اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 19:58
تنازع فلسطین اور عالمی امن! بھارت کی دیگرممالک میں تخریب کاری اوردہشت گردانہ کارروائیوں کی تاریخ صلۂ شہید کیا ہے تب و تاب جاودانہ اب جنت میں آپ سے ملوں گا چاند ایسا کہاں سے لائوں کہ تجھ سا کہیں جسے علّامہ اقبال اور مغربی مفکرین مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات شہ رگِ پاکستان یوم سیاہ کشمیر۔ عالمی ضمیر کی بیداری کی ضرورت ملی نغمہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں 27اکتوبر1947۔۔۔ کشمیر پربھارت کا غاصبانہ قبضہ اک پہلو یہ بھی ہے کشمیر کی تصویر کا گرین پاکستان انیشیٹومنصوبہ پاکستان کی خوشحالی کا ضامن  میڈیا اور ہم آؤ اپنی سوچ کو بدلیں بحر ِ ہند کی سیاسی و معاشی اہمیت،پاکستان کے تناظر میں  ویسٹ مینجمنٹ !سماجی شعور کی بیداری کی ضرورت خون کی قیمت ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی معاونت راہ ِحق کا شہید۔لیفٹیننٹ ناصر حسین سلہریا (تمغۂ بسالت) ایک باہمت محب ِ وطن ماں اور اس کے بہادر بیٹے کی جرأت آمیز داستان امدادی کارروائیاں اور افواج پاکستان  سفر وادیٔ کمراٹ کا ماضی کے جھروکوں سے ایک زمانہ بیت گیا خود ملامتی  عسکری و قومی ادارہ برائے امراض قلب راولپنڈی  دہر میں اسمِ محمدۖ سے اُجالا کردے ! عصر حاضر (بسلسلہ بانگِ درا کے سو سال ) بانگ درا کی طویل نظمیں یومِ دفاع:سیالکوٹ میں ہلال استقلال کی تبدیلی پرچم کی رسم اوردیگر خصوصی تقریبات وزیر اعظم پاکستان کی راولپنڈی میں آرمی وار گیم کے اختتامی اجلاس میں شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ عمان  سنو : امن کی آواز ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز کی ٹیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات پاکستانی مسلح افواج کی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا چین کا سرکاری دورہ روسی فیڈریشن کے نائب وزیر اعظم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ کراچی  آئی ٹی پارک کا افتتاح اور تاجر برادری سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا ضلع اورکزئی کا دورہ  ایک دن پاک بحریہ کے ساتھ پاک میرینز پاسنگ آئوٹ پریڈ سربراہ پاک فضائیہ کا دورۂ ترکی  اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات یوم دفاع و شہداء کے موقع پرملتان اور اوکاڑہ گیر یثرن میں تقریبات سندھ میں یومِ دفاع کی تقریبات اور کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکی شہدا ء کے خاندانوں سے ملاقات پشاورگیریژن میں یومِ دفاع و شہداء کے موقع پر تقریبات کا انعقاد ملٹری کالج جہلم میں تقریب بسلسلہ یومِ دفاع آزاد کشمیر: پاک فوج کی قربانیاں اور ترقی میں کردار  پاکستان آرڈننس فیکٹریز کا افتتاح 1951  اداریہ: پیغامِ اقبال اور باہمی یگانگت اقبال کی راہ نمائی اور وجود ِپاکستان اقبال کی شاعری اور نوجوان دعائے اقبال بانگِ درا اور علامہ اقبال کا ذہنی و فکری ارتقا نگاہ فکر میں فرائولین ڈورس لینڈویر (آنٹی ڈورس ) شنگھائی تعاون تنظیم کا 23 واں اجلاس ایس سی اوکانفرنس ، چینی وزیراعظم کا خصوصی دورہ اور اہم اعلانات وطن   بیلٹ احتجاج 6 نومبریومِ شہدائے جموں فیک نیوز ۔ جعلی خبریں ملک کودرپیش اندرونی وبیرونی خطرات اورپاک فوج  سیندک منصوبہ بلوچستان  آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف ری ہیبلی ٹیشن میڈیسن(AFIRM) نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل )کی تعلیمی خدمات پاک فوج کے زیرِ اہتمام قبائلی اضلاع میں ترقی و خوشحالی کا سفر نوجوانوں میں سگریٹ نوشی اور منشیات کا رجحان پاکستان کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا تدارک کیونکر ممکن ہے کسی چال میں بھی لوگ اللہ کا پیارامہمان میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثار کروں وطن کا بیٹا جرأت کا درخشندہ ستارہ  وہ گمنام راہوں کا سپاہی تھا حب ڈیم افتخار عارف:دل اور دنیا کے بیچ ماہ نو ہر دل عزیز میزبان ، اُستاد اور کالم نویس دلدار پرویز بھٹی وہ عینک والا، سمارٹ سا رُک جا ۔۔۔۔ٹھہر جا حقائقِ سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی چند کتب کا تذکرہ حقائقِ سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی چند کتب کا تذکرہ شہادت کا سفر: خاندانوں کے صبر کی آزمائش قومی پرچم کی واپسی۔1973ء چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی اسٹریٹجک ویژن انسٹی ٹیوٹ  اسلام آباد کانفرنس 2024میں شرکت  پاکستان ملٹری اکیڈمی میں کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کا انعقاد ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم کی آرمی چیف سے ملاقات  جمہوریہ بیلاروس کے وزیر اعظم کی آرمی چیف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری کی ایک اعلیٰ سطحی سرکاری و تجارتی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات  کیمبرین پیٹرول ایکسرسائز 2024ء نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء اور فیکلٹی ممبرز کا پاک بحریہ کے جہازوں کا دورہ ہائیڈرو گرافر آف پاکستان کا  نیشنل سکول آف ہائیڈروگرافی کا دورہ پشاور میں ٹرائیبل یوتھ کنونشن اور سپورٹس گالا کا انعقاد سوات اور مالاکنڈکے طلبا و طالبات کی کور کمانڈر پشاور سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا اورکزئی ،مہمند اوردیرکے اضلاع کادورہ طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) تربت کا دورہ آئی جی ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا گرلز کیڈٹ کالج تربت اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا دورہ طلباء اور فیکلٹی ممبران کا ملتان گیریژن کا دورہ نشانہ بازی کے تربیتی پروگرام کا انعقاد ایک دن پاک فوج کے ساتھ، مختلف سکولو ں اور کالجوں کے 150سے زائد طلبا اور اساتذہ کا ٹلہ فیلڈ فائر رینجز(جہلم)کا دورہ
Advertisements

ہلال اردو

اقبال منزل : ایک قومی اثاثہ

نومبر 2023


شاعر مشرق مفکر پاکستان حضرت علامہ اقبال کے نام سے منسوب
 اقبال منزل کی دیکھ بھال کے لیے مامور  سید ریاض حسین نقوی سے گفتگو
