اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 10:54
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

رابعہ فاطمہ

مضمون نگار مختلف اخبارات میں مذہبی اور سماجی اُمور پر لکھتی ہیں۔ [email protected]

Advertisements

ہلال اردو

قدرتی وسائل کی حفاظت مذہبی نقطۂ نگاہ سے!

مارچ 2023

کائنات کی عمر تقریباً پندرہ بلین جب کہ اس دنیا کی عمر کم و بیش 4.6 بلین سال بتائی جاتی ہے جہاں دیگر سیاروں کی بانسبت ہماری دنیا میں زندگی کے انمول خزائن پائے جاتے ہیں۔ انسان جیسے جیسے بڑھتا چلا جارہا ہے  ویسے ویسے ماحولیاتی آلودگی کے مسائل میں بھی روز افزوں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ یہی وجہ ہے بین الاقوامی سطح پر ماحولیاتی ادارے تحفظ ماحول پر بات کرنے اور اس پر قابو پانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ جنگ و جدل نے نظام ماحولیات کی صورت مزید ابتر کردی ہے۔ کھانے کی قلت، صاف پانی کی عدم دستیابی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ماحولیات کی بقا صرف اور صرف اسلام کی تعلیمات میں مضمر ہے۔ قرآن و حدیث میں جا بجا ان انمول خزائن کی اہمیت و افادیت کو بیان کیا گیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ اس کی حفاظت کے طریقوں سے بھی ہمیں آگاہ کیا گیا ہے۔ 
پانی کی حفاظت:
اللہ تبارک و تعالیٰ نے پانی کو زندگی کی بنیاد قرار دیا ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: (ترجمہ) "اور وہی تو ہے جس نے دو سمندروں کو ملا رکھا ہے جن میں سے ایک کا پانی لذیذ اور شیریں ہے اور دوسرے کاکھارا اور کڑوا، پھر ان کے درمیان ایک پردہ اور سخت روک کھڑی کردی ہے۔"
اللہ تبارک و تعالیٰ نے اس آیت کے ذریعے ہم پر واضح کیا کہ دو سمندر ملنے کے باوجود ایک دوسرے میں خلط ملط نہیں ہوسکتے اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان کے لیے میٹھا پانی زندگی ہے۔ یہ میٹھا پانی مقدار میں صرف تین فیصد ہے لہٰذا اس کی حفاظت کا ذمہ بھی انسان کے سپرد کیا تاکہ وہ اس عظیم نعمت کا شکر کرے اور اس کو ضائع اور آلودہ ہونے سے بچائے۔ یہی وجہ ہے کہ حدیث نبویۖ میں سے پانی کو آلودہ کرنے سے منع فرمایا گیا ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے:" نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھڑے پانی میں پیشاب کرنے سے منع کیا ہے۔"ساتھ ہی ساتھ اس نعمت کو ضائع کرنے سے منع فرمایا گیا ہے، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے:" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سعد رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس سے گزرے، وہ وضو کر رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ کیا اسراف ہے۔ سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا: وضومیں بھی اسراف ہوتا ہے؟ فرمایا : ہاں! اگرچہ تم جاری نہر پر ہو۔"
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ وضو جیسے نیک کام میں بھی پانی جیسی نعمت کا بے جا خرچ اسراف کے زمرے میں آتا ہے۔
ماہرین ماحولیات اس بات پر حیرت زدہ ہیں کہ واٹر سائیکل کے حوالے سے قرآن نے ہمیں چودہ سو سال پہلے ہی بتادیا تھا۔ سورة الفرقان میں ارشاد ہوتا ہے: (ترجمہ)اور بے شک ہم نے ان میں (پانی کے)پھیرے رکھے تاکہ وہ دھیان کریں، تو بہت لوگوں نے ناشکری کی۔الفرقان:(50)
