اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 23:28
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر

فروری 2024

 رواں برس پاکستان سمیت کئی ممالک میں انتخابات شیڈول ہیں۔ بھارت میں بھی 2024 انتخابات کا سال ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اس دفعہ بھی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس این ڈی اے کے ساتھ میدان میں اترگی جبکہ اس کے مقابل 28 جماعتوں پر مشتمل 'اتحاد انڈیا' ہے جوبھارت کو بی جے پی کی انتہاپسندی  کے شکنجے سے نجات دلانے اورسماجی ترقی کا ایجنڈا لے کر انتخابی اکھاڑے میں موجود ہے۔ قرین قیاس ہے کہ بی جے پی کی سربراہی میں این ڈی اے لوک سبھا کی  543 سیٹوں میں سے 292 سیٹوں کی سادہ اکثریت آسانی سے حاصل کرلے گی۔ یوں تیسری دفعہ بھی  نریندر مودی کے زیر سایہ دائیں بازو کی حکومت ہی بنے گی۔ دوسرے الفاظ میں مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کا تسلسل جاری رہے گا۔



بہر طور حکومتی دعوؤں کے برعکس روزگار کے گھٹتے مواقع  اورافراط زر کی  بڑھتی شرح عوام میں بے چینی کا باعث بن رہی ہے۔ مردم شماری میں تاخیر پر سرکار کو  کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ اقلیتوں میں بڑھتا ہوا عدم تحفظ کا احساس، چین کے مقابلے پر لداخ میں بھارتی پسپائی اور ہزیمت۔ سکھ رہنماوں کے قتل میں بھارت  کے ملوث ہونے کے ثبوت ، یہ سب چیزیں مودی  کے خلاف بیانیہ بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ ان سب میں  نمایاں ترین چیز انتہاپسندی  ہے جس نے سماجی ڈھانچے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔  سرکاری سرپستی میں منی پور میں ہونے والا تشدد  اور کشمیریوں پر ظلم کے سیاہ کارنامے کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ آج بھارت میں مسلمان خوف کی فضا میں سانس لے رہے ہیں۔ ان کی نمائندگی حکومتی سطح پر صفر ہے۔ مسلمان ووٹر کو اگرچہ یہ سب دکھ رہا ہے لیکن ان کے پاس دوسرا آپشن تقریباً ناپید ہے۔ وہ دریا میں رہ کر مگرمچھ سے بیر نہیں رکھ سکتے۔  
درحقیقت مودی نے بہت اچھے طریقے سے  اپنی اور اپنی پارٹی کی برینڈنگ (Branding)کی ہے۔ نریندر مودی بھارتیہ جنتا پارٹی کا وہ چلتا پھرتا اشتہار ہے جس نے انتہاپسندی کو بھارتی جنتا کو ایسے میٹھے طریقے سے گھول کر پلایا ہے کہ صدیوں سے ساتھ رہنے والے ہندو مسلم پڑوسی بھی آج ایک دوسرے کو شک کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ گجرات کے قصائی مودی کو آج سرکاری پروپیگنڈے کے ذریعے ایک ایسے سیلف میڈ لیڈر کے طور پر پیش کر رہے ہیں جو غیر مراعات یافتہ طبقے سے نکل کر پردھان منتری کے عہدے تک پہنچا اور پورے بھارت بشمول مسلمانوں  کا ترجمان بن گیا۔ اس ضمن میں بی جے پی نے سوشل میڈیا پرلگاتار پیڈ (Paid)کیمپین چلائی ہوئی ہے زمینی حقائق کو مودی کے ہوائی کارناموں سے بدلا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ اساتذہ، مذہبی لیڈران، ریٹائرڈ سرکاری ملازمین وغیرہ کی خدمات بھی مستعار لی ہوئی ہیں جو مودی کو تمام معاشرتی اکائیوں کا اکلوتا ہمدرد اور لیڈر ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ 
