اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 04:09
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

جنگلات اور ہماری ذمہ داریاں

اپریل 2023

خالق کائنات نے اس کرئہ ارض کو صاف و شفاف اور حسن و فطرت سے ہم آہنگ تخلیق کیا اور انسان کو اشرف المخلوقات بنایا اور دیگر تمام مخلوق کو ابنِ آ دم کے فائدے کے لیے پیدا کیا۔ یہ چرند و پرند، گلیشیئر شجر وحجر، حسین و جمیل وادیاں،  فلک بوس پہاڑ، در یا، ند ی نا لے تا حدِ نگاہ نیلگو ں سمند ر، وسیع و عریض ریگستان لیکن اسی انسان نے اس کرئہ ارض کے قدرتی حسن کو اپنے غیر ضروری فعل و کردار سے گہنا کر رکھ دیا ہے۔ نام نہاد صنعتی ترقی  اور کثیف گاڑیوں سے  اٹھتے  دھوؤں نے ماحول کو تباہ و برباد کر دیا  ہے۔
ماحول ذہنوں اور صحت ِ انسانی پر  براہ راست اثر انداز ہوتا ہے اور انسانی زندگی کو توانائی یا مایوسی فراہم کرتاہے۔ اگر ماحول انسان دوست ہوگا تو اس کے فوری اثرات ذہنوں پر مرتب ہوتے ہیں اور یہ نہ صرف انسانی زندگی میں تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوتے ہیں بلکہ جنگلی حیات ودیگر عوامل پر بھی براہِ راست اثرانداز ہوتے ہیں۔  بچوں پر تو اس کا تعلق براہ ِ راست ہوتا ہے ۔ اگر انسان ذہنی طور پر صحت مند ہو گا تو مثبت کام کرے گا اور اس میں سوچ و فکر کا ذخیرہ موجزن ہوگا ۔
گاڑیوں اور فیکٹریوں سے اٹھنے والے کثیف اور زہر آ لود دھوئیں نے اس خوبصورت دنیا کو کثیف سیاہ چادر  میں لپیٹ دیا ہے اور رہی سہی کسر موبائل فون کی انسان دشمن لہروں نے پوری کردی اور آ ج اس دھرتی کو  طرح طرح کی بیماریوں اور ماحولیاتی مسا ئل کا سامنا ہے ۔
محکمہ موسمیات کے عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس زہر آلود ماحول کی وجہ سے اس کرئہ ارض کے درجہ حرارت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے  قیمتی برفانی گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں اور سمندر کے سطح  میں مسلسل اضافے کا باعث بن رہے ہیں ۔عالمی ماحولیاتی رپورٹ کے مطابق2050ء میں اس عفریت کی وجہ سے مالدیپ کے جزیرے سمندر  بر د ہوجا ئیںگے جو نسل انسانی کے لیے  لمحہ فکریہ ہیں۔  سرحدوں کی قید سے آزاد عفریت تمام انسانی زندگی کا  مسئلہ ہے ۔ اس کے تدارک کے لیے ہمیں ہمہ وقت سوج و بچار اور کو ششیں کرنی چاہیئے تاکہ اس منفی تبدیلی کو مثبت تبدیلی کی طرف موڑ دیا جائے ۔
انسان ہی نہیں بلکہ اس تباہی نے جنگلی حیات اور آبی مخلوقات کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ اس غیر فطری عمل کی وجہ سے جنگلی حیات اور آبی مسکن سنسان ہورہے ہیں۔ چنانچہ کرئہ ارض پر کئی جاندار اپنی بقا ء کی جنگ لڑرہے ہیں اور کئی جانداروں کی نسل اب قصہ پارنیہ بن چکیہے ۔ اگر ہم نے اپنے ماحول کو انسان  دوست نہ بنایا اور اس کے لیے عالمی سطح پر جنگی بنیادوں پر اقدامات نہ لیے تو ہماری یہ خوبصورت زمین اپنی رعنائی کھو دے گی ۔
اس ماحولیاتی  تباہی کی 90فیصد ذمہ دار نام نہاد ترقی یافتہ ملکوں کی وہ صنعتی ترقی ہے جس نے ساری دنیا کو کثیف بنا کر رکھ دیا ہے ۔ صاف و شفاف ماحول کو گٹھن زدہ کردیا ہے اور اس تباہی کے اثرات زیادہ تر غریب ممالک پر پڑتے ہیں۔ اب یہ ان ملکوں کی ہی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی جانب سے کی جانے والی غلطیوں کا جلد از جلد تدارک کریں تاکہ بنی نوع انسان اور دیگر حیات کوپھر سے خوش و خرم زندگی میسر آسکے۔
