اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 22:16
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات
Advertisements
Advertisements

ہلال اردو

بھارت میں اقلیتیں نشانے پر

اکتوبر 2023

• مودی ایک انتہاپسند ہندولیڈر اورفسطائی جماعت کے سربراہ ہیں، جوانڈیا کوایک ہندو ریاست بنانے پرتلے ہوئے ہیں۔
• بھارت نے مذہبی اقلیتوں کے حقوق دبانے اور اپنے مخالفین کو خاموش کرانے کے لیے انسداد دہشت گردی اور منی لانڈرنگ سمیت جابرانہ قوانین کا استعمال کیا،ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ
• برطانوی اخبار گارڈین نے اقلیتوں پرڈھائے جانیوالے مظالم پر تفصیلی رپورٹ شائع کی۔
• اب تک 50 ہزار مساجد، 20 ہزار سے زائد چرچ اور دوسری عبادت گاہیں  انتہا پسند ہندوؤں کی نفرت کا نشانہ بن چکی ہیں۔امریکی ادارہ برائے مذہبی آزادی 
• بھارتی تنظیم برائے انسانی حقوق نے 2022ء کو مذہبی اقلیتوں کے خلاف ظلم وتشدد کاسال قراردیا 
• ہمیں  مذہبی تعصب کے خلاف آواز اٹھانا ہوگی،امریکی رکن کانگریس
• مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، جنسی زیادتی، تشدد اور جبری قید کا سلسلہ جاری ہے،جینوسائیڈواچ امریکہ 
• جب تک آر ایس ایس اوربی جے پی بھارت کے حکمران ہیں، بھارت کی مذہبی اقلیتوں کے حقوق اور زندگیاں خطرے میں رہیں گی۔  
• برطانوی میڈیا کے مطابق بھارت میں گائے کے محافظ بریگیڈوں کی تعداد 5000 سے زائد ہے۔
2014 l سے 15ستمبر 2023 تک ایک ہزار سے زیادہ مسلمانوں کوصرف گائے کی حفاظت اوراحترام کرنے کی آڑ میں بدترین تشدد کرکے شہید کیاگیا۔


بھارت کے دوچہرے ہیں ایک وہ جو دنیاکودکھانے کی کوشش کررہاہے اوردوسرا اس کے پیچھے چھپا اصل خوفناک،بدنماچہرہ۔ بھارت اپنے اس مکروہ چہرے کوسیکولر ازم کے میک اپ سے ڈھانپنے کی کوشش کرتارہاہے،بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے انتہاپسندانہ اقدامات سے یہ ضرورہوا کہ بھارت کے چہرے سے سیکولرازم کا نقاب اُترگیا۔ مودی اپنی فسطائی پالیسیوں میں ہٹلرکے راستے پرگامزن ہیں،وہ اپنے ہندونظریات کوسب سے اعلی سمجھتے ہیں،ان کی سوچ یہ ہے کہ باقی دنیا کوان کی فسطائیت کے آگے سرجھکا دیناچاہیے۔سچ یہ ہی ہے کہ بھارت میں مذہبی اقلیتوں پر حملے ،عالمی برادری کے لیے ایک چیلنج ہیں۔دنیا کومودی کوروکنے کے لیے سخت اقدامات اورفیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔
مودی اوران کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی بھارت کوایک ایسی ریاست بنانا چاہتے ہیں جس میں اکثریتی ہندوؤں کوتمام حقوق حاصل ہوں اور اقلیتوں کوان کی غلامی کرناپڑے۔جن میں مسلمان،مسیحی،سکھ ،بدھ مت سمیت تمام اقلیتیں شامل ہیں۔انڈیاکانام تبدیل کرکے بھارت رکھنے کی کوشش بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔انتہاپسند ہندو تنظیموں کامؤقف ہے کہ انڈیا انگریزوں کی اختراع ہے،راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اس فلسفے کے پیچھے یہ ہے کہ ہندوتوا یاہندوقوم پرستی کے نام پرانڈیا کانام بھارت رکھاجائے۔مودی کی اس ہندوتوا یاہندو قوم پرستانہ پالیسیوں کی پوری دنیا میں مذمت کی گئی ہے۔اقوام متحدہ،امریکہ،یورپی یونین،ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت عالمی تنظیمیں انتہاپسندانہ پالیسیوں پرتشویش کااظہارکرچکی ہیں۔



