اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 20:47
تنازع فلسطین اور عالمی امن! بھارت کی دیگرممالک میں تخریب کاری اوردہشت گردانہ کارروائیوں کی تاریخ صلۂ شہید کیا ہے تب و تاب جاودانہ اب جنت میں آپ سے ملوں گا چاند ایسا کہاں سے لائوں کہ تجھ سا کہیں جسے علّامہ اقبال اور مغربی مفکرین مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات شہ رگِ پاکستان یوم سیاہ کشمیر۔ عالمی ضمیر کی بیداری کی ضرورت ملی نغمہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں 27اکتوبر1947۔۔۔ کشمیر پربھارت کا غاصبانہ قبضہ اک پہلو یہ بھی ہے کشمیر کی تصویر کا گرین پاکستان انیشیٹومنصوبہ پاکستان کی خوشحالی کا ضامن  میڈیا اور ہم آؤ اپنی سوچ کو بدلیں بحر ِ ہند کی سیاسی و معاشی اہمیت،پاکستان کے تناظر میں  ویسٹ مینجمنٹ !سماجی شعور کی بیداری کی ضرورت خون کی قیمت ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی معاونت راہ ِحق کا شہید۔لیفٹیننٹ ناصر حسین سلہریا (تمغۂ بسالت) ایک باہمت محب ِ وطن ماں اور اس کے بہادر بیٹے کی جرأت آمیز داستان امدادی کارروائیاں اور افواج پاکستان  سفر وادیٔ کمراٹ کا ماضی کے جھروکوں سے ایک زمانہ بیت گیا خود ملامتی  عسکری و قومی ادارہ برائے امراض قلب راولپنڈی  دہر میں اسمِ محمدۖ سے اُجالا کردے ! عصر حاضر (بسلسلہ بانگِ درا کے سو سال ) بانگ درا کی طویل نظمیں یومِ دفاع:سیالکوٹ میں ہلال استقلال کی تبدیلی پرچم کی رسم اوردیگر خصوصی تقریبات وزیر اعظم پاکستان کی راولپنڈی میں آرمی وار گیم کے اختتامی اجلاس میں شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ عمان  سنو : امن کی آواز ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز کی ٹیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات پاکستانی مسلح افواج کی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا چین کا سرکاری دورہ روسی فیڈریشن کے نائب وزیر اعظم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ کراچی  آئی ٹی پارک کا افتتاح اور تاجر برادری سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا ضلع اورکزئی کا دورہ  ایک دن پاک بحریہ کے ساتھ پاک میرینز پاسنگ آئوٹ پریڈ سربراہ پاک فضائیہ کا دورۂ ترکی  اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات یوم دفاع و شہداء کے موقع پرملتان اور اوکاڑہ گیر یثرن میں تقریبات سندھ میں یومِ دفاع کی تقریبات اور کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکی شہدا ء کے خاندانوں سے ملاقات پشاورگیریژن میں یومِ دفاع و شہداء کے موقع پر تقریبات کا انعقاد ملٹری کالج جہلم میں تقریب بسلسلہ یومِ دفاع آزاد کشمیر: پاک فوج کی قربانیاں