا اور وسائل میں اس کے مقابلے میں آدھا بھی نہ ہو، دشمن کے سامنے 76 سالوں سے نہ صرف ڈٹ کر کھڑا ہے  بلکہ اس کی ہر جارحیت کا ایسا جواب دیتا آیا ہے کہ اس بدمست ہاتھی کو دن میں تارے نظر آتے رہے ہیں ۔ 



یہ بھی یاد رکھنا بہت ضروری ہے کہ پاکستان کا دشمن صرف بھارت ہی نہیں بلکہ ہر وہ اسلام دشمن سامراجی قوت  ہے جو اسلام اور  مسلمانوں سے خوفزدہ ہے ۔ اب اسے خوش نصیبی کہیے یا تھریٹ کہ مسلمان ممالک میں پاکستان کو  واحد  ایٹمی طاقت اور اہم عسکری قوت ہونے کا اعزازحاصل ہے جس کی وجہ سے امن و سلامتی کے دشمن ہمہ وقت پاکستان سے خوف زدہ رہتے ہیں  اور اسے عسکری و معاشی سطح پر کمزور دیکھنا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کو لمحہ لمحہ نئے چیلنجز سے نمٹنا پڑتا ہے۔ گزشتہ 76 سالوں کا تجزیہ کرلیا جائے تو پاکستان اور افواج پاکستان پر نازل کی گئی مشکلات کی گنتی ممکن نہیں ۔ یقینا ان مشکلات سے پاکستان کو بچا کر نکال لے جانے پر قوم کے ہر فرد کو سانس سانس کے ساتھ رب تعالیٰ کا شکرگزار ہونا چاہیے اور اپنی افواج پر فخر سے سربلند رکھنا چاہیے ۔ 
 آج تک دفاع پاکستان کے لیے پاکستانی فورسز کے جوانوں نے جس قدر قربانیاں دیں وہ ساری دنیا کے سامنے  ہیں ۔ 1965 کی جنگ ، 71 کی جنگ، سیاچین اور کارگل کا دفاع ، کشمیر اور گلگت کا دفاع ،  فرقہ واریت سے جنگ، دہشت گردی سے جنگ،  سوات اور وزیرستان آپریشنز ، بھارت کی طرف سے بار بار پیش قدمی ، ایئر سٹرائکس ، افغانستان کی بے وفائی اور ایران کی غلط فہمی ۔ پاکستان ہر لمحے کتنے خطرات میں گھرا رہتا ہے  اور عوام بیچاری کو تو کم ظرف دشمن کی طرف سے کیا جانے والا پروپیگنڈا ہی ہوش میں نہیں آنے دیتا ۔
وفاقی حکومت نے نئے مالی سال کے مالیاتی تخمینے میں دفاع کے لیے 2128 ارب 78 کروڑ دس لاکھ روپے مختص کیے ہیں۔ آئندہ مالی سال کے لیے دفاعی ایڈمنسٹریشن کی مد میں چھ ارب 78 کروڑ روپے اور دفاعی سروسز کے لیے 2122 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس رقم میں سے ملازمین کے متعلقہ اخراجات کا تخمینہ 81 ارب 51 کروڑ روپے لگایا گیا ہے جبکہ آپریٹنگ اخراجات کا تخمینہ 513.3 ارب روپے ہے اور فزیکل اثاثوں کے لیے 548.6 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اسی طرح دفاعی شعبہ کے سول ورکس کی مد میں 244.8 ارب روپے مختص ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے یہ بات سمجھنا بھی بہت اہم ہے کہ افواج پاکستان کے خلاف بجٹ کے 70 فیصد اور کبھی 80 فیصد ہونے کے جھوٹے پروپیگنڈے کو مسلسل لانچ کرنے والے بھی یہی پاکستان دشمن ہیں اور ہمیں چاہیے کہ جب بھی اور جہاں بھی کوئی ایسی بات کرے اس کی اصلاح کریں ۔ 
 مختلف ذرائع کے مطابق سالانہ دِفاعی اخراجات کے حوالے سے بھارت دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے جس کا دِفاعی بجٹ پاکستان کی نسبت 7 گنا زیادہ ہے، اس کے علاوہ بھارت 5 سال کے دوران سالانہ 19ارب ڈالر خرچ کرکے دنیا کا دوسرا بڑا اسلحہ درآمد کرنے والا ملک بھی بن چکا ہے، یہ اخراجات پاکستان کے دفاعی بجٹ سے تین گنا زیادہ ہیں۔
