کھولوں میں جب بھی دروازہ
دیتا عجب ہے یہ آوازہ
کھلتا ہے جب چر چر کر کے
کہتا ہے یہ آہیں بھر کے
گھر سے باہر جاتے کیوں ہو
مجھ کو روز رلاتے کیوں ہو
میں ہوں اسے جواباً کہتا
محنت کش بیٹھا نہیں رہتا
وقت پہ اس کو کام ہے کرنا
روشن اپنا نام ہے کرنا
حرکت میں برکت ہے پیارے!
محنت میں عظمت ہے پیارے!
مجھ کو باہر جانا ہوگا
اپنا فرض نبھانا ہوگا
سارے کاموں کو نمٹا کر
جلد ملوں گا واپس آ کر
تبصرے