اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 10:47
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

قائدِ اعظم کے دستِ راست لیاقت علی خان

اکتوبر 2023


پاکستان کا قیام لاکھوں شہیدوں کی قربانی سے معرض وجود میں آیا۔ اقلیمِ سخن ، مصورِ پاکستان اور شاعرِ مشرق ، ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے پیش کردہ خاکے کو حقیقت کا روپ عطاء کرنے میں بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح اور اُن کے رفقائے کار نے وہ خدمات سر انجام دیں جو دوسروں کے لیے قابلِ تقلید بن گئیں۔ اُنھوں نے اپنے زریں کارناموں سے اہلِ وطن کی خدمت کو اپنا شعار بنا کر آنے والی نسلوں کے لیے اس صفحۂ ہستی پر ایسے نقوش چھوڑ گئے جن کی تابش سے آج بھی جبین کہکشاں پائندہ و تابندہ ہے ۔ لیاقت علی خان کا شمار بھی ایسی ہی ہستیوں میں ہوتا ہے ۔لیاقت علی خان ' جو انسانیت و شرافت' دیانت و امانت ' فتانت و ذہانت ' سنجیدگی و متانت ' عزم و عمل ' مردانگی و شجاعت اور ایثار و قربانی کا مجسمہ ، قائداعظم محمد علی جناح کے دستِ راست اور اُن کی بصیرت کا عملی نمونہ ، ' بانی پاکستان کا سچا پیرو اور اُن کے ساتھ شانہ بشانہ چلنے والے سرفروش ' پاکستان کا حقیقی پاسبان ' سچا محب وطن ' اقدار اسلامیہ کی ترویج کا شیدائی ' بے باک مجاہد ' بندہ مومن ' اعتدال پسند ' صلح جو ' جس کے اوصاف حمیدہ اور اعمال پسندیدہ نے ملت سے قائد ملت کا لقب پایا جس نے غازی کی زندگی گزاری اور شہید کی موت پائی۔ جس نے اپنا تن ' من ' دھن ملک و ملت پر نثار کیا ۔اُنھوں نے جہانگیر پارک کراچی کے جلسہ میں یومِ آزادی 1951ء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا میرے پاس روپیہ نہیں ' جائیداد نہیں کہ تمھیں دوں۔ مَیں خوش ہوں کہ میرے پاس مال و دولت نہیں کیوں کہ یہ چیزیں ایمان کو کمزور کرتی ہیں۔ میری جان عوام کے لیے وقف ہے ۔ ایک وعدہ کرتا ہوں کہ اگر ملک کی سا  لمیت و بقاء اور ملت کی عزت و احیاء کے لیے خون بہانے کی ضرورت پیش آئی تو لیاقت علی خان کا خون اس میں شامل ہو گا۔
باالیقین! صادق القول قائد ملت 14 محرم الحرام 1371ھ حسینی سوئم کے دوسرے روز بمطابق 16اکتوبر 1951ء لیاقت باغ راولپنڈی میں ایک شقی القلب' نگِ قوم و ملت سید اکبر نامی شخص کے ہاتھوںلیاقت علی خان نے پستول کی دو گولیاں کھا کر ' شجر ملت کو اپنے لہو سے سینچ کر اپنا وعدہ وفا کردیا۔ ''برادرانِ ملت''کے الفاظ سے حاضرین کومخاطب کیا ہی تھا کہ دو گولیاں قلب کے زیریں حصے میں پیوست ہو گئیں جونہی سٹیج سے گرے اُن کے قدیم رفیق کار ' معتمد خاص اور سیاسی مشیر نواب صدیق علی خان اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ راولپنڈی' مسٹر ہارڈی نے اُن کو سہارا دیا، گولیاں لگنے کی وجہ سے خون کا ایک فوارہ چھوٹا ' جس سے سارا سٹیج اور نواب صدیق علی خان کے پار چات لت پت ہو گئے۔ غشی کی حالت میں کلمہ پڑھا اور فرمایا ''خدا پاکستان کی حفاظت کرے'' اللہ اللہ صد آفرین کہ موت کی دہلیز پر بھی قائد ملت کو پاکستان کی حفاظت اور سا  لمیت کا خیال اس حد تک دامن گیر تھا کہ انھوں نے موت کے منہ میں بھی اپنی آخری خواہش اور وصیت پاکستان کی بقاء اور تحفظ کے سلسلے میں فرمائی۔لیاقت باغ سے اُن کو فوری طور پر کمبائنڈ ملٹری ہسپتال لے جایا گیا مگر ملک الموت نے مہلت نہ دی۔
انا اللہ وانا الیہ راجعون


