اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 23:02
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

صنوبر زوالفقار

Advertisements

ہلال اردو

ریٹائرڈ لائف - آغاز ایک نئی زندگی کا

مارچ 2023

پا کستان میں ریٹائرمنٹ کی اوسط عمر 60 برس ہوتی ہے اور عمومی رائے کے مطابق، ریٹائرڈ لائف کو اکثر زندگی کی تمام تر خوشیوں اور رعنائیوں کا آخری باب سمجھا جاتا ہے۔شاید اس لیے کہ ان کی زندگی کا محور زندگیوں کو پالنا ہو تا ہے یعنی 5- 9 والی جاب ہوتی ہے۔ساری زندگی یہ گھر سے آفس اور آفس سے گھر تک کا سفر طے  کرنے میں گزار دیتے ہیں اور اسی کو زندگی مانتے ہیں۔حالانکہ حقیقت اسکے بالکل برعکس ہے۔اللہ سبحان وتعالیٰ نے ہمیں اشرف المخلوقات کا رتبہ عطا کیا تاکہ ہم دنیا مسخر کریں نہ کہ لکیر کے فقیر بن کر رہ جائیں۔حرکت ہی میں ہماری بقا ہے اور جہاں رکے وہیں ختم۔معاشرے میں ان کاکردار ایک تناور درخت کی مانند ہوتا ہے جو اگر پھلدار ہو تو پھل دیتا ہے اور اگر نہ ہو تو بھی ٹھنڈ ی چھائوں ضرور دیتا ہے۔گھر میں یہ ایک نسل کو پروان چڑھانے کی تگ و دو میں سرگرم رہتے ہیں۔ قصہ مختصر یہ کہ یہ زندگی گزار تو رہے ہوتے ہیں، پر جینا بھول جاتے ہیں۔جی ہاں دوستوں، ہم بات کر رہے ہیں عمر رسیدہ لوگوں کی۔ ہم ان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے چند مثبت اقدامات پر غورکریں گے جو ان کی ریٹائرڈ لائف کو مثبت اور بھر پور بنا دیں۔
جدت اپنائیں، خود کو بدلیں: 
 انسان زندگی میں کئی ادوار سے گزرتا ہے۔ہر دور کا ایک تقاضا ہوتا ہے۔باشعور لوگ اپنے آپ کو  اسی تقاضے کے سانچے میں ڈھال لیتے ہیں اور ایک کامیاب زندگی گزارتے ہیں۔یہی قدرت کا نظام بھی ہے چونکہ ریٹائرڈ لائف زندگی کا  ایک نیا دور ہوتا ہے، اس کو پرانے طرز عمل پہ گزارنے میں دشواریاں پیش آئیں گی۔ہمیں اپنی سوچ، طرز زندگی اور شخصیت میں رونما تبدیلیاں لانا پڑیں گی تبھی جا کر ہم زندگی کو  انجوائے کر سکیں گے۔سب سے پہلے ہمیں اپنیغذا اور روٹین کو بدلنا ہے،چونکہ بڑھتی عمر جسم کے ہر عضو پر اثر انداز ہوتی ہے ایسے میں ہمیں بدہضمی سے، دل کے امراض سے، کمزور یاداشت سے اور جوڑوں کے درد سے محفوظ رہنا ہے۔ہری سبزیاں، پھل، خشک میوہ جات، مچھلی ،دودھ، دہی اور انڈے ہر عمر کے افرادکے لیے صحت افزا غذا میں شمار ہوتے ہیں۔فرق صرف اتنا ہے کہ عمر رسیدہ لوگ اعتدال پسندی اپنا ئیں اور فرائیڈ کی جگہ سٹیمڈ فوڈ کو ترجیح دیں۔ ان میں کیلوریز کم ہوتی ہیں۔صحت مند غذا کے ساتھ پرانی روٹین کا پیوند لگانے سے بات نہیں بنے گی،  یہ ایک نیا دور ہے، پرانا کوئی فارمولا کام نہیں آئے گا۔ہمیں نئی روٹین سیٹ کرنا ہو گی۔
جدید تحقیق کے مطابق، صبح سویرے جاگنے والے ہائے اچیورز ہوتے ہیں۔آپ  بل گیٹس ، ایلان ماسک یا مارک زاکربرگ کی سوانح حیات پڑھ کر دیکھیں، ان سب  کی ترقی کے عناصر میں ایک عنصر، صبح اٹھنا بھی ہے۔دن ہر ایک کے لیے 24 گھنٹے کا ہی ہوتا ہے لیکن با مقصد ، مثبت سوچ اور زندگی میں کچھ کر گزرنے کے خواہشمند لوگ  وقت کی قدر کرتے ہیں اور آسانی سے زندگی کے سنگ میل طے کرتے جاتے ہیں۔ ہمیں بھی یہی کرنا ہے، صبح جلدی اٹھنا ہے، واک یا ورزش کی عادت اپنانی ہے۔واک یا ورزش کے بعد ہمارا جسم اینڈوفیرن ہارمونز جنہیں ہیپی ہارمونز بھی کہا جاتا ہے، ریلیز کرتا ہے جو ہم میں ایک خوشی کی لہر پھونک دیتا ہے اور سارا دن ہمیں ایکٹو بھی رکھتا ہے۔ اسی طرح زندگی میں نئی اور مثبت عادتوں کو اپنائیں۔چاہے وہ کتب بینی ہو، باغبانی ہو یا نئے ممالک  کی سیر کرنا ہو، یہ آپکے ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے بہترین ہیں  اور شخصیت میں خود اعتمادی کو کئی گنا بڑھا دے گا۔

