اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 09:34
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

قائد اعظم اور نوجوان

جنوری 2024

نوجوان کسی بھی قوم کا حقیقی اثاثہ،طاقت  اور سہارا ہوتے ہیں۔قوم کی فلاح و بقا اس کے نوجوانوں کی جرأت ،غیرت، قوت اور بے باکی پر منحصر ہوتی ہے۔اگر قوم کے جوان جسور و غیور ہوں اور ان کی خودی مضبوط ہو تو  پھر کوئی ان کی قوم کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ قوم کا مستقبل بھی دراصل اس کے نوجوانوں ہی کے ہاتھوں میں ہوتا ہے۔اگر نوجوان جرأتِ کردار اور قوتِ گفتار رکھتے ہوں، نگاہِ بلند، سخنِ دل نواز اور جانِ پر سوز کے حامل ہوں اور یقینِ محکم اور عملِ پیہم کی دولت سے مالا مال ہوں تو پھر تگ و تازِ زندگانی میں ان کی قوم کے آگے سے آگے بڑھنے اور بلند سے بلند تر مقام حاصل کرنے کے راستے میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہو سکتی۔



مصور پاکستان،حکیم الامت علامہ محمد اقبال اور قوم کے رہبر رہنما اور میرِ کاروانِ آزادی قائد اعظم محمد علی جناح،جو بیسویں صدی میں برصغیر کی مسلم قوم کے لیے عظیم الشان عطیہ خداوندی اور نعمت غیر مترقبہ تھے،اپنی خداداد فہم و فراست کی بنا قوم کے لیے نوجوانوں کی اہمیت اور ناگزیریت سے پوری طرح آگاہ تھے۔ لہٰذا ہماری تحریک آزادی کے عروج کے دنوں میں ان دونوں عظیم رہنمائوں نے اپنی تمام تر امیدیں نوجوانوں ہی سے وابستہ کر لی تھیں اور نوجوان ہی ان کا اعتماد اور بھروسہ بن گئے تھے۔
علامہ اقبال بار بار نوجوانوں کو ان کی اہمیت کا احساس دلاتے ہوئے میدان عمل میں اترنے اور قوم کا سہارا بننے پر ابھارتے تھے۔
اس قوم کو شمشیر کی حاجت نہیں رہتی
 ہو جس کے جوانوں کی خودی صورت فولاد

وہی جواں ہے قبیلے کی آنکھ کا تارا 
شباب جس کا ہے بے داغ، ضرب ہے کاری 

 قائد اعظم کو جب بھی نوجوانوں سے مخاطب ہونے کا موقع میسر آیا، انہوں نے اپنے افکار عالیہ سے نوجوان ذہنوں کی فکری آبیاری کرنے اور ان کے قلب و ذہن میں قوم کی تعمیر و ترقی کا جوش و جذبہ بھرنے کی بھرپور کوشش کی۔ان کا مشہور قول "کام کام اور بس کام" نوجوانوں سے ان کے ایک خطاب ہی سے اقتباس ہے۔اس خطاب میں انہوں نے نوجوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا تھا کہ :
''میں آپ کو مصروف ِ عمل ہونے کی تاکید کرتا ہوں، کام، کام اور بس کام، سکون کی خاطر، صبر و برداشت اور انکساری کے ساتھ اپنی قوم کی سچی خدمت کرتے جائیں''
وہ اپنے ہر خطاب میں نوجوانوں کو کوئی نہ کوئی نصیحت یا پیغام ضرور دیتے تھے۔


''میرے نوجوان دوستو! میں آپ کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ کسی سیاسی جماعت کے آلہ کار بنیں گے تو یہ آپ کی سب سے بڑی غلطی ہوگی۔ یاد رکھیے کہ اب ایک انقلابی تبدیلی رونما ہوچکی ہے ۔ یہ ہماری اپنی حکومت ہے، ہم ایک آزاد اور خود مختار مملکت کے مالک ہیں۔ لہٰذا ہمیں آزاد اقوام کے افراد کی طرح اپنے معاملات کا انتظام کرنا چاہیے۔اب ہم کسی بیرونی طاقت کے غلام نہیں ہیں، ہم نے غلامی کی بیڑیاں کاٹ ڈالی ہیں''۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ،'' میرے نوجوان دوستو! اب میں آپ ہی کو پاکستان کا حقیقی معمار سمجھتا ہوں اور دیکھنا چاہتا ہوں کہ آپ اپنی باری آنے پر کیا کچھ کر کے دکھاتے ہیں۔ آپ اس طرح رہیں کہ کوئی آپ کو گمراہ نہ کرسکے۔ اپنی صفوں میں مکمل اتحاد اور استحکام پیدا کریں اور ایک مثال قائم کریں کہ نوجوان کیا کچھ کرسکتے ہیں۔''


