ہر سال کی طرح اس سال بھی دسمبر میں کراچی ایکسپو سنٹر میں کتب میلے کا اہتمام کیا گیا جس میں بہت سارے لوگوں نے شرکت کرکے خود کو علم کی دولت سے مالا مال کیا۔کتب میلے میں لوگوں کی دلچسپی کا یہ عالم تھاکہ تل دھرنے کو جگہ نہیں تھی۔اس موقع پر کتب و رسائل کی نمائش کے علا وہ بچوں کی دلچسپی کے بہت سے معلوماتی اور تفریحی پروگرام بھی ترتیب دئیے گئے۔ بہت سے بچوں نے ان مقابلوں میں حصہ لیا اوراپنی صلاحیتوں کو لوہا منوایا۔
ایک اندازے کے مطابق پانچ روز تک جاری رہنے والےاس میلے میں شرکت کرنےوالوں کی تعداد پانچ لاکھ کےلگ بھگ تھی ۔اس میں مختلف اسکولوں اور کالجوں کے طلباو طالبات کے علاوہ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات بھی شامل تھے۔
کتب میلے میں تین سو سے زائد ملکی وغیر ملکی پبلشرز نے اپنے اپنے اسٹال لگائے جن میں ہلال پبلیکیشنز بھی شامل تھا۔ ہلال کے اسٹال پر لوگوں نے ’ہلال برائے اطفال‘ کے ساتھ ساتھ میگ بکس، کتابیں، ’پریس ریویو‘اور’ ماہنامہ ہلال‘ انگریزی و اردو اور ’ہلال برائے ہر‘ میں گہری دلچسپی لی۔انہوں نے اپنی من پسند کتابیں خریدنے کے ساتھ ساتھ افواجِ پاکستان، شہدائے وطن اورپاکستان سے اپنی گہری محبت کا اظہار بھی کیا۔
یہ بات قابل ذکرہے کہ جن لوگوں نے گزشتہ سال ہلال پبلیکیشنز کے اسٹال کا دورہ کیا تھا، اس بار بھی ان کی بڑی تعداد اپنی پسندیدہ کتب اور جرائد کی خریداری کے لیے وہاں پہنچی۔ ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع ہونے والی کتب انہیں بہت پسند آئیں،وہ نئی کتب خریدنے کے متمنی تھے۔ان کی یہ ضرورت میگ بکس نے پوری کی جس میں بچوں نے خاص طور پر گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
یہ بات بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہے کہ اسکول کے بہت سے طلبا نے اپنا جیب خرچ جمع کرکے کتابیں خریدیں۔سال بھر جیب خرچ جمع کرکے کتب میلے کا انتظار کرنااورکتابیں خرید کر خود کو علم کی دولت سےمالا مال کرنا اس بات کا اظہارہےکہ سوشل میڈیا کےدورمیں بھی کتب و رسائل کی اہمیت کم نہیں ہوئی۔یہاں مجھے اپنے ایک ٹیچر کی نصیحت یاد آ گئی۔ایک دفعہ انہوں نے کہا تھا کہ نصابی کتب کے علاوہ غیرنصابی کتابوں کا مطالعہ سوچ اور شخصیت کو نکھارتاہے۔اکثراوقات یہ ہوتاہے کہ یہ عادت نصاب کو زیادہ اچھے طریقے سے سمجھنے میں مدد کرتی ہے۔ یہ نہ صرف آپ کو زبان دانی سکھاتی ہے بلکہ زندگی کے مقصد اور حقیقتوں سے بھی آگاہ کرتی ہے۔اگر آپ کے دل میں زندگی میں کچھ کر گزرنے کی آرزو ہے تو کتب بینی آپ کی رہنمائی اور جوش و خروش میں اضافے کے لیے بہت مفید ثابت ہوسکتی ہے۔
پیارے بچو! مطالعہ کی اسی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے کتب میلے سجائے جاتے ہیں جن میں آپ شرکت کرکے کتابوں کی نئی دنیا سے متعارف ہوتے ہیں۔ کراچی ایکسپو سنٹر میں سجنے والے اس کتب میلے کا مقصد بھی یہی تھا جواب ایک روایت بن چکی ہے۔ اسی لیے تو میری طرح بہت سے قارئین کی خواہش ہے کہ اگلا میلہ جلد منعقد ہو اور ہم اپنے علم کی پیاس بجھانے کے لیے اس کا رخ کریں۔
تبصرے