سیالکوٹ شاعر مشرق مفکر پاکستان حضرت علامہ محمد اقبال  کی جائے پیدائش اقبال منزل کے نام سے منسوب ہے۔اس تاریخی عمارت  میں ایک ایسے شخص کو   36سال تک مقیم رہنے کا  شرف حاصل ہے جس کا  نہ تو حضرت علامہ اقبال اور نہ ہی خاندان اقبال سے کسی قسم کا کوئی خونی رشتہ یا کوئی براہ راست تعلق ہے لیکن اقبال منزل میں ان کے گزرے شب  و روز نے ان کی زندگی  بدل کر رکھ دی ہے۔  شاعرمشرق حضرت علامہ اقبال سے ان کی عقیدت و محبت اور روحانی رشتہ اتنا مضبوط اور طاقت ور ہے کہ وہ جب بھی اس تعلق کا تذکرہ کرتے ہیں تو انتہائی جذباتی ہو جاتے ہیں اور ان کی آنکھوں سے آنسو بہنا  شروع ہوجاتے ہیں۔ 36 سال قبل  21  مارچ  1987 کو شاہی قلعہ لاہور میں محکمہ آثار قدیمہ میں بطور لائبر یرین اپنی ملازمت کا آغاز کرنے والے سید ریاض حسین نقوی کو صرف چودہ دن بعد ہی سیالکوٹ میں اقبال منزل کے انچارج کے طور پر تعینات کر دیا گیا۔ دلچسپ بات یہ تھی کہ انہیں اس سے پہلے نہ تو اقبال منزل کا وزٹ کرنے کا موقع ملا اور نہ انہوں نے کبھی سیالکوٹ دیکھا تھا جبکہ ان کی سیالکوٹ میں تعیناتی کے وقت ان کے دوستوں اور ساتھی ملازمین نے سیالکوٹ میں تعیناتی پر اتنا ڈرا دیا تھا کہ وہ  اپنی تبدیلی رکوانے کا سوچنے لگے تھے۔ ایک تو انہیں سرکاری ملازمت کا کوئی تجربہ نہیں تھا جبکہ سیالکوٹ میں تعیناتی سے ان کی تنخواہ  میں بگ سٹی الائونس نہ ملنے کی وجہ سے کمی ہو جانی تھی۔ اسی طرح  دیگر اضافی اخراجات اور اپنے گھر والوں سے جدائی بھی برداشت کرنا پڑنی تھی۔ لیکن اللہ کو جو منظور ہوتا ہے اس بارے انسان کو علم نہیں ہوتا۔ سیالکوٹ تعیناتی سے گھبرانے  والے سید ریاض حسین نقوی اب سیالکوٹ سے واپس لاہور جانے کے لیے تیار نہیں۔ جب بھی ان سے کوئی ان  کے آبائی شہر لاہور واپس جانے کی بات کرتا ہے تو ریاض نقوی انتہائی پریشان ہوجاتے ہیں اور کہتے ہیں آپ مجھے اپنے پیر و مرشد حضرت علامہ اقبال کی روح سے الگ کیوں کرنا چاہتے ہیں؟  



 4اپریل1987کو داتا کی نگری لاہور سے شہر اقبال سیالکوٹ آنے والے ریاض نقوی کا اب لاہور جانے کو دل ہی نہیں کرتا اور  وہ ہر وقت اقبال منزل کی خدمت کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ 25  فروری2017 کواپنی  مدت ملازمت  سے  ریٹائر ہونے کے بعد انہیں  کچھ عرصہ کے لیے اقبال منزل سے باہر رہنا پڑا تو ان کی حالت دیکھی نہیں جاتی تھی۔  ان کے دوست احباب ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد ان میں نمایاں فرق دیکھ رہے تھے۔وہ ہر وقت پریشان اور بجھے بجھے  نظر آتے۔ اپنی اس پریشانی کو کم کرنے کے لیے جب اقبال منزل کے اندر داخل ہوتے تو ایک لمحے بعدہی ہشاش بشاش نظر آنے لگتے۔محکمہ آثار قدیمہ کے اعلیٰ افسران نے ان کی اس کیفیت اور ان کی اقبال منزل کے لیے گراں قدر خدمات کی وجہ سے 17 اگست  2017 کو  تین سال کے لیے کنٹریکٹ پر دوبارہ ملازمت دے دی تو ان کی خوشی کی انتہا نہیں تھی ۔ مزے کی بات یہ ہے کہ ان کے اس کنٹریکٹ کی مدت اگست 2020 سے ختم ہو چکی ہے اور ان کی جگہ پر محمد نذیر کی تعیناتی بھی ہو چکی ہے لیکن اب بھی سید ریاض حسین نقوی باقاعدگی سے روزانہ اقبال منزل آتے ہیں اور اپنے فرائض رضاکارانہ طور پر اسی طرح سرانجام دیتے ہیں جس طرح اپنے محکمے سے تنخواہ لینے کے دوران سرانجام دیا کرتے تھے۔ ایسا جذبہ کسی ریٹائرڈ سرکاری ملازم میں کم ہی دیکھنے میں آتا ہے۔یہ بات بھی بڑی حوصلہ افزا ہے کہ ریاض نقوی کا اقبال منزل کے ساتھ جذبہ اور جنون دیکھ کر ان کی جگہ پر تعینات ہونے والے کیئر ٹیکر محمد نذیر ان سے بھرپور تعاون کرتے ہیں اور ان کی رضاکارانہ خدمات سے پوری طرح فائدہ اٹھاتے ہیں۔  