بھارت کا ۲۵-۲۰۲۴ میں دفاعی بجٹ 75 بلین ڈالر ہے جبکہ پاکستان کادفاعی بجٹ 2122 ارب روپے ہے جو تقریباً  7.5 بلین ڈالر بنتا ہے۔
2022 میں پاکستان کا  دفاعی بجٹ مجموعی قومی بجٹ کا 18فیصد تھا، جو 2023 میں کم ہوکر 16 فیصد سے بھی کم ہو گیا، جس میں سے 7 فیصد پاکستان آرمی جب کہ باقی نیوی اور ائر فورس کے حصے میں آتا ہے۔ افراط زر کے دفاعی بجٹ پر اثرات اس کے علاوہ ہیں۔ سال 2020 کے بعد سے پاک فوج کے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ 
 سال ۱۸-۲۰۱۷ کا دفاعی بجٹ مجموعی قومی بجٹ کا 18فیصد تھا۔ ۱۹-۲۰۱۸ میں  19فیصد ، 
2019-20میں دفاعی بجٹ 14 فیصد  
 2020-21کا دِفاعی بجٹ17.7فیصد
 2021-22کا دفاعی بجٹ 18 فیصد اور
 2022-23کا دفاعی بجٹ 16 فیصد رہا۔
سال 2018 کے بعد کولیشن سپورٹ فنڈ کی بندش کے باوجود دِفاعی اور سکیورٹی ضروریات کو ملکی وسائل سے پورا کیا گیا، متفرق آپریشنز کے اہداف اور دائرہ کار سمیت دیگر سکیورٹی امور میں کوئی کمی نہیں آنے دی گئی۔
بین الاقوامی عسکری تجزیے کے ادارے سپری کا کہنا ہے کہ 2023 کے اعداد و شمار کے مطابق ان پانچ ممالک نے مجموعی طور پر دنیا کے 60 فیصد دفاعی اخراجات کیے۔ جس میں امریکہ پہلے نمبر پر، چین دوسرے نمبر ، سعودی عرب تیسرے اور بھارت چوتھے نمبر پر ہے۔
 سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دنیا کے مقابلے میں پاکستان کہاں کھڑا ہے؟
• سپری کی جانب سے کی جانے والی عالمی درجہ بندی کے مطابق پاکستان گذشتہ ایک دہائی کے مقابلے میں دفاع پر اخراجات کی مد میں کم ترین سطح پر کھڑا ہے۔
• رپورٹ کے مطابق مالی سال ۲۴-۲۰۲۳ میں پاکستان نے دفاع پر 8.5 ارب ڈالرز خرچ کیے۔ جو 2014 سے 2023 دس سالوں کی اوسط کے مطابق منفی 13 فیصد بنتی ہے۔
•  اگر پاکستان کی جی ڈی پی میں دفاعی بجٹ کے حصے کی بات کی جائے تو 2014 میں یہ 3.1فیصد تھی جو 2023 میں 1.7 فیصد رہ گئی ہے۔
• ۲۰۲۲ میں پاکستان دفاعی اخراجات کی عالمی درجہ بندی میں 24ویں نمبر پر تھا جو اب 30ویں نمبر پر موجود ہے۔
• سپری کی جاری کردہ دفاعی اخراجات کی عالمی درجہ بندی میں پاکستان 30ویں نمبر پر موجود ہے (سپری رپورٹ)
  سوچنے کی بات یہ ہے کہ پاکستان کا دشمن  نہ تو کمزور ہوا ہے اور نہ اس کی پاکستان کے بارے میں جارحانہ سوچ اور اقدامات میں کوئی کمی واقع ہوئی ہے ۔ بلکہ پاکستان کے لیے اندرونی و بیرونی خطرات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے ۔ مگر دوسری طرف افواج پاکستان کے حصے میں آنے والے اتنے معمولی بجٹ کے حوالے سے بھی زہریلا  پروپیگنڈا پھیلایا جاتا ہے، حالانکہ یہ ٹوٹل بجٹ کا 18 فیصد سے کبھی بھی زیادہ نہیں ہوا بلکہ گزشتہ برس اسے کم کرکے16 فیصد سے بھی کم کردیا گیا تھا۔ جبکہ مالی سال ۲۵-۲۰۲۴ میں دفاعی پیداوار کا ترقیاتی بجٹ 2 ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔
