بھارت کی جانب سے پاکستانی سرزمین پردو معصوم شہریوں کے بہیمانہ قتل کے پیچھے اس کے علاوہ اور کیا مقصد ہو سکتا ہے کہ پاکستان کو بدنام کر کے عالمی سطح پر تنہا کر دیاجائے ۔ بھارت نے دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیوں سمیت جھوٹے اور غلیظ پراپیگنڈے کے ذریعے پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری پر اپنے ناپاک عزائم کی بوچھاڑ کر رکھی ہے مگر افواج پاکستان داد تحسین کی لائق ہیں جو دشمن کی ہر چال کو بروقت بھانپ کر اسے بھرپور جواب دیتی ہیں۔ اسی طرح کا ایک جواب رواں ہفتے دشمن کو دیا گیا جس نے بھارت کے اوسان خطا کردیے۔پاکستان کی سکیورٹی ایجنسیز نے دو بھارتی ایجنٹوں کو ان کے آلہ کاروں اور سہولت کاروں سمیت گرفتار کر کے دنیا کے سامنے پیش کر دیا۔یہ دونوں پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی وارداتوں میں براہ راست ملوث تھے۔
اطلاعات کے مطابق بھارتی شہری اشوک کمار آنند اور یوگیش کمار نے راولا کوٹ میں محمد ریاض اور ڈسکہ میں شاہد لطیف کو کرائے کے قاتلوں کے ذریعے قتل کرایا۔ محمد ریاض کو 8 ستمبر 2023کو راولا کوٹ جبکہ شاہد لطیف کو 11 اکتوبر 2023 کو ڈسکہ میں قتل کیا گیا۔ اپنے اعترافی بیان میں انہوں نے اپنی اس مذموم کارروائی کا اعتراف بھی کیا۔ یاد رہے کہ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب پاکستان نے ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے بھارتی نیٹ ورک کا پردہ چاک کیا ہے۔ اس سے قبل کلبھوشن یادیو بھی بھارتی خفیہ ایجنسی ''را ''کی ایماء پر پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہا ہے۔ ''را ''نے بلوچستان اور کراچی کے حالات خراب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ بھارتی ایجنٹوں اور ان کے سہولت کاروں کی گرفتاری نے بھارت کے مکروہ چہرے کو ایک مرتبہ پھر پوری دنیا کے سامنے آ شکار کر دیا ہے۔
سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے اس حوالے سے ایک اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا کہ ٹارگٹ کلرز او ران کے سہولت کاروں کو ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شاہد لطیف اور محمد ریاض کے قتل کے لیے مقامی سہولت کاروں کی مدد لی گئی جبکہ بھارتی ایجنٹوں نے انہیں بیرون ملک سے رقم کی ادائیگی کی جس کے فنانشل ٹرانزیکشنز کے مکمل شواہد موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت خطے با لخصوص پاکستان میں د ہشت گرد کارروائیوں میں براہ راست ملوث ہے۔
تاریخ شاہد ہے کہ بھارت نے جب بھی پاکستان کے اندر افرا تفری پھیلانے کی کوشش کی،وہ اپنے مذموم مقاصد میں ناکام رہا۔ اس نے ہماری سالمیت اور خود مختاری پر کئی بار وار کیا مگر ہر بار اس کو منہ کی کھانا پڑی۔ اس ضمن میں افواج پاکستان کا کردار نہایت اہمیت کا حامل رہا ہے۔ بلوچستان سے دہشت گردی کا نیٹ ورک ختم کرنے اور کراچی کو پر امن بنانے میں افواج پاکستا ن کے بہادر جوانوں اور آفیسرز نے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ جب وہاں بھارتی عزائم پایہ تکمیل کو نہ پہنچے تو اس نے سی پیک کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ وہاں بھی کامیابی نہ ہوئی تو بھارت نے گلگت بلتستان کے حالات خراب کرنے کی ٹھانی لیکن وہاں بھی اس انسان دشمن پڑوسی کو منہ کی کھانا پڑی۔اس سے قبل وہ ممبئی حملوں اور سمجھوتہ ایکسپریس حملے کا الزام پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی پرلگا چکا ہے۔ پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری پر پہلے دن سے نظریں جمائے بیٹھا بھارت اب بخوبی جان چکا ہے کہ اسے کسی محاذ پر کامیابی نہیں ملنے والی۔
بھارت کی عالمی دہشت گردی صرف پاکستان تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ وہ پورے خطے کو نشانہ بنارہاہے۔ عالمی شواہداور اعداد و شمار واضح کرتے ہیں کہ بھارت عالمی سطح پر دہشت گرد ی کا پورا نیٹ ورک چلا رہا ہے۔ ایک طرف وہ مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی دہشت گردی کامرتکب ہورہاہے تودوسری طرف اس نے خود اپنے ملک کے اندر اقلیتوں کاجینادوبھرکردیاہے۔اس کے ساتھ ساتھ بھوٹان،سری لنکا،چین اورپاکستان میں بھارتی دراندازی خطرناک حدتک بڑھ چکی ہے۔بھارت دنیا کی واحد ریاست ہے جس کی دہشت گرد کارروائیوں سے اس کے اپنے شہری بھی محفوظ نہیں ہیں۔ اس کے نشانے پر معصوم اقلیتیں ہیں جن میں مسلمان سر فہرست ہیں۔اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک کی ایک تازہ مثال 22 جنوری کی ہے جب بھارت نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح کرتے ہوئے تاریخی بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا افتتاح کیا۔