ریاض حسین نقوی سے ساڑھے تین عشروں پر محیط عرصے کے دوران اقبال منزل میں رہتے ہوئے پیش آنے والے واقعات  اور اقبال منزل کی تاریخ اور موجودہ صورت حال کے حوالے سے  ایک خصوصی ملاقات ہوئی ۔سید ریاض حسین نقوی نے گفتگو کا آغاز اللہ تبارک تعالیٰ کی اس عنایت پر شکریہ ادا کرنے سے کیا  اور کہا کہ انہیں دنیا کی تاریخ کے ایک ایسے درویش منش مفکر و شاعر اور مسلم امہ کے عظیم رہنما حضرت علامہ محمد اقبال کی جائے پیدائش کی دیکھ بھال کا  فریضہ سرانجام دینے کے لیے چنا ۔ ان کا کہنا ہے کہ اقبال منزل ایک عمارت کا نام نہیں بلکہ ایک روحانی درس گاہ ہے جس سے کسی نے جتنا بھی پیار کیا اتنا ہی سکون حاصل کیا اور اس کی زندگی بدل گئی۔ریاض نقوی کہتے ہیں کہ اس عمارت میں آنے والے ہر شخص پر جو جادوئی اثر ہوتا ہے وہ میری سمجھ سے باہر ہے۔اس راز کو جاننے کی بہت کوشش کی ہے ۔ وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس مکان کے اندر جو روحانیت محسوس ہوتی ہے اورہر کسی کو متاثر کرتی ہے اس کی وجہ حضرت علامہ اقبال ، ان کے بزرگوں کی طرف سے کی جانے والی عبادات ، خلوص نیت اور انسانیت کی خدمت کا جذبہ معلوم  ہوتاہے۔ اقبال منزل میں آنے والوں کو جو روحانی سکون ملتا ہے  اور ایک عجیب طرح کی  جو کیفیت ان پر طاری ہوتی ہے اس کا جس کسی کو تجربہ ہو جاتا ہے وہ بار بار اقبال منزل میں آنے کی کوشش کرتا ہے۔


 


حضرت  علامہ اقبال کی روحانیت پر تحقیق کرنے والے ایک امریکن جب اقبال منزل آئے تو  انہوں نے جس کمرے میں حضرت اقبال پیدا ہوئے تھے، اس کمرے میں کچھ وقت اکیلے گزارنے کی درخواست کی ۔ریاض نقوی بتاتے ہیں کہ چونکہ تمام کمروں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں، اس لیے  انہوں نے دیکھا کہ وہ امریکن کمرے کے فرش پر لیٹ کر اسے چوم رہا تھا ۔ کمرے سے باہر آنے پر میں نے ان سے جب ایسا کرنے کی وجہ پوچھی تو ان کا کہنا تھا کہ میں اس لیے فرش کو چوم رہا تھا کہ اس پر حضرت اقبال کے پائوں لگے ہوں گے اور میں ان کا لمس محسوس کرنا چاہ رہا تھا۔ ریاض نقوی نے مزید بتایا کہ جب بھی کوئی ایرانی اقبال منزل میں آتا ہے تو اس منزل کی دیواروں کو چومتا ہے۔ ایرانی پاکستانیوں کی نسبت حضرت  علامہ اقبال اور ان کے زیر استعمال رہنے والی اشیاء سے زیادہ پیار کرتے ہیں اور عقیدت رکھتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اقبال منزل کو محفوظ اور خوبصورت بنانے میں پاک آرمی نے سب سے زیادہ توجہ دی ہے۔ والدین اقبال کی قبروں کو پہچان دینے میں کسٹمز کے دوریش منش افسر یاسین طاہر نے بھی ایک بڑا کام یہ کیا تھا کہ ان پر والدہ محترمہ حضرت امام بی بی اور والد محترم حضرت شیخ نور محمد کے نام لکھوا ئے تھے ۔ والدین اقبال کی قبروں پر صرف مادر اقبال اور پدر اقبال ہی لکھا ہوا تھا اور کسی کو علم نہیں تھا کہ اقبال صاحب کے والدین کے نام کیا ہیں۔سید ریاض نقوی نے والدین اقبال کے نام سے سیالکوٹ کے مختلف اداروں کے نام منسوب کرانے کی ایک رفاہی ادارے مدینہ ٹرسٹ کی طرف سے شروع کی گئی مہم کابھی ذکر کیا جس کے تحت گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کے ایمن آباد روڈ پر زیر تعمیر نیو کیمپس کا نام والدہ اقبال محترمہ امام بی بی رکھنے پر یونیورسٹی کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا جبکہ رنگ پورہ کی ڈسپنسری کانام بھی گورنمنٹ امام بی بی ڈسپنسری رکھنے کو عظیم ماں کی خدمات کے اعتراف کی ایک اچھی کوشش قرار دیا۔  ریاض نقوی کا کہنا ہے کہ اقبال منزل کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس کے درو دیوار اپنی اصلی حالت میں موجود ہیں ۔
 سید ریاض حسین نقوی نے بتایا کہ جب ان کو سیالکوٹ تبدیلی کے احکامات ملے  انہیں یہی پتہ تھا کہ حضرت علامہ اقبال تصورِ پاکستان کے خالق  ہیں اور انہیں شاعر مشرق کہا جاتا ہے  اور انہیں ان کی جائے پیدائش جسے اقبال منزل کہا جاتا ہے ، اس کی دیکھ بھال اور نگہداشت کرنی ہے۔  لیکن انہیں یہ بالکل علم نہیں تھا کہ اس اقبال منزل  میں رہنے والے تمام افراد کتنے عظیم  ہیں اور انہوں نے اپنا اپنا کردار کس اچھے انداز سے ادا کرکے  عزم و ہمت کی لازوال مثالیں قائم کی ہیں۔  
حضرت علامہ محمد اقبال دراصل ایک عظیم انسان  ہیں اور انہیں جنم دینے والی والدہ محترمہ حضرت امام بی بی،  علامہ صاحب کی تربیت کرنے والے والد محترم حضرت شیخ نور محمد اور ان کی ہر لمحہ مالی معاونت کرنے والے ان کے بڑے بھائی شیخ عطا محمد کے بارے سن کر اور یہاں پڑی ہوئی کتابوں سے پڑھ کر ان  کے علم میں جو اضافہ ہوا وہ تو اپنی جگہ ایک حقیقت ہے لیکن ان معلومات سے ان کی اپنی زندگی پر جو اثرات مرتب ہوئے  وہ بیان سے باہر ہیں۔ایک طویل عرصہ اس عمارت میں مقیم رہنے کی وجہ سے اس عمارت کی ایک ایک اینٹ اور علامہ صاحب کے زیر استعمال رہنے والی تمام اشیاء کے ساتھ ناقابل بیان انسیت ہو گئی ہے۔ اقبال منزل کا  ایک طویل عرصے تک مکین رہنے کی وجہ سے ان کی دنیا ہی بدل گئی ہے۔علامہ اقبال سے عشق اور لگن نے انہیں حقیقی معنوں میں شیدائی اقبال اور ماہر اقبالیات بنا دیا ۔
ریاض نقوی نے بتایا کہ سیالکوٹ میں اقبال منزل وہ منزل سعید ہے جس میں شاعر مشرق مفکر پاکستان حضرت علامہ محمد اقبال  نے آنکھیں کھولیں اور جہان عمل میں اولین سانس لی۔ یہ عمارت شہر کے قدیم ترین بازار چوڑی گراں جو اَب اقبال سٹریٹ کے نام سے منسوب ہے، میں واقع  ہے۔ اس مکان نے کئی نشیب و فراز دیکھے ہیں۔ یہ مکان وقت کے ساتھ ساتھ مختلف تعمیر اتی مراحل سے بھی گزرتا رہا  اور اس کے ڈیزائن اور رقبے میں بھی اضافہ ہوتا رہا۔ علامہ اقبال کی والدہ ماجدہ امام بی بی نے اسی مکان میں اقبال جیسے عظیم مفکر کو جنم دیا۔ اس مکان نے والدین اقبال کو اس جہان  فانی سے رخصت  ہوتے اور سب کو سوگوار چھوڑتے بھی دیکھا۔ علامہ اقبال کی بیٹی معراج  بیگم کی پیدائش اور نوجوانی میں ان کی جدائی کا منظر بھی دیکھا جبکہ فرزند اقبال جاوید اقبال کا جنم بھی اسی مکان میں ہوا۔ غرض یہ مکان ایک تاریخ اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے۔
