گزشتہ دنوں جنرل سید عاصم منیرنے جمہوریہ ترکی کاسرکاری دورہ کیا۔ یہ دورہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تاریخی سفارتی اور فوجی تعلقات کو بڑھانے کے لیے اعلی سطح کے باہمی دوروں کا حصہ ہے۔ دورے کے دوران چیف آف آرمی سٹاف نے جمہوریہ ترکی کے صدر رجب طیب اُردگان، وزرائے خارجہ اور دفاع، ترک جنرل اسٹاف کے کمانڈر اور ترک زمینی اور فضائی افواج کے کمانڈروں سے ملاقات کی۔
ملاقاتوں کے دوران، آرمی چیف نے دفاعی تعاون اور تربیتی تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے ترک فوج کی کوششوں کو سراہا اور ترک مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں کے معیار کی بھی تعریف کی۔ ترک رہنمائوں نے اس سال فروری میں ترکی میں آنے والے بدقسمت زلزلے کے دوران NDMA ٹیموں کے ساتھ کام کرنے والے پاکستانی آرمی انجینئرز کی کوششوں کا اعتراف کیا۔
آرمی چیف نے عظیم رہنما کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے انقرہ میں مصطفی کمال اتاترک کے مزار پر حاضری دی اور ان کے اعزاز میں پھولوں کی چادر چڑھائی۔
بعد ازاں انہوں نے ترک لینڈ فورسز ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا، جہاں ان کی آمد پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ چیف آف آرمی سٹاف کو وزیر دفاع اور کمانڈر ترک لینڈ فورسز نے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں لیجن آف میرٹ سے بھی نوازا۔ تقریب کے دوران آرمی چیف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ،پاکستان اور ترکی کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں جو ہمیشہ امتحان میں ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ پاک فوج ترکی کی زمینی افواج کو متعدد شعبوں میں مکمل تعاون فراہم کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہے۔ پاکستان ہمیشہ اپنے ترک بھائیوں کے ساتھ مصیبت اور فتح کے لمحات میں کھڑا رہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط کرتا رہے گا۔
تبصرے