اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 10:30
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

وہ جو وفا کا حق نبھا گیا

جنوری 2024


حوالدارمحمد انور رضاشہید کے حوالے سے نسیم الحق زاہدی کا مضمون

وطنِ عزیز کی تاریخ ہے کہدھرتی کے سپوت مادر وطن کی عزت وحرمت پر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرتے آئے ہیں۔ ایسا ہی ایک فرزند حوالدار محمد رضا بھی ہے۔شہر اقبال سیالکوٹ کے گائوں پل بجواں (علاقہ بجوات )سے تعلق رکھنے والا حوالدار محمد انور رضا شہید ولد لانس نائیک غازی طالب حسین مرحوم 11جون 1982 کوایک غریب گھرانے میں پیداہوا۔ابتدائی تعلیم گورنمنٹ مڈل سکول پُل بجواں سے حاصل کی ،میٹرک گورنمنٹ ہائی سکول پھوکلیان سے اچھے نمبروں میں پاس کیا ۔مزید تعلیم کے حصول کے لیے مدرسہ محمد یہ غوثیہ سیالکوٹ کینٹ میں داخلہ لیا اور پھر وہیں سے ایف اے،بی اے، ایم اے عربی ،عربی فاضل اور پھر سات سالہ عالم فاضل کا کورس کیا ۔شہید محمد انور رضا کے چھوٹے بھائی عظمت حسین جوکہ پاک فوج سے بطور لانس نائیک ریٹائرڈ ہیں،آپریشن ''المیزان'' جنوبی وزیرستان میں بھی حصہ لے چکے ہیں اور پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑے آپر یشن ''ضرب عضب'' 2014-15میں بھی اپنے فرائض انجام دے چکے ہیں ،بتاتے ہیں کہ ہمارے خاندان کاپاک فوج کے ساتھ بہت گہرا اور مضبوط رشتہ ہے ،میرے ناناجان ،میرے تین ماموں،میرے والد،میرے سسر اور بہت سے رشتہ دار، عزیز واقارب پاک افواج کا حصہ رہ چکے ہیں اور کچھ ہیں۔ہمارے والد مرحوم طالب حسین جوکہ پاک فوج میں بطور لانس نائیک ریٹائرڈ ہوئے۔ 1971ء کی جنگ میں شامل تھے جس میں انہوں نے دوسال تک بنگال میں قید کاٹی اور غازی بن کر واپس تشریف لائے۔ اپنی مٹی سے محبت کا درس ہمیں اپنے بڑوں سے وراثت میںملا ہے۔
شہید کے بھائی بتاتے ہیں کہ شہید اور میں دونوں اکٹھے 28اکتوبر 2004ء کو سیالکوٹ فوج بھرتی دفتر گئے اور دونوں ہی سلیکٹ ہوگئے۔24دسمبر 2004کو شہید حوالدار محمد انور رضا کا کال لیٹر آگیا جہاں سے ان کی فوجی زندگی کا آغاز ہوا،اس دن شہید کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ تھا، گھر میں خوشی کا سماں تھا ،بالخصوص والد صاحب بہت خوش تھے ۔بلوچ رجمنٹ سنٹر ایبٹ آباد سے انہوں نے ٹریننگ حاصل کی ،دوران ٹریننگ وہ ہرطرح کے ایونٹس میں شاندار کارکردگی کی بنا پر پہلی پوزیشن حاصل کرتے رہے ،اس دوران ان سے بذریعہ خط وکتابت ہی رابطہ ہوتا تھا۔ٹریننگ مکمل ہونے کے بعد انہیں 43بلوچ رجمنٹ بھیج دیا گیا۔ انکی پہلی پوسٹنگ سیالکوٹ میں ہوئی۔ اس کے بعد یونٹ کے ساتھ 8اکتوبر 2005کو آنے والے زلزلے میں انہیں کشمیر بھیجاگیا جہاں انہوں نے اپنی ڈیوٹی سرانجام دی، اس کے بعد انکی یونٹ کو سکردو بھیج دیا گیا جہاں بیک وقت برف اور دشمن کے ساتھ جنگ رہتی ہے ۔اس دوران ان سے بہت کم رابطہ ہوپاتا تھا ،شہید کے بھائی بتاتے ہیں کہ شہید ایک عالم دین بھی تھے یقین کیجیے میں نے اپنی زندگی میں انہیں کبھی نماز قضاء کرتے نہیں دیکھا۔ وہ تہجد گزار تھے، ایک درد دل رکھنے والے انسان تھے، دشمن کے لیے فولاد اور حلقہ یاراں میں ریشم کی طرح نرم تھے۔اللہ تعالیٰ نے انہیں بہت سی خوبیوں سے نوازاتھا ،ہم آٹھ بھائی بہن تھے جن میں چار بہنیں اور چار بھائی(بھائی کی شہادت کے بعد)اب تین بھائی ہیں۔ شہید سب سے الگ اور منفرد تھے،  سب سے بے حد محبت کرتے تھے ۔ویسے تو ہر سپاہی کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے وطن ،اپنی دھرتی پر قربان ہوجائے مگر کچھ تو صرف اللہ کی راہ میں شہید ہونے کے لیے ہی فوج میں بھرتی ہوتے ہیں۔شہید کا شمار بھی ان افراد میں ہوتا ہے جن کی زندگی کا پہلا اور آخری مقصد اللہ کی راہ میں جان دینا ''شہیدہونا'' ہوتا ہے ،شہید ہرنماز کے بعد اپنے لیے اللہ کے حضور گڑگڑا کر شہادت کی دعا کرتے تھے ۔وہ ہر لحاظ سے بہت اچھے انسان تھے۔آپ اس بات سے ان کے اخلاق کا اندازہ لگا سکتے ہیں کہ وہ جب بھی چھٹی پر آتے تو پورا گائوں ان سے ملنے چلا آتا اور گائوں کے بزرگ بھی ان سے بڑی عقیدت رکھتے، پاس بٹھا کر آپ سے فوج کی بہادری کی کہانیاں سنتے اور کوئی دینی مسئلہ درپیش ہوتا تو وہ بھی پوچھتے ۔2013ء کو ہمارے والد صاحب سفر آخرت پر روانہ ہوئے تو ان کی وفات کے بعد شہید بہت دیر تک اس صدمے سے باہر نہ آسکے کیونکہ ان کی والد صاحب کے ساتھ بے حد دوستی تھی۔ والد صاحب کی وفات کے بعد انہوں نے بڑے بھائی کے پیار کے ساتھ ساتھ ہمیں باپ کا پیار بھی دیا ۔شہید کے بھائی بتاتے ہیں کہ شہید حوالدار محمد انور رضا کے چار بچے ہیں جن میں دو بیٹیاں اور دوبیٹے ہیں،ان کی ہمیشہ یہ خواہش تھی کہ ان کے سبھی بچے پاک فوج میں جائیں ۔
شہید کی بڑی بیٹی مقدس انور بتاتی ہے کہ میرے بابا مجھے کہتے تھے کہ آپ پڑھ کر فوج میں جانا اور یاد رکھنا کہ اگر میں وطن کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہوجائوں تو آپ نے میری شہادت پر غمزدہ نہیں ہونا  کیونکہ شہید زندہ ہوتا ہے اور مسلمان زندہ پر رویا نہیں کرتے مقدس انور یہ بتاتے ہوئے رونے لگی اور کہنے لگی کہ میں اپنے بابا کی خواہش کو ضرور پورا کرونگی اور میں بھی انشاء اللہ پاک فوج میں جائوں گی اور پھر بابا کی طرح اس دھرتی پر قربان ہوجائوں گی اورمیرے سبھی بہن بھائی بھی فوج میں جائیں گے۔بیٹی کے جذبے،ہمت اور سوچ کو سلام ہے۔ جس قوم کی بیٹیاں اپنے ملک وقوم کی حفاظت کے لیے ایسے جذبات رکھتی ہوں، اس پر کبھی زوال نہیں آسکتا ۔ چھٹی جماعت کی طالبہ مقدس انور کی باتیں اپنی عمر سے بڑی ہیں وہ کہتی ہے کہ میں بڑی ہوکر اپنے بابا کے نام پر ایک ہسپتال بنائوں گی  جس میں غریبوں کا علاج بالکل مفت ہوگا ۔شہید محمد انور رضا کے بھائی بتاتے ہیں کہ بچے اپنے بابا کو بہت یاد کرتے ہیں ۔شہید آخری بار گذشتہ چھوٹی عید پر چھٹی پر گھر آئے تو کہنے لگے کہ ان چھٹیوں میں چھوٹی بہن کی شادی کا فرض ادا کر کے جائوں گا، زندگی کا کیا بھروسہ ؟ہوسکتا ہے کہ اس بار میری شہادت والی دعا قبول ہوجائے۔ شہید بھائی نے اپنے ہاتھوں سے بہن کی شادی کرکے اسے رخصت کیا ،ہمیں کیا علم تھا کہ یہ وہ آخری خوشی تھی جو ہم نے شہید بھائی کے ساتھ منائی ہے اس کے بعد پھر ان سے کبھی ملاقات نہ ہوپائے گی۔چھٹی کے بعد بھائی واپس ڈیوٹی پر چلے گئے ۔ 