پانی کے ان پھیروں کی حفاظت کا انحصار ہمارے سپرد کیا گیا لیکن ہم اسے اپنی تن آسانی کے لیے ضائع کر رہے ہیں۔ سورةالواقعہ میں ارشاد ہوتا ہے :(ترجمہ)''بھلا بتائو وہ پانی جو تم پیتے ہو کیا تم نے اسے بادل سے اتارا یا ہم ہیں اتارنے والے۔ ہم چاہیں تو اسے کھارا کردیں پھر کیوں نہیں شکر کرتے۔آیت: (68-70)
پانی کرہ ارض پر زندگی کی مانند ہے انسان ہوں یا نباتات، چرند ہوں یا پرند  سب کی زندگی اسی پانی سے جڑی ہے لہٰذا ہمیں اس کی حفاظت کے لیے بر وقت اقدامات کرنا ہوں گے ورنہ وہ دن دور نہیں جب تیسری عالمی جنگ دیکھنے میں آئے گی۔
پانی کی قدرو قیمت کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جب ہارون الرشید پند و نصائح طلب کرنے کے لیے حضرت شفیق بلخی علیہ الرحم کی خدمت میں حاضر ہوا تو شفیق بلخی نے پوچھا: کیا خلیفہ نے بے آب و گیاہ صحرا میں گھر کر اور پیاس کی شدت سے مغلوب ہوکر ایک گھونٹ پانی کے بدلے آدھی سلطنت سے دست بردار ہونے کو تیار ہے؟ تو ہارون الرشید نے بلا تامل جواب دیا: ہاں۔
معلوم ہوا کہ پانی ایک ایسی عظیم نعمت ہے جس کے قطرے کے لیے آدھی سلطنت بھی قربان کی جاسکتی ہے۔
نباتات کی حفاظت:
اللہ کے رسول حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نباتات کی حفاظت کا بھی اسی طرح حکم فرمایا ہے جس طرح پانی کا۔ سیرت کے مطالعے سے یہ بات ہم پر واضح ہوتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس شہر میں بھی بطور فاتح جلوہ فرما ہوئے تو صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم کو وہاں پر موجود نباتات کو نقصان پہنچانے سے منع فرماتے تھے۔ آج ہم دیکھتے ہیں کہ انسان ترقی یافتہ ہونے کی تگ و دو میں جنگلات کے جنگلات ختم کرتا چلا جارہا ہے۔ تعلیمات نبویۖ ہمیں درختوں کی حفاظت اور اس کے لگانے کی ترغیب دیتی ہے۔ جامع ترمذی میں حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ''جو مسلمان درخت لگائے یا کھیتی باڑی کرے پھر اس سے انسان، پرندے یا جانور کھائیں تو اسے صدقے کا ثواب ملتا ہے۔''نباتات کی حفاظت کی جہاں ترغیب ملتی ہے وہیں اسے بلاوجہ کاٹنے کی واضح ممانعت بھی ملتی ہے۔ حضرت عبداللہ بن حبشی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:" جس نے بیری کا درخت کاٹا اس نے اپنا سر آگ میں ڈال دیا۔"
اللہ کریم نے نباتات پیدا فرما کر انسانوں اور جانوروں کے لیے رزق کا انتظام فرمایا۔ سور البقر آیت نمبر 22 میں ارشاد ہوتا ہے:(ترجمہ) ''اور ہم نے اتارا آسمان سے پانی تو اس سے پھل نکالے تمہارے رزق کو۔''
غور طلب بات یہ ہے کہ ہم نباتات کو ترقی کے نام پر روندتے چلے جارہے ہیں پکی سڑکوں کو بنانے کے چکر میں درختوں کا پل  بھر میں صفایا کر دیتے ہیں۔آج مختلف تنظیمیں پانی نباتات اور جمادات کی حفاظت میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ اسلام نے چودہ سو سال پہلے ہی ان انمول خزائن کی حفاظت کے طریقے ہمیں سکھادیے تھے لیکن ہم اپنی ترقی کے زعم میں، خود اپنے ہی ہاتھوں، اپنی ہلاکت کا سبب بنتے جارہے ہیں۔
جانوروں کی حفاظت:
جنگ و جدل نے جہاں پانی اور نباتات جیسی نعمتوں کو نقصان پہنچایا ہے وہیں جانوروں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ جانوروں کے حقوق اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے اسلام میں باقاعدہ قوانین ملتے ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ ان کے ساتھ حسن سلوک روا رکھنا چاہیے۔ حضرت ابن عمر اور ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:" ایک عورت کو ایک بلی کی وجہ سے عذاب ہوا کہ اس نے بلی کو پکڑ رکھا تھا یہاں تک کہ وہ بھوک سے مرگئی۔ یہ عورت نہ اسے کھانے کو کچھ دیتی تھی اور نہ اسے چھوڑتی کہ وہ حشرات الارض سے اپنی غذا حاصل کرلیتی۔" معلوم ہوا جانوروں کو کسی بھی قسم کی اذیت دینا انسانیت کے خلاف ہے حتیٰ کہ انہیں برا کہنے سے بھی منع فرمایا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے:''مرغ کو برا مت کہو کیوں کہ وہ نماز کے لیے جگاتا ہے۔'' ائمہ محدیثین اس حدیث کے تحت لکھتے ہیں کہ اس حکم کا اطلاق تمام جانوروں پر ہوتا ہے۔
