امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کے دورہ مظفرآباد کے بعد او آئی سی کے وفد کے دورہ مظفرآباد پر بھارت چیخ اُٹھا ہے۔ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی جانب سے ''آزاد جموں و کشمیر''کے لفظ کا استعمال اور آزاد کشمیر کی پرامن فضاؤں میں سیرو تفریح سے بھارتی میڈیا کا واویلا ابھی جاری ہی تھا کہ امت مسلمہ کی نمائندہ تنظیم او آئی سی نہ صرف آزاد کشمیر پہنچ گئی بلکہ کشمیریوں کے بنیادی حقوق اور بھارتی مظالم کا بھی کھل کر ذکر کیا تو بھارت کے دفتر خارجہ نے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور او آئی سی کے دورہ آزاد کشمیر پر بھی تنقید کی۔ دراصل اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی)کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ نے کھل کر کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی حمایت کی ہے۔ اپنے دورہ ٔآزاد کشمیر پر انہوں نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا پرامن حل او آئی سی کی اولین ترجیح اورہمارا فرض ہے۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین طحہ کا کہنا تھا کہ''میرے دورہ آزادکشمیر کا مقصد یہاں کے حالات کا جائزہ لینا اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہاریکجہتی واظہار ہمدردی ہے ۔مسئلہ کشمیر پرتمام فریقین کے درمیان چینل آف ڈسکشن اوپن کرنا چاہتے ہیں تاکہ اس مسئلے کا سفارتی ذریعے سے حل نکالاجا سکے ۔ اسلامی دنیا تک کشمیریوں کی آواز پہنچائیں گے اور بین الاقوامی برادری کو بھی اس حوالے سے حقائق بتائیں گے۔ کشمیراو آئی سی کا حصہ ہے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ مسئلہ کشمیر کا پرامن اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل نکالیں۔ ان خیالات کا اظہار او آئی سی سیکرٹری جنر ل حسین براہیم طحہ نے ایوان صدر مظفرآباد میں صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹرسلطان محمود چوہدری اور وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان سے ملاقات کے بعد میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے کہاکہ ہم نے ایل او سی کا دورہ کیا ہے وہاں بھارتی فوج کی گولہ باری کے متاثرین سے ملاقات بھی کی ہے تاکہ حالات کا جائزہ لے کر اس مسئلے کے حل کی جانب قدم اٹھایا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے دنیا کو مزید بتانے کی ضرورت ہے۔ اسلامی ممالک کا نمائندہ ہونے کی وجہ سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنا اور اس کو حل کرنا ہماری ہماری ذمہ داری ہے۔ دوست ممالک کے ساتھ مل کر اس مسئلے کا حل نکالیں گے تاکہ خطہ میں امن و امان قائم ہو سکے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے تمام ممبران ممالک کو مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لیے بہتر فیصلہ لینے کے لیے کہا ہے اور ہم باتوں کے بجائے عمل پر یقین رکھتے ہیں۔
آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ امت مسلمہ یک جان ہو کر کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرے ۔ اسلامی تعاون تنظیم نے ہر مرحلے پر کشمیری عوام کی مدد کی ہے اور ان کے حق خودارادیت کی حمایت کی ہے جس پر ان کیشکر گزار ہیں ۔او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ نے جس واضح اور دوٹوک الفاظ میں کشمیریوں کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ اس سے تحریک آزادی میں برسر پیکار کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں ۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی ہیں ،بھارتی فوج نے ظالمانہ قوانین کے ذریعے کشمیریوں کی زندگیاں اجیرن کر رکھی ہیں ۔مسئلہ کشمیر کے پرامن اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کے بغیر خطے میں قیام امن ایک خواب ہی رہے گا ۔اسلامی ممالک مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر مظالم رکوانے اور کشمیری عوام کو حق خودارادیت دلوانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں ۔وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے ان خیالات کا اظہار او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین طحہ براہیم سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جموں کشمیر ہائوس اسلام آباد میں وفد کے ہمراہ ان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کو بتایا کہ اسوقت تک لاکھوں کشمیریوں نے بھارت سے آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیری آٹھ لاکھ سے زائد بھارتی فوج کے سامنے سینہ سپر ہیں جو ان پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔اسلامی ممالک کشمیریوں کی آواز بنیں اور انہیں حق خودارادیت دلوانے کے لیے اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں ۔ایوان صدر مظفرآباد میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ سے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود کی ون ٹو ون ملاقات اور بعد ازاں ان کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی گئی اس موقع پر صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ او آئی سی نے ہمیشہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی دو ٹوک حمایت کی ہے اور آج یہاں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ کے آزاد کشمیر کے دورہ کے موقع پر ایوان صدر مظفرآباد میں آنے سے کشمیری عوام کے حوصلے بلند ہوئے ہیں اوراس سے مسئلہ کشمیر کو بڑی تقویت ملے گی اور ان کے دورے کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔ ایوان صدر مظفرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے اپنی حمایت جاری رکھیں گے۔ یقینا او آئی سی کے وفد کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر کھل کر کشمیری عوام کی حمایت اور آزاد کشمیر کا دورہ پاکستان اور کشمیریوں کی ایک بڑی سفارتی فتح ہے۔ ||
مضمون نگار ایک صحافی ہیں اور کشمیر کے موضوع پرمتعدد جرائد میں لکھتے ہیں۔
[email protected]
تبصرے