اور ترقی میں کردار  پاکستان آرڈننس فیکٹریز کا افتتاح 1951  اداریہ: پیغامِ اقبال اور باہمی یگانگت اقبال کی راہ نمائی اور وجود ِپاکستان اقبال کی شاعری اور نوجوان دعائے اقبال بانگِ درا اور علامہ اقبال کا ذہنی و فکری ارتقا نگاہ فکر میں فرائولین ڈورس لینڈویر (آنٹی ڈورس ) شنگھائی تعاون تنظیم کا 23 واں اجلاس ایس سی اوکانفرنس ، چینی وزیراعظم کا خصوصی دورہ اور اہم اعلانات وطن   بیلٹ احتجاج 6 نومبریومِ شہدائے جموں فیک نیوز ۔ جعلی خبریں ملک کودرپیش اندرونی وبیرونی خطرات اورپاک فوج  سیندک منصوبہ بلوچستان  آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف ری ہیبلی ٹیشن میڈیسن(AFIRM) نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل )کی تعلیمی خدمات پاک فوج کے زیرِ اہتمام قبائلی اضلاع میں ترقی و خوشحالی کا سفر نوجوانوں میں سگریٹ نوشی اور منشیات کا رجحان پاکستان کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا تدارک کیونکر ممکن ہے کسی چال میں بھی لوگ اللہ کا پیارامہمان میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثار کروں وطن کا بیٹا جرأت کا درخشندہ ستارہ  وہ گمنام راہوں کا سپاہی تھا حب ڈیم افتخار عارف:دل اور دنیا کے بیچ ماہ نو ہر دل عزیز میزبان ، اُستاد اور کالم نویس دلدار پرویز بھٹی وہ عینک والا، سمارٹ سا رُک جا ۔۔۔۔ٹھہر جا حقائقِ سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی چند کتب کا تذکرہ حقائقِ سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی چند کتب کا تذکرہ شہادت کا سفر: خاندانوں کے صبر کی آزمائش قومی پرچم کی واپسی۔1973ء چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی اسٹریٹجک ویژن انسٹی ٹیوٹ  اسلام آباد کانفرنس 2024میں شرکت  پاکستان ملٹری اکیڈمی میں کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کا انعقاد ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم کی آرمی چیف سے ملاقات  جمہوریہ بیلاروس کے وزیر اعظم کی آرمی چیف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری کی ایک اعلیٰ سطحی سرکاری و تجارتی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات  کیمبرین پیٹرول ایکسرسائز 2024ء نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء اور فیکلٹی ممبرز کا پاک بحریہ کے جہازوں کا دورہ ہائیڈرو گرافر آف پاکستان کا  نیشنل سکول آف ہائیڈروگرافی کا دورہ پشاور میں ٹرائیبل یوتھ کنونشن اور سپورٹس گالا کا انعقاد سوات اور مالاکنڈکے طلبا و طالبات کی کور کمانڈر پشاور سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا اورکزئی ،مہمند اوردیرکے اضلاع کادورہ طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) تربت