گزشتہ دنوں بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں کمانڈر کوئٹہ کور لیفٹننٹ جنرل آصف غفور کی ہدایات پر منشیات کی پیداوار اور منشیات کے گوداموں کے خاتمے کیلئے آپریشن شروع کیا گیا۔آپریشن میں ایف سی بلوچستان، اینٹی نارکوٹکس فورس، لیویز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حصہ لیا۔ آپریشن میں اب تک 3400 کلوگرام منشیات برآمد کی گئی، 3000 کلوگرام کیمیکل/کروڈ ایفیڈرین کو تلف کیا گیا، 28 نارکوٹکس مینوفیکچرنگ پراسیسنگ مشینیں تباہ کردی گئیں،منشیات کے 48کمپائونڈز کو مسمار کیا گیا اور 70 ایکڑ پر منشیات کی کاشت کو بھی ختم کر دیا گیا۔
آپریشن کی کامیابی پرکمانڈر کوئٹہ کور نے علاقے کا دورہ کیا، کور کمانڈر نے فورسز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اسے معاشرے کی عظیم خدمت قرار دیا۔کور کمانڈر نے کہا کہ اپنے بچوں اور دیگر نشے کے عادی افراد کو اس لعنت سے بچانا ہماری قومی ذمہ داری ہے اور اسے پورا کیا جائے گا۔ انہوںنے مزید کہا کہ منشیات کی کاشت اور پیداوار کے ساتھ ساتھ منشیات فروشوں کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے ۔کورکمانڈر نے اس آپریشن کے انعقاد پر مقامی آبادی کے تعاون کو بھی سراہا۔
یادرہے اس آپریشن کے پلان کو 28 اگست 2023کو کور ہیڈ کوارٹرز کوئٹہ میں منعقدہ ایک اجلاس میں حتمی شکل دی گئی، جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل تھے۔ جس کے بعد 30 اگست کو قلعہ عبداللہ میں انسداد منشیات مہم کے تحت ایک جرگے کا انعقاد بھی کیا گیا۔ جرگے میں مقامی عمائدین نے قلعہ عبداللہ اور گلستان میں منشیات فیکٹریوں کے خاتمے اور منشیات پیداوار کو روکنے میں سیکورٹی اداروں کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ۔
پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے یہ آپریشن بلوچستان ،بالخصوص تعلیمی اداروں کو منشیات کی لعنت سے محفوظ رکھنے کیلئے کیے جارہے ہیں۔
تبصرے