الحمدللہ وطن عزیز پاکستان دنیا بھر میں ایک ایسا ملک ہے جس میں وطن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو جو مقام و مرتبہ حاصل ہے اس کی دنیا بھر میں مثال نہیں ملتی۔ وطن کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کی قربانیوں کے اعتراف میں ایک تو حکومت کی طرف سے فوجی اعزازات سے نوازہ جاتا ہے جبکہ مختلف تنصیبات ، عمارات، مقامات اور سڑکیں اور گلیاں شہداء کے نام سے منسوب کرکے ان کی خدمات کا اعتراف کیا جاتا ہے جبکہ دوسروں میں ان کے نقش قدم پر چلنے کی تحریک اور جذبہ پیدا کرنے کی روایت کو آگے برھانے کی کوشش کی جاتی ہیں۔ملک بھر کے کینٹ اور چھائونیوں میں نام روز روشن کی طرح نمایاں ہیں۔
جب 25 مئی 2023 کو یومِ تکریمِ شہدائے پاکستان منایا گیا تو پوری قوم کا جذبہ اور پاک افواج سے اظہار یکجہتی کی روشن مثالیں دیکھنے سے تعلق رکھتی تھیں۔ ملک بھر میں منعقد ہونے والی ریلیوں اور شہدائے پاکستان سے عقیدت و محبت کے اظہار نے 9 مئی کے افسوس ناک واقعات کی جہاں شدید الفاظ میں مذمت کی وہاں دشمنانِ پاکستان کے عزائم اور ارادوں کو خاک میں ملاتے ہوئے پوری قوم نے اتحاد و اتفاق کا ایک عظیم مظاہرہ پیش کیا ۔ الحمدللہ اب وطن عزیز کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو ایک نئے جوش و ولولے سے خراج عقیدت پیش کرنے ، ان کے لواحقین اور پاک افواج سے اظہار ہمدردی اور اظہار یکجہتی کرنے کا ایک باقاعدہ سلسلہ شروع ہو چکاہے ۔ پوری قوم وطن عزیز کی حفاظت کے لیے پاک افواج ، قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں (LEAs) اور سول سوسائٹی کی طرف سے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ہر شہید کی خدمات کو یاد کرنے اور ان کے مقام و مرتبے کو اجاگر کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی۔
بے شمار خوبیوں اور منفرد حیثیتوں کے حامل شہر سیالکوٹ میں یکم جولائی کو سیالکوٹ کی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے بنائی گئی دیوار سیالکوٹ کو شہریوں کی درخواست پر سیالکوٹ کی ضلعی انتظامیہ نے وطن عزیز کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کے نام منسوب کرتے ہوئے اسے دیوار شہدائے پاکستان میں تبدیل کردیا ہے۔ اس یادگار کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس پرارض پاک کی حفاظت کے دوران جرأت اور بہادری کی داستانیں رقم کرکے جام شہادت نوش کرنے اور سب سے بڑا فوج اعزاز نشان حیدر حاصل کرنے والے تمام شہیدوں کی یاد کو تازہ کرنے کے لیے جو منفرد انداز اپنایا گیا ہے اس کا ہر کوئی معترف ہے۔ دیوار شہدائے پاکستان پر نشان حیدر کا اعزاز پانے والے شہدا کے پورٹریٹ اور نشان حیدر کے ساتھ ساتھ ان کے مقام شہادت کی جس مہارت اور خوبصورتی سے منظر کشی کی گئی ہے وہ دیکھنے والے کو ایک عجیب طرح کے سحر میں مبتلا کردیتی ہے ۔ہاتھ سے بنائی گئی ان تصاویر میں نشان حیدر پانے والے شہداء کی تاریخ پیدائش اور تاریخ شہادت بھی درج کرکے ان تصاویر کے خالق نے چند سیکنڈ میں دیکھنے والے کے لیے پورا منظر دکھانے کے ساتھ ہی بہت ساری مفید معلومات دینے کی جو کامیاب کوشش کی ہے شہری اس فنکارکا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔
سیالکوٹ شہر کے اس منفرد منصوبے کی افتتاحی تقریب میں اس وقت کے وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف مہمان خصوصی تھے جبکہ ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ عدنان محمود اعوان کے علاوہ دیگر حکام ا ور شہریوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔
دریں اثناء سیالکوٹ میں یوم دفاع پاکستان کے موقع پر ہلال استقلال کی تبدیلی کی رسم کا انعقاد ہوا ۔یاد رہے وطن عزیز میں سیالکوٹ ان تین خوش قسمت شہروں میں شامل ہے جنہیں جنگ ستمبر 1965 میں شہریوں کی طرف سے جرأت و بہادری کی لازوال مثالیں پیش کرنے اور پاک فوج کے شانہ بشانہ خدمات سرانجام دینے کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے ہلال استقلال کا اعزاز عطا کیا تھا۔ سیالکوٹ ، لاہور اور سرگودھا کو ملنے والا یہ ایک ایسا پرچم ہے جو کبھی سرنگوں نہیں ہوتا اور نہ ہی روزانہ صبح چڑھانا اور شام کو اتارنا پڑتا ہے۔ اس کی سال میں ایک بار تبدیلی کی رسم ادا کی جاتی ہے۔ تبدیلی کی یہ رسم ہر سال چھ ستمبر کو ادا کی جاتی ہے۔اس بار قلعہ سیالکوٹ پر اس رسم کی ادائیگی کا اعزاز مہمان خصوصی اسٹیشن کمانڈر بریگیڈیئر حمید اللہ،ڈپٹی کمشنر عدنان محمود اعوان اورایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن سیالکوٹ محمد اقبال کو حاصل ہوا ۔ تقریب میں سکولوں کے طلباء وطالبات اور مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ مہمان خصوصی بریگیڈیئر حمید اللہ اسٹیشن کمانڈر سیالکوٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جنگ ستمبر 1965کی پاک بھارت جنگ میں سب سے بڑی ٹینکوں کی جنگ چونڈہ کے محاذ پر لڑی گئی جہاں جذبہ شہادت سے سرشار فوجی جوانوں نے جرأت بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے چھکے چھڑا دیے ۔ دشمن خوف کے مارے میدان چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں سیالکوٹ کے شہریوں نے پاک فوج کے شانہ بشانہ جو کردار ادا کیا اور جرأت و بہادری کا بے مثال مظاہرہ اس کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے ہلال استقلال کا جو اعزاز عطا کیا اس پر ہم سب کو فخرو ناز ہے
تبصرے