  کہاں 75 بلین ڈالرز اور کہاں 2122 ارب روپے جو تقریباً 7.5 بلین ڈالر بنتے ہیں۔ کہاں 15 لاکھ فوج اور کہاں اس سے آدھی سے بھی کم ۔ پاکستان کے دفاعی بجٹ کے مقابلے میں افواج پاکستان کے جنگی وسائل اور اس کی کارکردگی پر بھارت کی بیچارگی کا اندازہ لگانا بھی کچھ مشکل نہیں کہ افواج پاکستان نے ہمیشہ  دنیا کی تیسری بڑی عسکری قوت کی ہر جارحیت کے جواب میں اسے تگنی کا ناچ نچا کے رکھا ہے ۔  
پچھلے دوسال کے سیاسی و معاشی بحران کے دوران بھارت نے پاکستان کے اندر دہشت گردی کرانے سے لیکر افغانستان کی طرف سے محاذ کھولنے تک پاکستان کے دفاع کو آزمانے اور اسے کمزور کرنے کے لیے  ایڑی چوٹی کا زور لگا کر دیکھ لیا لیکن ہر قدم پر ہزیمت اٹھانے کے بعد بھارتی تجزیہ کار یہ تسلیم کرتے نظر آئے کہ پاکستان کا دفاعی نظام اتنا خود انحصار اور مضبوط ہو چکا ہے کہ ملک کو معاشی اور سیاسی جھٹکے دے کر اس پر غالب آنے کا خواب کسی نفسیاتی بیماری سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتا ۔ 
دشمن کے لیے یہ بات بھی کسی صدمے سے کم نہیں کہ افواج پاکستان کی تربیت ، پروفیشنل ازم ، جنگی حکمت عملی اور سب سے بڑھ کر جذبہ شہادت جو ہمارے جوانوں کی رگوں میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے، یہ تمام عناصر جب عظیم افواج ِ پاکستان کو ایک ناقابل ِ شکست اکائی میں بدلتی ہیں تو دشمن کی افرادی برتری ، اسلحے کی مقدار اور وسائل کی زیادتی دھری کی دھری رہ جاتی ہے ۔ 
دنیا بھر کے فوجی تجزیہ نگاروں کی نظر میں یہ امر بھی حیرت کا باعث ہے کہ محدود ترین وسائل میں رہتے ہوئے پاکستان نے جدید ترین فوجی ٹیکنالوجی کے حصول ، مینوفیکچرنگ اور درآمدی صلاحیت کو ممکن بنایا ہے ۔ 
افواج ِپاکستان نے بلاشبہ اہم دفاعی مصنوعات کی ان ہاؤس پروڈکشن کے حوالے سے جس طرح دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور اپنے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنایا ہے اور اسلحہ سازی میں  پاکستان کو  سرفہرست ممالک میں شامل کروایا ہے یہ یقینا لائق ِ تحسین ہے ۔ پاکستان  کا دفاعی مواصلاتی نظام اور چھوٹے بڑے ہتھیاروں کے علاوہ بھاری اسلحہ، دنیا بھر میں اپنی منفرد پہچان رکھتا ہے۔ پاک افواج کی دفاعی صلاحیت کی بات کی جائے تو ہم نے بہت قلیل عرصے میں اپنے دفاع کو سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنالوجی سے مزین کیا ہے ۔
پاکستان کی سالمیت کے ضامن ایٹم بم، میزائل ٹیکنالوجی،الخالد اور ضرار ٹینک کی تیاری،براق ڈرون اور مقامی طور پر تیار کردہ بکتربند اور بلٹ پروف گاڑیاں، یہ سب ایسی کامیابیاں ہیں جنہیں اسلحہ بنانے والے بڑے ممالک بھی رشک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا اس وقت پاکستان کی دفاعی مصنوعات کا بہت بڑا مرکز ہے، جہاں جدید ترین اسلحے کی تیاری اور معیار کو ہر سال ہونے والی دفاعی نمائش میں بھی بے حد سراہا جاتا ہے۔ 