 یہ بات بھی  دل چسپی سے خالی نہیں ہو گی کہ اقبال کا خاندان علا مہ صاحب کے دادا حضور شیخ محمد رفیق کی قیادت  میں اپنے بھائی  عبداللہ کے ہمراہ  جب  جموں و کشمیر میں ہونے والے بد امنی کے واقعات کی  وجہ سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے تو وہ سب سے پہلے سیالکوٹ شہر نہیں آئے تھے  بلکہ ان کے خاندان کا سب سے پہلا  پڑائو سمبڑیال سے دو کلو میٹر دور واقع گائوں جیٹھی کے میں ہوا تھا۔ شیخ محمد رفیق سائیکل پر سیالکوٹ شہر آتے اور دھسے(موٹی اون کی چادریں )فروخت کرکے اپنے خاندان کی کفالت کرتے ۔روزانہ جیٹھی کے سے سیالکوٹ شہر آنے اور پھر واپس جانے پر تھک جاتے تو انہوں نے سیالکوٹ شہر ہی میں منتقل ہونے کا فیصلہ کیا۔جہاں انہوں نے محلہ کھٹیکاں میں کرائے کے مکان میں رہائش اختیار کی جبکہ ان کے ایک بھائی عبداللہ گائوں جیٹھی کے ہی میں رہنے لگے۔ کچھ عرصہ بعد شیخ محمد رفیق نے اپنے بھائی عبداللہ کے ساتھ مل کر بازار  چوڑی گراں میں اپنا ذاتی مکان خرید لیا۔ ڈیڑھ دو مرلے پر تعمیرشدہ مکان ایک سو پچاس روپے میں خریدا گیا ۔یہ ایک منزلہ مکان پرانے فیشن کا تھا ۔کچھ کچا اور کچھ پکا تھا۔ جس میں گلی کی طرف ایک ڈیوڑھی، دو کوٹھڑیاں ان کے ساتھ ایک دالان اور اس کے آگے چھوٹا سا صحن تھا۔دسمبر 1892ء اور مارچ 1895 ء  میں علامہ اقبال کے والد محترم شیخ نور محمد میاں جی نے اس میں اضافہ کرنے کے لیے ایک ملحقہ مکان خریدکر اس مکان میں شامل کرلیا۔اسی مکان کے پرانے حصے کے کونے والی کوٹھڑی جس کی دو کھڑکیاں گلی میں کھلتی ہیں کو علامہ اقبال کی جائے پیدائش ہونے کا شرف حاصل ہے۔  دلچسپ بات یہ ہے کہ اقبال منزل کا صدر دروازہ عمارت کے  اسی پچھلے حصے میں کھلتا ہے جو کہ علامہ صاحب کے بزرگوں  کے ہاتھوں کا لگا ہوا ہے اور اصل حالت میں اب بھی موجود ہے ۔ والدہ محترمہ علامہ اقبال حضرت امام بی بی  نے اسی مکان کے ناپختہ صحن میں اقبال کو پائوں پائوں چلنا ، بولنا سکھایا، ادب و آداب سکھائے۔ اقبال یہیں کھیلتے کودتے پروان چڑھے۔ بعد ازاںاقبال کے بڑے بھائی شیخ عطا محمدنے اس آبائی مکان کے ساتھ ملحقہ ایک اور مکان خرید کر اسے اس میں شامل کرکے موجودہ مکان کی از سرِ نو تعمیر کروا کے اسے ایک عظیم الشان سہ منزلہ حویلی میں تبدیل کیا  اور اسے اپنے نام سے منسوب کرنے کی بجائے  اپنے عظیم بھائی حضرت علامہ اقبال کے نام  سے منسوب کرکے اسے اقبال منزل کا نام دے کر  ہمیشہ کے لیے اس مکان کو یاد گار اور اہم بنا دیا ۔
 شیخ عطا محمد نے اس آبائی  مکان کی از سرے نو تعمیر ضرور کی لیکن اس کی پرانی ہیئت کو پوری طرح برقرار رکھنے کی بھرپور کوشش کی۔ دیواریں اور فرش نئے طریقے سے پختہ ضرور کیے مگر ڈیوڑھی، کوٹھڑیاں اوردالان تقریباً اسی طرح رہے اور صحن کا طول و عرض بھی قریب قریب وہی رکھا۔ چونکہ شیخ عطا محمد خود سول انجینئر تھے اس  لیے انہوں نے اس عمارت کو اپنے اصلی حسن میں محفوظ رکھنے میں خوب کمال دکھایا۔