اس وقت مودی خود کو ایک ایسے عظیم لیڈر کے طور پر پیش کر رہے ہیں جس نے بھارت کو علاقائی سیاست کا بے تاج بادشاہ بنا ڈالا اور اب وہ ہی بھارت کو عالمی طاقت اور دنیا کی تیسری بڑی معیشت بھی بنا دیں گے۔ اس مہم کے سہارے مودی جی نے ماضی میں نو  فیصد مسلم ووٹ حاصل کرنے والی بی بے پی کو مسلمانوں کے لیے امید قرار دیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے مسلمان ووٹرکو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے مذہبی رواداری کا ڈھول پیٹنے کی کوشش شروع کر رکھی ہے ۔ اس ڈھول کی تھاپ  پر سرکاری مشینری، پروپیگنڈا کے گھنگھرو باندھے ناچ رہی ہے۔ اس تماشے کی بنیاد مودی جی کے کھوکھلے نعرے یعنی ''بھارت میں کسی کے ساتھ بھی امتیازی سلوک کی کوئی گنجائش نہیں ہے ''  پر رکھی گئی ہے۔  
 انڈیا میں مسلمانوں کی آبادی کروڑوں میں ہے جو اسے دنیا کا تیسرا بڑا مسلم آبادی والا ملک بناتی ہے۔ اس مسلم ووٹ بینک کو رجھانے کے لیے پچیسہزار مودی متر دن رات کام کررہے ہیں۔ رضاکاروں کی یہ فورس جنہیں مودی کے پیادے بھی کہا جاتا ہے،  پورے جوش و خروش سے بی جے پی کے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کے گن گاتے ہوئے مسلم ووٹر کو مودی جی کی جھولی میں ڈالنے کو بے تاب ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مودی کی سربراہی میں بی جے پی غیرمراعات یافتہ طبقے یا یوں کہیے کہ پسے ہوئے مسلمانوں کو صنفی برابری، جائیداد میں برابر حصہ ، خواتین کو بارہ سو روپے، پندرہ ہزار روپے ہاؤسنگ سبسڈی، مسلمان عورتوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے مسلم مردوں کی دوسری شادی کی روک تھام جیسے جال میں پھانسنے کی کوشش کررہی ہے۔ اس کے علاوہ سماجی فاصلے کو مٹانے کے لیے سیکولرازم اور مذہبی آزاد خیالی کی آڑ میں مسلمانوں میں لادینیت کو فروغ دینے کا پورا انتظام کیا جارہا ہے۔ مسلمانوں کے سامنے بار بار یہ فرضی خاکہ بھی پیش کیا جارہا ہے کہ بھارت کے بڑھتے ہوئے عالمی کردار میں پورے بھارت کو ساتھ چلنا ہوگا، اس لیے بیس کروڑ مسلمانوں کو نظراندازنہیں کیا جاسکتا اور یہ بین المذاہب بصیرت صرف مودی جی کے ہی پاس ہے۔ اس لیے مسلمانوں کو اپوزیشن کے انتہا پسندی کے جھوٹے پروپیگنڈے کا شکار نہیں بننا چاہئے بلکہ بی جے پی کو ووٹ دے کر ترقی اور سماجی برابری کے سفر میں شامل ہوجانا چاہئے۔
مبصرین اس بات کو مودی سرکار کی کامیابی کہتے ہیں کہ بھارت تمام عالمی طاقتوں سے تعلقات قائم رکھے ہوئے ہے اوربیک وقت مغربی دنیا اورعرب ممالک کولے کر چل رہا ہے۔ گزشتہ  دنوں ہندو اراکین پر مشتمل بھارتی وفد کی جانب سے سرزمین  حجاز کا دورہ اسی سلسلے کی کڑی قرار دی جا رہی ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ ہندو اکثریتی جنتا مودی کے تمام جرائم پر پردہ ڈال دیتی ہے۔'' لیکن یہ بھی سچ ہے کہ اس حکومت نے بھارتی سیاسی نظام کی بنیاد یعنی پارلیمان کو مذاق بنا کر رکھ دیا ہے۔ مودی نے افسر شاہی اور عدلیہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایاہے اور ان دونوں اداروں کی بے توقیری کی۔ عدلیہ سے من پسند فیصلے لیے جاتے ہیں تاکہ مخالفین کی آواز کو دبایا جاسکے۔ پارلیمان میں موجود ممبرز کو زبردستی سیاسی وفاداریاں بدلنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔141 ممبرز کو سکیورٹی کے بہانے معطل کرنا پارلیمانی روایات کے منافی ہے،  پھر بھی مودی سرکار یہ کر گزری ۔ اس حکومت نے صحافت کو بے دست وپا کردیا۔ میڈیا پر ریاست کی کڑی گرفت ہے۔ صحافی مودی پر تنقید کرنے سے گھبراتے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق مودی سرکار آئی فون کے ذریعے صحافیوں اور سیاسی مخالفین کی جاسوسی کی مرتکب ہوتی رہی ہے۔ مبصرین ان سب اقدامات کو مودی ڈکٹیٹر شپ کا نام دیتے ہیں۔