نریندرمودی نے وزیراعظم بنتے ہی بھارت کو ایک انتہاپسندانہ ہندو معاشرہ بنانے کے لیے دن رات کوششیں شروع کردیں۔مودی کے دورحکومت میں بھارت اقلیتوں کے لیے جہنم بن گیاہے۔اقلیتوں کی نہ جان محفوظ ہے،نہ مال اورنہ عزت۔ انتہاپسند ہندوؤں کاجب دل چاہتاہے کہ جتھے بناکراقلیتوں کی آبادی پرحملہ کردیتے ہیں۔گھروں کو نذرآتش کردیاجاتا ہے ۔عزتوں کوپامال کیاجاتاہے۔


نریندرمودی نے وزیراعظم بنتے ہی بھارت کو ایک انتہاپسندانہ ہندو معاشرہ بنانے کے لیے دن رات کوششیں شروع کردیں۔مودی کے دورحکومت میں بھارت اقلیتوں کے لیے جہنم بن گیاہے۔اقلیتوں کی نہ جان محفوظ ہے،نہ مال اورنہ عزت۔ انتہاپسند ہندوؤں کاجب دل چاہتاہے کہ جتھے بناکراقلیتوں کی آبادی پرحملہ کردیتے ہیں۔گھروں کو نذرآتش کردیاجاتا ہے ۔عزتوں کوپامال کیاجاتاہے۔کون نہیں جانتا مسلمانوں اورمسیحیوں کوگھرخریدتے یاکرائے پرمکان، فلیٹ لیتے ہوئے کتنی مشکلات کاسامناکرناپڑتاہے۔ ممبئی جیسے شہرمیں کئی علاقے ہیں جہاں مسلمانوں،مسیحیوں اورسکھوں کے لیے رہائش اختیارکرناممکن ہی نہیں۔جنونی ہندوؤں کے ہاتھوں نچلی ذات کے ہندوبھی محفوظ نہیں۔بھارتیہ جنتاپارٹی کی پالیسی اعلیٰ ذات کے ہندوؤں کے لیے دوستانہ اورنچلی ذاتوں کے لیے ظالمانہ ہے۔بی جے پی نے انتہائی متعصبانہ شہریت بل منظور کر کے ثابت کردیا کہ اقلیتوں کے لیے بھارت میں کوئی جگہ نہیں ۔
ورلڈ میٹر کے مطابق اس وقت بھارت کی آبادی ایک ارب 42 کروڑ86 لاکھ ہے،یہ  0.81 فیصد کی رفتار سے  بڑھ رہی ہے۔ اس آبادی میں  2011 ء کی مردم شماری کے مطابق ہندوؤں کی تعداد 79.80 فیصد،مسلمانوں کی تعداد 14.23فیصد، مسیحیوں کی تعداد 2.3 فیصد،سکھوں کی تعداد 1.72فیصد،بدھ مت کی تعداد 0.70 فیصد،جین مت مذہب کے ماننے والوں کی تعداد 0.37 فیصد ہے۔ دیگرمذاہب سے تعلق رکھنے والوں کی آبادی تقریبا 0.88 فیصد ہے۔مودی اوربی جے پی کامنصوبہ ہے کہ اقلیتوں کویا تومذاہب بدلنے پرمجبورکردیاجائے یا ان کی نسلی کشی کرکے ان کی تعداد مزید کم کردی جائے۔
میں اپنے قارئین کے توجہ چند واقعات کی طرف دلواناچاہتاہوں جس کی بازگشت عالمی میڈیا میں بھی سنائی دی، یہ واقعات دراصل بھارت میں رہنے والی اقلیتوں کی حالت زار کی عکاسی کررہے ہیں۔اقلیتیں کتنے کرب میں اورکتنی غیرمحفوظ زندگی گزار رہی ہیں۔گارڈین کی رپورٹ کے مطابق دہلی میں سینٹر فار ایکویٹی اسٹڈیز کی فیلو نیرا چندوکے نے انتہاپسند ہندوؤں کے مسلمانوں پر حملے کے بارے میں بتایا کہ انھوں نے ایک دلخراش واقعہ دیکھا، مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والی 23 سالہ فزیوتھراپسٹ زرین خان کو چار ہندو مردوں کے ہجوم نے پہلے لوہے کی راڈ سے ماراپیٹا،اس کاحجاب پھاڑ دیا،اس کے ساتھ بدسلوکی کی اورپھر گولی مار دی۔ جب اس متاثرہ خاتون نے مدد کی اپیل کی تو کوئی مدد کونہ آیا،الٹاحملہ آوروں نے کہا کہ انتظامیہ ہمارے ساتھ ہے۔ایک دوسرے واقعہ میں بغیرکسی وجہ کے امام مسجد کو چاقو مار کر قتل کرکے جلادیاگیا۔ اسی طرح ایک نوجوان مسلم ڈاکٹر کو گھر جاتے ہوئے مسلح ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنایا اور بدسلوکی کی۔ اس طرح کے ایک نہیں ہزاروں واقعات ہیں ،اگرانھیں لکھنے بیٹھ جاؤں تو پوری کتاب بن جائے۔


انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مارچ 2023 ء میں جاری کی جانیوالی  اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا کہ بھارت نے انسانی حقوق کے محافظوں اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق دبانے اور اپنے مخالفین کو خاموش کرانے کے لیے انسداد دہشت گردی اور منی لانڈرنگ سمیت جابرانہ قوانین کا استعمال کیا، جن میں طویل مدت تک حراست میں رکھنا اور ماورائے عدالت ہلاکتیں شامل ہیں۔


اقوام متحدہ جیسا ادارہ بھی  انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پربھارت سے احتجاج کرچکا ہے،لیکن بھارت کے کان پرجوں تک نہیں رینگتی۔ستمبر 2023ء میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ عدم برداشت، نفرت انگیز تقاریر، مذہبی انتہا پسندی اور امتیازی سلوک سے نمٹے  اورتمام اقلیتوں کے حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی کوششیں تیزکرے۔ عالمی ادارے کی انسانی حقوق کونسل کے 54ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وولکر ترک نے ہریانہ اور منی پور میں تشدد سمیت خاص طور پر بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال کو اجاگر کیا۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے کہا کہ ان کے دفتر کو اکثر معلومات ملتی ہیں کہ بھارت میں پسماندہ اقلیتی برادریوں کو تشدد اور امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ہریانہ اور گروگرام میں پیش آنے والے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ مسلمان اکثر ایسے حملوں کا نشانہ  بنتے ہیں۔انہوں نے شمال مشرقی ریاست منی پورکا بھی ذکرکیا جہاں گزشتہ چار ماہ سے نسلی تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔منی پور میں پرتشددکارروائیوں میں اب تک 200سے زائد افراد ہلاک اور 70,000سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مارچ 2023 ء میں جاری کی جانیوالی  اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا کہ بھارت نے انسانی حقوق کے محافظوں اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق دبانے اور اپنے مخالفین کو خاموش کرانے کے لیے انسداد دہشت گردی اور منی لانڈرنگ سمیت جابرانہ قوانین کا استعمال کیا، جن میں طویل مدت تک حراست میں رکھنا اور ماورائے عدالت ہلاکتیں شامل ہیں۔ بھارتی حکومت نے جان بوجھ کر مذہبی اقلیتوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا، سیاسی رہنماؤں اور عوامی عہدیداروں کی طرف سے ان کے خلاف نفرت کا واضح اظہار ایک عام سی بات تھی اور انہیں سزا تک نہیں دی گئی۔ مسلم خاندانوں کے گھر اور کاروبار مسمار کرنے میں انہیں مکمل حکومتی سر پر ستی حا صل تھی۔ اقلیتی حقوق کا دفاع کرنے والے پرامن مظاہرین کو امن عامہ کے لیے خطر ے کے طور پر پیش کیاگیا۔
 ایمنسٹی نے اس بات پربھی  روشنی ڈالی کہ آدیواسیوں اور پسماندہ کمیونٹیز بشمول دلتوں کو تشدد اور امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔  ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کے ایک مسلسل طریقہ کار کے تحت سول سوسائٹی کی تنظیموں اور انسانی حقوق کے محافظوں بشمول کارکنوں، صحافیوں، طلباء اور ماہرین تعلیم پر غیر قانونی اور سیاسی طور پر محرک پابندیاں عائد کی گئیں۔
آپ کویقینا یاد ہوگا کہ ستمبر2022ء میں مودی حکومت کی پالیسیوں کے باعث ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا میں اپنے آپریشن بند کرنے پرمجبور ہوگئی۔ایمنسٹی نے اعلان کیاکہ انھیں اپنے کام کی وجہ سے انڈیا کی حکومت کی جانب سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، وہ اس وجہ سے انڈیا میں اپنے آپریشن بند کر رہے ہیں۔ایمنسٹی کاکہناتھاکہ انڈین حکومت  انسانی حقوق کی تنظیموں کے خلاف ایک مہم چلا رہی ہے۔ایمنسٹی تنظیم کے بینک اکاؤنٹ منجمد کر دیے گئے،جس کی وجہ سے ایمنسٹی انٹرنیشنل کو  اپنے ملازمین کو فارغ کر کے اپنا تمام کام روکنا پڑا ہے۔


