اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 09:36
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن

مارچ 2024

کیپٹن ڈاکٹر بلال خلیل شہیدکے بارے میں ایک تحریر
جب دہشت گردوں سے ان کا سامناہواتو وہ ایک بہادر سولجرکے طور پرسامنے آئے

لائن آف کنٹرول سے لے کر وزیرستان اور نوشکی تک پاک فوج ،پولیس اوردیگر پیراملٹری فورسز کے افسر اور جوان اپنی دھرتی کے استحکام کی خاطر وطن دشمنوں سے نبردآزما ہیں اورآئے روزاپنی قیمتی جانوںکے نذرانے پیش کررہے ہیں ۔انہی سرفروشوں میں ایک نام کیپٹن ڈاکٹر بلال خلیل شہید کاہے ۔وہ سرزمینِ ''لائل پور''(اب فیصل آباد) کے ایک ایسے جری صفت جوان تھے جنہوں نے اپنی مٹی سے لائلٹی (وفاداری )کاشاندار مظاہرہ کیااور سبز ہلالی پرچم کی آن بان اورشان پر اپنی خوبصور ت جوانی قربان کردی۔



وہ فیصل آباد (لائل پور)کی ایک تعلیم یافتہ اورمحب وطن فیملی کے چشم وچراغ تھے۔وہ ایم ایم بی بی ایس ڈاکٹر تھے اور پاک فوج کی میڈیکل کور کاحصہ تھے لیکن جس وقت دہشت گردوں نے ان کے ہسپتال اور کیمپ پرحملہ کیاتو اس وقت وہ ایک ڈاکٹر نہیں بلکہ ایک منجھے ہوئے سولجر کی طرح سامنے آئے اور اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دہشت گردوں سے نبردآزما ہوگئے۔
کیپٹن ڈاکٹر بلال خلیل شہید کے والد گرامی محمدخلیل شاہدایک تعلیم یافتہ ،مہذب اور محب وطن شخصیت ہیں۔ ان کا تعلق چک نمبر4بچیکی ننکانہ صاحب سے ہے لیکن اب عرصہ دراز سے فیصل آباد میں مقیم ہیں۔انہوں نے یوای ٹی سے انجینئرنگ کے بعد کچھ عرصہ جاب کی اور پھر فیصل آباد میں پاورلومز کے بزنس سے وابستہ ہو گئے۔محمدخلیل شاہد کو اللہ تعالی نے تین بیٹوں بلال خلیل،اسامہ خلیل اوربلاول خلیل اور ایک بیٹی سے نوازا۔ کیپٹن ڈاکٹر بلال خلیل ان کے سب سے بڑے بیٹے تھے جو2 فروری2022ء کو مادرِوطن پر قربان ہوئے۔
کیپٹن بلال خلیل کے والد محمد خلیل شاہد بتارہے تھے کہ''میں نے اپنانہایت خوبصورت بیٹااس دھرتی پرقربان کردیا۔اس کی جوانی بہت خوب تھی۔چھ فٹ سے نکلتاہواقدتھا۔اس کاکھلتاہواچہرہ آج بھی یاد آتاہے تو ہمیں بہت اداس کرجاتاہے۔ایک بارمیں نے اس کے پاس گن دیکھی تومیں نے کہابیٹاآپ توڈاکٹرہو۔ آپ کابندوق سے کیاکام ہے؟ کہنے لگابابا! پاک فوج میں جتنے بھی لوگ ہیں وہ سب سے پہلے ایک سولجراور فائٹرہوتے ہیں اس کے بعد کچھ اور۔میں بھی پہلے ایک سولجرہوںاس کے بعد ڈاکٹرہوں۔ان کے والد نے بتایا کہ بلال خلیل 4نومبر1995ء کوپیدا ہوئے۔ ڈویژنل ماڈل کالج فیصل آباد سے او لیول اور اے لیول امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔انہوں نے ڈی جی خان میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا۔بلال خلیل انتہائی ذہین نوجوان تھے اور پریپ کلاس سے ہی ٹاپر رہے ۔