اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 22:25
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات
Advertisements

حفصہ محمد فیصل

Advertisements

ہلال اردو

کراچی کی پہچان

ستمبر 2023

پاکستان کے معاشی گڑھ یعنی کراچی کا ذکر آئے اور ساتھ مزار قائد کا ذکر نہ آئے ایسا ممکن ہی نہیں، بلکہ روشنیوں کے شہر کراچی کا دوسرا نام ہی ''شہر قائد''رکھ دیا گیا ہے۔ایک طرف برتھ پلیس یعنی بانیِ پاکستان کی جائے پیدائش کراچی میں ہے تو وسط البلد میں مزار قائدایک وسیع رقبے پر خوب صورت تعمیری شاہکار کا نمونہ بنا ایستادہ ہے۔کراچی شہر، یوں تو کئی تفریحی مقامات اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے لیکن کراچی شہر دیکھنے آنے والوں کی اصل منشا دو چیزوں کو دیکھنے کی ہوتی ہے، ایک ساحل سمندر  دوسرا مزار قائد۔۔۔ ان دو جگہوں کو دیکھنے کے لیے ہر باہر سے آنے والی آنکھ بے تاب ہوتی ہے۔مزار قائد سے مراد بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی آخری آرام گاہ ہے۔یہ مزار پوری دنیا میں کراچی کی پہچان ہے۔


 