بھارت میں مسلمانوں اورمسیحیوں پر زمین تنگ کی جارہی ہے، انتہاپسند ہندو بلوائیوں کی جانب سے انھیں تشدد کے بعد قتل کردیا جاتا ہے۔ بھارتی مسلمانوں اورمسیحیوں پر مظالم کی داستانیں عالمی میڈیا تک پہنچ گئیں۔بی جے پی کے زیر کنٹرول ریاستوں میں مسلمانوں کو 'درانداز' قرار دیا جاتا ہے، انہیں امتیازی پالیسیوں کا سامنا ہے اور ان کے گھروں کو مسمار کر دیا جاتا ہے۔


یورپی یونین اورامریکہ سمیت دنیاکے کئی ممالک اورانسانی حقوق کے ادارے بھارت کی ان پالیسیوں کی مذمت کرچکے ہیں۔اگست 2023ء میں شائع ہونیوالی امریکی ادارہ برائے مذہبی آزادی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں 1947 سے لے کر اب تک 50 ہزار مساجد، 20 ہزار سے زائد چرچز اور دوسری عبادت گاہیں انتہا پسند ہندوؤں کی نفرت کا نشانہ بن چکی ہیں۔انتہاپسند ہندو تنظیمیں وشوا ہندو پریشد، بجرنگ دل اور راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اقلیتوں کی عبادت گاہوں پر حملوں میں پیش پیش ہیں۔ حلال جہاد، گائیں رکھشا، بلڈوزر پالیسی، شہریت اور حجاب پرپابندی جیسے قوانین کو مسلمانوں کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے۔مذہب تبدیلی سے متعلق قوانین کولے کرنچلی ذات کے ہندوؤں اور بدھ مذہب کے پیروکاروں کوخوف زدہ کیا جارہاہے۔ستمبر 2023 میں منی پور میں ہونیوالے فسادات میں 400 سے زائد چرچ نذر آتش کیے گئے۔منی پورمیں اب تک آگ سلگ رہی ہے،مسیحی برادری خوفزدہ ہے کہ کہیں انتہاپسند ہندو  دوبارہ ان کی بستیاں نہ جلادیں۔ اس سے پہلے  2008 میں ہندو انتہاپسندوں نے مسیحیوں کے 600 گاؤں اور 400 چرچ جلا دیے تھے۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق  جگہوں کے نام ہندو  طرز پر تبدیل کرنا، بلڈوزر پالیسی اور مساجد کی مندروں میں تبدیلی بی جے پی کی جانب سے بھارت کی تاریخ دوبارہ رقم کرنے کی کوشش ہے۔اسی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ دسمبر 1992 کو ہندو انتہا پسندوں نے ایودھیا میں صدیوں پرانی تاریخی بابری مسجد کو شہید کیا تھا اور ہزاروں مسلمان ہندو انتہاپسندوں کے حملوں میں شہید ہوئے تھے۔  شاہی عیدگاہ مسجد، شمسی مسجد اور گیان واپی مسجد سمیت درجنوں عبادت گاہوں پر ہندو انتہا پسندوں کے قبضے کے دعوے  عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔ ہندو انتہا پسندوں نے اس پرہی بس نہیں کیابلکہ  مشہور زمانہ  تاج محل پر بھی شیو مندر ہونے کا دعویٰ کردیا،تاج محل کی جگہ مندربنانے کی مہم شروع کردی۔ایک اورسانحہ جوپوری دنیا کویادہے وہ بھارتی فوج کے ہاتھوں سکھوں کاقتل عام تھا، بھارتی فوج نے 1984ء میں امرتسر میں واقع سکھوں کے مقدس ترین مقام گولڈن ٹیمپل پرٹینکوں اور توپوں سمیت چڑھائی کردی تھی جس کے بعد سکھوں پر ہونے والے حملوں میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے۔