حصول پاکستان کی جدوجہد میں ہر موقع پر قائداعظم   کے دوش بدوش سرگرم عمل رہے ۔14 اگست 1947ء کو جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو قائداعظم  پاکستان کے پہلے گورنر بنے اور ان کے رفیق کار ' قائدملت '  خان لیاقت علی خان ' پاکستان کے پہلے وزیراعظم مقرر ہوئے اور جب تک زندہ رہے نہایت محنت ' لگن اور خلوص سے پاکستان کی سربلندی و عظمت کے لیے کام کرتے رہے۔


اُنھوں نے حریت اسلام اور پاکستان کی حفاظت کی خاطر جان عزیز قربان کر دی۔ یہی وہ مقام شبیری ہے جسے جان کی بازی لگا کر اور خون میں غلطاں ہو کر ہی حاصل کیا جا سکتا ہے اور قائد ملت نے وہ مقام بلند پا لیا۔ اسی روز شام سات بجے جب ریڈیو پاکستان نے خان لیاقت علی خان کی شہادت کی خبر نشر کی تو سارے ملک میں صف ماتم بچھ گئی۔چرخ عالم اسلام پر غم و اندوہ کے بادل چھا گئے۔ پاکستان کے ہر شہر میں کاروبار حیات معطل ہو گئے ۔دُ کانوں پر تالے پڑ گئے سینما گھروں کی بتیاں گل ہو گئیں ۔دو روز کے لیے سرکاری دفتر بند کر دیے گئے۔ تین روز تک قومی پرچم سرنگوں رہا۔ چالیس روز تک ملک میں سوگ منایا جاتا رہا۔دوسرے روز17اکتوبرکو جب صبح پانچ بجے ان کی لاش پہنچائی گئی تو ان کی رہائش گاہ 10۔ وکٹوریہ روڈ ایک ماتم کدہ بن گئی۔ ایسے معلوم ہوتا تھا کہ آنسوئوں اور آہوں کا طوفان عظیم امڈ آیا ۔ تمام قوم قائد ملت کے غم میں زار وقطار رو رہی تھی۔
17  اکتوبر1951ء ڈیڑھ بجے مولانا احتشام الحق نے پولو گرائونڈ میں لاکھوں کے مجمع کو نماز جنازہ پڑھائی اور آخری دیدار کے بعد شہید کارواں ' قائداعظم  کے دست راست کو' قائداعظم کے مزار کے پہلو میں دفن کر دیا گیا ۔اللہ تعالیٰ انھیں کروٹ کروٹ جوار رحمت میں جگہ دے۔
11 ستمبر1948ء (قائداعظم  کی وفات) کے بعد جب مایوس اورناامیدی کی بھیانک تاریکیاں اہل پاکستان کی نگاہوں کانور چھین لینے میں سرگرم عمل تھیں اور ہر سو افسردگی ' ناامیدی کے بادل امڈ آئے تھے تو عین اسی وقت قائداعظم  کے نائب پاسبان ملت پاکستان خان لیاقت علی خان نے روتی ہوئی قوم کے سرپر دست شفقت رکھ کر اہل پاکستان کی دستگیری فرمائی تھی اور پاکستان کی ہچکولے کھاتی ہوئی نائو کی ملاحی اپنے ذمہ لے لی تھی مگر وہ بھی پاکستان کی محافظت کو خدا کے حوالے کرکے ہمیں داغ مفارقت دے گئے۔قائدملت نے4 ۔مارچ1949ء کو اپنی تقریر کے دوران کہا تھا کہ ہم نے پاکستان کی مقدس سرزمین کے ایک ایک انچ کی حفاظت کا تہیہ کر لیا ہے ۔ ہم یہ طے کر چکے ہیں کہ پاکستان کے لیے زندہ رہیں گے اور پاکستان کے لیے ہی مریں گے۔لہٰذا انھوں نے اپنا وعدہ سچ کر دکھایا۔
جاں ہے تو کام آئے گی سدا اہل وطن کے 
سر ہے تو اسے نذرِ وطن کرتے رہیں گے