اگر یہ کہوں توہرگز بے جانہ ہوگا کہ وہ ایک Extraordinaryصلاحیتوں سے مالا مال تھے۔جب سے وہ فوج میں گئے میری اس سے تقریباًروزانہ فون پربات ہوتی ۔انہوں نے بتایاکہ بلال میرے اوراپنی مرحوم والدہ دونوں کے بہت لاڈلے تھے۔وہ ایک ہونہاراورفرماں برداربچہ تھا۔ایم بی بی ایس کے بعد ان کی پاک فوج میں سلیکشن ہوگئی۔پاک فوج کی میڈیکل کور میں جانا اس کی دلی خواہش تھی ،پھرہم نے بھی اسے بخوشی جانے دیا۔لوگ کہتے تھے کہ آپ تو ایم بی بی ایس ڈاکٹرہوآپ نے فوج جیسی سخت نوکری کا کیوں چنائو کیا ہے تووہ مسکراکرکہتا کہ بس فوج میں جاناہی مجھے اچھالگاہے۔کیپٹن بلال خلیل 9نومبر2019ء کو پاک فوج میں شامل ہوئے اورپاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول سے 6ماہ کی تربیت حاصل کی ۔ان کی پاسنگ آئوٹ پریڈ تین اپریل2020ء کوہوئی اور اس کے بعد وہ آرمی میڈیکل کور کاحصہ بن گئے۔پاسنگ آئوٹ پریڈ کے بعد انہیں سی ایم ایچ لاہور میں بطور کیپٹن ڈاکٹر تعینات کیاگیااوریہاں وہ تقریباً16ماہ رہے۔اس کے بعد ان کی ٹرانسفر نوشکی بلوچستان ایف سی ہیڈکوارٹرز میں ہوگئی۔وہ پانچ ماہ سے وہاں آر ایم او کے طور پر کام کر رہے تھے۔
شہیدکے والد بتارہے تھے کہ کیپٹن بلال خلیل آخری بارگھرسے 24 اکتوبرکوواپس ڈیوٹی پرنوشکی پہنچے تھے اورپھرچارماہ بعدان کی شہادت ہوگئی۔ جب سے ان کی نو شکی بلوچستان میں پوسٹنگ ہوئی تھی صرف ایک بار چھٹی آئے۔شہادت سے ایک دوروزقبل ان کافون آیاکہ بابامیں دو یاتین مارچ کوگھرآرہاہوں۔ میں نے کہاکہ آپ 15 مارچ کوگھرآنااور15 بیس چھٹیاں لے کرآناکیونکہ ہم نے آپ کی نسبت (Engagement) طے کرنی ہے۔میں نے کہاکہ بیٹا!ہم نے آپ کے لیے دوتین جگہ رشتے دیکھے ہیں ،باقی جہاں آپ کی مرضی ہوگی ہم وہیں پرآپ کی شادی کریںگے۔وہ بہت ہی فرمان بردار بچہ تھا، والدین کی ہربات پر عمل پیرا ہوتا۔شادی کے معاملے میں بھی اس نے ہم سے کبھی بھی کوئی ضد والی بات نہیں کی تھی۔ہم نے دو فروری2022ء کو رات کے وقت ٹی وی پرنوشکی میں دہشت گردوں کے حملے کاسناتوبہت پریشان ہوئے ۔ہم رات بھر بیٹے سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن اس سے رابطہ نہ ہوسکا۔خبروں میں بتایاجارہاتھاکہ پاک فوج کاایک افسرزخمی ہے۔پھرمیں نے ایک کرنل جوکہ کیپٹن بلال کے کزن بھی ہیں اورکوئٹہ میں ہوتے ہیں، سے رابطہ کیاتوانہوں نے بتایاکہ میں ایک میٹنگ میں حیدرآبادمیں ہوں۔آپ کوکنفرم کرکے بتاتاہوں۔پھرکچھ ہی دیر بعد اس نے مجھے بتایا کہ بلال خلیل جام شہادت نوش کرگئے ہیں۔بتایاگیا کہ جب2فروری2022کو کیپٹن بلال خلیل کو حملے کی اطلاع ملی تواس نے گن اٹھائی، بلٹ پروف جیکٹ پہنی اوردہشت گردوں سے نبردآزماہوا اوربڑی بہادری کے ساتھ لڑتے ہوئے شہید ہوا۔ جس وقت دہشت گردوں نے حملہ کیاتوبلال صرف ایک ڈاکٹرنہیں بلکہ ایک سولجرکی طرح سامنے آئے اور دہشت گردوں سے لڑتے اپنی جان وطن پر نچھاور کی۔