25 دسمبر 2021 کوامریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ بھارت میں اقلیتوں پر ظلم کی نئی تاریخ رقم ہو رہی ہے، جو حال اس وقت مودی کی ہندو توا سوچ نے بھارت کا کر دیا ہے شاید ماضی میں ایسا نہ تھا۔ بھارت میں اقلیتیں خودکوغیرمحفوظ تصور کر رہی ہیں،ہندو انتہا پسند مسیحی برادری کی عبادت گاہوں کونقصان پہنچاتے ہیں اورعبادت سے روکتے ہیں ۔ موت کے خوف سے مسیحیوں نے خود کو ہندوظاہرکرناشروع کردیا ہے۔ نیویارک ٹائمزکے مطابق مسیحیوں پربڑھتے ظلم کی وجہ ہندوانتہاپسندانہ سوچ ہے،ہندوانتہاپسندمسیحیوں کوزبردستی ہندومذہب اختیارکرنے پرمجبورکررہے ہیں ۔مسیحیوں کے خیراتی اداروں کو ہندو انتہا پسند وکلا نے بند کرانے کے لیے ایف آئی آرز تک درج کرائیں۔اخبار نے لکھا کہ اقلیتوں پرمظالم کیخلاف مودی کی خاموشی پرعالمی برادری کوشدیدتحفظات ہیں،نریندرمودی مسلمانوں کے قتل عام اورمسیحی برادری کی نسل کشی پرخاموش ہیں۔
بھارتی وزیراعظم مودی نے سرکاری طورپر گائے کوجس طرح عزت بخشی، وہ بھی مہذب دنیا کے لیے ناقابل یقین ہے ۔مودی کے وزیراعظم بننے کے بعدان کی خواہش پرسرکاری دفاترمیں گائے کے پیشاب کاچھڑکاؤ کیاگیا، گائے کے فضلے کوبھی مقدس بنادیاگیا۔ان اقدامات کا نتیجہ یہ نکلاکہ گائے کاتقدس انسانی جانوں سے بھی بڑھ گیا۔ کئی مسلمان نوجوانوں کوصرف اس وجہ سے انتہائی تشدد کے بعد شہیدکردیاگیا کہ انتہاپسند ہندوؤں کوشک تھاکہ ان نوجوانوں نے گائے کی توہین کی ہے۔ گائے کے گوشت کا الزام لگاکرگاؤں کے گاؤں جلادیے گئے۔ اگرمجموعی طورپرجائزہ لیاجائے تو 2014 سے 15ستمبر 2023 تک ایک ہزار سے زیادہ مسلمانوں کو صرف گائے کی حفاظت اوراحترام کرنے کی آڑ میں بدترین تشدد کرکے شہید کیاگیا۔جبکہ زخمی ہونیوالوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔2022ء تک آٹھ برسوں میں شہید ہونیوالوں کی تعداد 894 رپورٹ کی جاچکی ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق 2014 سے 2022 تک گاؤ رکھشک بریگیڈ کے 206 حملوں میں 850 مسلمانوں کو شہید کیا گیا۔ صرف بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں 200 گاؤ رکھشک بریگیڈ ہیں۔ برطانوی میڈیا کے مطابق بھارت میںگائے کی حفاظت کرنے والے بریگیڈوں کی تعدادپانچ ہزار سے زائد ہے۔ سال 2015 سے 2018 کے درمیان 71 گئو رکھشک حملے ہوئے جبکہ میڈیا میں صرف 4 رپورٹ کیے گئے۔ ریاست ہریانہ میں سرکاری سطح پر ہندو انتہا پسند بجرنگ دل کے گئو رکھشک بریگیڈ کو گائے کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی گئی۔ اس سال فروری میں راجھستان کے ضلع بھرت پور میں 2 مسلمانوں کو اسی گروپ نے زندہ جلا دیا۔ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ زیادہ تر گئو رکھشک بی جے پی کے اتحادی یا حمایت یافتہ ہیں۔ سال 2015 سے 2023ء تک ان حملوں میں مسلسل اضافہ دیکھاجارہاہے۔