سانحہِ ارتحال 
11 ستمبر 1948 کو جب بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے وفات کی خبر پورے ملک میں پھیلی تو ہر آنکھ اشکبار تھی۔ ابھی تو پاکستان نو آموزدگی کی صف میں کھڑا تھا، ہر جگہ قائد اعظم کی رہنمائی اور قیادت کی ضرورت تھی لیکن اس سانحہ ارتحال نے دھوپ کو اور گھنا کردیا تھا۔ 
مزار کے ڈیزائن کے لیے مقابلہ
حکومت پاکستان بابائے قوم کی مزار کو ایک منفرد اور اعلیٰ پائے کے ڈیزائن سے آراستہ کروانا چاہتی تھی اسی بنا پر 20 ستمبر 1948 کو پاکستان کے گورنر جنرل خواجہ ناظم الدین کی سربراہی میں 'قائداعظم میموریل فنڈ' کے نام سے ایک فنڈ قائم کیا گیا جس نے ایک روپے، پانچ روپے اور سو روپے کے کوپن جاری کیے۔اس فنڈ کے قیام کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ مزار کی تعمیر میں حکومت کے ساتھ ساتھ عوام بھی ہاتھ بٹا سکیں۔سات آٹھ سال تک محمد علی جناح کی قبر ایک شامیانے کے زیر سایہ مرکز زیارت بنی رہی۔ اسی دوران قائد اعظم کے دو دیرینہ ساتھی لیاقت علی خان اور سردار عبدالرب نشتر بھی ان کی قبر سے کچھ فاصلے پر سپرد خاک ہوئے۔اس سلسلے میں سب سے پہلی اور نمایاں پیش رفت اس وقت ہوئی جب 1957 کے اوائل میں حکومت پاکستان نے اس مقصد کے لیے 61 ایکڑ زمین مختص کی۔اسی سال کے وسط میں قائد اعظم میموریل کی سینٹرل کمیٹی کے ایما پر انٹرنیشنل یونین آف آرکیٹکٹس (آئی یو اے) نے جناح کے مزار کی ڈیزائننگ کے لیے ایک بین الاقوامی مقابلے کا اہتمام کیا۔ اس مقابلے میں 31 دسمبر 1957 تک ڈیزائن قبول کیے گئے۔ اس مقابلے میں 17 ممالک کے 57 نامور آرکیٹکٹس(نقشہ نگاروں)نے حصہ لیا۔
مزارِ قائد کے لیے ڈیزائن موصول ہونا شروع ہوئے۔ ان میں سے ایک ڈیزائن پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کے آرکیٹکٹ مہدی علی مرزانے، دوسرا علامہ اقبال کے مزار کے آرکیٹکٹ زین یار جنگ نے اور تیسرا ترکی کے آرکیٹکٹ وصفی ایجیلی نے تیار کیا تھا۔ مگر حکومت پاکستان نے یہ تینوں ڈیزائن مسترد کردیے۔ان آرکیٹکٹس کے ڈیزائن کا جائزہ لینے کے لیے ایک بین الاقوامی جیوری بھی قائم کی گئی۔ اس جیوری کے چیئرمین پاکستان کے وزیر اعظم فیروز خان نون تھے۔
تاہم انھوں نے مصروفیات کی بنا پر اس کی صدارت کے لیے وزیر خزانہ سید امجد علی کو نامزد کیا۔ جیوری کے دیگر ارکان میں دنیا کے بعض معروف ترین آرکیٹکٹس شامل تھے۔8 فروری 1958 کو کراچی میں اس جیوری کے اجلاس شروع ہوئے اور 15 فروری 1958 کو اس جیوری نے اپنے فیصلے کا اعلان کردیا۔
اس فیصلے کے مطابق لندن کے ایک تعمیراتی ادارے 'ریگلان سکوائر اینڈ پارٹنرز' کے ڈیزائن کو  اول قرار دیا گیا۔ یہ ڈیزائن آرکیٹکٹ 'رابرٹ اینڈ رابرٹس'نے تیار کیا تھا۔
مقابلے کی انعامی رقم 25 ہزار روپے بھی اسی ادارے کو دی گئی۔ ریگلان سکوائر اینڈ پارٹنرز کا مجوزہ ڈیزائن جدید فن تعمیر کا شاہکار تھا اور فن تعمیر کے اسلوب'ہائپر بولائیڈ'میں بنایا گیا تھا۔ 
محترمہ فاطمہ جناح کا اعتراض 
بہت جلد اخبارات میں رابرٹ اینڈ رابرٹس کے ڈیزائن کے خلاف مراسلات شائع ہونے لگے۔ ان مراسلات میں کہا گیا تھا کہ یہ ڈیزائن اسلامی فن تعمیر سے مطابقت نہیں رکھتا اورقائداعظم کی شخصیت کے شایان شان نہیں ہے۔محترمہ فاطمہ جناح نے ان مراسلات کا سختی سے نوٹس لیا اور ریگلان سکوائر اینڈ پارٹنرز کے ڈیزائن کو مسترد کرنے کا اعلان کر دیا۔بالآخر بمبئی کے یحییٰ مرچنٹ کو ڈیزائن کی ذمہ داری دی گئی۔ محترمہ فاطمہ جناح نے خواہش ظاہر کی تھی کہ مزار کا ڈیزائن بمبئی میں مقیم آرکیٹکٹ یحییٰ قاسم مرچنٹ سے بنوایا جائے جنھیں جناح خود بھی ذاتی طور پر پسند کرتے تھے۔حکومت پاکستان نے مادر ملت کی خواہش کا احترام کیا اور یحییٰ مرچنٹ سے رابطہ کر کے انھیںقائداعظم کا مزار ڈیزائن کرنے کے لیے کہا گیا ۔