ٹوٹی کڑیوں کو جوڑنا:
  ٹوٹی کڑیاں ہمیشہ ادھورے پن کا احساس دلاتی ہیں اورایک اضافی سامان کی مانند بوجھ بن کر تھکا دیتی ہیں۔وہ ادھورے رشتے ہوں، ادھورے خواب یا ادھورے مقصد،انھیں پایۂ تکمیل تک پہنچانے سے ہی سکون ملتا ہے اور ریٹائرڑ لائف یہ سنہری موقع فراہم کرتی ہے۔یہ انسان کی زندگی کا وہ حصہ ہوتا ہے کہ جب وہ تمام ترذمہ داریوں اور فرائض سے سبکدوش ہو چکا ہوتا ہے۔فراغت کے اس دور کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس کا بھر پور فائدہ اٹھانا  چاہیے۔انٹرنیٹ نے جہاں دنیا کو کوزے میں بند کر لیا ہے وہیں حقیقی رشتوں میں میلوں فاصلے پیدا کر دییہیں۔آج رابطے انسٹاگرام اور فیس بک پہ تصویروں کو لائیک کرکے اور واٹس ایپ پہ میسج کرکے رکھے جاتے ہیں۔تیز رفتار زندگی اور وقت کی کمی کی وجہ سے گھروں میں ملنے ملانے کا رواج بھی آہستہ آہستہ ختم ہو تا جا رہا ہے۔بہن بھائی، دوست احباب اور عزیزواقارب سب دنیا کی بے ہنگم بھیڑ میں اپنا اپنا کردار نبھاتے ہوئے کہیں کھو گئے۔اگرچہ اب موزوں وقت ہے ان رشتوں میں آنے والی دوریوں کو ختم کرنے کا۔ایک ہی شہر میں رہنے والوں کو وقتاً فوقتاً ملتے رہیں۔ اگر دوسرے شہر میں ہیں تو ان کے ساتھ وقت گزاریں، ساتھ ایک نیا  شہربھی دیکھیں۔پردیس  میں رہنے والوں  سے انٹرنیٹ کے ذریعے رابطے میں رہیں۔یہ رشتے ہماری جسمانی اور ذہنی صحت کی نگہداشت کے لیے وٹامن کی افادیت رکھتے ہیں۔یہ رشتے ہماری خوشیوں کے امین ہوتے ہیں۔
مقصد سے جُڑیں
البرٹ آئین سٹائن کہتے ہیں :''اگر آپ خوشگوار زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو اسے لوگوں یا چیزوں سے نہیں، بلکہ کسی مقصد سے جوڑیں''بیشک بامقصد زندگی وہی ہوتی ہے جو دوسروں کی خدمت کرتے گزرے۔مقصد چھوٹا ہو یا بڑا، اسکول بنانا ہو یا محض چند کتابیں قریبی لائبریری  کے لیے مختص کرنا، وہ زندگی میں جینے کی امنگ بھر دیتا ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ جب ہم دوسروں کے مسائل سلجھانے میں مصروف ہوتے ہیں قدرت بڑ ی خاموشی سے ہمارے دکھوں کی گرہ کھولتی رہتی ہے۔