بھارت میں مسلمانوں اورمسیحیوں پر زمین تنگ کی جارہی ہے، انتہاپسند ہندو بلوائیوں کی جانب سے انھیں تشدد کے بعد قتل کردیا جاتا ہے۔ بھارتی مسلمانوں اورمسیحیوں پر مظالم کی داستانیں عالمی میڈیا تک پہنچ گئیں۔بی جے پی کے زیر کنٹرول ریاستوں میں مسلمانوں کو 'درانداز' قرار دیا جاتا ہے، انہیں امتیازی پالیسیوں کا سامنا ہے اور ان کے گھروں کو مسمار کر دیا جاتا ہے۔
اس سال جنوری میں جاری ہونیوالی ایک رپورٹ میں بھارتی تنظیم برائے انسانی حقوق نے 2022ء کو مذہبی اقلیتوں کے خلاف ظلم وتشدد کاسال قراردیا اورکہا کہ یہ سال مذہبی اقلیتوں کے خلاف نفرت،امتیازی سلوک اورظلم وتشدد کاسال رہا۔ تنظیم سٹیزن فارجسٹس اینڈ پیس نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بتایا کہ بھارت میں جسمانی تشدد، ناروا سلوک کے واقعات زیادہ تر مسلمانوں، مسیحیوں اوردوسری  اقلیتوں کے ساتھ ہوئے۔ ظلم وتشدد میں ملوث عناصر کا تعلق ہندو برادری، ہندوتوا تنظیموں سے تھا، مظالم کرنے والے عناصر کی ریاستی سطح پر حوصلہ افزائی کی گئی۔
کشمیرمیڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میںبتایاگیا کہ  بھارت میں جب سے نریندر مودی کی حکومت آئی ہے، مذہبی اقلیتوں کو اپنی سلامتی کے خطرے کا سامنا ہے۔ راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کی سرپرستی میں بی جے پی حکومت ہندو توا  نظریات نافذ کر رہی ہے اور ملک کو ایک ہندو ریاست میں تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مذہب کی جبری تبدیلی، مساجد اور گرجا گھروں پر حملے اور ہندو بلوائیوں کی طرف سے مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بناکر قتل کرنا ایک معمول بن چکا ہے۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ مودی کے دور میں بھارت کی مذہبی اقلیتوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ مذہبی اقلیتوں کے لیے ہندوتوا  ایک مسلسل خطرہ ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مودی حکومت نے حالیہ برسوں میں کئی قوانین منظور کیے ہیں جن سے مذہبی اقلیتوں کے لیے زندگی مزید اجیرن بن گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق آر ایس ایس کی سرپرستی والی بی جے پی حکومت ہندو بنیاد پرستوں کو اقلیتوں کے خلاف کارروائیوں کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔جب تک آر ایس ایس اوربی جے پی بھارت کے حکمران ہیں، بھارت کی مذہبی اقلیتوں کے حقوق اور زندگیاں خطرے میں رہیں گی۔  
بھارتی حکومت کی اقلیت دشمن پالیسیوں کے خلاف پوری دنیا میں مذمت کاسلسلہ جاری ہے ۔ ان ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف بھارت کے اندرسے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں ۔ پڑھے لکھے لوگ،دانشور،فنکار یہاں تک کہ سائنسدان بھی سراپا احتجاج ہیں،فنکاروں کے احتجاج کی خبریں توآپ پڑھتے رہتے ہیں،اب بھارتی سائنسدان  بھی مودی کی پالیسیوں کے خلاف میدان میں آگئے ہیں۔ ستاسی سالہ بھارتی سائنسدان پی ایم بھرگاوانے مودی سرکار کو ملک میں مذہبی انتہا پسندی فروغ دینے کا ذمہ دارقرار دیا اورسرکاری اعزاز پدما بھوشن احتجاجاً واپس کردیا ۔سو سے زائد دیگر سائنسدانوں نے بھی حکومت کوصاف صاف کہہ دیا اقلیتوں سے ہونا والا بدترین سلوک ناقابل قبول ہے، مودی سرکار ملک کو مذہبی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتی ہے۔