شہید کے بھائی عظمت حسین بتاتے ہیں کہ میں 13فروری 2023کو بطور لانس نائیک 25سنگل بٹالین کوہاٹ کینٹ سے ریٹائرڈ ہوا ،ابھی مجھے ریٹائر ہوئے صرف چار ماہ ہی گزرے تھے کہ بھائی شہید ہوگئے ۔شہید کے بھائی بتاتے ہیں کہ بھائی2جون 2023کو مالی خیل وزیرستان بیس پر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے،میری رات دس بجے کے قریب ان سے بات بھی ہوئی تھی سب خیریت تھی کہ رات دوبجے کے بعد ان پر دہشت گردوں نے چاروں اطراف سے حملہ کردیا ،رات کا وقت اور اچانک حملے کے باوجود جوانوں نے دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ اس دوران ایک جوان موقع پر ہی شہید ہوگیا جبکہ حوالدار محمد انور رضا نے دشمن کا بے جگری سے مقابلہ کیا ،دو دہشت گرد مارے گئے ،حوالد ار محمد انور رضا بھی شدید زخمی ہوئے انہیں فوری طور پر سی ایم ایچ بنوں منتقل کیا گیا ۔
سی ایم ایچ بنوں میں ان کا آپریشن ہوا اور آپریشن کے بعد ان کو ہوش نہ آیا اوروہ  شہادت کے اعلیٰ درجے پر فائزہوگئے۔اللہ تعالیٰ ان کی شہادت کو قبول فرمائے۔ آمین۔شہید کے بھائی بتاتے ہیں کہ بھائی محمد انور رضا کی شہادت سے تین دن پہلے یکم جون 2023 کو حوالدار سے نائب صوبیدار کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔شہید کے بھائی بتاتے ہیں کہ ہمیں 3جون شام ساڑھے سات بجے فون آیا کہ آپ کا بھائی اس وطن کا بیٹا اپنی دھرتی ماں پر قربان ہوگیا ہے ،آپ کا بھائی شہید ہوگیا ہے ۔میرے منہ سے بے ساختہ نکلا( اناللہ وانا علیہ راجعون ) یا اللہ تیرا شکر ہے کہ تو نے ہمارے خاندان کو بھی ایک شہید کا خاندان ہونے کا شرف بخشا ۔الحمدللہ ۔میں نے یہ خبر جب گھر والوں کو سنائی تو رونا تو فطری عمل تھا مگر میری والدہ ،شہید کی بیوہ اور باقی سب بہن بھائیوں نے بڑے صبر ،ہمت اور بہادری سے اس صدمے کو برداشت کیا ۔چند منٹوں میں یہ بات پورے گائوں میں پھیل گئی، سارا گائوں ہمارے گھر امڈ آیا ،ہر آنکھ اشک بار تھی،  میری والدہ سب کو یہی کہہ رہیں تھیں کہ کسی نے میرے بیٹے کی شہادت پر رونا نہیں کیونکہ میرے بیٹے نے اس ملک قوم کی حفاظت کرتے ہوئے اللہ کی راہ میں جان دی اور وہ شہید ہوا ہے اور شہید زندہ ہوتے ہیں ۔اس نے میرے دل کو سکون دیا ہے، اس کا خواب پورا ہوگیا ہے وہ اللہ کا مہمان بن گیا ہے ۔سی ایم ایچ بنوں سے تقریباً 12گھنٹے کی طویل مسافت کے بعد4جون کو صبح10بجے شہید کا جسد خاکی ایمبولینس کے ذریعے گائوں لایا گیا ۔گائوں والوں نے اس محبت سے شہید کا استقبال کیا کہ جسے لفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں ۔شہید کا چہرہ چمک رہا تھا اور چہرے پر ہلکی سی مسکراہٹ تھی، دیکھنے میں یوں لگتا تھا کہ جیسے سو رہے ہیں ۔ 11بجے شہید کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میںفوجی حکام،وزیر،سول انتظامیہ اور سیکڑوں سوگوران کی موجودگی میں جسد خاکی کو سبز ہلالی پرچم میں لپیٹے فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔ 
وطن کا بیٹا وطن سے وفا کا حق نبھا گیا ۔خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اپنے لیے شہادت کا انتخاب کرتے ہیں اور اس سے بھی خوش نصیب ہیں وہ لوگ جن کا انتخاب شہادت خود کرتی ہے۔شہید کے بھائی بتاتے ہیں کہ ہمارا علاقہ بجوات تقریباً 90گائوں پر مشتمل ہے اور اس میں حوالدار محمد انور رضا پہلا شہید ہے ۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ شہید کے درجات مزید بلند فرمائے، اور اس ملک کو ہر قسم کی دہشت گردی سے محفوظ رکھے ۔آمین۔


مضمون نگار مختلف اخبارات کے لیے لکھتے ہیں
[email protected]