کا دورہ آئی جی ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا گرلز کیڈٹ کالج تربت اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا دورہ طلباء اور فیکلٹی ممبران کا ملتان گیریژن کا دورہ نشانہ بازی کے تربیتی پروگرام کا انعقاد ایک دن پاک فوج کے ساتھ، مختلف سکولو ں اور کالجوں کے 150سے زائد طلبا اور اساتذہ کا ٹلہ فیلڈ فائر رینجز(جہلم)کا دورہ
Advertisements

ہلال اردو

شہرِ خوباں

دسمبر 2023

پاکستان کے بارے میں جنت کا لفظ ہم نے ہوش سنبھالتے ہی اٹھتے بیٹھتے اماں بی کی زبان سے سنا تھا جو تمام عمر بلکہ اب تک جسمانی طور سے تو دِلّی کے ایک محلے میں رہتی ہیں لیکن ان کی ایک ایک سانس پاکستان سے آتی ہوئی ہوا کو اپنے اندر سموتی آئی ہے۔ان کا پل پل پاکستان جیسی جنت کی چاہ میں یوں بیتا ہے کہ آدم و حوا بھی کیا جنت کو یاد کرتے ہوں گے۔
جب ہم نے ہوش سنبھالا تو اماں بی ہم پانچوں بہن بھائیوں کو اپنے گرد بٹھا کر ایک کہانی چھیڑ دیا کرتی تھیں اماں مراد آبادی منعکس پاندان میں سے سوندھی سوندھی خوشبو والی کراری سی گلوری منہ میں ڈالتیں اور آنکھوں میں ایک عجیب سی حرکت سمو کر کہتیں حشر کے میدان میں اللہ سے پوچھوں گی۔۔۔۔یا میرے مولا !عورت کو اتنی آزادی تو دی ہوتی کہ وہ اپنی مرضی سے رہنے کی جگہ تو منتخب کر سکتی ،اپنے شوہر کے غلط کام کے خلاف قدم تو اٹھا سکتی۔یہ کیا زبردستی ہے بھلا مرد کو لے کے مجازی خدا بنا ڈالا۔۔۔ پھر دیکھنا مجھے دنیا کی تمام بیویوں سے اونچا رتبہ ملے گا کیوں کہ میں نے اس فرمان کے مطابق شوہر کی خاطر بہت بڑی قربانی دی ہے۔
تم لوگ جانتے ہو بچو!کہ تمھارے ابا کی یہ نوکری ،یہ وردی ،یہ گاڑی ، یہ بنگلہ ،نوکر چاکر ،ٹھاٹ باٹھ مجھے ہمیشہ کیوں کلساتے ہیں؟ ان کی خاطر، صرف ان کی خاطر تمھارے ابا نے اس جذبے کو سلا دیا جس جذبے کے تحت ہزاروں بھائیوں نے اپنے سر کٹوائے۔ہزاروں بہنوں نے عصمتوں کی قربانی دی اور تو اور میرے ابا نے جلیانوالہ باغ میں سینے پر گولی کھائی تھی اور مرتے ہوئے کہا تھا:'' میرے یہ لہو لہو جسد کو بے شک یہیں دفنا دینا لیکن میری یہ خون آلود قمیض اس پاک دھرتی پر ضرور لے جانا اور وہاں میری ایک قبر اور بنانااور اس دھرتی سے کہنا کہ اس بد نصیب کے لہو کے ایک ایک قطرے میں آزادی کی تڑپ تھی۔''
یہاں پہنچ کر اماں بی کی آواز بھر اجاتی۔آنکھوں میں ایک جوت سی جلنے لگتی اور ان کے چہرے پر عجیب سی سرخی ہوتی۔ میں سب سے چھوٹی تھی اس لیے ایسی باتوں سے اُلجھ جاتی۔میری طبیعت بیزار ہونے لگتی لیکن۔۔۔آپا بی کی آنکھیں آنسوؤں کے جگنوؤں سے جگمگا رہی ہوتیں۔ بڑے بھیا کا نو عمر خون جوش مار مار کر ان کے گال اور کان دہکانے لگتا ۔منجھلے بھیا بے چینی سے پہلو بدلتے اور میں ۔۔۔