11 ستمبر2023ء کو امریکا کی غیر سرکاری تنظیم جینوسائیڈ واچ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور کشمیریوں کی نسل کشی سے متعلق الرٹ جاری کیا۔عالمی تنظیم نے اقوام متحدہ سے بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی سے روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار کشمیر میں ہندوتوا پالیسی پر عمل پیرا ہے، مسلمانوں کے خلاف نفرت پر اکسایا جاتا ہے اور سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں، وادی میں کئی لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں اور مسلمان اکثریتی ریاست پر اقلیتی ہندو فوج کی حکمرانی ہے، ایسے میں مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر قتل عام شروع ہوسکتا ہے۔جینوسائڈ واچ نے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے، اقوام متحدہ اور اس کے رکن ممالک بھارت کو کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کی وارننگ دیں، بی جے پی رہنما کشمیر کے 'آخری حل' کی باتیں کررہے ہیں جو قتل عام کی تیاری کا اشارہ ہے۔
جینوسائڈ واچ کی اس رپورٹ کو ترکیہ ویب سائٹ ٹی آر ٹی نے بھی نمایاں کرکے شائع کیا۔رپورٹ کے مطابق  مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، جنسی زیادتی، تشدد اور جبری قید کا سلسلہ جاری ہے، مسلمان رہنماؤں کو جلا وطن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، مواصلاتی نظام معطل ہے جبکہ لوگوں کی نقل و حرکت اور میڈیا پر پابندی لگادی گئی ہے۔ بی جے پی نے 5 سال پہلے اقتدار میں آ کر ہندوؤں کو دوبارہ مضبوط کیا، جبکہ اقلیتوں کو دہشتگرد، شرپسند، علیحدگی پسند اور جرائم پیشہ بنادیاگیا۔ انڈیامیںانسانی حقوق کی پامالیاں،اقلیتوں کی نسل کشی دنیابھر کا ضمیر جھنجھوڑ رہی ہیں۔سوئٹزر لینڈ کے شہرجنیوامیں انسانی حقوق کے کارکنوں نے بھارت کے خلاف آواز اٹھائی اور اقلیتوں کی نسل کشی کی شدید مذمت کی۔لیکن سوال یہ ہے کہ کیاصرف زبانی کلامی بیانات سے بھارت میں اقلیتوں کی نسل کشی روکی جاسکتی ہے؟عالمی برادری کافرض ہے کہ وہ بھارت میں موجود کروڑوں انسانوں کونسل کشی سے بچانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔بھارت پرپابندیاں عائد کی جائیں کہ وہ اقلیتوں کے قتل عام سے بازرہے اورایسے عناصر کی حوصلہ افزائی نہ کرے جواقلیتوں کی نسل کشی میں ملوث ہیں۔ ||


مضمون نگاراخبارات اورٹی وی چینلزکے ساتھ وابستہ رہے ہیں۔آج کل ایک قومی اخبارمیں کالم لکھ رہے ہیں۔قومی اورعالمی سیاست پر اُن کی متعدد کُتب شائع ہو چکی ہیں۔
[email protected]

 

 

Advertisements