پاکستان نے اپنا جوہری پروگرام 1970 کی دہائی میں شروع کیا اور آج پاکستان نہ صرف ایک جوہری طاقت ہے بلکہ اس کے جوہری میزائل دنیا میں بہترین مانے جاتے ہیں۔ پاکستان کا37میل (60کلومیٹر) تک مار کرنے والا نصر نامی ٹیکٹیکل میزائل ایک ایسا جوہری میزائل ہے، جو امریکا کے پاس بھی نہیں۔ اس کے علاوہ حتف میزائل (ملٹی ٹیوب بلیسٹک میزائل)، غزنوی ہائپر سانک میزائل، غزنوی (بیلسٹک میزائل) ابدالی سوپر سانک میزائل، غوری ون میزائل، شاہین ون ( بلیسٹک میزائل)، غوری II ، شاہین II اور شاہین IIIمیزائل شامل ہیں۔ شاہین III کی پہنچ 2750کلومیٹر تک ہے اور اس کی بدولت پاکستان کا ہر دشمن اب رینج میں ہے۔
الخالدٹینک پاکستانی فوج کا نیا اور جدید ترین ٹینک ہے۔ یہ 400 کلومیٹر دور تک بغیر کسی مزاحمت کے سفر کر سکتا ہے۔ اس کے اندر یوکرین کا12ہارس پاور کاانتہائی جدید انجن نصب ہے۔ یہ ٹینک 70کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتا ہے۔اس کے علاوہ یہ فرینچ آٹومیٹک ٹرانسمیشن سے لیس ہے۔ الخالد ٹینک میں ایک مشین گن چھت پر اور ایک نیچے لگی ہوتی ہے۔ اس کی توپ200میٹر سے لیکر 2000 میٹر کے فاصلے تک دشمن کو نشانہ بنا سکتی ہے۔ اس میں روس کا بنایا گیا گولہ لگانے والا خودکار نظام نصب ہے۔یہ پانچ میٹر گہرے پانی میں سے بھی گزرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ واضح رہے کہ اس کے دو ماڈل الخالد ٹینک I اورIIہیں۔
 پاکستان کے جے ایف تھنڈر17لڑاکا طیارے نے دنیا کو حیران کیا ہے ۔ یقینا اس  کی فروخت میں اضافے کے ساتھ غیر ملکی زرمبادلہ لانے میں مدد ملے گی۔پاک فضائیہ نے جے ایف تھنڈر 17کے پہلے ورژن کا استعمال 2010 میں شروع کیا تھا جبکہ اس سے پہلے اس کی دفاعی ضروریات کا انحصار امریکی ساختہ طیاروں پر تھا جنھیں بھارت کے خلاف جنگوں میں بھی استعمال کیا گیا تھا ۔پاک فضائیہ کے مطابق بلاک ٹو جے ایف تھنڈر17طیاروں میں پہلے سے بہتر ایویونکس سسٹمز، فضامیں ایندھن بھرنے کی صلاحیت، اضافی ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت اور کچھ اضافی آپریشنل صلاحیتیں موجود ہیں۔یہ ایک ہلکے وزن کے کثیرالجہتی طیارے کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے جو کہ 55ہزار فٹ کی بلندی تک 1500میل فی گھنٹہ سے زائد کی رفتار سے پرواز کرسکتا ہے۔
اس کے علاوہ دفاعی مصنوعات کے تحقیقی ادارےGIDS نے بیک وقت 4گولے داغنے والی ملٹی بیرل بکتر شکن توپ تیار کی ہے، اس توپ کو ایک بریف کیس جتنے جدید فائرنگ سسٹم سے منسلک کیا گیا ہے۔ توپ پر لگے ہوئے طاقتور کیمرے کے ذریعے اندھیرے میں بھی دشمن کی بکتر بند گاڑیوں کونشانہ بنایاجا سکتاہے۔ 90میٹرکے فاصلے سے کنٹرول پینل کے ذریعے ایک کے بعد ایک4گولے داغے جاسکتے ہیں، جس سے دشمن کی متعدد بکتر بندگاڑیوں کو تباہ کیا جاسکتا ہے۔ عام توپ کے برعکس اس توپ کو چلانے والے (فائرر) دشمن کے جوابی وار سے محفوظ رہتے ہیں۔