یحییٰ مرچنٹ نے فوری طور پر اس درخواست کی تعمیل کی اور قائداعظم کی شخصیت، کردار اور وقار کو ذہن میں رکھتے ہوئے ان کے شایان شان ایک مقبرے کا ڈیزائن تیار کیا جسے محترمہ فاطمہ جناح نے بھی پسند فرمایا، ان کی پسندیدگی کے بعد 12 دسمبر 1959 کو حکومت پاکستان نے بھی یہ ڈیزائن منظور کر لیا۔
مزار کی تعمیر 1960 کے عشرے میں مکمل ہوئی۔ مزار 54 مربع میٹر احاطہ پر سفید سنگ مرمری کمانوں اور تانبہ کی باڑوں سے بنایا گیا ہے۔ مزار کا رقبہ61 ایکڑ (3100 m) ہے جہاں بیک وقت دس ہزار زائرین آ سکتے ہیں۔تعمیراتی کام کا باقاعدہ آغاز 8 فروری 1960 کو کیا گیا اور31 مئی 1966 کو مزار کا بنیادی ڈھانچہ مکمل ہوا۔12جون1970 کو عمارت کو سنگ مرمر سے آراستہ کرنے کا کام پایہ تکمیل کو پہنچا۔
مزارِ قائد کے سنگِ بنیاد کی تقریب
31 جولائی 1960  کو ایک باوقار تقریب منعقد کی گئی جس میں صدر مملکت فیلڈ مارشل ایوب خان نے مزار کا باقاعدہ سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر مزار پر سنگ مرمر کی ایک تختی بھی نصب کی گئی جس پر حسب ذیل عبارت درج تھی:
"مزار قائداعظم محمد علی جناح،
 تاریخ ولادت 25 دسمبر 1876۔
 تاریخ وفات 11 ستمبر 1948۔
 یہ سنگ بنیاد فیلڈ مارشل محمد ایوب خان صدر پاکستان نے بروز اتوار 31 جولائی 1960 مطابق 6 صفر المظفر 1380 ھ کو رکھا۔یہ سنگ بنیاد ایک طویل عرصے تک جناح کے مزار پر موجود رہا مگر ایوب خان کے اقتدار سے ہٹتے ہی اگلی حکومت نے اسے مزار سے ہٹا دیا۔
مزار قائد کے اندرونی اور بیرونی اسرار؛
مزار قائد کو ازبکستان کے شہر بخارا میں سامانی حکمران اسماعیل کا مقبرہ (جو کہ 892 تا 943 کے درمیان تعمیر ہوا) سے مماثلت دی گئی۔قائد اعظم کا مزار اس طرح تعمیر تیار کیا گیا ہے کہ اس میں ایک تو وسطی ایشیائی ممالک کی جھلک بھی نظر آتی ہے تو دوسری طرف مسجدِ قرطبہ کی محرابوں کے ڈیزائن کو بھی اس مزار کا حصہ بنایا گیا ہے- 
عمارت کے ڈھانچے کو پائیلنگ(جس میں عمارت کے وزن کو زیرِ زمین کنکریٹ کے ستونوں پر استوار کیا جاتا ہے) پر تعمیر کیا گیا ہے جو کہ ہر قسم کے موسموں کا سامنا کرنے کی طاقت رکھتی ہے  ساتھ ہی عمارت کو زلزلہ پروف بھی بنایا گیاہے- 
مزار کی مرکزی عمارت بنیاد سے مربع شکل میں ہے جو کہ اندرونی طرف سے مثمن کی شکل میں بنائی گئی ہے- مثمن (ہشت پہلو)سے بنے ہوئے ڈیزائن کو اسلامی فنِ تعمیر میں کثرت سے استعمال کیا گیا ہے جس سے جیومیٹری کے بیش بہا اور نہ ختم ہونے والے ڈیزائن بنائے جاتے ہیں۔مزار کے چاروں اطراف داخلی دروازے ہیں جو کہ بیضوی شکل کی محرابوں سے بنائے گئے ہیں، جن کی چوڑائی 22 فٹ اور اونچائی 36 فٹ تک ہے۔جہاں پر عوام جاکر حاضری دیتے ہیں وہ قبر کا تعویز(علامتی قبر) ہے، اصل قبر تہہ خانے میں موجود ہے ،جہاں مخصوص لوگ ہی جا سکتے ہیں۔
 مزارِ قائد کے کونوں میں اوپر بالکونی اور تہہ خانے میں جانے کے لیے سیڑھیاں بنائی گئی ہیں۔ مثمن شکل کی دیواروں کو چھت پر پہنچتے ہی دائروی شکل میں تبدیل کردیا جاتا ہے جو کہ اونچائی میں 14 فٹ تک ہے۔ اس دیوار پر 70 فٹ قطرکا گنبد بنایا گیا ہے جو کہ مکمل طور پر کنکریٹ سے تیار کیا گیا ہے-
مزار کے مشرقی حصے میں ایک کمرے کے اندر پانچ قبریں ہیں۔ یہ قبریں معمولی افراد کی نہیں ہیں بلکہ قائد اعظم کے سیاسی سفر میں شریک رفقائے کار کی ہیں- ان میں سب سے پرانی قبر قائد ملت لیاقت علی خان کی ہے، دوسری قبر سردار عبد الرب نشتر کی ہے، تیسری قبر مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی ہے، چوتھی قبر محمد نور الامین کی ہے اور پانچویں قبر بیگم رعنا لیاقت علی خان کی ہے۔