کیپٹن بلال خلیل کے چھوٹے بھائی بلاول خلیل نے ''ہلال'' سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ''بڑے بھائی ہمارے پورے خاندان کا ایک قیمتی سرمایہ تھے۔وہ اپنے والدین اور بہن بھائیوںکے ساتھ بہت محبت کرتے تھے۔انسان کچھ بھی کرلے موت کاتوایک وقت مقررہے لیکن فخر کی بات یہ ہے کہ ہمارا بھائی وطن کی خاطر لڑتاہواشہیدہوا۔ہماری والدہ گورنمنٹ گرلز کالج میں لیکچرارتھیں اورانہوں نے   2018ء میں وفات پا ئی۔ہمیں بھائی کی جدائی کا دکھ ضرور ہے لیکن انہوں نے پوری قوم کے سامنے ہمارے سر فخر سے بلندکردیئے ہیں۔ بلاول خلیل نے بتایاکہ بھائی کے ساتھ میری بہت زیادہ فرینکنس (بے تکلفی) تھی۔والدہ کی وفات کے بعدہمیں انہوں نے بہت سپورٹ کیااورہمارابہت خیال رکھا۔ تعلیم کے معاملے میں وہ ہم بہن بھائیوںکی بہت زیادہ رہنمائی کرتے ۔ان سے روزانہ ہی فون پررابطہ رہتااوروہ ہمیں بہت سمجھاتے ۔وہ مجھے اکثر کہا کرتے تھے کہ اپنی چھوٹی بہن اوروالد صاحب کاخاص خیال رکھنا۔ شہادت سے کچھ ہی دیرقبل میری ان سے بات ہوئی۔یہ بات میرے وہم وگمان میں بھی نہیں تھی کہ یہ میری ان سے آخری بات ہوگی اوراس کے بعد ہم کبھی نہیں مل سکیں گے۔
کیپٹن بلال خلیل شہید کے بھائی بلاول خلیل بتا رہے تھے کہ وہ ایک محنتی اور فیاض آدمی تھے جو لوگوں کی مدد کرنے کے لیے اپنی ڈیوٹی اورفرائض سے ہٹ کر بھی بہت کچھ کر جاتے تھے۔میں یہ بات بڑے فخر سے بتاسکتاہوںکہ ان کی زندگی کی سب سے بڑی خواہش پاک فوج میں شمولیت اور شہادت کو گلے لگانا تھا۔یوں وہ اپنے ان دونوں مقاصد میں کامیاب ہو گئے۔ہمارے بھائی شوٹنگ میں بھی کافی ایکسپرٹ تھے۔گھڑ سواری اورنیزہ بازی میں بھی وہ خصوصی مہارت رکھتے تھے۔ کھیلوں اور دیگر جسمانی سرگرمیوں میں بڑے جذبے کے ساتھ حصہ لیتے ۔ان کی لاتعداد ویڈیوز اورتصاویر آج بھی ہمارے پاس محفوظ ہیں جو ہمیں ان کی یاددلاتی ہیں۔
کیپٹن ڈاکٹر بلال خلیل شہیدکی نماز جنازہ مورخہ4فروری  2022ء کو فیصل آباد میں اداکی گئی۔یہ علاقے کی تاریخ کاایک بہت بڑا جنازہ تھاجس میں پاک فوج کے افسروں،جوانوں،سیاسی سماجی شخصیات اور عام شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور فضا نعرہ تکبیر اللہ اکبر اور پاک فوج زندہ باد کے نعروں سے گونجتی رہی۔حکومت ِ پاکستان نے کیپٹن بلال خلیل شہید کی جرأتِ رندانہ کوسراہتے ہوئے انہیں ''ستارہ بسالت ''اور'' تمغہ عزم''جیسے بڑے عسکری اعزازات سے نوازا۔خطۂ فیصل آباد کے عوام آج بھی اس شہیدِ وطن کو یادکرتے ہیں اوران کی ملک اورقوم کی خاطر دی گئی قربانی کو والہانہ انداز میں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔


مضمون نگار شعبہ صحافت کے ساتھ منسلک ہیں اور اخبارات میں کالم بھی لکھتے ہیں
[email protected]