قائد اعظم نے تحریک پاکستان کے دوران نوجوانوں کو ہمیشہ بلند کرداری، حرکت و عمل، مضبوط قوت ارادی، عظمتِ کردار اور قوم کے لیے جوش و جذبے سے کام کرنے کا سبق دیا۔انہوں نے 30 اکتوبر 1937 کو لاہور میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:
''تعمیرِ پاکستان کی راہ میں مصائب اور مشکلات کو دیکھ کر نہ گھبرائیں۔ نومولود اور تازہ وارد اقوام کی تاریخ کے متعدد ابواب ایسی مثالوں سے بھرے پڑے ہیں کہ ایسی قوموں نے محض قوتِ ارادی، توانائی، عمل اور عظمت ِکردار سے کام لے کر خود کو بلند کیا۔ آپ خود بھی فولادی قوت ارادی کے مالک اور عزم وارادے کی دولت سے مالا مال ہیں۔ مجھے تو کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ تاریخ میں وہ مقام حاصل نہ کریں جو آپ کے آباؤ اجداد نے حاصل کیا تھا۔ آپ میں مجاہدوں جیسا جذبہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔''
لاہور کے پرجوش نوجوانوں نے علامہ اقبال کے مشورے پر جس مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کی بنیاد رکھی تھی وہ آگے چل کر تحریک پاکستان میں قائد اعظم کا دست و بازو بن گئی اور آزادی کی منزل پا لینے کے لیے قائد اعظم کے ہراول دستے کا کردار ادا کیا۔ قائد اعظم کو مسلم نوجوانوں سے بہت سی امیدیں وابستہ تھیں اور نوجوانوں نے بھی قائد اعظم کی امیدوں کو ٹوٹنے نہیں دیا۔ 
 قیام پاکستان کی پوری تحریک کے دوران قائداعظم نے بذات خود نوجوانوں کی لازوال ہمت،جوان مردی اور استقامت کا مشاہدہ کیا تھا اس لیے وہ سمجھتے تھے کہ نوجوان اگر ایک بار تہیہ کرلیں تو وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں، ان کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہوسکتی۔ اسی لیے انہوں نے دل و جان سے نوجوانوں کی رہنمائی کی اور انہیں منضبط کرتے ہوئے مسلم لیگ کی ناقابل شکست طاقت بنا دیا ۔
1937  میں مسلم لیگ کے کلکتہ کے اجلاس میں قائداعظم نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:  
''نوجوانو! آپ میں سے اکثر ترقی کی منازل طے کرکے اقبال اور جناح بنیں گے ۔ مجھے پورا یقین ہے کہ قوم کا مستقبل آپ لوگوں کے ہاتھوں میں مضبوط رہے گا۔''
قائداعظم نے ڈھاکہ میں نوجوان طلبا سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:
''میرے نوجوان دوستو! میں آپ کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ کسی سیاسی جماعت کے آلہ کار بنیں گے تو یہ آپ کی سب سے بڑی غلطی ہوگی۔ یاد رکھیے کہ اب ایک انقلابی تبدیلی رونما ہوچکی ہے ۔ یہ ہماری اپنی حکومت ہے، ہم ایک آزاد اور خود مختار مملکت کے مالک ہیں۔ لہٰذا ہمیں آزاد اقوام کے افراد کی طرح اپنے معاملات کا انتظام کرنا چاہیے۔اب ہم کسی بیرونی طاقت کے غلام نہیں ہیں، ہم نے غلامی کی بیڑیاں کاٹ ڈالی ہیں''۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ،'' میرے نوجوان دوستو! اب میں آپ ہی کو پاکستان کا حقیقی معمار سمجھتا ہوں اور دیکھنا چاہتا ہوں کہ آپ اپنی باری آنے پر کیا کچھ کر کے دکھاتے ہیں۔ آپ اس طرح رہیں کہ کوئی آپ کو گمراہ نہ کرسکے۔ اپنی صفوں میں مکمل اتحاد اور استحکام پیدا کریں اور ایک مثال قائم کریں کہ نوجوان کیا کچھ کرسکتے ہیں۔''
قائد اعظم کی اس ولولہ انگیز رہنمائی نے مسلم نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر دیا ،ان کے دل ہمت،حوصلے اور جوش و جذبے سے بھر دیئے اور وہ غلامی کی زنجیریں توڑ کر آزادی کی منزل پا لینے کے لیے بیتاب ہو گئے۔ قائد اعظم بھی علامہ اقبال کی طرح ابن الوقت سیاست دانوں اور عاقبت نا اندیش لوگوں کی تقسیم وطن کی مخالفت کا راستہ روکنے کی ذمہ داری نوجوانوں کے کندھوں پر ڈال چکے تھے۔تاریخ گواہ ہے کہ نوجوانوں نے اس بار امانت کا حق ادا کر دیا اور اپنے عظیم قائد کی قیادت میں تن من دھن کی بازی لگاتے ہوئے پہلے 1940 میں قرارداد پاکستان منظور کروائی اور بے مثال اور شاندار قربانیوں کے بعد،بالآخر 14 اگست 1947 کو  اپنا آزاد وطن پیارا پاکستان حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ۔