مزار کے ارد گرد چہار باغ کے تصور کے مطابق لان بنائے گئے ہیں۔ جہاں عوام مزار پر حاضری کے بعد سیر و تفریح کا سامان بھی کرتی ہے۔
اسی عمارت میں ایک جگہ قائدِ اعظم محمد علی جناح کے زیرِ استعمال رہنے والے نوادرات نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔ ان نوادرات کو ایک کمیشن آف انکوائری نے جمع کیا تھا-اس کمیشن کو حکومتِ پاکستان نے 1969 میں تشکیل دیاتھا۔
مزار قائد کے گنبد کا اندرونی حصہ چین کی عوام کی جانب سے تحفہ کیے گئے فانوس کی وجہ سے  سبز جھلک دیتا ہے۔ مزار کے گرد ایک پارک بنایا گیا ہے، جس میں نصب طاقتور  روشنیاں رات کے وقت مزار کے سفید سنگ مرمر پر روشنی ڈالتی ہیں۔ یہ جگہ پر سکون ہے اور دنیا کے عظیم شہروں میں سے ایک کے مرکز کی عکاس ہے۔
چین کی جانب سے فانوس کا تحفہ
مزار کے افتتاح کے دو ہفتے بعد 29 جنوری 1970 کو پاکستان میں چین کے سفیر مسٹر چانگ تنگ نے ایک سادہ سی تقریب میں قائد اعظم مزار میموریل کمیٹی کے صدر میجر جنرل پیرزادہ کو عوامی جمہوریہ چین کی مسلم ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک خوبصورت فانوس کا تحفہ پیش کیا۔یہ خوبصورت فانوس مزار میں محمد علی جناح کی لحد کے علامتی قبر کے عین اوپر نصب کیا گیا۔ جنرل پیرزادہ نے یہ تحفہ پیش کرنے پر عوامی جمہوریہ چین کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ تحفہ بابائے قوم کی اس یادگار کو چار چاند لگا دے گا۔مزار پر نصب یہ فانوس زمین سے 19 فٹ بلندی سے شروع ہوتا ہے اور اس کی مجموعی لمبائی 81 فٹ ہے۔ اس فانوس کے چار حصے ہیں جو بدھ سٹوپا کی طرز پر بنائے گئے ہیں۔فانوس کی گولائی نیچے سے اوپر بتدریج کم ہوتی چلی جاتی ہے اور اس میں مجموعی طور پر 40 سنہری لیمپ لگے ہیں۔ یہ فانوس 46 سال تک مزار پر روشنیاں بکھیرتا رہا۔2016  کے لگ بھگ حکومت چین نے پاکستان کو پیش کش کی کہ وہ اس فانوس کو تبدیل کر کے اس کی جگہ ایک نیا فانوس نصب کرنا چاہتی ہے۔ حکومت نے یہ پیش کش قبول کر لی اور 17 دسمبر 2016 کو بانی پاکستان محمد علی جناح کے مزارپر نئے دیدہ زیب فانوس کی تنصیب کی رسم انجام پائی۔اس نئے فانوس کا طول 26 میٹر اور وزن 1.2 ٹن ہے۔ اس فانوس کی تیاری پر 22 کروڑ روپے لاگت آئی ہے اور اس میں آٹھ کلو گرام سے زائد سونا استعمال کیا گیا ہے۔اس میں چار دائرے ہیں۔ پہلے دائرے میں 16، دوسرے میں 10، تیسرے میں آٹھ اور چوتھے میں چھ قمقمے نصب ہیں۔یہ فانوس چار ماہ کی مدت میں چین میں تیار ہوا اور 13 چینی ماہرین نے کراچی میں تقریباً ڈیڑھ ماہ کی مدت میں اسے جوڑا اور پھر مزار قائد میں نصب کیا۔
خصوصی مواقع اور مزار قائد
 خصوصاً 23 مارچ، 14 اگست، 11 ستمبر، 25 دسمبر،  اور دیگر اہم دنوں کے مواقع پر مزار پر خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ غیر ملکی معززین اور اعلیٰ عہدیدار بھی مزار کا دورہ کرتے ہیں۔ مزار قائد کو اب ملک کے ''قومی مزار''کا درجہ دے دیا گیا ہے۔الغرض! مزار قائد ایک طرف فن تعمیر کا منہ بولتا ثبوت ہے تو دوسری طرف عوام اور سیاحوں کا مرکز نگاہ بھی ہے۔دعا ہے کہ رب ذوالجلال قائد اعظم محمد علی جناح کی لحد میں تاقیامت نور کی بارشیں برسائے اور ہمیں قائد اعظم کے پیغام کو لے کر چلنے والا بنائے۔ آمین۔ ||


مضمون نگار متعدد کتابوں کی مصنفہ ہیں اور صدارتی ایوارڈ حاصل کر چکی ہیں۔
[email protected]

حفصہ محمد فیصل

Advertisements