ماہر ارضیات کی تحقیق کے مطابق کرئہ ارض پر موسمیاتی تبدیلی کا ایک خطرناک عمل شروع ہوچکا ہے جس کی زد میںآنے والوں میں ہمارا پیارا وطن پاکستان سرفہرست ہے۔جب ہم اپنے پیارے ملک پاکستان کی جانب دیکھتے ہیں تو وطن عزیز کو بھی شدید موسمیاتی تبدیلی کا سامنا ہے۔ چنانچہ  قطب شمالی کے بعد دنیا کے دوسرے بڑے گلیشئیرز کے قیمتی خزانے جو شمالی علاقہ جات میں موجود ہیں، جنہیں دنیا کا واٹر ٹاور کہا جاتا ہے، درجہ حرارت میں مسلسل اضافے کے باعث تیزی سے پگھل رہے ہیں اور ایک اندازے  کے مطابق2030ء تک تقریباً 75 فیصد ختم ہو جائیںگے جو نہ صرف پاکستان بلکہ اقوام عالم کے لیے تباہ کن ثابت ہوںگے ۔
کسی بھی ملک کی ترقی کے  لیے اس کے کل رقبے کا تقریباً 25 فیصد جنگلات پرمشتمل ہونا ضروری ہوتا ہے لیکن ماحولیاتی تبدیلی کے ساتھ ساتھ درختوں کی تیزی سے کٹائی کی وجہ سے پاکستان میں جنگلات کا تناسب روز بروز کم ہوتا جلا جارہا ہے ۔
ورلڈ بینک کے شماریات کے مطابق پاکستان میں جنگلات کا رقبہ تقریباً 2.13  فیصد ہے اور اس میں بتدریج کمی بھی واقع ہو رہی ہے جو خطرے کی گھنٹی ہے۔
ماحول کی کثافت کی وجہ سے ہمارے بیشتر شہر شدید دھند سے دوچار ہیں خاص طور پر کراچی اور لاہور تو دنیا بھر میں آلودہ شہروں کی فہرست میں موجود ہیں ۔ درختوں میں اضافہ تو درکنار لوگ قیمتی درختوں کا بے دردی سے قتل عام کررہے ہیں اور موسمیاتی  تبدیلی کا ماحول دشمن عنصر غالب آتا جارہا ہے جس کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
ان تمام عوامل کو دیکھتے ہوئے ہمیں اپنے ملک میں اس خطرناک ترین تبدیلی کے تدارک کے لیے عملی اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے اور اس کام کا بیڑا حکومت کے علاوہ غیر سرکاری تنظیموں کو بھی اٹھانا چاہیے ۔
پاکستانی قوم کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرنے کے لیے ایک منصوبہ بنایا جاسکتا ہے جو کم لاگت اور کم وقت میں پایہ تکمیل تک  پہنچ سکتا ہے اور پاکستانی قوم کو اس گھٹن زدہ اور تشویشناک ماحول سے خوشگوار تبدیلی میں تبدیل کرسکتا ہے۔چنانچہ اس ضمن میں ایک پروجیکٹ کے ذریعے جس میں پاکستان بھر میں کراچی سے خیبر تک اور راولپنڈی سے کوئٹہ ۔ چمن تک تقریباً تمام ریلوے لائنوں کے اردگرد ایک خوشگوار اور ماحول دوست فضا کی تبدیلی کے لیے اپنے وسائل بروئے کار لاتے ہوئے کم قیمت جنگلات بآسانی لگائے جاسکتے ہیں ۔
پہاڑی اور سنگلاخ علاقوں میں ایسے درخت لگائیں جائیں جو کم پانی میں بھی زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتے ہوں اور بہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے ان علاقوں میں قائم غیر سرکاری تنظیموں کے توسط سے اس پروجیکٹ کو کامیاب بنایا جاسکتا ہے۔ مزید یہ کہ ریلوے لائن کے دونوں اطراف تقریباً100 فٹ کی حدود میں کچرے کے ڈھیر کو سبزے میں تبدیل کردیا جائے جو خوشنما اور خوشگوار ماحول فراہم کریںگے۔ آگاہی مہم کے لیے خوبصورت ایڈورٹائزنگ بورڈ نصب کیے جائیں اور ڈیجیٹل میڈیا، شوشل میڈیا کے ذریعے زیادہ سے زیادہ اس کی تشہیر کی جائے ۔
اگر اس منصوبے پر عمل کرلیا جائے تو نہ صرف ریل میں سفر کرنے والے مسافروں کو خوشنما اور خوشگوار ماحول فراہم ہوگا بلکہ یہ مجموی طور پر ہمارے ماحولیاتی آلودگی کو بھی کافی حد تک کم کرنے میں مددگار و معاون ثابت ہوسکتا ہے جو اطراف کی آبادیوں کے لیے بھی صحت بخش ماحول فراہم کرے گا ۔