مجھے جمائیاں آنے لگتیں۔ اماں بی میرا سراپنی گود میں رکھ لیتیں اور میرے بالوں میں انگلیاں پھیرنے لگتیں اور کچھ توقف کے بعد پھر بولنے لگتیں'' تمھارے دونوں ماموں بڑھ چڑھ کر جلسوں میں حصہ لیتے۔ قائد اعظم کی تقریریں سننے دوسرے شہروں میں جاتے اور تمھارے دادا۔۔۔۔اللہ بخشے وہ تو آزادی کے ایسے متوالے تھے کہ سرکاری نوکری تک تج دی اور جب ہندوستان سے چلے تو پاس زادِ راہ کے علاوہ کچھ نہ تھا۔تمھارے ابا نے ان دنوں علی گڑھ سے ڈگری لی تھی۔مقابلے کا امتحان پاس کیا تھا اور ایک اچھے عہدے پر فائز ہو گئے تھے اور تبھی ان کی شادی مجھ سے ہو گئی۔وہ مسلمانوں کی آزادی کے سخت خلاف تھے ان کے خیال میں بھارت مسلمانوں کا بھی وطن ہے اس لیے اسے چھوڑنا پاگل پن ہے۔وہ خود ایک اچھے مقام پر تھے اس لیے انہیں مسلمانوں کے استحصال کا قطعی کوئی احساس نہیں تھا لیکن تمھارے دادا تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن تھے۔''
جب پاکستان بنا تو تمھارے دونوں ماموئوں نے سرکاری نوکریاں چھوڑ دیں اور سارا کنبہ پاکستان جانے کو تیار ہو گیا۔ ان دنوں تمھارے ابا دورے پر گئے ہوئے تھے میں نے اندر ہی اندر ساری تیاری کر لی تھی۔اس وقت ہمارے صرف دو ہی بچے تھے۔ تمھارے دادا نے پاکستان جانے کے لیے گاڑی کا انتطام بھی کر لیا تھا۔ہم سب اپنی امنگوں کی اتنی جلد تکمیل پر بہت خوش تھے اور ایک روز جب ہم سب گول کمرے میں بیٹھے پاکستان ہی کی باتیں کر رہے تھے کہ تمھارے ابا دورے سے واپس آگئے ۔وہ بہت غصے میں تھے۔ آتے ہی بولے یہ آپ لوگوں کو کیا سوجھ گئی ہے اپنا گھر بار ،نوکری چاکری ،جائیداد چھوڑ کر آپ آخر کس لیے وہاں جا رہے ہیں ،کس چیز کی کمی ہے آپ کو یہاں ؟  احساس ملکیت کی، آزادی کی اور خود مختاری کی ضرورت ہے ہمیں ۔تمھارے دادا نے جواب دیا۔ ہونہہ ۔ غیر دیس میں یہ سب کچھ مل جائے گا آپ کو ؟ تمھارے ابا نے طنزیہ کہا ۔غیر دیس ؟ یہ تم کیا کہہ رہے ہو ۔پاکستان کو غیر کہہ رہے ہو؟ ارے وہی تو ہمارا اپنا وطن ہے  ،تمھارے دادا جوش سے بولے۔
 تمھارے ابا نے ایک طنزیہ قہقہہ لگایا تو آپ لوگ آزادی کی پری کی تلاش میں کوہ قاف جا رہے ہیں ۔ وہاں جا کر رہیں گے کہاں؟کھائیں گے کہاں سے؟آزادی کو چاٹیے گا وہاں بیٹھ کر اور ہاں جب اس  آزادی  سے آپ کا پیٹ نہ بھر سکا تو اطلاع دے دیجیے گا۔ بلوا لوں کا آپ لوگوں کو واپس۔۔۔۔  بکواس بند کرو ۔۔۔خود غرض انسان ۔۔۔تم جیسے اذہان ہی نے اب تک مسلمانوں کو آزاد نہیں ہونے دیا تھا۔ہم وہاں بھوکے رہ لیں گے لیکن واپس اس قید خانے میں نہیں آئیں گے۔ تو ٹھیک ہے آپ سب جائیے ۔۔۔ میں تو اتنا اچھا عہدہ اور جائیداد چھوڑ کر نہیں جا سکتا اور نہ ہی میرے بیوی بچے جائیں گے۔ وہ تلملا کر یہ فیصلہ سنا کر چلے گئے اور میں تیورا کر کھڑے قد سے فرش پر جا گری۔