پھر ڈرونز کی طرف آئیں تو براق ڈرون مکمل طور پر پاکستان میں تیار کردہ ڈرون طیارہ ہے۔ یہ ڈرون پاکستان ایئر فورس اورنیشنل انجینئرنگ اینڈ سائنٹیفک کمیشن (NESCOM) نے تیارکیا ہے، جوکہ بغیر پائلٹ کے اڑتا اور حملہ کرتا ہے۔ براق ڈرون میں مختلف منظر کشی موشن سینسرسے کی جاتی ہے اور یہ برق نامی لیزر گائیڈڈ میزائل سے لیس ہے۔  پاکستانی ڈرون20سے 22ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے زمین پر موجود اپنے ہدف کو100فیصد نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔دنیا کے کئی ممالک کے پاس نگران ڈرون طیارے ہیں مگر اسلحہ سے لیس ڈرون ٹیکنالوجی صرف چند ممالک کے پاس ہے۔ 2009 میں مقامی سطح پر تیار کیے گئے اس ڈرون طیارے کو ابتدا میں جاسوسی اور دہشت گردوں کی نگرانی کیلئے استعمال کیا گیا، بعد ازاں انہیں جدید لیزر گائیڈڈ میزائل سے لیس کردیا گیا۔2013 میں ڈرون طیاروں کو مسلح افواج کے حوالے کیا گیا، جس کا پہلا تجربہ انتہائی کامیاب رہا اور لیزر گائیڈڈ میزائلوں سے لیس ان ڈرون طیاروں نے کامیابی سے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔
 دسمبر 2023 کو پاکستان نے بیک وقت کئی میزائل داغنے کی صلاحیت رکھنے والے فتح ٹو راکٹ کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔400 کلومیٹر کے فاصلے پر مار کرنے والے اس میزائل میں اپنے ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے کی صلاحیت ہے۔
اس سے قبل 24 اگست 2021 کو مقامی طور پر تیار کردہ فتح ون راکٹ سسٹم کا تجربہ کیا جا چکا ہے۔  فتح ٹو میزائل سسٹم پرواز کی جدید ترین صلاحیتوں سے لیس ہے اور یہ ہدف تک مار کرنے کی جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہے۔ فتح ٹو اس لحاظ سے منفرد میزائل ہے کہ یہ اپنے ہدف پر Precision  یعنی بہتر انداز میں نشانہ لگانے کی ٹیکنالوجی کا حامل ہے۔ اس کے مطابق سیٹلائٹ سے منسلک اس میزائل کی فضا میں پرواز کی صلاحیت نے اسے مزید مؤثر بنا دیا ہے۔ اس کی ایک نہایت اہم خوبی  یہ ہے کہ یہ میزائل داغے جانے کے بعد اپنے ہدف سے نہیں چوکتا اور داغے گئے ہدف کو درست انداز میں نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔فوجی اسلحہ اور سازو سامان کے بعض ماہرین فتح ٹو کو فلیٹ ٹرجیکٹری وہیکل قرار دیتے ہیں جس کا ایک مطلب یہ ہے کہ اسے ریڈار پر نہیں دیکھا جاسکتا۔
بلاشبہ جہاں انتہائی محدود وسائل میں پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کا دنیا کے بڑے بڑے ممالک کے ہم پلہ ہونا کسی معجزے سے کم نہیں وہاں یہ سوچ کر آنکھوں میں آنسو بھی آجاتے ہیں کہ وطن کی حفاظت کے لیے جان فدا کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہمارے فوجی جوان ملک کی معاشی پریشانی دیکھتے ہیں تو اپنے نان نفقے کی قربانی بھی پیش کر دیتے ہیں ۔ 
  جہاں ہمارے لیے افواج پاکستان کی عظمت باعث فخر ہے وہاں بھارت کے لیے اتنے بڑے صدمے کا باعث ہے کہ اس کا دفاعی بجٹ 75 بلین ڈالر اور پاکستان کا 2122 ارب روپے مختص کیا گیا ہے جو کہ تقریباً  7.5 بلن ڈالر یعنی بھارت سے دس گنا کم ہے ۔ اس دفعہ اگرچہ یہ 15 فیصد اضافے کے ساتھ بتایا گیا ہے لیکن روپے کے ڈی ویلیو ہونے کی  اوسط کے حساب سے گزشتہ سال سے بھی کم ہوگیا ہے ۔ لیکن ان تمام  حالات کے باوجود افواج پاکستان کی  کار کردگی پر کبھی آنچ نہیں آئی ۔


 مضمون نگار معروف شاعر، مصنف اور تجزیہ کار ہیں۔
[email protected]