انتخابی وعدے اور نعرے کچھ بھی ہوں، بی جے پی کی مسلم دشمنی کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے۔ شمالی بھارت میں بی جے پی کا ووٹ بینک کچھ سال پہلے تک قابل ذکر نہیں تھا۔ اس بار بی جے پی نے وہاں ہندوتوا کا مکمل پرچارکررکھا ہے۔ شمالی بھارت کے ہندوووٹر کو بار بار یہ احساس دلایا جارہا ہے کہ مسلمان جہاد کے ذریعے نوعمر لڑکیوں کو ورغلانے کے علاوہ معاشرے میں تشدد کے پھیلاؤ کے بھی ذمہ دار ہیں۔ ان  کا وجود بھارت اور ہندوؤں کے لیے خطرہ ہے۔ اس خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے مودی کا اقتدار میں رہنا ضروری ہے۔ ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر کی تعمیر کرکے بھی مسلم دشمنی کا ثبوت دیا گیا ہے۔ مسلم دشمنی کی یہ سوچ بھارت کے ہر فعل میں نمایاں ہے۔  مودی سرکار نے معاشرے کو ہندو مسلم تقسیم اور مذہبی منافرت کا وہ تحفہ دیا ہے جس کی شدت آئندہ سالوں میں بڑھتی ہی جائے گی۔
 داخلی امور سے ہٹ کر خارجی سطح پر آئیں تو بھی مودی کی مسلمانوں سے نفرت واضح دکھائی دیتی ہے۔ انتہا پسندی کی حد یہ ہے کہ بھارت اسرائیل کو ایسی ماڈل ریاست قرار دیتا ہے جس نے مذہب اور قوم پرستی کو باہم مدغم کرکے توسیع پسندانہ پالیسی اپنائی۔ اسی لیے اسرائیل کو خوش کرنے کے لیے بھارت سے مظلوم فلسطینیوں کے خلاف اور اسرائیل کے حق میں جھوٹا پراپیگنڈا کیا جاتا رہا ہے۔
  بی جے پی کے دوبارہ اقتدار میں آنے کا مطلب کشمیری مسلمانوں کے حقوق کی پامالی کا تسلسل ہے۔ مقبوضہ جموں کشمیر میں آخری بار الیکشن 2014 میں ہوئے تھے۔ کشمیر اب بھارتی یونین ٹیرٹری ہے یعنی اس کو دہلی میں بیٹھی حکومت براہ راست کنٹرول کررہی ہے۔ وہاں 2018 سے صدارتی راج قائم ہے۔ اگرچہ بھارتی سپریم کورٹ نے 2024 میں مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کروانے کا حکم دے رکھا ہے لیکن یہ واضح ہے کہ مودی سرکار وہاں آزادانہ اور منصفانہ الیکشن نہیں ہونے دے گی کیونکہ اس صورت میں وادی میں نافذ پابندیوں کو نرم کرنا پڑے گا اور انٹرنیشنل پریس کی موجودگی مودی کے کالے کرتوت دنیا کے سامنے کھول کر رکھ دے گی۔ نیز آزاد الیکشن ہونے پر  کشمیریوں کے اندر پکتا لاوا بھارت کے خلاف ووٹ کی شکل میں باہر آئے گاجونریندر مودی  یقینا ایسا نہیں چاہے گا۔ 
لہٰذا حقیقت یہ ہی ہے کہ بھارتی سیاست میں بی جے پی ایک بار پھر انتہا پسندی کا غلبہ جاری رکھے گی۔ مسلم ووٹر کو راغب کرنے کے لیے جو حربے اور ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں اگرچہ ان کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہے، پھر بھی یہ دیکھنا دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ مسلم ووٹر ان تمام باریکیوں کو مد نظر رکھ کر اپنا ووٹ استعمال کرتا ہے یا  ترقی کے  یکساں مواقع کی وقتی چمک دمک میں گم ہوجاتا ہے یا پھر اس کی آواز کو جبر واستبداد میں دبا دیا جاتا ہے۔ کیونکہ یہ چیز تو نوشتہ دیوار ہے کہ بھارت کو چین کے خلاف کھڑا کرنے کے لیے  مغرب مودی کی مسلم کش پالیسیوں کی طرف سے آنکھیں بند ہی رکھے گا ۔  یہ بھی عین ممکن ہے کہ ماضی کی طرح سٹیٹ سکیورٹی کے نام نہاد جھوٹے ڈرامے کرکے پاکستان مخالف جذبات بھڑکائیں جائیں۔


مضمون نگار فری لانس صحافی ہیں۔ حالاتِ حاضرہ اور سماجی و سیاسی موضوعات پر لکھتی ہیں۔
[email protected]