اور پھر سب چلے گئے۔میں ایک ایک کے آگے گڑگڑائی،روئی، واسطے دیے کہ مجھے بھی لے چلیں لیکن تب ان کے ہاتھ کٹ چکے تھے،زبانیں گنگ ہو چکی تھیں اور ان کے دل تڑپ رہے تھے لیکن اس وقت میری تقدیر کا مالک میرا مجازی خدا تھا اور تب میری اماں نے مجھے گلے لگا کر کہا تھا بیٹا! ہم اب تم پر حق نہیں جتا سکتے ،تم ہمارے لیے پرائی ہو۔ بس یہ یاد رکھنا کہ تمھاری آئندہ نسلیں باپ کی طرح پاکستان کو غیر نہ سمجھیں۔ان کو اس زہر سے بچانا اور ۔۔۔۔مجازی خدا کی رضا ہی حقیقی خدا کی رضا ہوتی ہے اس لیے صبر کرو۔۔۔   تمھارا باپ اپنی مادی آسائشیں نہ چھوڑ سکا لیکن میں نے اپناخواب روند ڈالااور آج بھی وہ مرد اپنے عہدے سے سنگھاسن پر بیٹھا مجھے میرے پاکستان کی جدائی میں تڑپا رہا ہے۔ اماں بی سسکنے لگتیں اور میرے بالوں میں رینگتی ان کی انگلیاں لرزنے لگتیں۔جب میں سمجھدار ہوئی تو مجھے اماں بی کے جذبے کا احساس ہوا۔ 
پاکستان سے ننھیال و ددھیال دونوں طرف سے خطوط آتے۔ ابا کے والدین اور اماں کی والدہ خدا کو پیاری ہو گئیں ۔ابا کے کلیدی عہدے کی زنجیرنے اماں کو کبھی پاکستان نہ جانے دیا اور اماں لمحہ لمحہ پاکستان کی یاد میں تڑپتی رہیں۔برسوں بیت گئے میرے سب بہن بھائی اپنے اپنے گھر بار والے ہو گئے تھے اور میں ایم اے فائنل ایئر میں تھی کہ ابا مجھے مقابلے کا امتحان دلوانا چاہتے تھے لیکن اماں تو کچھ وجہ جان چکی تھیں اور پھر جانے انہوں نے کیسے ابا کو منا لیا اور میری شادی پاکستان میں ماموں کے ہاں فون پر طے پا گئی لیکن ابا کی شرط تھی میری بیٹی کو بیاہنے انہیں پاکستان سے یہاں آنا ہو گا، ماموں تو شاید کبھی بھی یہاں کا دوبارہ رخ نہ کرتے لیکن شاید اماں کی محرومی کا ازالہ کرنے کی خاطر وہ اپنے بیٹے کے ہمراہ آئے اور نکاح کروا کے مجھے ساتھ لے گئے۔مجھے یوں لگا جیسے اماں نے اپنی ساری حسرتیں میرے دل میں سمو دی تھیں اور میں اماں کی پیاسی نگاہیں اپنی پیشانی پر سجائے اماں کے سپنیپورے کرنے لاہور ائیر پورٹ پر اتری جہاں سارا خاندان مجھے ریسیو کرنے آیا ہوا تھا۔ میرا ولیمہ بہت دھوم دھام سے ہوا اور سب رشتہ دار کراچی ،ایبٹ آباد اور راولپنڈی چلے گئے۔
ایک روز میرے مجازی خدا نے پوچھا ہنی مون کے لیے کہاں چلیں تو میں نے ہمک کر کہا میں سارا پاکستان دیکھنا چاہتی ہوں۔اس کا چپہ چپہ ۔۔۔۔میدان۔۔ پہاڑ۔۔۔صحرا۔۔۔دریا۔۔۔سمندر۔۔۔ارے بس بس بیوی رک جاؤ یہ ہنی مون تھوڑا مہنگا پڑے گا۔میں اپنی بے قراری پر محجوب سی ہو گئی۔وہ دراصل اماں کو اپنی آنکھوں سے پاکستان دکھانا چاہتی تھی اور پھر سچ مچ میرا ہنی مون چار ماہ پر محیط ہو گیااور میں اماں کی چاہت کی انگلی تھامے ان کا پاکستان دیکھنے نکل کھڑی ہوئی۔ میرے آنسوؤں نے اس دھرتی کو اماں بی کے ہجر کا سارا حال کہہ سنایا۔وہ دھرتی جہاں ہوا صرف ہمارے لیے چلتی ہے۔جس کے بادل صرف ہمارے لیے برستے ہیں۔جس کا سورج ساری حدت ہمارے لیے نچھاور کرتا ہے۔جہاں ہماری انتھک محنت کے بعدہماری ترقی کو کوئی اپنا استحصال نہیں سمجھتا ۔ اور اماں بی کی محبتوں کی امانت ا س دھرتی کو سونپ کر میں ہلکی پھلکی ہو گئی۔ اورپھر میری ازدواجی زندگی اپنی ڈگر پر چلنے لگی۔ 
ابا میاں ترقی کرتے ہوئے ڈائریکٹر بن گئے، وہ بہت خوش تھے اور اکثر کہتے تمھاری ماں بہت ناشکری ہے تمھارے چچائوں یا ماموئوں نے پاکستان جا کے کیا معرکہ مار لیا ہے،  وہی متوسط درجے کی ملازمتیں۔۔۔اور تین کمروں کے گھر۔۔۔اور کیا پایا ہے انہوں نے۔جو ملازمتیں وہ چھوڑ کے گئے تھے ان کے ساتھ کے اب فلیگ والی کار میں پھرتے ہیں۔۔۔تباہ کر لیا ہے میرے جذباتی خاندان نے خود کو۔۔۔۔۔ وہ  پیور ریشم کے گائون میں ملبوس امپورٹڈ خوشبور دار تمباکو کو اپنے فرانسیسی پائپ میں بھر کر پلاٹینم کے لائٹر سے سلگاتے ہوئے تاسف سے سر ہلاکر کہتے اور راکنگ چئیرپر جھول جھول کر کش لگانے لگتے۔ اور پھر ترقی کے چوتھے ہی دن ایک ہندو متعصب نے انہیں گولی مار دی اور وہ جو غیر دیس کی صعوبتوں سے خائف تھے، اپنے ہی دیس میںاقلیت کی سز اپا گئے۔ 
میں ان دنوں ابا میاں کے انتقال پر نہ جا سکی اور تب میں نے اماں کو کہا :اماں بی آپ کے پیروں کی زنجیر تو اب کٹ گئی ہے۔اب تو آپ پاکستان چکر لگا سکتی ہیں۔ آکر سب سے مل جایئے ناں آپ کے عزیزرشتے دار آپ کے لیے بہت بے قرار ہیں۔اماں بی نے ایک ٹھنڈی سانس لے کر کہا بیٹا جس رشتے کے کارن ہماری زندگی تڑپی ہو، اب اس عمر میں اس کے عہد سے پھر کر اپنی عاقبت کیوں خراب کروں اور میں دو محبتوں کے درمیان پسی ہوئی اس صابر عورت کا حوصلہ دیکھ کر دنگ رہ گئی جو ہمیشہ میرے لیے ایک معمہ بنی رہیں، ایک طرف شوہر کی محبت، آسائشیںاورمعاشرے میں نمایاں مقام سب کے ہوتے ہوئے بھی اماں بی ایک اَن دیکھے دیار کے ہجر میں تڑپتی رہیں اور اب جبکہ پاؤں میں کوئی بیڑی نہیں رہی تو ۔۔۔۔۔بے شک مکتب عشق کے  دستور نرالے ہوتے ہیں، سبق یاد کرنے والوں کو کبھی چھٹی نہیں ملتی۔
میں سوچ رہی تھی کہ جب پاکستان کی تاریخ لکھی جائے گی تو کسی کو معلوم بھی نہ ہو گا کہ ایک دل ایسا بھی ہے جس نے نہ کسی جلوس کی قیادت کی نہ کسی آنچل کو پرچم بنایا۔نہ سفر آزادی کی صعوبتیں سہیں لیکن جو تمام تر شدتوں کے ساتھ پاکستان کی تعمیر،تشکیل اور ترقی میں اس کے سنگ سنگ رہا ۔اماں بی مجھے پاکستان بھیج کر جیسے شانت ہو گئی تھیں۔ان کی بے قراری کو قرار آگیا تھا۔و ہ میرے قالب میں روح کی طرح موجزن ہو کر پاکستان میں اپنی زندگی جی رہی تھیں۔اور وہاں ان کا مادی وجود اپنے بچوں اور پوتوں پوتیوں کی خوشیوں کے سنگ زندگی بسر کر رہا تھا۔