اس طرح وہ تاریخی جگہ جہاں حکیم الامت نے جنم لیا تھا، اسی طرح موجود رہی۔ اقبال منزل میں وہ کمرہ بھی خاصی اہمیت رکھتا ہے جو والد محترم شیخ نور محمد کے لیے مختص تھا اور اقبال اپنے عظیم والد کی نصیحتیں سنتے اور پہروں حاضر خدمت رہتے اور ان سے اکتساب فیض حاصل کرتے۔یہاں وہ کمرہ بھی موجود ہے جو ان کے بڑے بھائی شیخ عطا محمد کے لیے مختص تھا جہاں دونوں بھائیوں کا وقت گزرتا۔ اقبال منزل کی اندرونی نشست گاہ میں آج بھی اسی طرح لکڑی کے تخت بچھے ہیں جس طرح پہلے زمانے میں  تھے۔ انہی تختوں پر سفید چاندنیوں کے اوپر گائو تکیوں کے سہارے بیٹھ کر شاعر مشرق حقہ نوش فرمایا کرتے تھے۔انہی تختوں کو شرف حاصل ہے کہ جب حضرت علامہ سیالکوٹ میں تشریف لاتے اور یہاں قیام فرماتے توانہی کے اوپر ان کا پلنگ بھی بچھا دیا جاتا۔ یہاں و ہ بیرونی نشست گاہ بھی موجود ہے جس میں مفکرپاکستان مہمانوں اور آنے والے عام لوگوں کو شرف ملاقات بخشا کرتے تھے۔  
 ریاض نقوی بتاتے ہیں کہ اقبال منزل میںلاتعداد ایسی چیزیں موجود ہیں جنہیں علامہ صاحب کے استعمال میں رہنے کا شرف حاصل رہا ہے۔وہ آرام دہ کرسیاں جن پر انہوں نے آرام فرمایا،وہ پلنگ جن پر وہ محو استراحت رہے،وہ قالین جنہیں ان کے قدم چومنے کی سعادت  نصیب رہی،وہ درو دیوار جن کو شاعر مشرق کے ہاتھوں کا لمس میسر آیا، وہ کتابیں جو ان کے مطالعے میں رہیں، وہ آتش دان جس کے سامنے بیٹھ کر مفکر پاکستان طویل اور خنک راتوں میں محو فکر رہے۔ یہاں تیل کے وہ  دیوار گیر لیمپ آج بھی موجود ہیں جن کی روشنی میںآپ مصروف مطالعہ رہے۔ اقبال منزل کم و بیش پندرہ کمروں پرمشتمل ہوا کرتی تھی۔ وہ لان اور صحن بھی موجود ہے جس میں ان کا بچپن ، لڑکپن اور جوانی گزری۔ علامہ اقبال کے بڑے بھائی شیخ عطا اللہ بھی اس مکان میں پیدا ہوئے۔
میاں شیخ نور محمد17 اگست 1930 ء میں اللہ کو پیارے ہو ئے۔علامہ اقبال 21  اپریل 1938 ء کو وصال کر گئے جبکہ ان کے بڑے بھائی  شیخ عطا محمد 1940ء  میں انتقال کر گئے۔ اس لحاظ سے اقبال منزل آہستہ آہستہ اپنے پیاروں سے محروم ہوتی گئی۔ اقبال منزل کو مئی  1971ء میں محکمہ آثار قدیمہ نے اپنی تحویل میں لے لیا۔ اس وقت اقبال منزل کی چابیاں خالد نظیر صوفی کی تحویل میں ہوا کرتی تھیں۔ چنانچہ  انہوںنے تمام اشیاء محکمہ آثار قدیمہ کے حکام کے حوالے کیں اور گھر میں موجود تمام سامان انہیں دکھا یا۔ تمام فرنیچر ، تصاویر ،کراکری، اور دیگر گھریلو سامان اس لیے وہا ں چھوڑا گیا کہ اقبال منزل کو اسی طرح محفوظ کیا جائے گا تاکہ جو لوگ اقبال  کے مولدو مسکن کو دیکھنے آئیں انہیں معلوم ہو سکے کہ اقبال فیملی کس طرح یہاں رہتی رہی اور ان  کاانداز زندگی کیسا تھا۔
  سید ریاض نقوی نے اقبال منزل کے بارے ایک نئی بات یہ بتائی کہ علامہ اقبال روڈ کی طرف اقبال منزل کا عقبی حصہ ہے ۔ عمارت کا اصل ماتھا گلی کی طرفہے۔ اس طرف دیوار پر انی طرز پر بڑی نفاست اور خوبصورتی سے تعمیر کی گئی ہے۔بلاشبہ اقبال منزل ہماری قوم کے لیے ایک انتہائی یادگار ورثہ ہے جس کی حفاظت وتزئین و آرائش ہوتی رہنی چاہیے تاکہ یہ قومی اثاثہ محفوظ رہے۔ ||


مضمون نگار شعبہ صحافت سے منسلک ہیں۔

[email protected]