جنگوں اور تشدد کے حالات میں اسلامی نقطۂ نظر:
کفار و مشرکین اسلام پر یہ بطور طعن یہ الزام لگاتے ہیں کہ اسلام جنگ و جدل کا مذہب ہے۔ یہ بات یکسر طور پر غلط ہے۔ جہاد کے معاملات اور اس میں قائم کردہ حدود کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوگا کہ اسلام سے زیادہ پر امن دین کوئی نہیں ہے۔ اسلام نہ صرف بلاوجہ جنگ کی ممانعت فرماتا ہے بلکہ اپنے سوئے ہوئے دشمن پر بھی حملہ کرنے سے روکتا ہے۔ اسلام نہ صرف بچوں اور بوڑھوں کی حفاظت کی ترغیب دیتا ہے بلکہ عورتوں کی عصمت دری سے بھی روکتا ہے۔ اسلام نہ صرف اپنے سپاہیوں کو شہروں کو اجاڑنے سے روکتا ہے بلکہ یہ بھی ترغیب دیتا ہے کہ اس شہر میںلگے جنگلات کو نہ جلایا جائے۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت کا عمیق مطالعہ رکھنے والا یہ بات جانتا ہے کہ مؤرخین نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات اقدس کو امن و آشتی کا مظہر بتایا۔ وجہ کیا تھی؟ وجہ صاف ظاہر تھی کہ اگر نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بروقت مؤثر اقدامات نہ فرماتے جغرافیائی صورت حال سے واقف نہ ہوتے تو کیا اسلام کے دامن میں صحابہ کرام جیسی جری ، بہادر اور رحم دل شخصیات نمو پاتیں؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات ہی تھیں جن کی بدولت دنیا میں موجود انمول خزائن کی قدر کی جانے لگی۔جہاد کے باوجود قلیل جانی نقصانات کا سامنا رہا۔ آج سائنسی دنیا کے ماہرین و مفکرین سے سوال ہے کہ کیا ایسی تعلیمات اور ایسا کریمانہ سلوک کہیں اور نظر آتا ہے۔ رحمت کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی فوجوں کو کھیت اجاڑنے سے منع فرمایا، درختوں کو کاٹنے سے منع فرمایا، شیردار جانوروں کو قتل کرنے اور کنوئوں میں زہر ملانے سے سختی سے منع فرمایا۔
(ترجمہ):" نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے لشکر کو نصیحت فرمایا کرتے تھے کہ وہ سر سبز کھیتوں کو برباد نہ کریں، درختوں کو نہ کاٹیں، کمزور بچوں اور عورتوں کو قتل نہ کریں، ان مردوں کو بھی قتل نہ کریں جو جنگ کے سلسلے میں کوئی رائے نہیں دیتے اور کسی طرح جنگ میں شرکت نہیں کرتے۔"
معلوم ہوا کہ رسول اللہ جو رحمت للعالمین ہیں، کی ہی شان تھی کہ جنہوں نے جنگ جیسے خوف ناک لمحات کو بھی رحم و کرم ڈھال کر پیش کیا۔
تاریخ اسلام سے جنگ و تشدد کے متعلق امثال کا جائزہ:
غزوہ خیبر میں جب خیبر کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بطور غنیمت تقسیم فرمارہے تھے تو آپ نے خیبر کو اپنی اصلی حالت پر برقرار رکھا۔ اس کا ذکر طحاوی کی کتاب الجہاد میں یوں ملتا ہے:" ابو زبیر نے جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے یوں روایت کی کہ اللہ تعالیٰ نے خیبر بطور غنیمت عنایت فرمایا تو نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو پہلی حالت پر برقرار رکھا اور اس کو اپنے اور ان کے مابین برقرار رکھا۔ پھر عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ تعالی عنہ کو بھیجا تو انہوں نے پھل  اور کھیتی کا اندازہ لگایا۔"
اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ نبی کریم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے خیبر کے جنگلات اور ماحولیات کو نقصان نہیں پہنچایا، نہ ہی املاک کو آگ لگائی بلکہ اس کا جغرافیائی حال معلوم کر کے منصفانہ تقسیم فرمائی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جمادات کو نقصان پہنچانے سے منع فرمایا۔ 
اسی طرح سلطان محمد فاتح نے جب فاتح کے طور پر قسطنطنیہ میں قدم رکھا تو اس کی املاک کو نہیں جلایا بلکہ جو جگہ جس کی ملکیت تھی، اسے اس کی ملکیت میں رہنے دی یہاں تک کہ آیا صوفیہ کو خرید کر گرجا گھر سے مسجد میں ڈھالا۔ بزور شمشیر اس جگہ پر قبضہ نہیں کیا۔
جنگ و تشدد کے باعث فضائی اور زمینی آلودگی:
خوش حالی کی دوڑ نے حضرت انسان سے اس کا سکون بھی چھین لیا۔ جس طرح قدرتی نظائر جنگ و تشدد کی نظر ہوتے جارہے ہیں وہیں قدرت کا دلفریب ترنم بھی کانوں کو اب کم ہی سنائی دیتا ہے، چڑیوں کی چہچہاہٹ کی جگہ الارم گھڑی کی گھنٹی نے لے لی اور ہوائوں کی سرسراہٹ کی جگہ گاڑیوں کے انجنوں نے لے لی۔ غرض کہ شور و غل کا وہ عالم ہے کہ کہیں سکون نہیں ملتا۔ رہی سہی کسر جنگ و تشدد نے پوری کر دی، فائرنگ کی آوازیں، گولہ بارود کے چلنے کی آوازیں، فضائی اور زمینی آلودگی کا سبب بن رہے ہیں۔ سورة الفرقان میں ہوا کے حوالے سے ارشاد ہوتا ہے:" وہی ہے جس نے ہوائیں بھیجیں رحمت کا مژدہ سنا کر ۔" قرآن میں ہوا کو رحمت کا مژدہ سنانے والی فرمایا لیکن انسان اسے اپنے ہی ہاتھوں سے آلودہ کر رہا ہے۔
جنگ کے دوران استعمال ہونے والا بارودی مواد جہاں فضا کو آلودہ کر رہا ہے وہیں گلوبل وارمنگ کا سبب بھی بنتا جارہا ہے۔ جنگلات کے تباہ ہونے کے باعث زمین کا درجہ حرارت بڑھتا جارہا ہے۔ یہی وہ وقت ہے جب ہمیں اس پر متحد ہوکر کام کرنا پڑے گا تاکہ دنیا گلوبل وارمنگ جیسے مسئلے سے نبردآزما ہوسکے۔
اختتامی بحث:
انسان اپنی زندگی کو آسانیوں میں ڈھالنے کی تگ و دو میں خود کو تباہی کے دہانے پر لے آیا ہے۔ اس پر قابو پانے کا آسان ترین حل اسلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر حفاظتی اقدامات کرنا ہے۔اسلام نے ماحولیات کی حفاظت اور اس کی اہمیت کو ہم پر واضح کر دیا تاکہ ہم آلودگی جیسے سنگین مسائل پر بروقت قابو پاسکیں۔ آج جس طرح سے فضائی اور زمینی آلودگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ممکن ہے اس کے سبب زمینی درجہ حرارت متوازن نہ رہے۔ گلوبل وارمنگ کے سبب قطبین پرجمی برف پگھلنے کا اندیشہ ہے اور ایک سروے کے مطابق اگر یہ برف مکمل طور پر پگھل گئی تو سمندر دو سو فٹ بلند سطح پر پہنچ جائے گا جس کے سبب ممکن ہے دنیا کو دوسری بار طوفان نوح کا سامنا کرنا پڑے۔ جنگ و جدل میں استعمال ہونے والے آگ کے شعلے اور بارود بھی گلوبل وارمنگ کی وجہ بن رہے ہیں۔ جنگلات کو، مکانات کو اسرائیلی فوج نے غزہ میں، فلسطین میں، لبنان وغیرہ میں برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ امن کے داعی امن کے خلاف محاذ آرائی کرتے نظر آرہے ہیں۔ ان حالات میں دیگر ممالک کے مسلمانوں کو یکجا ہوکر اسلامی تعلیمات کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ انسان کو اب فطرت سے قریب ہونا پڑے گا ورنہ نتائج بے حد خوف ناک ہوں گے۔


مضمون نگار مختلف اخبارات میں مذہبی اور سماجی اُمور پر لکھتی ہیں۔
[email protected]
 

رابعہ فاطمہ

مضمون نگار مختلف اخبارات میں مذہبی اور سماجی اُمور پر لکھتی ہیں۔ [email protected]

Advertisements