مقصد کو پا لینے کے سفر میں ہر مرحلہ اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور اسے پار کرنے پہ خوشی کا جو احساس ہوتا ہے وہ قابل بیان بھی نہیں۔اپنے آپ کو کسی بھی مقصد کے ساتھ جوڑ لینا اپنے آپ کو  ہی نہیں بلکہ پوری  انسانیت کو  تحفہ دینے کے مترادف ہے۔قائد اعظم ، علامہ محمد اقبال  اور عبدالستار ایدھی  چند روشن مثالیں ہیں۔ 
اپنی کہانی سنائیں :
 ہر انسان کی ایک کہانی ہوتی ہے جو سب سے مختلف اور شاید اسی لیے دلچسپ بھی ہوتی ہے۔بعض اوقات تو ہم اپنے قریب ترین لوگوں  کی بھی کہانی جانے بغیر انہیں کھو بیٹھتے ہیں۔ دکھ کی بات تو یہ ہے کہ ان کے ساتھ ان کی کہانی بھی ان سنی رہ جاتی ہے. آپ نے ہرگز ایسا نہیں کرنا۔ زندگی بھر کی تلخ حقیقتیں، تجربات اور سنہرے باب سب قلمبند کرنا ہے۔آپ کو اپنی کہانی آنے والی نسل کو سنانی ہے۔اپنا علم اوروں میں  بانٹ کر جانا ہے۔
یہ ایک عام مشاہدے کی بات ہے کہ عمر رسیدہ لوگ اپنی زندگی کا سفر شیئر کرنے میں بڑی دلچسپی ظاہر کرتے ہیں۔ان کے پاس بانٹنے کو خزانہ ہوتا ہے،  ایسے میں لکھائی کے ذریعے محض چند لوگوں کو ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کو اس خزانے سے مستفید کریں۔ نیورولوجسٹ کہتے ہیں لکھائی دماغ کا یوگا ہوتی ہے۔ یہ یادداشت پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔جہاں بھر کی معلومات جو دماغ میں بے ترتیبی سے پڑی رہتی ہیں، انھیں تر تیب دینے میں مدد دیتی ہے۔ایک مقصد سے جوڑے رکھتی ہے اور ہر دن کچھ نیا لکھنا خوشی اور کامیابی کا احساس دلاتی ہے۔سب سے بڑھ کر لکھائی احساس تنہائی کو ختم کر دیتی ہے۔
 پودا ہو یا قد آور درخت ،وہ جڑوں سے الگ زیادہ دیر زندہ نہیں رہ سکتا۔کوشش کریں کہ عمر کے اس حصے کو اپنے ملک، اپنے رشتہ داروں  میں گزاریں۔اپنے دیس  کی گلیاں، پرانا محلہ اور دوستوں  کا ساتھ  جہاں طبیعت کو تازہ دم کرتے ہیں وہیں ہماری آسودگی کے ضامن بھی ہوتے ہیں۔اپنی جڑوں سے جڑے رہیں اور پھلتے پھولتے رہیں۔


مضمون نگار مختلف موضوعات پر لکھتی ہیں۔
 [email protected]

 

 

صنوبر زوالفقار

Advertisements