میرے دو بچے ہو گئے تھے ۔میرے شوہر کو سپیشلائزیشن کے لیے چار سالہ سکالرشپ مل گیا تھا۔اور ہم برطانیہ کے ایک پرسکون شہر برمنگھم میں آگئے۔تب میں نے اماں کو ملنےآنے کے لیے کہااور بھیا نے جھٹ اماں کو روانہ کر دیا۔
میں اور اماں جیسے پھر سے جی اٹھے تھے پھر اماں وقتاً فوقتاً تین تین ماہ کے لیے میرے پاس آتی رہیں ۔اور پھر ہم نے عمرہ اکٹھے کیا۔ان دنوں پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیاں تیز ہو گئیں تھیں۔ان کی سرکوبی کے لیے بڑے جوان اور افسر بر سر پیکار تھے اور شہادتوں کے جام نوش کر رہے تھے۔ملک کے حالات،بگڑتی ہوئی معیشت ،امن و امان ،سیاسی عدم استحکام اور افراط زر کی وجہ سے کافی دِگر گوں تھے کہ پھر مئی کے تپتے مہینے میں نفرت اور شدت پسندی کی ایک ایسی لہر آگئی کہ جس کی تپش نے ہر درد مند دل کو جھلسا دیا۔
 مئی کے واقعے کو پڑوسی ملک کے میڈیا نے بہت اچھالا۔اور حسب عادت منفی پروپیگنڈے کے طومار باندھ دیے۔اماں بی بہت مضطرب رہتیں۔ہر وقت پاکستان کے امن اور سلامتی کی دعائیں مانگتی رہتیں۔اب ان کے واپسی کے دن قریب آرہے تھے تو اگست کا دن آگیااور اماں نے میرے بچوں کے ساتھ مل کر خوب گھر کو سجایا اور پکوان پکائے اور پاکستان کی آزادی کا خوب جشن منایا۔ اماں خوشی خوشی روانگی کی تیاری کر رہی تھیں کیونکہ منجھلے بھیا کے بیٹے کی شادی آپا کی بیٹی سے ہونے جا رہی تھی اور اماں بہت خوش تھیں۔پھر پاکستان میں جڑانوالہ کا حادثہ ہو گیا۔۔ہمارے ساتھ ساتھ اماں بھی بہت آزردہ رہتیں ۔مجھے اماں کے جذبوں کو ٹھیس پہنچنے کی فکر رہتی کہ ان کے خوابوں کی بہشت جیسے سلگنے لگی تھی۔
تبھی تو آج ان کی روانگی کے روز میرا دل چاہ رہا تھا کہ اماں واپس نہ جائیں۔کیونکہ اماں کی تمام سہیلیاں پاکستان کے متعلق اماں کی بے قراری پر پہلے ہی بہت جز بز رہتی تھیں۔ اب تو طعنے دے دے کر اماں کا دل دکھائیں گی۔ میں سب کچھ برداشت کر سکتی ہوں، اماں کی بہشت کا محل کریش ہوتے نہیں دیکھ سکتی۔تب اماں کمرے سے نکلیں اور میں میز پر ناشتہ لگائے بیٹھی تھی اور میرے شوہر گاڑی میں سامان رکھ رہے تھے۔  اماں نے بمشکل ایک توس چائے کے ساتھ نگلا اور میری روئی روئی سی آنکھیں دیکھ کر بولیں ۔۔۔کیوں بیٹا اب کی بار اتنے اداس کیوں ہو ،میرے جانے سے۔۔۔۔میں پھر آئوں گی چھ ماہ بعد۔  نہیں اماں بی میں اس لیے پریشان ہوں کہ آپ کی پڑوسن مسز کھوسہ پہلے ہی پاکستان سے آپ کی محبت پر نالاں رہتی ہیں اب پاکستان کے دگر گوں حالات پر جس طرح ان کا میڈیا منفی پروپیگنڈا کر رہا ہے، کہیں وہ بھی آپ کو طعنے نہ دیں۔پھر آپ کیسے سہہ پائیں گی؟