 اگر زیتون ودیگر درخت کثیر تعداد میں لگائیں جائیں تو یہ نہ صرف ماحول دوست ثابت ہوں گے بلکہ کثیر زرمبادلہ کے حصول کا باعث بھی بن سکتے ہیں ۔ درختوں کی کمی کی وجہ سے انسان دوست پرندے اور حشرات تیزی سے نا پید ہورہے ہیں اور قدرتی توازن تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے جس کی وجہسے ہمارے شہر اور گائوں طرح طرح کی وبا اور بیماریوں کا شکار ہیں اور خاص کر بچے اور بوڑھے افراد اس کا شکار ہورہے ہیں ۔
ہمارے ملک کے بالائی علاقے جو سرد تصور کیے جاتے ہیں اور جہاں ہمارے ملک کے بیشتر جنگلات پائے جاتے ہیں، موسم سرما میں سرکاری سطح پر خاطر خواہ اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے قیمتی درخت موسم کی شدت کو کم کرنے کے لیے آگ کی نذر کیے جارہے ہیں جو جنگلات میں کمی کاباعث بن رہے ہیں۔ اس ضمن میں متعلقہ حکام  کو چاہیے کہ موسمی حالات سے نمٹنے کے لیے کوئی خاطر خواہ  اقدامات بروئے کار لائے  جائیں تاکہ ہمارے یہ قیمتی جنگلات جو پہلے ہی خطرناک حدتک کم ہیں مزید کمی کا شکار نہ ہو مزید یہ کہ سخت جان ماحول دوست درخت لگانے کا عمل ہنگامی بنیادوں پر شروع کیاجائے۔
کھیتوں کے چاروں طرف زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں اور زمین کی پیمائش کے تناسب سے درختوں کی ایک خاص تعداد مقرر کی جائے اور ایسا نہ کرنے والوں پر جرمانے عائد کیے جائیں۔ شہروں میں بھی ندی نالوں کے دونوں اطراف زیادہ سے زیادہ درخت  لگانے کا عمل شروع کیاجائے تاکہ ماحول کو یکسر تبدیل کیا جاسکے ۔
یہ بات روز و روشن کی طرح عیاں ہے کہ جن علاقوں میں درخت اور سبزہ ہوتا ہے وہاں پرندوں کی آمد کا سلسلہ بھی شروع ہوجاتا ہے۔بہتر ماحول میں انسان دوست حشرات افزائش پاتے ہیں جو مختلف بیماریوں اور جراثیم کا قلع قمع کرکے ہمارے ماحول کو صحت افزاء بناتے ہیں ۔
پاکستان میں جنگلات کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اس طرح کے منصوبے نہ صرف قابل عمل ہیں بلکہ اس سے ہمارا وطن اقوام عالم میں ایک مثال بھی بن سکتا ہے   ہماری غفلتوں کی وجہ سے اب یہ حسین دنیا آلودہ ہوچکی ہے اسے اپنی اصل حالت میں واپس لانے کے لیے ہمیں اپنی تمام توانائی بروئے کار لانے کی اشد ضرورت ہے ۔ ||


[email protected]