قیامِ پاکستان کے بعد بھی قائد اعظم مسلسل اپنے نوجوانوں کی رہنمائی کا فریضہ ادا کرتے رہے۔قائد اعظم جانتے تھے کہ نوجوان ہی اس وطن کا مستقبل ہیںاور وہی اس کی بنیادوں کو مضبوط کریں گے۔لہٰذا وہ ہر موقع پر نوجوانوں کو اپنے مدبرانہ خیالات سے نوازتے رہے اور انہیں ملک کو سنوارنے کا سبق دیتے رہے۔
قائد اعظم کو اپنے وطن کے نوجوانوں سے یہی تو قع تھی کہ وہ اپنی تہذیب کو اپنائیں مغربی افکار و نظریات کی  یلغار سے متاثر نہ ہوں بلکہ انہیں اپنی تہذیب میں ڈھال لیں۔مارچ 1948 میں ڈھاکہ میں قائد اعظم محمد علی جناح نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:'' میرے نوجوانو! میں تمہاری طرف توقع سے دیکھتا ہوں کہ تم پاکستان کے حقیقی پاسبان اور معمار ہو۔ دوسروں کے بہکاوے میں مت آؤ، اپنے اندر مکمل اتحاد اور جمعیت پیدا کرو اور اس کی مثال پیش کر دو کہ جوان کیا کر سکتے ہیں۔''
قائد اعظم نے ایک موقع پر خطاب کرتے ہوئے طلبا سے فرمایا :''آپ کو یاد ہوگا، میں نے اکثر اسی امر پر زور دیا ہے کہ دشمن آپ سے آئے دن ہنگاموں میں شرکت کی توقع رکھتا ہے۔ آپ کا اولین فرض علم کا حصول ہے جو آپ کی ذات، والدین اور پوری قوم کی جانب سے آپ پر عائد ہوتا ہے۔ آپ جب تک طالب علم رہیں اپنی توجہ صرف تعلیم پر مرکوز رکھیں۔ اگر آپ نے اپنا طالب علمی کا قیمتی وقت غیر تعلیمی سرگرمیوں میں ضائع کردیا تو یہ کھویا ہوا وقت کبھی لوٹ کر نہیں آئے گا۔''
قائد اعظم اپنے نوجوانوں سے یہ توقع رکھتے تھے کہ وہ حصول تعلیم کے ساتھ ساتھ ساری دنیا کے سیاسی مسائل میں بھی ضرور دلچسپی لیں لیکن اس سے مراد یہ نہیں کہ اس کے لیے وہ اپنی تعلیم چھوڑدیں یا سیاست کو مقدم اور تعلیم کو مؤخر کر دیں اور یوں اپنا قیمتی وقت ضائع کریں۔ آزاد وطن کے حصول کے بعد قائد اعظم اس حق میں تھے کہ وطن کے نوجوان تعلیم کے حصول پر اپنی بھرپور توجہ مرکوز کریں۔جدید تعلیم حاصل کریں اور نئے نئے علوم و فنون سیکھیں اور ملکی اور قومی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔
اگر ہم نوجوانوں سے قائد اعظم کے خطابات کا بنظرِ غائر مطالعہ کریں تو نوجوانوں کے حوالے سے مصوّرِ پاکستان اور بانیِ پاکستان کے خیالات میں حیرت انگیز مماثلت نظر آتی ہے اور قائد اعظم بھی علامہ اقبال کی زبان میں اپنے نوجوانوں سے بار بار یہی کہتے دکھائی دیتے ہیں کہ 
دیار عشق میں اپنا مقام پیدا کر
نیا زمانہ نئے صبح و شام پیدا کر 
خدا اگر دل فطرت شناس دے تجھ کو 
سکوت لالہ و گل سے کلام پیدا کر 
میرا طریق امیری نہیں فقیری ہے 
خودی نہ بیچ غریبی میں نام پیدا کر 
لہٰذا اپریل 1948 کو پشاور میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے آپ نے فرمایا: میرے نوجوان دوستو!آپ اپنی شخصیت کو محض سرکاری ملازم بننے کے خول میں محدود نہ کیجئے۔ اب نئے میدان، نئے راستے اور نئی منزلیں آپ کی منتظر ہیں۔ سائنس، تجارت، بنک، بیمہ، صنعت و حرفت اور نئی تعلیم کے شعبے آپ کی توجہ اور تجسس کے محتاج ہیں۔
تحریک پاکستان کے دوران جس طرح مسلم نوجوانوں نے قائد اعظم کی رہنمائی اور قیادت میں انتہائی جوش و جذبے سے مسلسل محنت، کوشش اور جدوجہد کو اپنا شعار بنایا اور اپنے زور بازو  سے آزادی کی منزل پا لینے میں کامیاب ہوئے۔اسی طرح وہ آج بھی بانی ِپاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار و خیالات  سے رہنمائی لے کر  اور اپنے اس عظیم قائد کے فرامین پر عمل پیرا ہو کر اپنی قوم کو زندہ و تابندہ قوم اور اپنے پیارے وطن کو عظیم سے عظیم تر بنا سکتے ہیں ۔


مضمون نگار ایک معروف ماہر تعلیم ہیں۔ اقبالیات اور پاکستانیات سے متعلق امور میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
[email protected]