ارے میری بھولی بٹیا اس لیے کل سے مجھے روکنے پر مصر ہے؟میری بات سن ایک گھر ہوتا ہے ناں، وہاں کبھی خوشی ہوتی ہے کبھی غم ۔۔۔کبھی رزق کی فراوانی ہوتی ہے تو کبھی تنگدستی۔۔۔کبھی آپس میں افراد خانہ کی ناراضی ہوتی ہے تو کبھی صلح صفائی۔۔۔کبھی کبھی گھر کے جوشیلے بچے شدت جذبات اور غم و غصے کی حالت میں شدید رد عمل بھی کرتے ہیں اور کبھی کبھی شیطان کے بہکاوے میں آ کر انسان غلط کام بھی کر جاتا ہے۔تو اس کا یہ مطلب تو نہیں ہے کہآپ گھر چھوڑ دیں۔تمھیں یاد ہے بچپن میں تمھارے منجھلے بھیا کو یہی شکایت رہتی تھی کہ ابا بڑے بھیا کی باتیں زیادہ مانتے ہیں۔ان کی ہر فرمائش پوری کرتے ہیں اسی غصے میں ایک بار اس نے بڑے بھیا کے نئے سوٹ کو قینچی سے کتر کر تباہ کر دیا تھا۔کیا ہم نے اس کو گھر سے نکال دیا تھا؟۔۔۔نہیں ناں سزا دے کر اسے معاف کر دیا تھا۔۔۔۔تو بیٹا ایک ملک میں بھی ایسے واقعات ہوتے ہی رہتے ہیں۔ ان پر دل چھوٹا کرنا اور دوسروں کے سامنے نظریں جھکا کر نادم ہونے سے بہتر ہے کہ ہر سطح پر اپنی اصلاح کی جائے اور ان مسائل پر قابو پایا جائے۔۔۔۔تم نے دیکھا ہر نئے خوشگوار واقعے پر ارباب اختیار سے عوام تک سب نے مذمت کی اور مجرموں کو تنہا کر دیا۔ ارے ہم تو وہاں رہتے ہیں جہاں تنگ نظری ،تعصب ،ذات پات کی منافرت،مذہبی دشمنی ہے۔ ان سب کی پیش نظر خود  مودی سرکار کے حکم پر عوام کا ناطقہ بند کر دیا جاتا ہے ۔میں مسز کھوسہ سے کیوں گھبرائوں کیونکہ میرا پاکستان ہر بار مشکل حالات سے اپنی ہمت پر نکلا ہے اور انشااللہ نکلتا رہے گا۔ترقی کرے گا اور قائم بھی رہے گا۔۔۔جس کے عوام درد مند ہو، فوج جفا کش و بہادر ہو،جس کے دل میں ایمان محکم ہو اور جس کے سر' لا الٰہ  'کا سایہ ہو اسے کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔
بس احساس زیاں ہونا چاہیے جو ہم میں ہے اور ہم انشااللہ اس خاکداں میں ارض خوباں بسا ئیں گے۔اماں کی حوصلہ افزا باتیں سن کر میریآنکھیں امید اور مسرت سے بھرآئیں۔میں نے اماں بی کے ہاتھ تھام کر ان کی جھریوں بھری پیشانی چوم لی۔ ارے بھئی فلائیٹ لیٹ ہو جائے گی اب چلیں۔باہر سے میرے شوہر کیآواز سنائی دی اور ہم ماں بیٹی ہنستی ہوئی باہر نکل آئیں۔
اپنی بہادر اور محبت کے جذبے سے سرشار ماں کو الوداع کر کے واپس آتے ہوئے میرا من بالکل ہلکا ہو چکا تھا ۔ اگست کے روز کسی پاکستانی چینل کے شاعر سے سنی ہوئی اک نظم کے یہ اشعار میرے لبوں پرآگئے۔
وہ زمیں اہل وطن کی آنکھ جہاں پہ ہے
وہ دیار حسن وہ شہر خوباں کہاں پہ ہے
وہی شہر خوباں دیار خوباں ہے بالیقیں
عافیت کے حصار میں رہیں سب مکیں
اسی شہر خوباں کی مل کے سب کریں جستجو
ہے دلوں میں جس کی ازل سے سب کے ہی آرزو
مگر اب یہ عزم ہے پوری قوم کے ساتھیو !
اسی شہر خوباں دیار حسن کے راہیو !
اسی خاکداں کو بہار رت سے سجائیں گے
اسی ارض پاک پہ شہر خوباں بسائیں گے
 انشااللہ