 تحریکِ پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ عنایت اللہ گوئندی نے ایک ملاقا ت پر بتایا کہ وہ اس دورے کے بعد سرگودھا تشریف لائے ۔ سرگودھا میں باغِ جناح کی ایک بڑی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ، اُنھوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا کی کرنسی کی قیمت گر رہی ہے ۔ الحمد للہ ! پاکستان کے روپے کی قیمت اپنی جگہ قائم دائم ہے ۔ 


قائدملت خان لیاقت علی خان ضلع کرنال(بھارت) کے ایک نواب خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔جن کا شجرہ نسب نوشیرواں عادل سے ملتا ہے' اور ان کے آبائو اجداد تقریباً ساڑھے پانچ سو سال بیشتر ہندوستان آ کر آباد ہو گئے تھے۔ لیاقت علی خان رستم علی کے گھر یکم اکتوبر1895ء میں پیدا ہوئے یعنی وہ قائداعظم محمد علی جناح سے 19 سال اور محترمہ فاطمہ جناح سے2سال چھوٹے تھے۔ اُنھوں نے 1918ء میں علی گڑھ سے بی اے کا امتحان پاس کیا۔ 1919ء میں آکسفورڈ سے ایم۔اے پاس کیا ۔1922ء میں انگلستان سے بیرسٹریٹ لاء کی ڈگری حاصل کرکے وطن واپس لوٹے تو 1923١ء میں آل انڈیا مسلم لیگ سے وابستہ ہو کر قائداعظم محمد علی جناح کے مشیر خاص بن گئے۔ قائداعظم مسلم لیگ کے قائد کی حیثیت سے مسلمانوں کے حقوق تسلیم کرانے کے لیے سرگرم عمل تھے۔ لیاقت علی خان اس جدوجہد میں ہر موقعہ پر اپنے قائد کا ساتھ دیتے رہے۔1943ء میں مسلم لیگ کے اجلاس منعقدہ کراچی میں اتفاق رائے سے مسلم لیگ کے سیکرٹری چنے گئے۔ 1945-46ء میں انتخابات ہوئے تو قائداعظم  نے انھیں اپنی جانب سے انتخابات کی نگرانی کا فرض سونپا۔ اُنھوں نے ملک کے وسیع تر دورے کرکے مسلمانوں کو لیگ کی حمایت کی ترغیب دی اور پنجاب ' سندھ ' سرحد اور مشرقی بنگال سے مسلم لیگ کو نمایاں کامیابی سے ہم کنار کرایا آزادی ہند کے متعلق شملہ مذاکرات میں قائداعظم کی معیت میں شرکت کی اور منطقی تقاریر سے قائداعظم  کے موقف کو تقویت بہم پہنچائی۔1946ء میں وائسرئے ہند کی انتظامیہ کے ہمراہ انگلستان گئے اور جنگ آزادی کے تقریری محاذ پر منطق اور استدلال کے وہ جوہر دکھائے کہ سامعین ششدر رہ گئے۔