عالمی سطح پر بھارتی دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ ،ماورائے عدالت قتل اور دوست ممالک کے ساتھ دھوکہ دہی کے بے شمار واقعات عالمی میڈیا کی زینت بن چکے ہیں۔ قطر کے ساتھ دیرینہ تجارتی تعلقات رکھنے والا بھارت اپنے دوست ملک قطر کے عسکری راز چرا کر اسرائیل کو دے رہا تھا جس کی اطلاع ملنے پر30اگست 2022ء کو قطری سکیورٹی اداروںنے لاجسٹک سپلائی کمپنی میںانڈر کور کام کرنے والے آٹھ بھارتی نیول آفیسرز کو گرفتار کیا اور پھر جرم ثابت ہونے پر انہیں سزائے موت دی گئی۔یاد رہے کہ یہ وہی قطر ہے جہاں ہزاروں بھارتی خاندان رہائش پذیر اور بر سر روزگار ہیں۔ لیکن بھارت اپنے دوستوں کو زچ کرنے سے بھی باز نہیں آتا۔ کینیڈا جیسے ملٹی نیشنل ملک میں گھس کر سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کا قتل بھی بھارتی ریاستی دہشت گردی کی ایک حالیہ مثا ل ہے۔ حماس اسرائیل جنگ میں انسان دشمنی، اسلام دشمنی اور پاکستان دشمنی کی بنیاد پر اسرائیل کا ساتھ دینے اور مظلوم فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری پر خوشی کا اظہار کرنے پر بھارت پوری دنیا کی باشعور اور انسان دوست کمیونیٹیز کا اعتماد کھو چکا ہے۔
بھارت اندرونی طور پر خلفشار کا شکار ہے۔ اندرون ملک برپا آزادی کی تحریکوں کے دن بہ دن زور پکڑنے سے بھارت کا ٹکڑوں میں تقسم ہونا اب نوشتہ دیوار بن چکا ہے۔ جبکہ بھارت کی ناپاک سازشوں کے باوجود پاکستان کی کامیاب خارجہ پالیسی، چین اور امریکہ کے ساتھ تعلقات کا توازن، آئی ایم ایف سے مذاکرات میں کامیابی اور پاکستان کی سنبھلتی ہوئی معیشت بھارت کے تعصب زدہ دماغوں کے لیے کسی ڈرائونے خواب سے کم نہیں ہے۔ ان کا خیال تھا کہ ان کے مذموم حربے کام آئیں گے اور پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہو جائے گا مگر ایسا نہیں ہوسکا۔ آج کا پاکستان ایک سنبھلتا ہوا مزید مضبوط پاکستان ہے۔یہ سب پاکستان کی اعلیٰ سول و عسکری قیادت کی انتھک محنت اور کاوشوں کی بدولت ممکن ہوا ہے۔
لگ بھگ تین سال پہلے یورپی یونین میں فیک نیوز کے حوالے سے کام کرنے والے تحقیقی ادارے 'ای یو، ڈس انفو لیب' نے بھارتی بدنما چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے ہوئے انڈین کرونیکلز کے عنوان سے ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں بتایاگیاتھا کہ بھارتی نیٹ ورک گزشتہ 15 سال سے 750 جعلی مقامی میڈیا اور 10 پراسرار این جی اوزکے نیٹ ورک کے ذریعے یورپی یونین اور اقوام متحدہ پر اثر انداز ہوتا رہا ہے۔ رپورٹ میں سری وستوا گروپ کا خاص طور پر ذکر کیا گیا تھا جس کا کام عالمی سطح پرجھوٹاپراپیگنڈہ کرکے پاکستان کو تنہا کرنا تھا۔اسی پراپیگنڈے کے ذریعے بھارت نے ایف اے ٹی ایف کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا۔
افغانستان میں امریکی جنگ کے دوران خطے کی ٹھیکے داری حاصل کرنے کے خواب میں مگن بھارت مسلسل خطے کے امن کے ساتھ کھیلتا رہا۔بھارت نے افغانستان میں بیٹھ کرپاکستان میں دہشت گردوں کومنظم کیا۔ ان کی تربیت کے لیے افغانستان میں متعدد کیمپس قائم کیے اور ان کے ذریعے بلوچستان اور کراچی سمیت پاکستان کے اندر دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیاں کرواتا رہا۔
بھارت نے پاکستان میں ہمیشہ قوم پرستوں، ریاست مخالف عناصر اور دہشت گردوں کی مالی اورمجرمانہ پشت پناہی کی ہے۔ امر واقعہ یہ ہے کہ پاکستان میں ہر طرف بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کی دہشت گردی کے شواہد بکھرے پڑے ہیں اور کلبھوشن کے بعد اب بھارتی ایجنٹوں کا پاکستانی شہریوں کے قتل میں ملوث ہونا دہشت گرد سرگرمیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ عالمی برادری ان تمام کارروائیوں سے بخوبی واقف ہے۔ حکومت پاکستان کئی بار ایسے شواہد عالمی برادری، اقوام متحدہ اوربنیادی انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے سامنے پیش کر چکی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ عالمی برادری بھارت کے ساتھ کیا برتاؤ کرتی ہے کیونکہ اگر ابھی بھارت پر پابندیاں عائد نہ کی گئیں تو خدشہ ہے کہ آنے والے دنوں میں خطے میں قیام امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکے گا۔
مضمون نگار قومی و عالمی اُمورپر لکھتے ہیں
[email protected]
تبصرے