اُنھوں نے جہانگیر پارک کراچی کے جلسہ میں یومِ آزادی 1951ء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا میرے پاس روپیہ نہیں ' جائیداد نہیں کہ تمھیں دوں۔ مَیں خوش ہوں کہ میرے پاس مال و دولت نہیں کیوں کہ یہ چیزیں ایمان کو کمزور کرتی ہیں۔ میری جان عوام کے لیے وقف ہے ۔ ایک وعدہ کرتا ہوں کہ اگر ملک کی سا  لمیت و بقاء اور ملت کی عزت و احیاء کے لیے خون بہانے کی ضرورت پیش آئی تو لیاقت علی خان کا خون اس میں شامل ہو گا۔


وزیر مالیات کی حیثیت سے 1946-47 کا متوازن بجٹ پیش کرکے ماہرین مالیات سے داد تحسین حاصل کی۔حصول پاکستان کی جدوجہد میں ہر موقع پر قائداعظم   کے دوش بدوش سرگرم عمل رہے ۔14 اگست 1947ء کو جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو قائداعظم  پاکستان کے پہلے گورنر بنے اور ان کے رفیق کار ' قائدملت '  خان لیاقت علی خان ' پاکستان کے پہلے وزیراعظم مقرر ہوئے اور جب تک زندہ رہے نہایت محنت ' لگن اور خلوص سے پاکستان کی سربلندی و عظمت کے لیے کام کرتے رہے۔ پاکستان کا دفاع مہاجرین کی آباد کاری ' خارجہ پالیسی ' داخلی نظم و نسق مسئلہ کشمیر اور پاکستانی معیشت کی بحالی ایسے مسائل تھے ' جن کا حل عام اعصاب کے انسان کے بس کا روگ نہ تھا مگراُنھوں نے ہر مسئلہ کے حل کے لیے ایسی حکمت عملی اختیار کی جس سے ملکی استحکام اور وقار میں بتدریج اضافہ ہوتا چلا گیا ' اُنھوں نے قائداعظم  کی وفات کے بعد جہاں ملک کے چپے چپے کا دورہ کرکے پاکستان کے افسردہ اور مغموم عوام کی ڈھارس بندھائی وہاں بھارت ' برطانیہ' امریکہ اور روس کا دورہ کرکے اپنے خارجہ مراسم کو مستحکم کیا ' اُنھوں نے پیچیدہ مسائل میں اسلامی ممالک کو اپنا ہمنوا بنایا جو بین الاقوامی فورم پرہمیشہ پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتے رہے۔وہ 1950ء میں امریکہ گئے وہاں کی کنساس یونی ورسٹی میں لیکچر دیتے ہوئے اُنھوں نے پاکستان کے قیام کی اہمیت واضح کی۔ مزید برآں اُنھوں نے ترقی یافتہ ممالک سے توقع کی کہ وہ نوزائیدہ مملکت پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑا ہونے میں اس کی معاونت کریں گے۔ تحریکِ پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ عنایت اللہ گوئندی نے ایک ملاقا ت پر بتایا کہ وہ اس دورے کے بعد سرگودھا تشریف لائے ۔ سرگودھا میں باغِ جناح کی ایک بڑی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ، اُنھوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا کی کرنسی کی قیمت گر رہی ہے ۔ الحمد للہ ! پاکستان کے روپے کی قیمت اپنی جگہ قائم دائم ہے ۔ 
مملکت خدا داد پاکستان ' قائداعظم  اور قائد ملت کی طویل سیاسی جدوجہد کا ایک انمول شیریں ثمرہے۔ عصرِ حاضر کے سیاست دانوں کے لیے اُن کی زندگی مشعلِ راہ ہے ۔ پاکستان اُن کی ایک مقدس امانت ہے اس کے حصول میں لاکھوں افراد کا خون بہا ہے۔ قائد ملت کی روح ہم سے تبھی خوش اور مطمئن ہو سکتی ہے جب ہم ان کے لائحہ عمل کو اپناتے ہوئے ان کے نقش قدم پر چل کر پاکستان کی اوج و عظمت کے لیے اپنی زندگی وقف کر دیں۔ ||


مضمون نگار ممتاز ماہرِ تعلیم ہیں اور مختلف اخبارات کے لئے لکھتے ہیں۔
[email protected]